Ginan

Ginan 🌹فناہو عشق حقیقی میں اے دل ناداں سوائے عشق علی کچھ بھی ہو وہ فانی ہے 🌹

🎉 I earned the emerging talent badge this week, recognizing me for creating engaging content that sparks an interest amo...
02/06/2025

🎉 I earned the emerging talent badge this week, recognizing me for creating engaging content that sparks an interest among my fans!

27/05/2025

چرا خاموش باشی اے سخندان چرا در نظم ناری در و مرجان
Farsi Ginan Voice aysha

ترجمه

اے شاعر تم خاموش کیوں رہتے ہو (علم و حکمت اور ہدایت ونصیحت کے) موتیوں اور مونگوں کو نظم کی لڑی میں کیوں نہیں پڑتے ہو۔

- جب تک میں زندہ ہوں خداوند عالمین سے توفیق مانگتا ہوں تا کہ بہترین انسان امام الوقت) کی مدح گوئی کا حق ادا کر سکوں ۔

میں توفیق الہی سے تاج رسالت کے موتی اور تمام جنات و انسان کیلئے باعث فخر ہستی (امام الوقت) کی مدح کرتا رہوں گا۔

خطاب - ۹ولایت کا مقاماے حقیقی دوستدارو ! جان لو کہ جب خداوند کریم نے چاہا کہ حضرت مولا مرتضی علی علیہ السلام) کی شناخت ا...
04/04/2025

خطاب - ۹

ولایت کا مقام

اے حقیقی دوستدارو ! جان لو کہ جب خداوند کریم نے چاہا کہ حضرت مولا مرتضی علی علیہ السلام) کی شناخت اور ان کی اطاعت کا حق ادا ہو جائے تو آنجناب علیہ السلام کے نور کو دو حصوں میں تقسیم فرمایا اور دو درجوں میں موسوم فرما کر ایک حصے کو مرتبہ نبوت قرار دیا اور دوسرے کو درجہ ولایت لیکن ولایت کا درجہ وہ ہے کہ حضرت مولا (مرتضی علی علیه السلام) خداوندی اختیار و قدرت کا مظہر ہے اور درجہ نبوت سے مراد یہ ہے کہ یہ لوگوں کو اللہ تعالیٰ کے اس ارادے سے آگاہ کرنے والا ہے۔ نبوت و ولایت کے، یہ دونوں نور عالم و آدم کی پیدائش سے کئی ہزار سال قبل عرش الہی میں روشن تھے۔ یہی وجہ ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا " میں اس وقت بھی نبی تھا جب کہ آدم روح اور جسم کے درمیان تھا۔ ابھی تک آدم کی تخلیق مکمل نہیں ہوئی تھی اور یہی وجہ ہے کہ پیغمبر صلعم نے فرمایا یعنی میں اور علی ایک ہی نور سے تھے- رسول اللہ صلعم نے فرمایا " میں اور علی عرش
کی پیدائش سے چودہ ہزار سال پہلے خدا کے حضور میں تھے پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت علی علیہ السلام سے فرمایا کہ (اے علی ! ) ” میں اور آپ اللہ تعالیٰ کے نور سے پیدا کیے گئے ہیں

خطاب - ۸نور ولایتاےحقیقی دوستدارو !جان لو کہ جب خداوند عالم نے چاہا کہ اس کی شناخت اور پرستش ہو جائے تو حضرت مولا مرتضی ...
03/04/2025

خطاب - ۸

نور ولایت

اےحقیقی دوستدارو !جان لو کہ جب خداوند عالم نے چاہا کہ اس کی شناخت اور پرستش ہو جائے تو حضرت مولا مرتضی علی علیہ السلام کو تمام مخلوقات میں سے ممتاز فرمایا تا کہ ان کو پہچانیں اور ان کی اطاعت کریں عالم و آدم کی تخلیق سے کئی ہزار سال پہلے اللہ تعالیٰ کے نور سے ایک نور جدا ہوا ، یہی حضرت مولا مرتضی علی علیہ السلام کا نور تھا اس نور نے اللہ تعالیٰ کو اس طرح پہچانا اور اس طرح سے اس کی عبادت کی جس طرح سے کہ خود اللہ نے پسند فرمایا تھا۔ حضرت مولا ( مرتضی علی علیہ السلام نے خداوند برتر کی معرفت اس طرح سے حاصل کی تھی جیسا کہ انھوں نے خود فرمایا ہے یعنی اگر انوار الہیہ کے تمام پردے اُٹھ جائیں تو بھی جیسا کہ میں نے خدا کو پہچانا ہے اور اس پر یقین کیا ہے اس میں کچھ مزید اضافہ نہ ہوگا ۔ "

