Sallman Hayat

Sallman Hayat What we know is a drop. What we don’t know is an ocean.

06/09/2025

❤️❤️

04/09/2025

تم کہتے ہو کہ حیوان ہے مرد
اسی بات پہ تو حیران ہے مرد!

مانا گمراہ ہوجاتا ہے کبھی کبھی
کوئی فرشتہ نہیں ہے انسان ہے مرد!

میں اک مرد ہوں میں جاننا ہوں کہ
ہزاروں میں اک عدد شیطان ہے مرد!

سمجھتے ہو تم اسے اپنے پاؤں کی دھول
کوئی خاک نہیں ہے سائبان ہے مرد!

کیا کہا رستہ کا اک کانٹا ہے
کوئی خار نہیں ہے بیابان ہے مرد!

جنہوں نے تذلیل کی ہے زمانے میں
انہی کی عزت کا پاسبان ہے مرد!

مرد باپ ہے، بیٹا ہے، بھائی ہے اور شوہر بھی
جس روپ میں بھی ہے اک نگہبان ہے مرد!

اپنے فرائض کی ادائیگی میں اتنا مشغول ہے
خود اپنے حقوق سے انجان ہے مرد!

یہ خوش باش چہرہ تو تمہارے لئے ہے
اندر سے بلکل سنسان ہے مرد!

میں کیسے تمہیں سمجھاؤں کون ہے وہ
اک طویل داستان ہے مرد!

کیسے چند اشعار میں بیان کردوں اسے
اک چلتا پھرتا دیوان ہے مرد!

27/08/2025

ایک 90 سالہ بزرگ خاتون کی طرف سے لکھا گیا! ❤️
زندگی نے مجھے 42 سبق سکھائے ۔
یہ ایسی چیز ہے جسے ہم سب کو ہفتے میں کم از کم ایک بار پڑھنا چاہیے! یقینی بنائیں کہ آپ آخر تک پڑھیں!
سادہ ڈیلر، کلیولینڈ، اوہائیو کی 90 سالہ ریجینا بریٹ کی طرف سے لکھا گیا۔
"بوڑھے ہونے کا جشن منانے کے لیے، میں نے زندگی کے 42 سبق لکھے ہیں۔" یہ سب سے زیادہ مانگا جانے والا کالم ہے جو میں نے کبھی لکھا ہے۔ اگست میں میری عمر 90 سال ہوگئی، لہٰذا یہ کالم ایک بار پھر پیش ہے:

