chocolatyhero05

chocolatyhero05 crypto trader � Amazon VA �
mul-pakistan �
proud to be hussaine � my name is Syed hassan Shah bukhari,my cell phone number is 03047743787

T800 ultra 2 rsll RS 2100
12/09/2024

T800 ultra 2 rsll RS 2100

17/04/2024
07/03/2023
20/07/2022

🤣🤣🤣

🥰🥰🥰
20/07/2022

🥰🥰🥰

24/05/2022

tiktok.com/

With Shahzad Samar
07/05/2022

With Shahzad Samar

06/05/2022

Enjoying pool with Aftab shah

28/04/2022
04/04/2022

ﻣﻨﮧ ﮐﯽ ﺑﺪﺑﻮ
ﺍﯾﮏ ﻧﮩﺎﯾﺖ ﮨﯽ ﺣﺴﯿﻦ ﻭ ﺟﻤﯿﻞ ﭘﺮﯼ ﭘﯿﮑﺮ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﺎ ﺭﺷﺘﮧ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ . ﻣﮕﺮ ﻋﻘﻞ ﮐﮯ ﻣﻌﺎﻣﻠﮧ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﻮﮌﯼ ﺑﺪﻗﺴﻤﺖ ﺗﮭﯽ ﯾﻮﮞ ﮐﮩﯿﮟ ﺍﺣﻤﻖ ﺗﮭﯽ ﺭﺧﺼﺘﯽ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﻭﺍﻟﺪﮦ ﻧﮯ ﻧﺼﯿﺤﺖ ﮐﯽ ﮐﮧ ﺑﯿﭩﺎ ﺗﯿﺮﮮ ﻣﻨﮧ ﺳﮯ ﺑﺪﺑﻮ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ ﻟﮩﺬﺍ ﺳﺴﺮﺍﻝ ﻣﯿﮟ ﻣﻨﮧ ﺑﻨﺪ ﺭﮐﮭﻨﺎ ﮐﺴﯽ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮧ ﮐﺮﻧﺎ ﺣﺘﯽ ﮐﮧ ﺷﻮﮨﺮ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ .
ﻟﮍﮐﯽ ﺑﯿﺎﮦ ﮨﻮﮐﺮ ﺁﺋﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻣﺎﮞ ﮐﯽ ﻧﺼﯿﺤﺖ ﭘﺮ ﺑﮍﯼ ﺳﺨﺘﯽ ﺳﮯ ﻋﻤﻞ ﮐﯿﺎ ﻣﺒﺎﺩﺍ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻣﻨﮧ ﮐﯽ ﺑﺪﺑﻮ ﮐﺎ ﭘﺘﮧ ﻧﮧ ﭼﻞ ﺟﺎﺋﮯ ﺧﺎﻭﻧﺪ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﺳﮯ ﻋﺸﻖ ﮐﯽ ﺣﺪ ﺗﮏ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﮭﺎ ﻣﮕﺮ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﯽ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﺗﺮﺱ ﮔﯿﺎ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮﻧﮯ ﭘﺮ ﺭﺿﺎﻣﻨﺪ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﺗﺎ ﺭﮨﺎ ﺁﺧﺮ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﺭﻭﺯ ﻟﮍﮐﯽ ﭘﺴﯿﺞ ﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺧﺎﻭﻧﺪ ﭘﺮ ﺭﺣﻢ ﺁﮔﯿﺎ ﺷﻮﮨﺮ ﮐﮯ ﭘﻮﭼﮭﻨﮯ ﭘﺮ ﮐﮧ ﮐﯿﺎ ﮔﮭﻮﻧﮕﯽ ﮨﻮ ﻟﮍﮐﯽ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﯿﮟ ﮔﮭﻮﻧﮕﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﮕﺮ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺎﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺗﯿﺮﮮ ﻣﻨﮧ ﺳﮯ ﺑﺪﺑﻮ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ ﻟﮩﺬﺍ ﺳﺴﺮﺍﻝ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﻧﮧ ﮐﺮﻧﺎ ﺷﻮﮨﺮ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺗﯿﺮﯼ ﻭﺍﻟﺪﮦ ﮐﻮ ﯾﻘﯿﻨﺎ ﻣﻐﺎﻟﻄﮧ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ ﺍﺗﻨﮯ ﺭﻭﺯ ﮨﻮﮔﺌﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﺠﮭﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﮔﮭﺮ ﺁﺋﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺁﺝ ﺗﮏ ﺗﯿﺮﮮ ﻣﻨﮧ ﺳﮯ ﺑﺪﺑﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺋﯽ ﺑﻠﮑﮧ ﺗﯿﺮﮮ ﻟﺐ ﺗﻮ ﻣﯿﺮﮮ ﻟﯿﺌﮯ ﺷﮩﺪ ﮐﺎ ﭘﯿﺎﻟﮧ ﮨﯿﮟ ﺁﺝ ﺳﮯ ﺗﻢ ﺑﮩﺖ ﺳﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﮐﺮﻭﮔﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺳﻨﺘﺎ ﺭﮨﻮﮞ ﮔﺎ ﻟﮍﮐﯽ ﺑﮩﺖ ﺧﻮﺵ ﮨﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺍﺯﺩﻭﺍﺟﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺕ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯽ ﺍﻭﺭ ﺷﻮﮨﺮ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ " ﺟﺐ ﺁﭖ ﻣﺮ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﺩﻭﺳﺮﺍ ﻧﮑﺎﺡ ﮐﺲ ﺳﮯ ﮐﺮﻭﮞ؟ " ﺷﻮﮨﺮ ﻧﮯ ﻓﻮﺭﺍ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻣﻨﮧ ﭘﺮ ﮨﺎﺗﮫ ﺭﮐﮫ ﮐﮯ ﮐﮩﺎ
ﭼﭗ ﺭﮨﻮ ﺗﯿﺮﯼ ﻣﺎﮞ ﻧﮯ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﭨﮭﯿﮏ ﮐﮩﺎ ﺗﮭﺎ ﺗﯿﺮﮮ ﻣﻨﮧ ﺳﮯ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﺑﺪﺑﻮ ﺁﺭﮨﯽ ہے۔“🙄😒