31/03/2025

خطاب ۷

انسانی پیدائش کا مقصد عبادات اور معرفت الہی ہے

اےحقیقی دوستدارو ! جان لو کہ وہ خدا جیسا کہ آپ نے اس کو پہچان لیا ہے وہ اس وقت بھی موجود تھا جب کہ دوسری کوئی شے موجود نہیں تھی (اس نے ارادہ کیا کہ دنیا اور مخلوقات کو پیدا کرے تاکہ (مخلوقات جان لیں کہ خدا ہے اور اس کی پرستش کریں اور حق تعالیٰ اپنا فیض ان تک پہنچادے چنانچہ فرمایا گیا ہے " میں ایک چھپا ہوا خزانہ تھا میں نے پسند کیا کہ متعارف ہو جاؤں پس مخلوقات کو پیدا کیا تاکہ پہچانا جاؤں ! اور دوسری جگہ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے ”میں نے جنات اور انسان کو پیدا نہیں کیا مگر اس لیے کہ میری عبادت کریں۔
پس اللہ تعالیٰ کا یہ ارادہ ہوا کہ اس کو پہچانیں اور اس کی پرستش و عبادت کریں تو اللہ تعالی نے جنات اور انساں کو پیدا کیا

I've just reached 8K followers! Thank you for continuing support. I could never have made it without each one of you. 🙏🤗...
30/03/2025

I've just reached 8K followers! Thank you for continuing support. I could never have made it without each one of you. 🙏🤗🎉

خطاب ۶خدا کے لیے اوصاف کے تعین کا اصولا ے حقیقی دوستدار و ! جان لو کہ جب آپ ہمارے سوااہل بیت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وس...
30/03/2025

خطاب ۶

خدا کے لیے اوصاف کے تعین کا اصول

ا ے حقیقی دوستدار و ! جان لو کہ جب آپ ہمارے سوااہل بیت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے قطع نظر خدا کے لیے اوصاف کا تعین کریں تو اس طرح تعین کریں کہ جب آپ کو یہ معلوم ہو گیا کہ ایک خدا کا وجود نا گزیر) ہے جو اس کائنات کا بنانے والا خالق ہے تو کہنا کہ خدا خالق ہے اور جب اس کائنات کا بغور مشاہدہ کریں جو حکمت کے اصول پر معرض وجود میں آئی ہے اور اس کی ہر شے منظم ہے تو کہنا کہ وہ حکیم ہے اور جب تم اس دنیا کا مشاہدہ کرو جو کہ قائم ہے اور کسی بڑے سے بڑے واقعہ سے بھی معدوم نہیں ہوتی ہے تو کہنا کہ وہ زندہ یعنی حیی ہے اور جب تم مشاہدہ کرو کہ اس کائنات میں جو بھی (موجودات و مخلوقات ہیں سب فنا پذیر ہیں تو کہنا کہ خدا پائندہ یعنی قائم ہے اور جب مشاہدہ کرو کہ اس دنیا میں جو بھی موجود ہے وہ محتاج ہے تو کہنا کہ خدا صمد یعنی بے نیاز ہے اور جب مشاہدہ کرو کہ ساری مخلوق خدا کے لیے رعیت کی حیثیت رکھتی ہے تو کہنا کہ خدا با دشاہ یعنی سلطان ہے
اور جب مشاہدہ کرو کہ کائنات کی فضاء میں صدائیں بلند اور حاجتیں پوری ہوتی ہیں تو کہنا کہ خدا سننے والا یعنی سمیع ہے