1. زندگی منصفانہ نہیں ہے، لیکن یہ پھر بھی اچھی ہے۔
2. جب شک ہو تو، صرف اگلا چھوٹا قدم اٹھائیں۔
3. زندگی بہت مختصر ہے، اس سے لطف اٹھائیں۔
4. جب آپ بیمار ہوں گے تو آپ کا کام آپ کا خیال نہیں رکھے گا، بلکہ آپ کے دوست اور خاندان رکھیں گے۔
5. ہر ماہ اپنے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگی کریں۔
6. آپ کو ہر بحث جیتنے کی ضرورت نہیں ہے، اپنے آپ سے مخلص رہیں۔
7. کسی کے ساتھ رونا اکیلے رونے سے زیادہ شفا بخش ہوتا ہے۔
8. اپنے پہلے پے چیک سے ہی ریٹائرمنٹ کے لیے بچت شروع کردیں۔
9. جب بات چاکلیٹ کی ہو تو مزاحمت بے کار ہے۔
10. اپنے ماضی کے ساتھ صلح کرلیں تاکہ یہ آپ کے حال کو خراب نہ کرے۔
11. یہ ٹھیک ہے کہ آپ کے بچے آپ کو روتے ہوئے دیکھیں۔
12. اپنی زندگی کا دوسروں سے موازنہ نہ کریں، آپ نہیں جانتے کہ ان کا سفر کیا ہے۔
13. اگر کسی تعلق کو راز رکھنا پڑے تو اس میں رہنا ہی نہیں چاہیے۔
14. ایک گہری سانس لینا دماغ کو سکون دیتا ہے۔
15. کسی بھی ایسی چیز سے چھٹکارا پالیں جو مفید نہ ہو، بے کار سامان آپ کو کئی طرح سے بوجھل کرتا ہے۔
16. جو چیز آپ کو مار نہیں دیتی، وہ آپ کو مضبوط بناتی ہے۔
17. خوش رہنے میں کبھی دیر نہیں ہوتی، لیکن یہ سب آپ پر منحصر ہے، کسی اور پر نہیں۔
18. جب زندگی میں اپنی پسند کی چیز کے پیچھے جانے کی بات ہو تو، کسی کے "نہ" کو جواب نہ دیں۔
19. موم بتیاں جلائیں، اچھی چادریں استعمال کریں، فینسی لنگری پہنیں۔ کسی خاص موقع کا انتظار نہ کریں، آج ہی کا دن خاص ہے۔
20. زیادہ سے زیادہ تیاری کریں، پھر حالات کے مطابق چلیں۔
21. ابھی سے سنسنی خیز ہوجائیں، جامنی رنگ پہننے کے لیے بڑھاپے کا انتظار نہ کریں۔
22. سب سے اہم جنسی عضو دماغ ہے۔
23. آپ کے علاوہ کوئی آپ کی خوشیوں کا ذمہ دار نہیں ہے۔
24. ہر نام نہاد مصیبت کو ان الفاظ میں دیکھیں: "پانچ سال بعد کیا یہ معاملہ اہم ہوگا؟"
25. ہمیشہ زندگی کو ترجیح دیں۔
26. معاف کردیں مگر بھولنا نہیں۔
27. دوسرے لوگ آپ کے بارے میں کیا سوچتے ہیں، وہ آپ کا مسئلہ نہیں ہے۔
28. وقت تقریباً ہر چیز کو ٹھیک کردیتا ہے، وقت دیں۔
29. حالات چاہے جتنے بھی اچھے یا برے ہوں، بدل جاتے ہیں۔
30. خود کو اتنی سنجیدگی سے مت لیں، کوئی اور نہیں لیتا۔
31. معجزات پر یقین رکھیں۔
32. زندگی کا حساب کتاب نہ کریں، اسے جئیں اور اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔
33. بڑھاپا جوان مرنے سے بہتر ہے۔
34. آپ کے بچوں کو صرف ایک بچپن ملتا ہے۔
35. آخر میں، سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ نے محبت کی ہے۔
36. ہر روز باہر نکلیں، معجزے ہر جگہ انتظار کر رہے ہیں۔
37. اگر ہم سب اپنی پریشانیوں کو اکٹھا کرکے دیکھیں تو ہم اپنی اپنی پریشانیاں واپس لے لیں گے۔
38. حسد وقت کا ضیاع ہے، جو آپ کے پاس ہے اسے قبول کریں، جو نہیں ہے اس کی تلاش نہ کریں۔
39. بہترین ابھی آنا باقی ہے۔
40. اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کیسا محسوس کرتے ہیں، اٹھیں، تیار ہوں اور دکھائیں۔
41. پیداواری رہیں۔
42. زندگی ہمیشہ آسان نہیں ہوتی، لیکن یہ پھر بھی ایک تحفہ ہے۔

منتخب

15/08/2025
10/08/2025
29/07/2025

عظیم روسی ناول نگار فیوڈور دوستوفسکی کہتے ہیں:

مرنے کے بعد لوگ آپ کو زیادہ یاد نہیں کریں گے یہ صرف چند دن ہے اور پھر آپ ایسے بھولے ہوئے لوگوں میں شامل ہو جائیں گے جیسے آپ پیدا ہی نہیں ہوئے تھے۔
اتفاق سے آپ کا ذکر چند بار ہو گا، لیکن آپ ہمیشہ کے لیے غائب ہو جائیں گے کیونکہ نئی نسلیں زندہ ہو جائیں گی۔
تب لوگ یاد نہیں رکھیں گے کہ آپ کون ہیں، نہ وہ آپ کے اصول یاد رکھیں گے جن پر آپ ہمیشہ قائم رہے، اور نہ ہی وہ یہ یاد رکھیں گے کہ آپ شریف النفس تھے یا برے ولن۔
دونوں صورتوں میں، آپ کو ان کی باتوں سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

