Al Zama Tv

Al Zama Tv Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Al Zama Tv, Digital creator, Eden Garden Jail Road, Karachi.
(1)

Welcome to AL ZAMA TV
On this channel, you can watch Historical, Informative & Motivational videos, World Facts, News, and HD Documentary Films, country and cities stories, village info, and many other interesting topics videos and so many other topics. Welcome to AL ZAMA TV (It is an Informative, Motivational & Historical channel)

On this channel, you can watch historical, informative & Motivat

ional videos, world facts, health tips, news, and HD documentary films in Urdu, Pakistani dramas info/review, cricket info /review, countries and cities stories, village info, and many other interesting topics videos and so many other topics.

◄▌●Don't Forget To Subscribe For More Interesting Videos● ▌►
***** Thanks to my Viewers, Subscribers and Supporters***** LOVE YOU*****

Follow us on Social Media:
page ➤ https://www.facebook.com/alzamatv/
Instagram ➤
Twitter ➤
Blog ➤

آج کل پنجاب میں ہیلمٹ گردی ہے لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا تو پھر آپ اس مہم کو ٹریفک قوانین کی ستائیسویں ترمیم ہی سمجھیں۔ہیلم...
01/12/2025

آج کل پنجاب میں ہیلمٹ گردی ہے لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا تو پھر آپ اس مہم کو ٹریفک قوانین کی ستائیسویں ترمیم ہی سمجھیں۔
ہیلمٹ پہنیں کہ ہیلمٹ بہت ضروری ہے
لیکن پاکستان میں ایک عرصہ تک سوزکی کی اجارہ داری یوں رہی کہ لوگوں کے پاس اس کے علاوہ چھوٹی گاڑی خریدنے کا آپشن ہی نہ تھا۔ یعنی کمپنی نے حکومت کیساتھ مل کر مافیہ کا کام اسطرح کیا کہ ملک میں کسی اور کو چھوٹی گاڑی بنانے یا امپورٹ کا پرمٹ ہی نہ دیا گیا۔ اب بھی عوام کے پاس ایسا سستا آپشن کم ہے کہ ایسی محفوظ گاڑی خریدسکے جس میں ائربیگز اور معیاری سٹف کیساتھ سیفٹی فیچرز زیادہ ہوں۔ ابھی بھی کیری ڈبوں جیسی نئی گاڑیاں بک رہی ہیں جن میں ساتھ والی سیٹ پر ازرائیل صاحب سفر کرتے ہیں۔
یقین مانیں ٹویوٹا کی جن گاڑیوں کی پاکستان میں ہاٹ سیل ہے یوکے میں وہ ایک بھی نہیں ، کیونکہ روڈ سیفٹی ریکوائرمنٹ پر پورا نہیں اترتیں۔ تو آپ عوام کی حفاظت کیلیے ایسی تمام گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ پر پابندی کیوں نہیں لگا دیتے ؟
ہم مانتے ہیں ہیلمٹ بہت ضروری ہے
لیکن وطن عزیز میں ایسا ہی موٹرسائیکل کی ایجاد کیساتھ ہے۔ کچھ کمپنیاں تو نئے موٹرسائیکل بھی سائیڈ مرر کے بغیر بیچتی ہیں اور ٹائر اتنے پتلے، کہ سوار گھوڑے کے گیلے سے پھسل جائے۔ پائیدان اتنے یونیک ہیں کہ پچھلا سوار پائوں پہیے میں دے بیٹھتاہے، خاص کر بچے اور بیٹیاں۔ چادر، دوپٹے پہیمے میں آنے سے کتنی اموات ہو چکی ہیں لیکن کسی نے ڈیزائن نہیں بدلوایا۔ کیا سرکار اس ڈیزائن کو امپروو نہیں کروا سکتی؟
ہم مانتے ہیں ہیلمٹ بہت ضروری ہے
