Babar Hanif

Babar Hanif اے محبت تجھے خُدا حافظ
بات اب قابلِ مذمَّت ہے
بابر حنیف

08/07/2025

ابھی حرارت ہتھیلیوں سےگئی نہیں ہے
کسی کے ہاتھوں کے لمس تازہ پڑے ہوئے ہیں

عاطف جاوید عاطف

08/07/2025

تُو سرخ پھول مجھے بھیج پہلی فرصت میں
کہ دل سے ترکِ تعلق کا زرد ڈر جائے
احمد عطاء اللہ

زندگی تو کہیں سے بھی شروع ہوسکتی ہے ، چلو ایک کوشش کرتے ہیں جینے کی ❤️
07/07/2025

زندگی تو کہیں سے بھی شروع ہوسکتی ہے ، چلو ایک کوشش کرتے ہیں جینے کی ❤️

07/07/2025

بارشیں یوں بھی سبھی زخم ہرے کرنے لگیں
یاد آنے لگے آنکھوں سے بہائے ہوئے لوگ

زین شکیل

06/07/2025

ہر دَور کے یزید سے نفرت رہی ہمیں
ہم سے کہاں ہیں دہر میں ”قائل حُسینؑ کے

حبیب جالبؔ

05/07/2025

قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
محمد علی جوہر

04/07/2025

‏موسم تھا بے قرار تجھے سوچتے رہے
کل رات بار بار تجھے سوچتے رہے
بارش ہوئی توگھرکےدریچےسےلگ کےہم
چپ چاپ، سوگوار، تجھے سوچتے رہے
فرحت عباس شاہ

04/07/2025

چند روز اور مری جان، فقط چند ہی روز​
ظلم کی چھاؤں میں دَم لینے پہ مجبور ہیں ہم​
اک ذرا اور ستم سہہ لیں، تڑپ لیں، رو لیں​
اپنے اجداد کی میراث ہے، معذور ہیں ہم​

جسم پر قید ہے، جذبات پہ زنجیریں ہیں​
فکر محبوس ہے، گفتار پہ تعزیریں ہیں​
اپنی ہمت ہے کہ ہم پھر بھی جیے جاتے ہیں​
زندگی کیا کسی مفلس کی قبا ہے جس میں​
ہر گھڑی درد کے پیوند لگے جاتے ہیں​

لیکن اب ظلم کی میعاد کےدن تھوڑے ہیں​
اک ذرا صبر، کہ فریاد کے دن تھوڑے ہیں​
عرصۂ دہر کی جھلسی ہوئی ویرانی میں​
ہم کو رہنا ہے پر یونہی تو نہیں رہنا ہے​
اجنبی ہاتھوں کا بے نام گرانبار ستم​
آج سہنا ہے، ہمیشہ تو نہیں سہنا ہے​

یہ ترے حُسن سے لپٹی ہوئی آلام کی گرد​
اپنی دو روزہ جوانی کی شکستوں کا شمار​
چاندنی راتوں کا بے کار دہکتا ہوا درد​
دل کی بے سود تڑپ، جسم کی مایوس پکار​
چند روز اور مری جان، فقط چند ہی روز​

کلام: فیض احمد فیض

04/07/2025

محبت کی ایک نظم

اگر کبھی میری یاد آئے
تو چاند راتوں کی نرم دلگیر روشنی میں

کسی ستارے کو دیکھ لینا
اگر وہ نخل فلک سے اڑ کر
تمہارے قدموں میں آ گرے

تو یہ جان لینا وہ استعارہ تھا میرے دل کا
اگر نہ آئے
مگر یہ ممکن ہی کس طرح ہے
کہ تم کسی پر نگاہ ڈالو
تو اس کی دیوار جاں نہ ٹوٹے
وہ اپنی ہستی نہ بھول جائے