خطاب - ۵توحید کا کمالاے حقیقی دوستدار و ! جان لو کہ جب خدا کی ذات پہچانی نہیں جا سکتی ہے تو پھر اس کی صفات کو کیسے گننا ...
30/03/2025

خطاب - ۵

توحید کا کمال

اے حقیقی دوستدار و ! جان لو کہ جب خدا کی ذات پہچانی نہیں جا سکتی ہے تو پھر اس کی صفات کو کیسے گننا اور سمجھنا چاہیئے ۔ صفات تو ذات کے لیے مخصوص ہیں وہ اس طرح کہ چلنا ہوا کی صفت ہے اور جلانا آگ کی ، کیوں کہ ان کی ذات ان صفات کی حامل ہے ، علاوہ اس کے باقی صفات ذاتی نہیں بلکہ اسمی اور نسبتی ہیں۔ مثلاً یہ کہ تم نے فلاں آدمی کی ذات کو پہچانا ہے خواہ وہ بلند قامت ہو یا پست قد، (جسم کا چھوٹا یا بڑا ہونا ، اس کی ذاتی صفت ہے۔ لیکن اگر وہ سخی ہو یا بخیل تو یہ صفات اس کی ذات سے تعلق نہیں رکھتی ہیں کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ وہ سخی نہیں رہتا یا وہ کنجوس نہیں ہوتا ہے اس قسم کی صفات میں تغیر و تبدل ہوتا رہتا ہے اس لیے ان کو صفات ذاتی میں شمار نہیں کیا جاتا ہے)

پس صفات کا تعین کرنا اس کی ذات کی شناخت کے ذریعے سے ہوتا ہے اور خدا کی ذات تو پہچانی ہوئی بھی نہیں ہے تو پھر کوئی بھی اس کی صفت صحیح معنوں میں بیان نہیں کر سکتا ہے ۔

حضرت مولا علی علیه السلام) فرماتے ہیں اول تو دین خدا کی معرفت کا نام ہے اور معرفت کا کمال یہ ہے کہ اس کو یکتائی میں پہچانا جائے (چونکہ اصل) توحید یہ ہے اور توحید کا کمال یہ ہے کہ اس کی ذات کو صفات سے پاک مانا جائے در اصل خدا کی صفات کی شناخت بھی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شناخت کے بغیر حاصل نہیں ہوتی ، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہم انبیاء و ائمہ ہی خدا کی صفات کے مظہر) ہیں ۔
بس جو کوئی اس ارشاد پر اعتقاد رکھتا ہو یعنی یہ کہ انبیاء وائمہ کو پہچانتا ہو گویا وہ خدا کی صفات کو بھی پہچا نتا ہے ۔

29/03/2025

خطاب - ۴

مشاہدات سے خدا کی شناخت

اے حقیقی دوستدار و ا جان لو کہ تمہیں خدا کو اس قدر پہچاننا چاہئے جس قدر کہ ہم مثالوں میں بناتے ہیں۔ خدا کو اس کی مخلوقات اور تکونیات میں تدبیر و تفکر سے کام لیتے ہوئے پہچانو مثلاً تمہیں ایک تصویر نظر آتی ہے تو یقین ہے کہ اس تصویر کو کسی مصور نے بنایا ہے، اگر کسی گھر کو دیکھتے ہو تو یقین ہے کہ کسی معمار نے اس کو بنا یا ہے ، اگر کسی دیوار کی پشت سے کوئی بات سنتے ہو تو یقین ہے کہ اس کے پیچھے کوئی بولنے والا ہے ، اگر گھر کے جھروکے سے تمہیں روشنی نظر آتی ہے تو یقین ہے کہ سورج طلوع ہوا ہے ۔ پھر اس کے بعد یہ نہ کہنا کہ مصور قد کا بڑا ہے یا چھوٹا ، معمار موٹا ہے یا دبلا ، بولنے والا سفید فام ہے یا سیاہ فام ، سورج کب طلوع ہوا اور کہاں تھا اور یہ بھی نہ کہنا کہ یہ خدا جس کو ہم نے پہچان لیا ہے، ہے اور اکیلا ہے اور ان تمام مخلوقات و موجودات کا خالق ہے، ایسا ہے یا ویسا ہے۔ دور سے جب تمہیں دھواں نظر آتا ہے تو یقین ہے کہ وہاں آگ موجودہے۔
پس اگر اس طرح تم نے خدا کو پہچان لیا تو یہ شناخت تمہارے لیے کافی ہے اور اس مقام پر کہو میں گواہی دیتا ہوں کہ خدا کے سوا کوئی معبود نہیں ہے

