Akrm khan office shall

Akrm khan office shall the Founder (DXB) Brand

اب ان جھلا کو کون سمجھائے یاد رکھیں نور مشن جو ہوا1 اس کا مطلب کیا تھا 2اور اس کا پس پشت کیا ہے  ۔۔(1)۔۔اس کا مطلب یہ تھ...
21/09/2025

اب ان جھلا کو کون سمجھائے یاد رکھیں نور مشن جو ہوا
1 اس کا مطلب کیا تھا
2اور اس کا پس پشت کیا ہے
۔۔(1)۔۔اس کا مطلب یہ تھا کہ سب کے سب اذان دیے اور اس حکومت سے جان چھوٹ جائے اور عمران خان کے رہائی کا مقدمہ اذان کے بعد اللہ رب العزت کے سامنے پیش کیا جائے اور رہائی کی دعائیں کی جائیں
۔(۔۔2)اس کے پس پشت ایک قادیانیت کا عاقدہ ہے قادیانیت میں جب نور کی نسبت کسی مشہور کام یا ایسے ارادے کی طرف کی جاے تو اس سے مراد خلیفہ حکیم نور دین مراد ہوتا ہے جو کہ انکا غلام مرزاء کے بعد خلیفہ بنا تھا جیسے نور فائونڈیشن نور اکیڈمی وغیرہ اور یہ ہوا بھی 20 ستمبر کو اور 20 ستمبر قادیانیت میں بہت اہمیت کا حامل دن ہے اس لیے اپنے عقائد کو مضبوط کریں اور گمراہی کا سبب نہ بنے

12/09/2025
12/09/2025
شیطان 😈 اور انسان قیامت میں اپنے گناہوں کا سزا کیوں بنتے گا ؟ایک مالک اپنے نوکر کو گھر کی چابیاں دے کر کہے کہ وہ گھر کی ...
12/09/2025

شیطان 😈 اور انسان قیامت میں اپنے گناہوں کا سزا کیوں بنتے گا ؟

ایک مالک اپنے نوکر کو گھر کی چابیاں دے کر کہے کہ وہ گھر کی حفاظت کرے۔ اگر نوکر ان چابیوں کا غلط استعمال کر کے گھر میں چوری کر لے، تو اس چوری کا ذمہ دار نوکر ہوگا، نہ کہ مالک۔ کیونکہ اختیار نوکر کے پاس تھا۔ اسی طرح شیطان بھی اللہ کے تخلیق کردہ دنیا میں آزاد تھا، اور گناہ اس کی اپنی مرضی کا نتیجہ ہے۔

ایک فیکٹری مالک اپنے ملازم کو مشین چلانے کی اجازت دیتا ہے اور اسے ہدایت دیتا ہے کہ وہ حفاظتی اصولوں کے مطابق کام کرے۔ اگر ملازم لاپرواہی سے مشین کا غلط استعمال کرے اور نقصان پہنچائے، تو اس نقصان کا ذمہ دار ملازم ہوگا، نہ کہ فیکٹری مالک۔ اسی طرح اللہ نے شیطان کو اختیار دیا، لیکن شیطان نے اس اختیار کا غلط استعمال کیا، تو گناہ کا ذمہ دار وہ خود ہے، نہ کہ اللہ

ایک باغبان اپنے ملازم کو بیج دیتا ہے اور اسے ہدایت دیتا ہے کہ وہ انہیں صحیح طریقے سے بوئے اور پودوں کی دیکھ بھال کرے۔ اگر ملازم بیجوں کو ضائع کر دے یا پودوں کو نقصان پہنچائے، تو اس نقصان کا ذمہ دار ملازم ہوگا، نہ کہ باغبان۔ اسی طرح اللہ نے شیطان کو عقل اور اختیار دیا، لیکن شیطان نے اس اختیار کا غلط استعمال کر کے گناہ کیا، تو ذمہ دار وہ خود ہے، نہ کہ اللہ۔

مشہور بڑے سائنسدان اور مذہب کی اہمیت:1: آئن سٹائن (Albert Einstein)     سائنس بغیر مذہب کے لنگڑی ہے اور مذہب بغیر سائنس ...
10/09/2025

مشہور بڑے سائنسدان اور مذہب کی اہمیت:

1: آئن سٹائن (Albert Einstein)

سائنس بغیر مذہب کے لنگڑی ہے اور مذہب بغیر سائنس کے اندھا ہے۔
Science without religion is lame, religion without science is blind.