اگر کبھی میری یاد آئے
گریز کرتی ہوا کی لہروں پہ ہاتھ رکھنا
میں خوشبوؤں میں تمہیں ملوں گا
مجھے گلابوں کی پتیوں میں تلاش کرنا

میں اوس قطروں کے آئینوں میں تمہیں ملوں گا
اگر ستاروں میں اوس قطروں میں خوشبوؤں میں نہ پاؤ مجھ کو
تو اپنے قدموں میں دیکھ لینا میں گرد ہوتی مسافتوں میں تمہیں ملوں گا
کہیں پہ روشن چراغ دیکھو

تو جان لینا کہ ہر پتنگے کے ساتھ میں بھی بکھر چکا ہوں
تم اپنے ہاتھوں سے ان پتنگوں کی خاک دریا میں ڈال دینا
میں خاک بن کر سمندروں میں سفر کروں گا

کسی نہ دیکھے ہوئے جزیرے پہ
رک کے تم کو صدائیں دوں گا
سمندروں کے سفر پہ نکلو
تو اس جزیرے پہ بھی اترنا

امجد اسلام امجد

‏دریدہ لاشیں اُٹھانے والو ۔۔۔!! لہو کے آنسو بہانے والو۔۔۔!!رہو گے کب تک  یوں سہمے سہمے۔۔۔۔۔؟؟ زبان کھولو۔۔۔! صدا لگاؤ۔۔۔...
01/07/2025

‏دریدہ لاشیں اُٹھانے والو ۔۔۔!!
لہو کے آنسو بہانے والو۔۔۔!!

رہو گے کب تک یوں سہمے سہمے۔۔۔۔۔؟؟
زبان کھولو۔۔۔! صدا لگاؤ۔۔۔۔!!
پکارو۔۔۔!! چیخو۔۔۔!! ندا لگاؤ۔۔۔۔۔

اندھیری راتوں میں اپنے پیاروں
کے لاشے دفنانا چھوڑ دو اب۔۔۔

کہ جب تلک یوں ہی چُپ رہو گے۔۔۔۔!
زباں پہ خاموشیاں رکھو گے۔۔۔۔۔

تو یاد رکھو۔۔۔۔!!

تمہاری نسلوں کی گردنوں پر بھی خنجروں سے ہی وار ہوگا۔۔۔۔!!

اب اپنے خوں کا خراج مانگو۔۔۔۔!
ہلاؤ زنجیرِ عدل کو اب ۔۔۔۔۔
ہر ایک منصف کے در پہ جاؤ۔۔۔۔!
اور اُن سے پوچھو قصور اپنا۔۔۔۔!!

خاموش رہنے سے کچھ نہ ہوگا۔۔۔۔
زباں ہے جب تک صدا لگاؤ۔۔۔!
اے صاحبو! مدعا اٹھاؤ۔۔۔۔

ہر ایک قاتل سے اپنے خوں کا، حساب مانگو۔۔۔! جواب مانگو۔۔۔!!

دریدہ لاشے اُٹھانے والو!
لہو کے آنسو بہانے والو!

بلال خان

01/07/2025

مل ہی جائے گا کبھی دل کو یقیں رہتا ہے
وہ اسی شہر کی گلیوں میں کہیں رہتا ہے

جس کی سانسوں سے مہکتے تھے در و بام ترے
اے مکاں بول کہاں اب وہ مکیں رہتا ہے

اک زمانہ تھا کہ سب ایک جگہ رہتے تھے
اور اب کوئی کہیں کوئی کہیں رہتا ہے

روز ملنے پہ بھی لگتا تھا کہ جگ بیت گئے
عشق میں وقت کا احساس نہیں رہتا ہے

دل فسردہ تو ہوا دیکھ کے اس کو لیکن
عمر بھر کون جواں کون حسیں رہتا ہے۔۔

احمد مشتاق

Address

Bagh Azad Kashmir
Islamabad
12510

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Babar Hanif posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share