😂😂

19/02/2022

ایک تندور والا تھا جو 5 روپے میں روٹی بیچتا تھا اسے روٹی کی قیمت میں اضافہ کرنا تھا لیکن بادشاہ کی اجازت کے بغیر کوئی اس کی قیمت نہیں بڑھا سکتا تھا۔ تو وہ بادشاہ کے پاس گیا اور کہنے لگا بادشاہ سلامت مجھے روٹی کے 10 روپے کرنے ہیں۔ بادشاہ نے کہا کہ 30 کی کر دو
تندوری نے کہا بادشاہ سلامت اس سے شور مچے گا
بادشاہ نے کہا اس کی فکر نہ کرو
میرے بادشاہ ہونے کا کیا فائدہ۔تم اپنا منافع دیکھو اور روٹی 30 ​​روپے کی کر دو
اگلے دن اس نے روٹی کی قیمت 30 روپے کر دی، شہر میں کہرام مچ گیا لوگ بادشاہ کے پاس پہنچے اور شکایت کی کہ تندور والا ظلم کر رہا ہے 30 روپے کی روٹی بیچ رہا ہے ۔ بادشاہ نے اپنے سپاہیوں سے کہا کہ میرے دربار میں تندوری کو پیش کرو ،وہ جیسے ہی دربار میں پیش ہوا بادشاہ نے غصے سے کہا، تم نے مجھ سے پوچھے بغیر قیمت کیسے بڑھا دی؟ یہ رعایا میری ہے، لوگوں کو بھوکا مارنا چاہتے ہو۔ بادشاہ نے تندوری کو حکم دیا کہ تم کل سے آدھی قیمت پر روٹی بیچو گے ورنہ تمہارا سر قلم کر دیا جائے گا، بادشاہ کا حکم سن کر عوام نے اونچی آواز میں کہا....بادشاہ سلامت زندہ باد