خطاب - ۳خدا لا متصور ہےاے حقیقی دوستدار و ! جان لو کہ جب تم اس قدر سمجھ گئے کہ خدا ہے اور وہ ایک ہے تو پھر تم کو حق نہیں...
29/03/2025

خطاب - ۳

خدا لا متصور ہے

اے حقیقی دوستدار و ! جان لو کہ جب تم اس قدر سمجھ گئے کہ خدا ہے اور وہ ایک ہے تو پھر تم کو حق نہیں پہنچتا ہے کہ (اس بات پر سوچو کہ (خدا) ایسا ہے یا ویسا ہے چونکہ اب تک خدا کی ذات پہچانی ہوئی نہیں ہے اور نہ ہی پہچاننا ممکن ہے ۔ اس لیے کہ تم جس طرح سے بھی بات کرو کہ خدا ایسا ہے وہ بات جو تم نے کی ہے تمہاری جزوی عقل کی اختراع ہے جس کی خدا کی ذات سے کوئی نسبت نہیں تمہیں یہ بھی جاننا چاہیئے کہ یہ ہرگز ممکن نہیں کہ کوئی شخص خدا کو پہچانے ، اس لیے کہ خدائے واحد وہ ہے جو کسی طرح سے بھی ہمارے تصور میں نہیں آتا ہے چونکہ جب تک کوئی چیز رنگ شکل اور صورت نہیں رکھتی ہے اس کا تصور ہی نہیں ہوتا ہے اور اللہ تعالی کی تو کوئی شکل وصورت اور رنگ ہی نہیں ہے اس کا تصور کیسے کیا جا سکتا ہے یہی وجہ ہے کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا "تم خدا کی مخلوق کے بارے میں بات کرو خود خدا کے بارےمیں نہیں ، پس یقیناً خدا کے بارے میں بات کرنے سے بات کرنے والے کی حیرت میں اضافہ ہوتا ہے

خطاب ۲کائنات میں دو خداؤں کا تصور محال ہے اے حقیقی دوستو اور جان لو کہ ایسے پیدا کرنے والے خدا کے بارے میں جیسا کہ میں ن...
28/03/2025

خطاب ۲

کائنات میں دو خداؤں کا تصور محال ہے

اے حقیقی دوستو اور جان لو کہ ایسے پیدا کرنے والے خدا کے بارے میں جیسا کہ میں نے بتایا کہ وہ واحد اور لا شریک ہے، اس لیے کہ یہ بات، ہرگز ممکنات میں سے نہیں کہ دو آدمی خواہ وہ ایک جان دو قالب کے مصداق بھی کیوں نہ ہوں تمام معاملات میں ہم رائے اور ہم خیال ہوسکیں، یا یہ کہ ایک گھر میں دوسرے پرستوں، ایک گاؤں میں دو امیروں، ایک شہر میں دو حاکموں اور ایک ملک میں دو بادشاہ ہوں کے درمیان موافقت اور ہم آہنگی پیدا نہیں ہوتی ہے۔
پس اس کائنات میں بھی ان اسباب و علل کی رو سے یقیناً دو خدا نہیں ہو سکتے ہیں مثلاً ایک خدا چاہے کہ اس وقت دن ہو جائے اور دوسرا خدا چاہے کہ نہیں رات ہو جائے نیز ایک خدا چاہے کہ اس وقت ایک آدمی مر جائے اور دوسرا خدا چاہے کہ وہ زندہ رہے (بفرض محال اگر ایسا ہو جائے تو کائنات و میہاکا نظام درہم برہم ہوگا)۔
پس ان دلائل سے لازم آتا ہے کہ تم سب جان لو کہ خدا ایک ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں ہے ۔
🌹🌹

تیسرا خطاب کل اپلوڈ ہوگا انشاءاللہ

Address

Karachi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ginan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category