
31/07/2025
جب ٹیلیفون ایک تار سے بندھا ہوا تھا، تب انسان آزاد تھے۔
گفتگو کی ایک حد تھی، مگر ذہن آزاد تھے۔
نہ مسلسل نوٹیفکیشنز تھے، نہ جیبوں میں بند ڈیجیٹل زنجیریں۔
لوگ ایک دوسرے سے رو بہ رو بات کرتے، بغیر کسی خلل کے چلتے، اور لمحۂ موجود میں جیتے تھے۔
افسوس، جیسے جیسے فون بے تار ہوئے، ویسے ویسے انسان پابند ہوتے گئے—
اسکرینوں سے جکڑے ہوئے، اطلاعات کے غلام، ہر جگہ موجود مگر حقیقت میں کہیں بھی نہیں۔