اگلے دن سے 30 کے بجائے روٹی 15 میں بکنے لگی
عوام خوش، تندوری خوش، بادشاہ بھی خوش😁
_________________
یہ حال اج کل پاکستان کا ہے.
Hasu

19/02/2022

زوجہ حضرت مختار فرماتی ہے!
بابا مجھے پاگل کہتے تھے کہ عمرہ تم پاگل ہو؟
کہ تم ایک کسان کو لئے بیٹھی ہو! جسکے پاس گھاس کی بو آتی ہے!
عمرہ: ظاہر ہے! باقی لڑکیوں میں اور مجھ میں یہی فرق تھا انہیں ایک شوہر چاہئے تھا اور مجھے ایک ہمسفر جو مجھے میری منزل تک پہنچائے جسکی میں مرید ہوں... مختار تو ایک بہانا تھا...
”میری منزل تو محبت علی ع تھی“
”میری منزل عشق علی ع ہے“
ہمسفر_ تا_ بہشت🌺

06/02/2022

سیدہ فاطمہ الزہرہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی وفات کے بعد مولا علی نے ان کی وصیت کے مطابق دوسری شادی کی ۔ حسن حسین زینب ابھی چھوٹے تھے ۔ آپ نے سیدنا عقیل کو رشتہ دیکھنے کے لئیے کہا تو کلبسی بنو قلاب کے قبیلے کا انتخاب ہوا ۔ سیدنا علی کی خواہش تھی کہ کوئی ایسی خاتون ہو جو شجاعت سخاوت اور ایثار کی خصوصیات سے مالا مال ہو ۔ بنو قلاب کی خاتون فاطمہ بنت حزم کے گھر رشتہ بھیجا تو سردار حزم اپنی بیوی کے پاس گئے اور پوچھا کہ سیدنا علی کا بیٹی فاطمہ کے لئیے رشتہ آیا ہے کیا آپ نے اپنی بیٹی کی ایسی تربیت کی ہے جو نبی کے خاندان میں بیاہی جا سکے ۔ رشتہ قبول ہوتا یے تو فاطمہ بنت حزم( سیدہ ام البنین) سیدنا علی کے گھر جاتی ہیں تو سیدنا حسن حسین اور فاطمہ کو گلے لگا لیتی ہیں۔ سیدنا علی سے درخواست کرتی ہیں کہ ان بچوں کے سامنے آپ مجھے کچھی فاطمہ مت کہئیے گا انہیں اس سے ان کی ماں یاد آ جائے گی ۔ میں اس گھر میں ان کی ماں بن کر نہیں آئی بلکہ کنیز بن کر آئی ہوں۔ میرا یہ مقام نہیں کہ ان کی ماں کی جگہ لے سکوں ۔ اس کے بعد آپ نے انہیں بیٹا نہیں کہا بلکہ ہمیشہ مولا کہتی رہیں۔ ان کے چار بیٹے ہوئے اس لئیے انہیں ام البنین بھی کہتے مطلب بیٹوں کی ماں ۔ اپنے بیٹوں کو ہمیشہ حسن حسین علی کی صرف اطاعت کا حکم دیا ۔ ادب سکھایا اور کہا جو وہ کہیں بس حکم بجا لانا ہے بحث نہیں کرنی۔ یہ اہل بیت ہیں ہم ان کے نوکر ہیں۔