لیکن پیدل سڑک کراس کرنے کو اووربرج نہیں ہیں اگر ہیں تو اتنے اونچے کہ ہمارے 50 سال سے اوپر والے بزرگ ہفتہ پائے کھائیں تو شاید پھر بھی برج چڑھتے پائے کام نہ کریں۔ تو اگر شاپنگ مالز میں الیکٹرک لفٹس لگ سکتی ہیں تو سرکار کیوں نہیں ایسا کرتی؟ کہ ایسے اووربرج بنائے جہاں بزرگوں اور مفلوج شہریوں کیلیے لفٹ کا آپشن الگ ہو، بٹن دبایااور سڑک کراس۔ بیشتر سڑکیں ساٹھ ساٹھ فٹ چوڑی ہیں، دوطرفہ ہیں لیکن نقشہ میں کہیں بھی روڈ کراسنگ کیوں نہیں کھینچتے۔ اگر برج نہیں بنانے تو آپ مہذب ممالک کی طرح روڈ کراسنگ کیلئے ایسا لائٹ سسٹم انسٹال کیوں نہیں کرتے؟کہ جدھر سڑک کنارے کھڑا شہری بٹن دبائے اور ٹریفک لائٹ ریڈ ہو ہونے پرآسانی سے سڑک کراس کر لے۔
ایک دفعہ آندھی سے ایکسپریس وے فیصل آباد پر گٹ والا کے قریب شام کو درخت گر گیا جس سے آدھی سڑک بند ہو گئی۔ ہم ذرا ریلیکس بیٹھے تھے۔ دوست نے ہم سے کہا آصف سدھو! ذرا واپڈا سٹی چلیں۔ تو گزرتے، وہ گرا ہوا درخت دیکھا۔ واپس آکر جاب سے فارغ ہو کر دوبارہ اسی رستے گھر جا رہے تھے۔ تب اندھیرا ہو چکاتھا۔ جب درخت کے پاس پہنچے تو 1122 والے دو جوانوں کی میت پر سفید چادریں ڈال رہے تھے اور لوگ جمع تھے۔ کہتے اندھیرے میں درخت دکھائی نہ دینے سے حادثہ ہو گیا ہے۔
تو بتانا یہ تھا کہ پی ایچ اے اور کارپوریشنز کا کونسا کوئی ایمرجنسی نمبر اور رسپانس ٹیمیں ہیں۔ سال میں آٹھ مہینے گرم ہیں اور آندھیاں چلتی ہیں۔ بل بورڈز گرتے ہیں، درخت ٹوٹتے ہیں، ٹریفک سائن بورڈ سڑک پر اکھڑ جاتے ہیں اور مسافروں کے پاس رابطے کا کوئی ذریعہ ہی نہیں۔ جو گزرتے ہوئے ہیلپ لائن پر متعلقہ ادارے سے رابطہ کریں اور رسپانس ٹیمیں کٹر اور لوڈر وغیرہ کیساتھ موقع پرپہنچ جائیں۔
ہم مانتے ہیں ہیلمٹ بہت ضروری ہے
لیکن سڑکوں پر جگہ جگہ غیر قانونی سائیڈ کٹ ہیں کوئی کسی صاحب کے پٹرول پمپ کیلیے، تو کوئی کسی کے شاپنگ مال کیلیے رشوت لیکر بنانا پڑا، ہمیں ایک دفعہ اس پر رپورٹنگ کرنے کو سوجھی تو اکیلے کینال روڈ فیصل آباد پر 19 غیرقانونی سائیڈ کٹ تھے۔
وہ اب بھی ہیں اور آپ کہتے ہیں شہری رانگ سائیڈ سے نہ آئیں۔ کمال کرتے ہیں! آپ نے خود مسافروں کا رائیٹ سائیڈ پر چلنا مشکل بنا رکھا ہے۔
چالان اس وقت ہوتے ہیں جب ٹریفک کی مکمل سہولیات فراہم کر دی جائیں۔ روڈ مارکنگ، لائننگ، جدید ٹریفک لائٹس، پارکنگ سپاٹس، کہاں موٹرسائیکلز رکیں گی اور کس طرف ہیوی ٹریفک، محفوظ فٹ پاتھ، ریفلیکٹرز، سڑک کناروں پر کیٹ آئیز وغیرہ کل ملا کرکوئی 70 ذمہ داریاں ہونگی جو لازم ہیں اور آپ نے ایک بھی مکمل نہیں کی۔ اورمسجدوں میں اعلان کروا کر مہم چلاتے پھر رہے ہیں۔ آپ نے قانون پر عمل کروانے کیلیے مہم کا کوئی قانونی طریقہ کیوں نہیں اپنایا ؟ مندرجہ بالا کام شروع کرواتے تو مہم کتنی اچھی ہوتی اور روڈ یوزرز آگاہ ہو جاتے۔ لیکن آپ نے اس کام کیلئے مسجدوں میں اعلان کروانے کاعجیب اچھوتاآئیڈیا پسند کیا۔ ہم نے وہ اعلان سنا اور عش عش کر اٹھے کہ چیف ٹریفک آفیسر بھی تو بیوروکریٹ ہی ہوتے ہیں۔
ہیلمٹ بہت ضروری ہے
لیکن سڑک پر جدھر مرضی ہیوی ٹرالر، ٹرک اور ڈمپر کھڑے ہوتے ہیں گاڑی ان میں ٹکراتی ہے اور پوری فیملی اللہ کی سپرد ہو جاتی ہے۔ ہر سال سردیوں اور دھند میں ایسے کتنے حادثات ہو رہے ہیں تو یہاں آپ کی ڈیوٹی صرف اتنا کہ دینا ہے کہ بیک پر ریفلیکٹر لگائیں؟
آپ کی سرکاری مشینری ادھر پہنچے اور آدھ گھنٹے میں پارک شدہ گاڑی اٹھا کر سڑک سے نیچے رکھے، اس کے گرد ریفلیکٹر پٹی لگائے اور جب تک سڑک کلئیر نہ ہو سرکاری گاڑی کے اوپر وارننگ لائٹس آن رہیں، کونز لگا کر متبادل راستہ بنائیں۔
ایسے حادثہ میں جانحق ہونیوالوں کا قاتل کون ہے؟
مس مریم! ایک آپ ہی تو پڑھے لکھے ہیں۔
ہم مانتے ہیں ہیلمٹ بہت ضروری ہے
لیکن کیا زندہ رہنے کو صرف ہیلمٹ ہی ضروری ہے؟؟
مداری نامہ
منقول