اپنی زندگی کو اسی طرح جیو جس طرح آپ اسے دیکھتے ہیں، جس طرح سے آپ کو خوشی ملتی ہے وہ آپ کی زندگی ہے، اور گزرے ہوئے دن کبھی واپس نہیں آئیں گے۔
اپنی زندگی اسی طرح گزارو جس طرح تم مناسب سمجھو۔"
اور میں کہتا ہوں...
100 سال کے بعد، مثال کے طور پر، 2123، ہم سب اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ زیر زمین ہوں گے، اور ہمارے گھر اجنبی لوگ آباد ہوں گے، اور ہماری جائیداد دوسرے لوگوں کی ملکیت ہوگی، جن کو ہمارے بارے میں کچھ یاد نہیں ہوگا۔ ہمیں ذہن میں آتا ہے، مثلاً کس کے دادا کے ذہن میں آتا ہے؟

ہم کچھ لوگوں کی یادوں میں بس ایک لکیر بن کر رہ جائیں گے اپنے نام اور صورتیں بھول جائیں گے۔
تو ہم لوگوں کے اپنے بارے میں اور اپنی جائیداد، اپنے گھروں اور اپنے خاندان کے مستقبل کے بارے میں اتنی دیر تک کیوں سوچتے ہیں کہ یہ سب سو سال بعد بھی بیکار ہے!!

ہمارا وجود کائنات کی زندگی میں ایک چمک کے سوا کچھ نہیں جو پلک جھپکتے ہی مٹ جائے گا اور ہمارے بعد درجنوں نسلیں آئیں گی، ہر نسل عجلت میں دنیا کو الوداع کہہ رہی ہے اور جھنڈا اگلی کو سونپ رہی ہے۔ اپنے خوابوں کا ایک چوتھائی حصہ حاصل کرنے سے پہلے ہمیں اس دنیا میں اپنے حقیقی سائز اور اس کائنات میں ہمارا حقیقی وقت معلوم ہو جائے گا!

وہاں، سو سال کے اندھیرے اور خاموشی کے درمیان، ہمیں احساس ہوگا کہ دنیا کتنی معمولی تھی، اور اس سے زیادہ حاصل کرنے کے ہمارے خواب کتنے مضحکہ خیز تھے، اور کاش ہم نے اپنی پوری زندگی معاملات کو حل کرنے میں صرف کی ہوتی اور نیکیوں کو جمع کرنا.
اور نیک اعمال کرو!

جب تک زندگی باقی ہے - آئیے غور کریں اور بدلیں۔!!!

29/07/2025

✓بہادر شاہ ظفر کے سارے شہزادوں کے سر قلم کر کے اس کے سامنے کیوں پیش کیے گئے
✓قبر کیلئے زمین کی جگہ کیوں نہ ملی
✓آج بھی اسکی نسل کے بچے کھچے لوگ بھیک مانگتے پھرتے ہیں

کیوں؟
پڑھیں اور اپنی نسل کو بھی بتائیں
تباہی 1 دن میں نہیں آ جاتی
صبح تاخیر سے بیدار ہو نے والے افراد درج ذیل تحریر کو غور سے پڑھیں:
زمانہ 1850ء کے لگ بھگ کا ہے مقام دلی ہے
وقت صبح کے ساڑھے تین بجے کا ہے سول لائن میں بگل بج اٹھا ہے
پچاس سالہ کپتان رابرٹ اور اٹھارہ سالہ لیفٹیننٹ ہینری دونوں ڈرل کیلئے جاگ گئے ہیں
دو گھنٹے بعد طلوع آفتاب کے وقت انگریز سویلین بھی بیدار ہو کر ورزش کر رہے ہیں

