19/06/2025
سول ہسپتال میں فون سنا شہری کی زندگی موت کا سبب بن گیا،کمرے میں یر غمال،تشدد انتظامیہ خاموش
تھانہ سٹی کی حدود ڈیفینس ویو کا رہائشی۔ آپ ی اہلیہ کو چیک کروانے کیلئے سول ہسپتال جڑانوالہ لے گیا جو پریگنٹ ہے وہاں موجود لیڈی ڈاکٹر نے چیک کیا اور کچھ ٹیس تجویز کیے جو موصوف نے ہسپتال کی ہی لیبارٹرسے کروا کریں جب اپنی اہلیہ کیساتھ واپس الٹراساؤنڈ کے کمرہ کے باہر پہنچا تو ہاں پہلے سے لگی ہوئی تین لائنوں میں بیٹھی غریب خواتین کو دھکم پیل کیا جا رہا تھا اونچی اونچی آوازوں میں گندی گالیاں دی جا رہی تھی کہ اسی موقع پر موصوف ۔۔۔۔۔۔کو موبائل پر کسی کی کال آتی ہے جو سائڈ پر کھڑا سن رہا تھا کہ غلط فہمی کے شکار سیکورٹی لیاقت گارڈ نے اسکو بھی گندی گالیاں دینا شروع کردیں اور موبائل سے ویڈو ڈلیٹ کرنے کا کہنے لگا جبکہ وہ فون سن رہا تھا سیکورٹی گارڈ نے ۔۔۔۔۔کو دھکے مارتے ہوئے ایک کمراہ میں لے گیا جہاں اسکو گھنٹہ یر غمال بنائے رکھا، تشدد کیا سر اسکا موبائل فون چیک کر نے اور موبائل گیلری دیکھنے بس وجود بھی اسکی بیوی کے سامنے اسکو جان سے مارنے کی دھمکیا دیتے رہے وہاں موجود نامعلوم دیگرسرکاری ملازمین نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ساتھی کھڑی اسکی حاملہ بیوی ۔۔۔۔۔
کو پکڑ کر باہر لے گئی بعدازاں انہوں نے پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سول ہسپتال غریب شہریوں کیلئے نہیں بنایا گیایہ گنڈہ گرد افراد کی آماجگاہ ہے یہاں علاج و معالجہ نہیں کیا جاتا بلکہ عام شہری کو موت کا پروانہ دیا جاتا ہے سول ہسپتال کے ڈاکٹر اے سی کی ٹھینڈی ہوا میں بیٹھ کر بیمار غریب شہریوں کی زندگیوں کیساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں جنکو کوئی پوچھنے والا نہیں سول ہسپتال جڑانوالہ میں مسیحا اور انسانیت نام کی کہی کوئی چیز نہیں ہسپتال کے عملہ اور ڈاکٹرز سب ملکر سرکار کو تنخواہوں کی مد میں ہر ماہ لاکھوں کاچونا لگا رہے ہیں انہوں نے سی او فیصل آباد ڈی سی او فیصل آباد ڈپٹی کمشنر فیصل آباد اسسٹنٹ کمشنر جڑانوالہ رنگزیب گورائیہ سمیت وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ کیاہے کہ واقع کی شفاف انکوائری کروا کر ذمہ دار افراد کے خلاف فوری قانونی کاروائی کی جائے ۔