چار بیٹوں میں عباس ابن علی ، عبداللہ ابن علی ، جعفر ابن علی اور عثمان ابن علی تھے ۔ سیدنا عباس علیہ السلام لشکر حسین کے سپہ سالار بھی رہے شجاعت میں یہ ایک مقام رکھتے تھے دونوں ہاتھ سے تلوار چلاتے تھے ۔ جنگ صفین میں سیدنا علی نے ان کو بھیجا تو محمد بن حنفیہ کہتے کہ مولا آپ صرف عباس کو کیوں آگے بھیجتے ہیں تو سیدنا عباس کہنے لگے حسن حسین میرے ابا کی آنکھیں ہیں اور میں ان کا بازو اور بازو ہمیشہ آنکھوں کی حفاظت کرتے ہیں ( حالانکہ عمر میں حسن و حسین سے چھوٹے تھے ) مطلب کہ یہ سوال بھی نہیں بنتا ، ماں کی تربیت ہر مقام پر جھلکتی تھی ۔

واقعہ کربلا میں جب ایک ایک کر کے لشکر حسین کے سپاہی شہید ہوتے گئے تو سیدنا عباس نے مولا حسین سے درخواست کی کہ مجھے جانے دیں۔ سیدنا حسین ان سے تلواریں لے لیتے ہیں کہ بس عباس تم پانی لے آو ۔ آپ پانی لینے جاتے ہیں تو یزیدی لشکر ان پر حملہ کر دیتا ہے دونوں بازو کاٹ دئیے جاتے ہیں وہی جنہوں نے حسین کی حفاظت کرنی تھی ۔ گھٹنے میں تیر لگتا ہے حسین عالی مقام کی آنکھیں بھر آتی ہیں۔ سیدنا عباس مولا حسین سے درخواست کرتے ہیں کہ میرے گھٹنے سے تیر نکال دیں اور کہتے ہیں کہ مولا میری والدہ سے کہہ دیجئیے گا کہ عباس کے دونوں بازو نہیں تھے اس لئیے صرف آپ کو تیر نکالنے کا کہا ۔ یہ وہ ادب تھا وہ اطاعت تھی جو سیدہ ام البنین کی تربیت تھی جنہوں نے ساری زندگی نبی کے اس گھرانے کی کنیز بن کر گزار دی ۔ آپ کے چاروں بیٹے اس جنگ میں شہید ہو گئے ۔ علی کے پانچ بیٹوں نے اس میں جام شہادت نوش کیا جس میں 4 سیدہ ام البین کے فرزندان تھے ۔ جو لشکر حسین کا نہ صرف حصہ بنے بلکہ امام عالی مقام پر اپنی جان تک قربان کر دی اور ساری عمر کبھی زبان پر کوئی سوال نہ لائے ۔

سیدہ ام البنین کو جب بیٹوں کی شہادت کی خبر ملی تو کہا عباس شہد ہوا جعفر شہید ہوا عثمان شہید ہوا عبداللہ بھی شہید ہو گیا فرمانے لگی سب چھوڑیں میرے مولا حسین کا بتائیں تو بتایا کہ وہ بھی شہید ہو گئے تو کہنے لگی کیا میرے بیٹے بعد میں شہید ہوئے مولا حسین سے تو بتایا کہ نہیں وہ پہلے شہید ہوئے اور مولا کی حفاظت کے لئیے خوب لڑے تو شکر ادا کیا کہ انہوں نے بیشک حق ادا کر دیا ۔۔۔۔
یہ وہ ماں تھی جو اہل بیت کے مقام کو سمجھتی تھی جس نے اپنے سارے بیٹوں کو ساری عمر صرف اطاعت سکھائی ادب سکھایا خود کو اس گھر کی کنیز بنایا اور حسن و حسین کو بیٹا نہیں ہمیشہ مولا کہا ۔
خدا ہم سب کو اہل بیت کا مقام سمجھنے اور اس ادب و اطاعت کی ہدایت فرمائے جو سیدہ ام البینین نے اپنی اولاد کو سکھایا ۔
Hasu05

Address

Street 100 Number
Kabirwala
KABIRWALA,PUNJAB,

Telephone

+923047743787

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when chocolatyhero05 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to chocolatyhero05:

Share