انگریز عورتیں گھوڑ سواری کو نکل گئی ہیں سات بجے انگریز مجسٹریٹ دفتروں میں اپنی اپنی کرسیوں پر بیٹھ چکے ہیں

ایسٹ انڈیا کمپنی کے سفیر سر تھامس مٹکاف دوپہر تک کام کا اکثر حصہ ختم کر چکا ہے

کوتوالی اور شاہی دربار کے خطوں کا جواب دیا جا چکا ہے

بہادر شاہ ظفر کے تازہ ترین حالات کا تجزیہ آگرہ اور کلکتہ بھیج دیا گیا ہے

دن کے ایک بجے سر مٹکاف بگھی پر سوار ہو کر وقفہ کرنے کیلئے گھر کی طرف چل پڑا ہے
یہ ہے وہ وقت جب لال قلعہ کے شاہی محل میں ''صبح'' کی چہل پہل شروع ہو رہی ہے۔

ظل الہی کے محل میں صبح صادق کے وقت مشاعرہ ختم ہوا تھا جس کے بعد ظلِ الٰہی اور عمائدین خواب گاہوں کو گئے تھے۔
اس حقیقت کا دستاویزی ثبوت موجود ہے کہ لال قلعہ میں ناشتے کا وقت اور دہلی کے برطانوی حصے میں دوپہر کے لنچ کا وقت ایک ہی تھا۔

دو ہزار سے زائد شہزادوں کا بٹیر بازی، مرغ بازی، کبوتر بازی اور مینڈھوں کی لڑائی کا وقت بھی وہی تھا۔

اب ایک سو سال یا ڈیڑھ سو سال پیچھے چلتے ہیں۔
برطانیہ سے نوجوان انگریز کلکتہ، ہگلی اور مدراس کی بندرگاہوں پر اترتے ہیں، برسات کا موسم ہے مچھر ہیں اور پانی ہے ملیریا سے اوسط دو انگریز روزانہ مرتے ہیں لیکن ایک شخص بھی اس ''مرگ آباد'' سے واپس نہیں جاتا۔
لارڈ کلائیو پہرول گھوڑے کی پیٹھ پر سوار رہتا ہے

اب 2020 میں آتے ہیں۔
پچانوے فیصد سے زیادہ امریکی رات کا کھانا سات بجے تک کھا لیتے ہیں
آٹھ بجے تک بستر میں ہوتے ہیں اور صبح پانچ بجے سے پہلے بیدار ہو جاتے ہیں
بڑے سے بڑا ڈاکٹر چھ بجے صبح ہسپتال میں موجود ہوتا ہے۔
پورے یورپ، امریکہ، جاپان، آسٹریلیا اور سنگاپور میں کوئی دفتر، کارخانہ، ادارہ، ہسپتال ایسا نہیں جہاں اگر ڈیوٹی کا وقت نو بجے ہے تو لوگ ساڑھے نو بجے آئیں!

آج چین دنیا کی دوسری بڑی طاقت بن چکی ہے پوری قوم صبح چھ سے سات بجے ناشتہ اور دوپہر ساڑھے گیارہ بجے لنچ اور شام سات بجے تک ڈنر کر چکی ہوتی ہے

ﷲ کی نعمت کسی کیلئے نہیں بدلتی اسکا کوئی رشتہ دار نہیں نہ اس نے کسی کو جنا، نہ کسی نے اس کو جنا جو محنت کریگا تو وہ کامیاب ہوگا۔
عیسائی ورکر تھامسن میٹکاف سات بجے دفتر پہنچ جائیگا تو دن کے ایک بجے تولیہ بردار کنیزوں سے چہرہ صاف کروانے والا، بہادر شاہ ظفر مسلمان بادشاہ ہی کیوں نہ ہو' ناکام رہے گا۔

بدر میں فرشتے نصرت کیلئے اتارے گئے تھے لیکن اس سے پہلے مسلمان پانی کے چشموں پر قبضہ کر چکے تھے جو آسان کام نہیں تھا اور خدا کے محبوب ﷺ رات بھر یا تو پالیسی بناتے رہے یا سجدے میں پڑے رہے تھے!