آئن سٹائن کا خیال تھا کہ سائنس اور مذہب ایک دوسرے کے تکمیلی ہیں۔ سائنس حقائق دیتی ہے جبکہ مذہب اقدار اور مقصد فراہم کرتا ہے.

2: نیوٹن (Isaac Newton)

یہ خوبصورت نظا جس میں سورج، سیارے اور دمدار ستارے شامل ہیں صرف ایک ذہین اور طاقتور ہستی کے منصوبے اور حکم سے وجود میں آ سکتا ہے۔
This most beautiful system of the sun, planets, and comets, could only proceed from the counsel and dominion of an intelligent and powerful Being
نیوٹن جنہوں نے قوانین حرکت اور کشش ثقل وضع کیے کائنات کی ترتیب کو خدا کی تخلیق کا نتیجہ سمجھتے تھے۔

3: فرانسس بیکن (Francis Bacon)

خدا کے کاموں کا تھوڑا سا علم انسان کو ملحد بنا سکتا ہے لیکن اس کا گہرا علم اسے خدا کی طرف واپس لے آتا ہے۔
A little philosophy inclineth man's mind to atheism, but depth in philosophy bringeth men's minds about to religion۔
بیکن جو سائنسی طریقہ کار کے بانیوں میں سے ایک ہیں وہ سمجھتے تھے کہ گہری سائنسی تحقیق انسان کو خدا کے وجود کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔

4: گلیلیو گلیلی (Galileo Galilei)

میں نہیں سمجھتا کہ خدا کے بارے میں جاننا اور اس کی عظیم تخلیقات کا مطالعہ کرنا ایک ہی وقت میں ناممکن ہے۔
I do not feel obliged to believe that the same God who has endowed us with sense, reason, and intellect has intended us to forgo their use.
گلیلیو جنہیں جدید فلکیات کا بانی سمجھا جاتا ہے وہ سائنس کو خدا کی تخلیق کو سمجھنے کا ذریعہ سمجھتے تھے۔

5: میکس پلانک (Max Planck)

مذہب اور سائنس کے درمیان کوئی تضاد نہیں ہے۔ دونوں ایک دوسرے کے لیے ضروری ہیں اور ایک دوسرے کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتے۔
There can never be any real opposition between religion and science; for the one is the complement of the other.
کوآنٹم فزکس کے بانی پلانک سمجھتے تھے کہ سائنس اور مذہب ایک ہی حقیقت کے دو مختلف پہلوؤں کو بیان کرتے ہیں۔

6: جارج واشنگٹن کارور (George Washington Carver)

میں اپنی لیبارٹری میں خدا سے بات کرتا ہوں۔ جب میں پودوں، زمین اور فطرت کے عجائبات کو دیکھتا ہوں تو مجھے خدا کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے۔
کارور جو ایک زرعی سائنسدان تھے وہ فطرت کے مطالعے کو خدا سے قربت کا ذریعہ سمجھتے تھے۔

7: ورنر ہائزنبرگ (Werner Heisenberg)

کائنات کا پہلا گھونٹ سائنس کا گلاس ہمیں ملحد بنا سکتا ہے لیکن گلاس کے نچلے حصے میں خدا ہمارا انتظار کر رہا ہوتا ہے۔
The first gulp from the glass of natural sciences will turn you into an atheist, but at the bottom of the glass God is waiting for you.
کوآنٹم میکینکس کے ماہر ہائزنبرگ کا خیال تھا کہ گہری سائنسی تحقیق خدا کے وجود کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔

8: فرانسس کولنز (Francis Collins)

میں ایک سائنسدان ہوں اور ایک مومن ہوں اور مجھے ان دونوں میں کوئی تضاد نظر نہیں آتا۔
خدا نے کائنات کو ایک ایسی ترتیب دی ہے جو سائنسی تحقیق کے ذریعے سمجھی جا سکتی ہے۔

ہیومن جینوم پروجیکٹ کے سربراہ کولنز سائنس کو خدا کی تخلیق کے مطالعے کا ذریعہ سمجھتے ہیں اور عیسائیت پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔

جمع و ترتیب: مفتی سید فصیح اللہ شاہ

جب زندگی سے مذہب نکل گیا تو اب زندگی کا مقصد نہیں رہا جو جینا نہ چاہے غیر مذہبی ممالک میں قانوناً خود کو مار سکتے ہیں
09/09/2025

جب زندگی سے مذہب نکل گیا تو اب زندگی کا مقصد نہیں رہا
جو جینا نہ چاہے غیر مذہبی ممالک میں قانوناً خود کو مار سکتے ہیں

آئرش خاتون نے سوئٹزرلینڈ میں خودکشی پوڈ میں بیٹھ کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔خاتون نے اپنی موت کیلئے کمپنی کو 20 ہزار ...
09/09/2025

آئرش خاتون نے سوئٹزرلینڈ میں خودکشی پوڈ میں بیٹھ کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

خاتون نے اپنی موت کیلئے کمپنی کو 20 ہزار ڈالر سے زائد (تقریباً 58 لاکھ پاکستانی روپے) کی ادائیگی کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئرلینڈ کی ایک 58 سالہ خاتون مورین سلا نے اپنی فیملی کو بتایا کہ وہ چھٹیاں منانے جا رہی ہے، لیکن دراصل وہ سوئٹزرلینڈ گئیں جہاں اس نے خودکشی میں مدد کیلئے بنائی گئی خصوصی پوڈ (Assisted Su***de) کے ذریعے زندگی ختم کر لی۔

خاتون نے اپنے گھر والوں کو بتایا تھا کہ وہ سیر کیلئے یورپی ملک لتھوانیا جارہی ہے، مگر اس کے دو قریبی دوستوں کو اس کی خودکشی کرنے کا منصوبہ معلوم تھا، جنہوں نے خاتون کی بیٹی کو بتایا کہ اس کی والدہ سوئٹزرلینڈ میں خودکشی کے لیے گئی ہیں۔

اگلے ہی دن خاتون کی بیٹی کو واٹس ایپ پر ایک پیغام ملا کہ اس کی والدہ انتقال کر گئی ہیں، جن کی لاش 6 سے 8 ہفتوں میں بھیجی جائے گی۔

اطلاعات کے مطابق مورین نے خودکشی میں مدد فراہم کرنے والی کمپنی کو خاموشی سے درخواست جمع کروائی تھی۔

واضح رہے کہ سارکو نامی پوڈ خودکشی کے خواہشمند افراد کو طبی نگرانی کے بغیر اپنی زندگی ختم کرنے کی اجازت دینے کےلیے ڈیزائن کیا گیا تھا، یہ ایک تھری ڈی پرنٹڈ کیپسول ہے جس کی تصویر 2019 میں پہلی بار متعارف کروائی گئی تھی جس کے بعد تنازع کھڑا ہوگیا تھا

میڈیا رپورٹس کے مطابق خودکشی کے خواہشمند افراد اس کیپسول کے اندر جانے کے بعد بٹن پریس کرتے ہیں، جس سے چیمبر میں آکسیجن کی سطح میں تیزی سے کمی اور نائٹروجن کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوجاتا ہے، جس سے تقریباً 10 منٹ کے اندر انسان کی بے ہوشی کے بعد موت واقع ہو جاتی ہے۔

