12/01/2024
پاکستان نرسنگ اینڈ میڈوایفری کونسل۔
ملک کی سترسالہ تاریخ میں پہلی دفعہ فعال اور منتخب کونسل بنی ہے ۔تاریخ میں پہلی دفعہ کونسل ممبرز کےلیے صوبائی حکومتوں کی سرپرستی میں نرسز کےالیکشن ہوئے ۔جس میں ینگ نرسز کو کمیونٹی نے بھرپور مینڈیٹ دیا اور ۳ سال کےلیے کونسل کے ممبرز منتخب ہوئے۔۔
کچھ معزز سینئرز خآص کر ڈائریکٹرز نرسنگ اور کنٹرولرز صاحبان اس کونسل پہ تنقید کررہے ہیں ،بلکہ ایسے بےتاب ہیں ،جیسے مچھلی کو تالاب سے باہر نکالیں۔ جیسے یہ پروفیشن اور کمیونٹی کےبہت بڑے خیرخواہ ہیں اور موجودہ ممبرز کمیونٹی اور کونسل کےدشمن ثابت کرنے کی کوشش میں ہیں۔
آج ہم مجبور ہوکر کچھ حقائق کمیونٹی کےسامنے رکھنا چاہتے ہیں۔
پاکستان نرسز فیڈریشن اور پاکستان نرسنگ کونسل کی تباہی کےذمہ دار یہی لوگ ہیں جو آج کمیونٹی کےخیرخواہ بننے کی کوشش کررہے ہیں۔کیونکہ یہی ڈی۔جی۔این صاحبان اور کنٹرولرز پچھلے سترسالوں سے فیڈریشن اور کونسل کےمستقبل ممبرز رہیں۔
آج تک کونسل نان فنکشنل تھا ،
کوئی رولزریگولیشن ،قانون قاعدہ موجود نہیں۔۵٠ سال بعد موجودہ کونسل نے رولز ریگولیشنز پہ کام شروع کیا۔اور ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ انسپکشنز اور ایکریڈیشن کےریگولیشنز بن گئے۔ ایک ہسپتال پہ 25 اور تیس کالجز انہی سینئرز کےکارنامے ہیں ,جن کو ریگولیٹ کرنے اور گند صاف کرنے میں وقت لگے گا ۔کیونکہ رولز اور ریگولیشنز نہ ہونے کی وجہ سے جس ادارے کو بند کرتے ہیں ،وہ عدالتوں میں جائیں گے اور وہاں کونسل اپنے فیصلوں کی دفاع نہیں کرسکتی ۔۔۔۔آج اللہ کا شکر ہے رولز ریگولیشنز بن گئے ،جس کے تخت اداروں کو ریگولیٹ کیاجائے گا اور انٹرنیشنل سٹینڈرڈ پر آہستہ آہستہ لایاجائے گا ۔
مند پسند اداروں کو اجازت ملتی تھی اور کچھ کو ذلیل کیاجاتاتھا ،آج بلاتفریق سب کےانسپکشنز ہوں گے ،جو کریٹیریا پر پوریں ہوں گے۔ان کو اجازت ملےگی ،اور نئے قوانین کےمطابق ہر دوسال بعد ایکڈمک آڈٹ ہوگا .
ہریونیورسٹی میں فیکلٹی آف نرسنگ اینڈ میڈوائفری کو ضروری قرار دیاگیا ،ابھی تک نرسنگ الائیڈ ہیلتھ سائنسز میں شامل تھی ۔
خیبرپختنخواہ میں علیحدہ نرسنگ ڈائریکٹریٹ کا ایجنڈاموجودہ کونسل نےپاس کیا۔
تاریخ میں پہلی دفعہ سروس ریگولیشنز پہ کام شروع ہوا۔۔۔
ہرہسپتال کالجز اور نرسز کا ڈیٹا سالانہ کونسل کو جمع کرےگا ۔۔
۔۔نرس پریکٹشنر کےریگولیشنز بن گئے ۔
ریجنل آفسز کا قیام ہوگا ۔
نرسز جاب ڈسکریپشنز ١٩٩٨ کےبعد پہلی دفعہ ریوائز ہورہے ہیں۔
کریکولم اور نرسنگ ایجوکیشن کی بہتری کےلیے ١٧ پی۔ایچ۔ڈی سکالرز اور پروفیسرز صاحبان کی کمیٹی بن چکی ہے ۔ اور بھی کافی سارے ریفارمز پر کام شروع ہے ، انشااللہ ۔
سب سے زیادہ نرسز کو
پہلی دفعہ پتہ چل گیا کہ یہ کونسل ہمارا ہے ۔ان کو عزت ملتی ہے ۔
انسپکٹرز کی ٹریننگز کا شیڈول جاری ہوچکاہے۔
جسے آج تک کسی نے ضروری نہیں سمجھاتھا۔
لائسنس اجرا سالوں اور مہینوں سے کم ہوکر ایک سے سات دن ہوچکاہے۔
مزید خوشخبریاں ملنے والی ہیں ۔۔۔انشااللہ
تمام منفی پروپیگنڈے کرنےوالوں کو انتباہ ہے ،کہ منتخب نمائندوں کو کام کرنے دیں ۔تین سال بعد کمیونٹی ان کا محاسبہ کرےگی ۔کسی کو تکلیف نہیں ہونی چاہئے ۔
پ
پاکستان ینگ نرسز فیڈریشن