Ibn e Khaldoon Talk Show

Ibn e Khaldoon Talk Show I started this talk show for the betterment of society, we will discuss different topics and issue

یہ اعداد و شمار خود اس بیانیے کی نفی کرتے ہیں کہ ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔ اگر واقعی پاکستان میں استحکام، روزگار، ...
22/07/2025

یہ اعداد و شمار خود اس بیانیے کی نفی کرتے ہیں کہ ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔ اگر واقعی پاکستان میں استحکام، روزگار، اور خوشحالی کی فضا قائم ہو چکی ہے تو پھر نوجوان نسل، جو کسی بھی قوم کا سب سے قیمتی اثاثہ ہوتی ہے، اس قدر بڑی تعداد میں اپنا وطن کیوں چھوڑ رہی ہے؟ کیا یہ ملک سے فرار نہیں بلکہ مواقع سے محرومی کا اعتراف نہیں؟ ترقی دعووں سے نہیں، اعداد، حالات اور عوام کے تجربات سے ظاہر ہوتی ہے۔ ایک ایسا ملک جو اپنی قوم کو روزگار، تعلیم، انصاف اور وقار سے جینے کی ضمانت نہیں دے سکتا، اس کی ترقی صرف نعرہ بن کر رہ جاتی ہے۔

وہ ملک جہاں کے شہری بڑی تعداد میں ملک چھوڑ رہے ہیں

18/07/2025
13/07/2025
دین کے نام پر خوفناک دجَّالیت ۔۔۔۔۔۔ کیا توحید کا مطلب اب صرف یہ رہ گیا ہے کہ جو بھی اقتدار کے تخت پر براجمان ہو، خواہ ف...
13/07/2025

دین کے نام پر خوفناک دجَّالیت
۔۔۔۔۔۔

کیا توحید کا مطلب اب صرف یہ رہ گیا ہے کہ جو بھی اقتدار کے تخت پر براجمان ہو، خواہ فاسق ہو یا فاجر، بس اس کے لیے خاموشی اختیار کر لی جائے؟

کیا سنتوں کا مطلب صرف ظاہر داری، صرف داڑھی، صرف مسواک اور فقط عمامہ رہ گیا ہے؟
اور دین کی عزت، امت کی آزادی، مظلوموں کا ساتھ… یہ سب غیر ضروری ہو گئے ؟

کیا صحابہ کا احترام اب صرف مناقب کی محفلوں تک محدود ہو چکا ہے، اور ان کے جیسا عمل، ان کے جیسی طرز حکمرانی، ان کے جیسی قربانی، یہ سب فراموش کر دیے گئے؟

اور *سلف صالحین* کے نام پر اب محض وہی پیش کیے جاتے ہیں جو وقت کے فرعونوں سے خوش اخلاقی کا مظاہرہ کریں، یا ان کے جرائم پر فتویٰ خاموشی صادر کریں ؟

کیا واقعی ہم نے دین کو ایسے نمائندوں کے سپرد کر دیا ہے، جنہیں مسجد کی صفائی تو عزیز ہے، مگر امت کی گردن پر مسلط صلیبی خنجر نظر نہیں آتا ؟

جنہیں اذان کا ترنم تو یاد ہے، مگر فلسطین، یمن، شام، کشمیر کی چیخیں نہیں سنائی دیتیں؟

جنہیں بدعتوں پر خطبے دینے کی فرصت ہے، مگر ظلم پر صدائے احتجاج دینا "سیاسی بغاوت" شمار ہوتا ہے؟

ذرا غور کیجئے…

جب *موسم الریاض* جیسی *تقریباتِ شیطان* کو اسلامی سرزمین پر برپا کیا جاتا ہے —
جہاں عورت ناچتی ہے، شراب بہتی ہے، اور کفار کے گلوکار حرم کے سایے میں گاتے ہیں —
تو وہاں کے کچھ علماء کس موضوع پر تقریر فرما رہے ہوتے ہیں ؟
"پینٹ اور قمیص کے نقصانات"، "فقہی اختلاف کا ادب"، یا "اونچی آواز میں آمین کہنا"۔

کیا یہی دین ہے؟
کیا یہی غیرت ہے؟
کیا یہی وہ *سلفی منہج* ہے جس پر امام *احمد بن حنبل* نے کوڑے کھائے، *ابن تیمیہ* نے قید و بند برداشت کیے، اور *امام مالک* نے دربار کو ٹھوکر ماری؟

آج کا " منصب یافتہ عالم" حکمران کے دسترخوان پر بیٹھا ہوا ہے —
جو زبان حق بولے، وہ "خارجی"، "فتنہ پرور"، اور "نظام دشمن" کہلاتا ہے —

مگر جو طاغوت کے ساتھ ہنسی خوشی رہے، وہ "حکمت والا"، "اعتدال پسند"، اور "اصلاحی داعی" کہلاتا ہے۔

تاریخ گواہ ہے —
جب دین اصولوں پر قربان ہوتا ہے،
جب علم کو اقتدار کی دہلیز پر گروی رکھ دیا جاتا ہے،
تو پھر "خلافت" کے دروازے بند ہوتے ہیں، اور "موسم الریاض" کے جشن کھلتے ہیں۔

ایسا کیوں؟
کیوں کہ جب تک امت کا فقیہ اپنے فتوے میں شاہ کے جوتے کو جائز قرار دیتا رہے گا،
تب تک حق کا بول بالا نہیں ہوگا —
تب تک دین، دربار کی لونڈی بنا رہے گا۔

یہ وقت سوال اٹھانے کا ہے —
کس نے ہمیں اس مقام پر پہنچایا؟
کیا واقعی فقط حکمران ذمہ دار ہیں؟
یا وہ "عالم دین" بھی، جو دین کی تعبیر وقت کے تقاضوں سے نہیں، دربار کی پالیسی سے کرتا ہے ؟

Address

Karachi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ibn e Khaldoon Talk Show posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share