Qari Fakhar Zaman Rafiqi

Qari Fakhar Zaman Rafiqi "Online Quran teacher."

Waritar.
📖۔"قرآن مجید کی روشنی عام کرنے کی کوشش میں مصروف،تعلیم اور اصلاح میرا مشن ہے۔"
📚"قرآن اکیڈمی۔تعلیم اور تجوید کی دنیا میں خوش آمدید!"
🌻"خوشبو بانٹیں،جُگنو بنیں،روشنی پھیلائیں!"

Qari Fakhar u Zaman Quran Academy ۔ الحمدللہ، میں ایک حافظ قرآن اور تجوید کے ماہر کے طور پر اپنے طالب علموں کو قرآن پڑھا...
18/09/2025

Qari Fakhar u Zaman Quran Academy
۔ الحمدللہ، میں ایک حافظ قرآن اور تجوید کے ماہر کے طور پر اپنے طالب علموں کو قرآن پڑھانے کی محنت میں مصروف ہوں، اور ان کی تربیت بھی میری اولین ترجیح ہے۔

تجوید کا مقصد قرآن کو درست اور صحیح طریقے سے پڑھنا ہے، یعنی ہر حرف کو اس کے صحیح مخرج سے ادا کرنا۔ تجوید کے ذریعے قرآن کی تلاوت میں نہ صرف حسن و جمال آتا ہے، بلکہ اس کی حقیقی معنی کی سمجھ بھی بڑھتی ہے۔

ہماری آن لائن قرآن اکیڈمی میں، ہر بچے کو قرآن مجید ناظرہ کی تلاوت سکھائی جاتی ہے اور ساتھ ہی مسنون دعاؤں کی تعلیم دی جاتی ہے تاکہ وہ روز مرہ کی زندگی میں ان دعاؤں کو باقاعدگی سے پڑھ سکے۔

ہمارے اس پروگرام میں بچوں کو پہلے سپارے کا حفظ کرایا جاتا ہے تاکہ وہ قرآن کی تلاوت میں مہارت حاصل کر سکیں۔
قرآن کے ساتھ ساتھ ہم بچوں کی اخلاقی اور روحانی تربیت پر بھی خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ ہمارے تربیتی لیکچرز بچوں کو اسلام کے بنیادی اصولوں سے روشناس کراتے ہیں، اور ان کی شخصیت کی تعمیر کرتے ہیں۔

ہماری #کلاسز آن لائن ہوتی ہیں، جس سے آپ کے بچے کو گھر بیٹھے بہترین قرآن کی تعلیم دی جاتی ہے۔
ہر طالب علم کو فرداً فرداً توجہ دی جاتی ہے تاکہ وہ قرآن کی تلاوت میں مکمل مہارت حاصل کر سکے۔
ہم صرف قرآن کی تعلیم نہیں دیتے، بلکہ بچوں کی اسلامی تربیت پر بھی بھرپور توجہ دیتے ہیں تاکہ وہ قرآن اور حدیث کی روشنی میں ایک نیک اور صالح انسان بن سکیں۔

اپنے بچے کو
قاری فخرالزمان آن لائن قرآن اکیڈمی میں داخل کروا کر آپ اس کے لیے بہترین تعلیم اور تربیت کا آغاز کر سکتے ہیں۔
داخلہ حاصل کرنے کے لیے، آپ ہمیں آج ہی رابطہ کریں اور اپنے بچے کو ایک روشن اور باہمت مستقبل کی طرف گامزن کریں۔
Qari Fakhar Zaman Rafiqi

10/09/2025

‏آج قطر پر اسرائیل کا حملہ ہوا ہے پورے عرب کی حالت دیکھ لیں

بے شک ہم معاشی طور پر ایک کمزور ملک ہیں، جغرافیائی طور پر ہمارا پلاٹ بھی پھڈے والا ہے، لیکن دنیا نے انگلیاں دانتوں میں دبا کر یہ منظر دیکھا کہ پاکستان نے محض 4 گھنٹوں میں ہی اپنے سے 6 گنا بڑے دشمن کو الٹا کر کے لمیاں پا لیا تھا۔ شکر کرنا واجب ہے۔
پاک فوج ہمیشہ زندہ باد


10/09/2025

حضور میری تو ساری بہار آپ سے ہے
صلی اللہ علیہ وسلم
❤️

21/08/2025

اپنی سب سے اچھی عادت بتائیے جو آپ کو لگتا ہو کہ مجھ کو اوروں سے منفرد کرتی ہے.
محبتیں سلامت رہیں

22/07/2025

*"اچھی امید" اور "اچھا گمان" قدرت کی ایسی عطا ہے جو انسان کو اپنے دامن میں پناہ دے کر مایوسی کے سمندر میں ڈوبنے سے بچاتی ہے۔*🫀

Qare Fakhar Zaman Sial
20/06/2025

Qare Fakhar Zaman Sial

میں اتنے کمالات کا حامل ہی کہاں تھا؟
سچ یہ کہ مری ماں کی دعاؤں نے نکھارا۔

05/06/2025

خدا کے لئیے اپنے غصے کو قابو میں رکھیں
کبھی کبھی ایک پل کا غصہ زندگی بھر کا افسوس اور پچتھاوا بن جاتا ہے۔
دیر سے دروازہ کھولنے پر غصہ کی وجہ سے ایک بچی کی جان تو بچ گئی
مگر اگر اللّہ کی رحمت نہ ہوتی تویہ اس کے لیے ساری زندگی کا غم بن جاتا۔
تھوڑا صبر سے کام لیجئے۔ غصے پر قابو کیجئے۔ غصہ ایک بہت بڑی برائی بھی کھڑی کرسکتا ہے.