حیرت ہے ان حاطب اللیل دانش وروں پر جو یہ کہہ کر قوم کو مزید افیون کھلا رہے ہیں کہ پاکستان ستائیسویں رمضان کو بنا تھا کوئی اسکا بال بیکا نہیں کر سکتا کیا سلطنتِ خدا داد پاکستان ﷲ کی تھی اور کیا سلطنت خداداد میسور ﷲ کی نہیں تھی۔ (ٹیپو سلطان کی سلطنت)
جس ملک کے ووٹر ذہنی غلام ہوں، پیر غنڈے ہوں مولوی منافق ہوں، ڈاکٹر بے ایمان ہوں، سیاستدان، اور پولیس ڈاکو ہوں، کچہری بیٹھک ہو ججز بےاعتبار ہوں، لکھاری خوشامدی ہوں، اداکار بھانڈ ہوں، ٹی وی چینل پر مسخرے ہوں، تاجر بےایمان اور سود خور ہوں، دکاندار چور ہوں، اور جہاں تین سال کی بچی سے پچاس سال تک کی عورتوں ریپ عام ہو اور مجرموں کو سیاسی دباؤ میں آکر چھوڑ دیا جائے۔
اسلام آباد مرکزی حکومت کے دفاتر ہیں یا صوبوں کے دفاتر یا نیم سرکاری ادارے، ہر جگہ لال قلعہ کی طرز زندگی کا دور دورہ ہے، کتنے وزیر کتنے سیکرٹری کتنے انجینئر کتنے ڈاکٹر کتنے پولیس افسر کتنے ڈی سی کتنے کلرک آٹھ بجے ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں؟

کیا اس قوم کو تباہ وبرباد ہونے سے دنیا کی کوئی قوم بچا سکتی ہے جس میں کسی کو تو اس لئے مسند پر نہیں بٹھایا جاسکتا کہ وہ دوپہر سے پہلے اٹھتا ہی نہیں، اور کوئی اس پر فخر کرتا ہے کہ وہ دوپہر کو اٹھتا ہے لیکن سہ پہر تک ریموٹ کنٹرول کھلونوں سے دل بہلاتا ہے، جبکہ کچھ کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ دوپہر کے تین بجے اٹھتے ہیں،

کیا اس معاشرے کی اخلاقی پستی کی کوئی حد باقی ہے.

جو بھی کام آپ دوپہر کو زوال کے وقت شروع کریں گے وہ زوال ہی کی طرف جائے گا۔
کبھی بھی اس میں برکت اور ترقی نہیں ہوگی۔

اور یہ مت سوچا کریں کہ میں صبح صبح اٹھ کر کام پر جاؤں گا تو اس وقت لوگ سو رہے ہونگے میرے پاس گاہک کدھر سے آئے گا۔
گاہک اور رزق ﷲ رب العزت کے زمہ ہے۔
رازق رب العالمین ہے، اور وہ بہترین رزق دینے والا ہے۔

✍🏻 ّیقی

02/05/2025
29/04/2025
21/04/2025

شیخ سعدی کی حکمت

شیخ سعدی نے کہا: "صرف ایک عورت نے مجھے زیر کیا،
جب اس نے پلیٹ کو ڈھانپ رکھا تھا، میں نے پوچھا، 'پلیٹ میں کیا ہے؟'
تو پھر اس نے کہا، 'ہم نے اسے کیوں ڈھانپا؟'
اس کے جواب نے مجھے شرمندہ کر دیا۔"

آج کی حکمت۔
کسی بھی چھپی ہوئی چیز کو بے نقاب کرنے کی کوشش نہ کریں۔
کسی انسان کا دوسرا رخ تلاش مت کریں، چاہے آپ کو یقین ہو کہ وہ غلط ہے۔
یہی کافی ہے کہ وہ آپ کی عزت کرے اور اپنے بہترین پہلو سے آپ کو ملائے۔

