
03/06/2025
یہ بات ایک کڑوی سچائی ہے کہ موجودہ دور میں کچھ لڑکیاں شہرت کی چمک دمک کے پیچھے دوڑتے ہوئے اپنی عزت، وقار اور دینی حدود کو پسِ پشت ڈال دیتی ہیں۔ سوشل میڈیا خصوصاً ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز پر نام کمانے کی خواہش انہیں ایسے راستوں پر لے جاتی ہے جہاں عزت، حیا اور حفاظت کے دروازے بند ہو جاتے ہیں۔ یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اسلام نے عورت کو سب سے قیمتی مقام عطا کیا ہے—عزت، حیا اور تحفظ کی چادر میں لپٹا ہوا ایک عظیم مقام۔ جب کوئی ان حدود کو توڑ کر بے راہ روی اختیار کرتی ہے، تو وہ نہ صرف اپنے لیے خطرات کو دعوت دیتی ہے بلکہ معاشرے میں فساد اور بے حیائی کے دروازے بھی کھولتی ہے۔ پھر انجام اکثر افسوسناک اور عبرتناک ہوتا ہے، چاہے وہ قتل ہو، بدنامی ہو یا تنہائی۔ ہمیں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہیے کہ ایسا انجام درست ہے یا غلط، بلکہ اس بنیادی حقیقت کو سمجھنا چاہیے کہ جب انسان اپنے خالق کے قوانین کو پامال کرتا ہے، تو وہ خود کو تباہی کے گڑھے میں دھکیل دیتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہر مسلمان لڑکی اپنی حیثیت، مقام اور حدود کو سمجھے، اور اسلام کے نورانی راستے پر چلتے ہوئے اپنی عزت و وقار کی حفاظت کرے۔🤲🤲😥