02/06/2025
"آہ نہ کر، لبوں کو سی، عشق ہے دل لگی نہیں  سینہ پہ تیر کھائے جا، آگے قدم بڑھائے جا"  یہ شعر بارہا Molana Tariq Jameel  ص...
31/05/2025

"آہ نہ کر، لبوں کو سی، عشق ہے دل لگی نہیں
سینہ پہ تیر کھائے جا، آگے قدم بڑھائے جا"

یہ شعر بارہا Molana Tariq Jameel صاحب کے بیانات میں سنا، اور زندگی کے مختلف مواقع پر انہیں اس کا عملی مصداق بھی پایا۔ نرم لہجہ، خلوصِ دل، دردِ امت اور محبت سے بھرپور انداز—یہ سب ان کے دعوتی مزاج کی خوبصورت ترجمانی کرتے ہیں۔
یعنی دین کی راہ میں آنے والی آزمائشیں، محرومیاں، اور بے قدریاں بھی اگر سامنے ہوں، تو راستے سے نہ ہٹنا، سچائی پر قائم رہنا، اور مقصدِ اعلیٰ کی طرف قدم بڑھاتے رہنا ہی اصل عاشقِ دین کی پہچان ہے۔

مولانا طارق جمیل صاحب کا دعوتی مزاج، ان کی محبت، ان کا نرم لہجہ، اور ان کا اندازِ تربیت ایک زمانے کو متاثر کر چکا ہے۔ ان کی شخصی کیفیات میں اگر کچھ انفرادی رجحانات یا تبلیغی ضوابط سے "ظاہری" بعد محسوس ہو، تو یہ کسی درجہ میں تنقیص کا باعث نہیں۔ ان کی خدمات اور خلوص کو نظر انداز کرنا ناانصافی ہوگی۔

دوسری طرف، تبلیغی جماعت کی اپنی تنظیمی حکمتِ عملی اور اصول ہیں، جن میں منبر پر وہی ہو جو مکمل طور پر دعوتی مزاج سے ہم آہنگ ہو۔ یہ ان کا نظم و ضبط ہے، جو ان کی بقاء اور اتحاد کا ضامن ہے۔

ہمیں چاہیے کہ ان دو عظیم دعوتی دھاروں کو محبت و عزت سے دیکھیں، اور اختلاف کو افتراق نہ بننے دیں۔
تحمل، حسنِ ظن، اور اتحاد ہی دین کی شان ہے۔

اگر ہم دعوت کے ان دو خوبصورت رنگوں کو متصادم بنانے کے بجائے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کریں، تو امت میں خیر کا باب کھلے گا۔

آیئے، دلوں میں وسعت پیدا کریں،
شخصیات کو ان کے خلوص کے ساتھ دیکھیں،
اور تیسری طاقتوں کو یہ موقع نہ دیں کہ ہماری صفوں میں انتشار پیدا کریں۔
منقول۔۔۔۔۔

02/05/2025

پہلے ادمی سائیکل چلاتا تھا اور غریب سمجھا جاتا تھا اب ادمی جم میں کار پہ جاتا ہے
سائیکل چلانے کے لیے

پہلے ادمی گھر میں کھانا کھاتا تھا اور حاجت کے لیے باہر جاتا تھا
اب کھانا باہر کھاتا ہے اور حاجت کے لیے گھر کرتا ہے

پہلے شادیوں میں گھر کی عورتیں کھانا بناتی تھیں اور ناچ گانے والی باہر سے اتی تھی اب کھانا بنانے والے باہر سے اتے ہیں اور گھروں کی عورتیں ناچتی ہیں

اب لوگوں نے گھروں میں جنت بنا لی ہے لیکن جنت میں گھر بنانا بھول گئے

جس دن خود کی کمائی سے ایک اینٹ خریدو گے تو باپ کی چونپڑی کی قیمت کا پتہ چل جائے گا

جب جوتے کانچ کے شوروم میں بکنے لگے ہیں اور کتابیں
سڑکوں پہ تو سمجھ جاؤ لوگوں کو علم نہیں بلکہ جوتوں کی ضرورت ہے

وہ معاشرہ کیسے ترقی کرے گا جہاں دو ادمی لڑے اور گالیاں گھر میں ماں بہن کو پڑیں


22/04/2025

انسان کو چاہیۓ کہ اپنے بھائیوں سے گفتگو کرتے وقت شیریں زبان استعمال کرے یعنی میٹھی زبان استعمال کرے اسلام میں کلمہ پڑھنے والے سب بھائی بھائی ہیں۔اگر یہ بد زبانی کرے گا غصے والی بات کرے گا تو بات سننے والے کو ناراض کر بیٹھے گا۔۔
حدیث پاک کا مفہوم ہے۔۔
برا آدمی وہ ہے جسکی بد مزاجی کی وجہ سے لوگ اسے چھوڑ دیں۔۔
اللہ ہمیں الفاظوں کا چناؤ صیحح استعمال کرنے والا بناۓ۔امین
Qare Fakhar Zaman Sial

21/03/2025

سچی بات تو یہ ہے کہ اگر گناہوں کے اندر بدبو ہوتی تو ہم کسی محفل میں بیٹھنے کے قابل نہ ہوتے۔
یہ اللہ رب العزت کی ستاری ہے کہ اس کے صدقے ہم عزتوں کی زندگی گزار رہے ہیں۔۔😥

Address

Jhang Sadar

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Qari Fakhar Zaman Rafiqi posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Qari Fakhar Zaman Rafiqi:

Share