ہر انسان کے اندر کچھ کمی یا منفی پہلو ہوتا ہے، حتیٰ کہ ہمارے اپنے اندر بھی۔
لوگوں کے رازوں میں مشغول ہونا تعصب اور ناانصافی کی راہ ہموار کرتا ہے۔
زندگی سکون میں بہتر گزرتی ہے جب ہم دوسروں کے مثبت پہلوؤں کو دیکھتے ہیں۔

#حکمت #زندگی #دوستی

19/04/2025

کون ہو گا جس کو برلن کے کردار سے محبت نہیں ہوئی ہو گی۔ ؟؟؟
۔۔
ہزاروں فلمیں سیزن دیکھ لیئے مگر آج بھی منی ہائسٹ میں اس بندے کا کردار ہمارے دل کے تخت براجمان ہے۔
اسکا Swag اسکی چال ڈھال باڈی لینگویج سب شاہانہ ہے تو آج میں اس آدمی کے بولے ہوئے چند ڈائیلاگز لکھوں گا ۔۔
جو میرے موسٹ فیورٹ ہیں ۔۔۔ آپ بھی اپنا فیورٹ ڈائیلاگ کمنٹ میں لکھ سکتے ہیں ۔
۔۔
سب سے پہلے ایک سین ہے جس میں برلن اور اسکا بھائی پروفیسر کھڑا ہے اور تھوڑی دور اسکی منگیتر اور اسکا دوست ڈانس کر رہے ہوتے ہیں تب وہ اپنے بھائی سے مخاطب ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔
محبت کی تو فطرت میں ہی
۔دھوکہ ہے۔ وہ سامنے دیکھیے ہمارا دوست مارٹن وفادار ہے ہمارا سب سے عزیز دوست ۔۔۔
وہ پھر پروفیسر سے استفسار کرتا ہے ۔۔
کیا وہ ہمیں دھوکہ دے گا ؟؟
پروفیسر سوالیہ نظروں سے دیکھتا ہے ۔۔۔
تو برلن بولتا ہے
ہاں بلکل دے گا۔ بس اسکے سامنے ایسی صورتحال آنی چاہیے ۔۔۔۔۔ میری منگیتر بھی یہ ہی کرے گی ۔۔
پروفیسر جوابا کہتا ہے
تمہیں اپنی لائف میں زیادہ پیار اور پرفیکشن چاہیے اس لیے تمہیں سب دھوکے باز لگتے ہیں ۔۔
برلن آگے سے کہتا ہے ۔۔۔
ہمارا کہنے کا یہ مطلب نہیں ہے ۔۔۔
ہمارا مطلب ہے کہ دھوکہ اس بات پہ منحصر نہیں کرتا کہ آپ کسی سے کتنی محبت کرتے بلکہ دھوکہ اس پہ منحصر ہے کہ آپ کس صوتحال سے گزر رہے ہیں ۔۔
جیسے آپ کسی عزیز کو دھوکہ دے سکتے ہیں ؟
پروفیسر جوابا ناں میں سر ہلاتا ہے تو برلن بولتا ہے ۔
ظاہر ہے آپ ناں بولیں گے مگر بدلے میں آپکو ایسی دوائی ملے جو آپکے مرتے ہوئے بھائی کی جان بچا سکے تب دیکھیں گے کہ اس صورتحال میں کیا کریں گے ؟؟؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک اور سین میں وہ اپنے بھائی سے مخاطب ہوتا ہے ۔۔۔
۔۔
ناکامیاںی ایسے ہی ہمارے منہ پر طمانچہ جڑتی ہے ۔۔ جس کے نشان زندگی بھر ہمیں ستاتے ہیں ہمیں ہماری ہار کا احساس دلاتے ہیں وہی ہار ہمارا وجود ہے۔
کچھ لوگ سچ سے بھاگتے ہیں کچھ اپنا لیتے ہیں اور کچھ لڑتے ہیں سچ سے ۔۔۔۔
اور کچھ لوگ ہار مار کر سب تباہ کر لیتے ہیں
۔۔۔۔۔
۔۔۔۔
برلن اپنے بیٹے سے مخاطب ہوتا ہے ۔۔
آج ہم آپکو ایک اہم سبق سکھانا چاہتے ہیں ۔۔۔!!!!
یہ کہہ کر برلن بارہ کلو سونے والا بیگ دریا میں پھینک دیتا ہے اسکا بیٹا چلا اٹھتا ہے۔ !!!!!
پاپا کیا آپ پاگل ہیں آپ نے بارہ کلو سونا دریا میں پھینک دیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
برلن اسکو جواب دیتا ہے ۔۔۔۔
صاحب زادے ایک چور ہمیشہ اس چیز کو اپنا سمجھتا ہے جو اسکی کبھی تھی بھی نہیں ۔۔ آپکو احساس ہونا چاہیے کہ آپ ہم سے ایک ہیں
یہاں پہ برلن کا لہجہ ترش ہو جاتا ہے
اور دوبارہ اپنے باپ کو پاگل کہہ کر مخاطب کرنے کی بھول مت کرنا ۔۔۔۔!!!!
۔۔۔۔
برلن نیروبی سے مخاطب ہوتا ہے ۔۔۔
۔۔
شیر کو سکھانے کی ضرورت نہیں ہوتی کہ شکار کیسے کرتے ہیں اس کھیل کے تو ہم پرانے کھلاڑی ہیں
۔۔۔۔
جب ریوو اپنی گرل فرینڈ ٹوکیو کے لیے روتا ہے تو جب اسے برلن گیان دیتا ہے
برلن کہتا ہے ۔۔