Disclaimer: The following content is for the informational, awareness and journalistic purposes only..


اگر آپ بھی متفق ہیں تو لازمی شئیر کریں شکریہ
30/11/2025

اگر آپ بھی متفق ہیں تو لازمی شئیر کریں شکریہ

آسٹریلیا میں ایک آدمی کئی سال تک ایک پتھر کو سنبھال کر بیٹھا رہا، یہ سمجھ کر کہ شاید اس کے اندر سونا ہے۔ لیکن جب وہ اسے ...
30/11/2025

آسٹریلیا میں ایک آدمی کئی سال تک ایک پتھر کو سنبھال کر بیٹھا رہا، یہ سمجھ کر کہ شاید اس کے اندر سونا ہے۔ لیکن جب وہ اسے ماہرین کے پاس لے کر گیا تو جو حقیقت سامنے آئی، وہ کسی خزانے سے کم نہیں تھی۔

یہ واقعہ 2015 کا ہے۔ میلبرن کے قریب Maryborough نامی علاقے میں ڈیوڈ ہول نامی شخص میٹل ڈیٹیکٹر لے کر سونے کی تلاش میں نکلا تھا۔ ایک جگہ اس کے آلے نے زمین کے نیچے سے کسی دھاتی چیز کا سگنل دیا۔ اس نے زمین کھودی اور ایک بھاری، سرخ مائل، دھاتی ساخت والا پتھر نکالا۔ پتھر عام پتھروں سے بہت مختلف لگ رہا تھا، وزن بھی زیادہ تھا اور شکل بھی غیر معمولی سی تھی۔

ڈیوڈ نے سوچا کہ شاید اس کے اندر سونا چھپا ہوا ہے۔ اس نے ہر ممکن طریقے سے اسے توڑنے کی کوشش کی، ہتھوڑے سے مارا، گرائنڈر چلائی، ڈرل سے کاٹنے کی کوشش کی، یہاں تک کہ تیزاب بھی ڈالا۔ لیکن یہ پتھر ویسا ہی رہا۔ نہ کوئی دراڑ پڑی، نہ کوئی ٹکڑا الگ ہوا۔ وہ سمجھ نہ پایا کہ آخر یہ چیز ہے کیا۔ کئی سال تک وہ یہ پتھر اپنے پاس رکھے رہا، کسی خاص نتیجے کے بغیر۔

کافی وقت گزرنے کے بعد اس نے یہ پتھر Museums Victoria لے جا کر ماہرین کو دکھایا۔ وہاں تجزیہ ہوا تو پتا چلا کہ یہ کوئی عام پتھر نہیں، بلکہ خلا سے زمین پر گرا ہوا ایک شہابِ ثاقب ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ شہاب ثاقب قریب قریب ہزار سال پہلے زمین پر گرا ہو گا، اور اس کی عمر 4.6 ارب سال ہے یعنی زمین کی عمر جتنی، یا اس سے بھی پرانی۔ اس میں زیادہ تر لوہا اور تھوڑی مقدار میں نکل پائی گئی، اور اس کا وزن 17 کلوگرام ہے۔

