
06/09/2025
سیلاب کے دوران ہمیں انسانی المیے دکھائی دیے لیکن اس کے ساتھ ہی ہمیں ٹوٹتی امیدیں، بکھرتی مسکراہٹیں، ڈوبتی آس، دم توڑتی سانسیں بھی نظر آئیں۔ سیلاب میں بہہ جانے والے تو معین وقت پہ اپنی زندگی گزار کر چلے گئے۔ لیکن پیچھے ایسی کہانیاں چھوڑ گئے کہ جنہیں سناتے ہوئے بھی دل دہل جاتا ہے۔ کہیں بوڑھا والد اکلوتے سہارے کو رو رہا ہے، کہیں پر زندگی بھر کا سرمایہ لٹا کر خاندان بے سروسامانی کے عالم میں ہے اور کہیں پر خود سے زیادہ اپنے بے زبان جانوروں کی فکر کھائے جا رہی ہے۔ ان تمام عوامل کے ساتھ ایک اور المیہ یہ ہوا کہ کروڑوں روپے خرچ کرنے کے بعد لوگ آسمان سے زمین پر جیسے آ گئے اور کروڑوں کی سرمایہ کاری صفر ہو گئی۔
سید شاہد عباس کی مکمل تحریر پڑھنے کے لئے پہلا کمنٹ کلک کریں