دیکھو عورتیں ہمارے ساتھ ہنستی ہے ہمارے ساتھ سوتی ہیں ۔۔ بچے پیدا کرتی ہیں صرف ہمیں اپنے قابو میں کرنے کے لئے ۔۔ اسکے علاؤہ انکو ہماری کوئی ضرورت نہیں
مگر یہ بات تمہیں اپنی بیوی کے ڈلیوری کے وقت سمجھ آئے گی ۔۔۔۔۔۔۔
۔ اس سے آگے کا ڈائیلاگ 36 + ہے لکھ نہیں سکتا
۔۔۔۔۔۔
پھر جب ایک قیدی لڑکی بدتمیزی کرتی ہے تو برلن کہتا ہے۔ ۔
۔۔
ایسا کئی نسلوں میں دیکھا جاتا ہے ۔۔۔ کہ کنواری لڑکیاں بہت غصیل ہوتی ہیں کیوں کہ وہ کنواری ہوتی ہیں ۔۔۔
مثال کے طور پر گھوڑیوں میں بھی ایسی خاصیت پائی جاتی ہے جب تک کوئی سوار انکو قابو نہیں کرتا وہ بھی غصیل ہوتی کہیں بھی بھاگ جاتی
وہ کیا کریں گی کہاں جائیں گی کوئی اندازہ نہیں لگا سکتا۔ ۔
۔۔۔
۔۔
اور بھی ہزاروں قسم کا فلسفہ ہے جو برلن کے کردار نے بولا ہے مگر یہ سب یوٹیوب پہ یا سیزن دیکھتے ہوئے سننے کا مزہ آتا ہے پڑھنے میں وہ لطف نہیں جو سننے میں ہے۔
اگر آپ نے منی ہائسٹ سیزن نہیں دیکھا تو پہلی فرصت میں دیکھ لیجیے یقین کریں
آپ برلن کی محبت میں گرفتار ہونے سے خود کو روک نہیں سکیں گے۔ !!!!!!
۔۔۔۔
تحریر و تبصرہ: ملک اسود!!!

24/03/2025

Address

Islamabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sallman Hayat posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share