خیال رہے کہ سوئٹزرلینڈ 1940 کی دہائی سے معاون خودکشی کو قانونی حیثیت حاصل ہے، بشرطیکہ کسی ایسے شخص کی مدد حاصل کی گئی ہو جسے خودکشی کرنے والے کی موت سے براہِ راست فائدہ نہ ہورہا ہو۔ یہ ہی وجہ ہے کہ سوئٹزرلینڈ موت کے خواہش مند افراد کے لیے بہترین سیاحتی مقام بن گیا ہے۔
پاکستانیوں کا سو کالڈ آئیڈیل مغربی معاشرہ دم توڑتا جا رہا ہے۔۔

مزے کی بات یہ ہے کہ چاہے انجینئر مرزا ہو ، یا غامدی صاحب یا ان جیسے کوئی اور "خودساختہ مصلح"  ان سب کا ایک مشترکہ مسئلہ ...
09/09/2025

مزے کی بات یہ ہے کہ

چاہے انجینئر مرزا ہو ، یا غامدی صاحب یا ان جیسے کوئی اور "خودساختہ مصلح" ان سب کا ایک مشترکہ مسئلہ ہے بلکہ یوں کہیے کہ ایک "ناقابلِ حل مسئلہ" ہے کہ ان کو کبھی علماء کی تصدیق نہیں ملی اور یہی دراصل ان کی فکر کی یتیمی کی علامت ہے ۔

ذرا دھیان کیجیے: ان کے ساتھ کھڑے کون ہوتے ہیں؟ یا تو وہ بے چارے ان پڑھ جن کو دو سطری کتاب بھی پڑھنی نہ آتی ، یا پھر وہ ناپختہ نوجوان جنہیں بس تھوڑا سا انگریزی جملہ اور کوئی فلسفیانہ ٹچ دے دو تو فوراً مرعوب ہو جاتے ہیں۔

لیکن آپ کو ان کے ساتھ کوئی بڑے علماء ، کوئی بڑے اہلِ علم ، کوئی مستند دینی روایت رکھنے والا شخص کبھی کھڑا نظر نہیں آئے گا۔

اب دیکھیے! امت کے تمام مکاتبِ فکر کے علماء دیوبندی، بریلوی، اہل حدیث، شیعہ، سب کسی ایک بات پر چاہے متفق نہ ہوں لیکن ان سب کا متفقہ فیصلہ یہ ہے کہ مرزا
و غامدی جیسے لوگ امت کی علمی روایت سے باہر ہیں۔

یہاں سے نتیجہ نکلتا ہے کہ یہ لوگ دراصل فکری یتیم ہیں۔ جیسے ایک یتیم بچہ سہارا نہ ملنے پر اِدھر اُدھر لوگوں کے دروازے کھٹکھٹاتا پھرتا ہے ویسے ہی یہ اپنی فکر کے ساتھ بغیر کسی سچے عالم کے سہارا لیے بس عام نوجوانوں کے ہجوم میں تالیوں پر خوش ہوتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ تالیوں کا شور علم کی گواہی نہیں ہوتا۔

اور اگر یہ جواب دیں کہ : ہم نے علماء کو چیلنج کیا ہے تو سوال یہ ہے کہ کیا ساری امت کے علماء تمہارے نزدیک بے دین ، بے خوف اور دنیا پرست ہیں اور صرف تمہارے اندر اللہ کا ڈر ہے ؟ یہ تو گویا امت کے علمی ورثے کو ، چودہ سو سال کی محنت کو ، سب کے سب کو رد کرنا ہے اور یہ خود ان کی فکری بغاوت اور یتیمی کی سب سے بڑی دلیل ہے۔

یا کہہ دیا جائے کہ یہ اتفاقی بات ہے ؟

اسکے بعد بھی ۔
اگر کوئی کہے کہ "علماء کی تصدیق ہونا ضروری نہیں" تو آئیے ذرا منطق کی کسوٹی پر رکھ کر دیکھتے ہیں:

دین اسلام کی پوری حفاظت اور تبیین کا سلسلہ نبی ﷺ سے شروع ہو کر صحابہ تابعین اور پھر چودہ سو سال کے علماء کے ذریعے چلا ہے۔

اس پورے سلسلے میں علماء ہی دین کی سند اور روایت کے امین رہے ہیں۔

آج اگر کوئی فرد اٹھ کر کہے کہ "میں ہی اصل دین سمجھا رہا ہوں اور سارے علماء غلط تھے"، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ چودہ صدیوں تک پوری امت خطا پر تھی۔

: جبکہ نبی ﷺ نے فرمایا: لا تجتمع أمتي على ضلالة میری امت کبھی گمراہی پر جمع نہیں ہوگی۔

تو نتیجہ کیا نکلا ؟ یہی نا کہ اب جو بھی شخص علماء کی اجتماعی روایت کو رد کرکے اپنے آپ کو حق کا واحد ترجمان بنائے ، وہ نہ صرف حدیث کے خلاف کھڑا ہے بلکہ اس کی فکر منطقی طور پر یہ دعویٰ کرتی ہے کہ امت اور علماء سب غلط تھے اور صرف وہی درست ہے۔ یہی اس کی فکر کی بنیادی لغزش اور فکری یتیمی ہے۔

مدثر فاروقی ✒️

امریکہ میں 93 سالہ بوڑھی کو اولڈ ہاوس فیس ادا نہ کرنے پر ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔انسانی حقوق کا چمپین امریکہAkrm khan office...
09/09/2025

امریکہ میں 93 سالہ بوڑھی کو اولڈ ہاوس فیس ادا نہ کرنے پر ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔
انسانی حقوق کا چمپین امریکہ
Akrm khan office shall

یہ تصویر ایک مغربی پبلک باتھ روم کی ہے جہاں پیشاب کے لیے استعمال ہونے والے یورینل کو *عورت کے ہونٹوں* کی شکل میں بنایا گ...
08/09/2025

یہ تصویر ایک مغربی پبلک باتھ روم کی ہے جہاں پیشاب کے لیے استعمال ہونے والے یورینل کو *عورت کے ہونٹوں* کی شکل میں بنایا گیا ہے، جو یقیناً *غیر اخلاقی، بے ہودہ اور عورت کی توہین* کے زمرے میں آتا ہے۔

اس بارے میں چند اہم نکات:

*1. مغرب میں آزادی کا مطلب:*
- عورت کو "آزادی" کے نام پر *اشیاء یا تفریح کا ذریعہ* بنایا جاتا ہے۔
- اشتہار، فن، یا آرٹ کے نام پر ایسی چیزیں عام ہیں جو دراصل *انسانیت کی توہین* ہیں۔

*2. اسلام کا مؤقف:*
- اسلام نے عورت کو *عزت، حیا، اور وقار* دیا ہے۔
- ایسی بے ہودگی کی *سخت مذمت* کی گئی ہے، چاہے وہ "فن" ہی کیوں نہ کہلائے۔

*3. الحاد یا لادینیت کا نتیجہ:*
- جب انسان *اللہ سے بے پروا* ہو جائے، تو *اخلاقی حدود مٹ جاتی ہیں*۔
- یہی کچھ آج مغربی معاشرے میں نظر آ رہا ہے۔

نتیجہ:
ایسی چیزیں نہ صرف *غیر اسلامی* ہیں بلکہ *انسانی شرافت* کے بھی خلاف ہیں۔ مسلمان معاشروں کو چاہیے کہ *اپنے دینی اور اخلاقی اصولوں* پر فخر کریں اور ایسے رویوں سے *بچیں اور بچائیں*

Address

Pakistan Karachi Mominabad
Karachi
07409

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Akrm khan office shall posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Akrm khan office shall:

Share