ماہرین نے اسے "Maryborough Meteorite" کا نام دیا ہے۔ اب یہ آسٹریلیا کے میوزیم میں محفوظ ہے، اور تحقیق کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق ایسے نایاب شہابِ ثاقب کی سائنسی اور تجارتی مالیت کروڑوں ڈالرز تک ہو سکتی ہے، کیونکہ یہ زمین پر بہت کم مقدار میں پائے جاتے ہیں اور بہت قیمتی سمجھے جاتے ہیں۔

ایک عام انسان جسے لگا کہ شاید اس کے ہاتھ سونا لگا ہے، حقیقت میں وہ خلا سے آیا ہوا ایک انمول پتھر لے آیا اور کئی سال بعد دنیا کو پتا چلا کہ وہ چیز سونے سے کہیں زیادہ قیمتی تھی۔
..اور یہ سب دیکھ کر بس یہی خیال آتا ہے کہ قدرت کے نظام میں جانے ایسی اور کتنی چیزیں چھپی ہوئی ہوں گی، جنہیں انسان ابھی تک جان ہی نہیں پایا۔

پوسٹ اچھی لگے تو لائک اور شیئر ضرور کیجئے۔۔
محمد عظیم حیات
لندن ۔ شکریہ ۔ فن پارے وال۔

Disclaimer: The following content is for the informational, awareness and journalistic purposes only..




یہ حقیقی واقعہ ہے اور عام طور پر اسے دنیا کے سب سے پراسرار ایوی ایشن کیسز میں شمار کیا جاتا ہے۔یہ طیارہ بغیر اجازت رن وے...
30/11/2025

یہ حقیقی واقعہ ہے اور عام طور پر اسے دنیا کے سب سے پراسرار ایوی ایشن کیسز میں شمار کیا جاتا ہے۔
یہ طیارہ بغیر اجازت رن وے پر گیا، ٹیک آف کیا اور ریڈار سے غائب ہوگیا۔
امریکی، افریقی اور عالمی ایجنسیوں کی تلاش کے باوجود یہ طیارہ آج تک نہیں ملا۔
منقول

Disclaimer: The following content is for the informational, awareness and journalistic purposes only..


دنیا میں کئی لوگ اب اپنی موت کے بعد بھی جینے کی اُمید لگائے بیٹھے ہیں۔ 650 سے زائد افراد نے خود کو فریز (منجمد) کروا دیا...
29/11/2025

دنیا میں کئی لوگ اب اپنی موت کے بعد بھی جینے کی اُمید لگائے بیٹھے ہیں۔ 650 سے زائد افراد نے خود کو فریز (منجمد) کروا دیا ہے تاکہ جب سائنس اتنی ترقی کرے کہ مرے ہوئے جسم کو دوبارہ زندہ کیا جا سکے، تو وہ واپس زندگی پا سکیں۔ یہ عمل "کرائنکس" کہلاتا ہے، جس میں انسان یا جانور کے جسم کو انتہائی ٹھنڈے درجہ حرارت پر محفوظ کر دیا جاتا ہے تاکہ وہ خراب نہ ہو۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف انسان نہیں، بلکہ کئی لوگ اپنے پالتو جانوروں کو بھی مستقبل میں محفوظ رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ دنیا بھر میں 5,400 سے زائد لوگ اس کے لیے رجسٹر ہو چکے ہیں۔

کرائنکس کے لیے لاگت عام طور پر 28,000 سے200,000 ڈالرز تک ہوتی ہے، جسم کے پورے فریز ہونے یا صرف دماغ کے لحاظ سے فرق ہوتا ہے۔
زیادہ تر لوگ یہ عمل امریکہ میں کرواتے ہیں، خاص طور پر انسٹیٹیوٹ آف مشی گن جیسی لیبز میں۔ کچھ کیسز روس میں بھی کیے گئے ہیں KrioRus لیب میں۔
یہ سب کچھ سائنس، موت اور انسان کی ہمیشہ زندہ رہنے کی خواہش کا عکاس ہے۔ آپ اس عمل کو کس طرح دیکھتے ہیں کمنٹ سیکشن میں ضرور رائے دیں؟
منقول ۔ سائنس ۔ نثار یونس ۔ شکریہ

Disclaimer: The following content is for the informational, awareness and journalistic purposes only..


لالچ نے ہمیں بے حسی کردیا ہے۔خدا جانے ہم کس طرح کے مسلمان ہیں ا
28/11/2025

لالچ نے ہمیں بے حسی کردیا ہے۔
خدا جانے ہم کس طرح کے مسلمان ہیں ا

آئینِ پاکستان (Constitution of Pakistan) اور پاکستان پینل کوڈ (Pakistan Penal Code - PPC) کے درمیان فرق۔ یہ دونوں ملک کے...
28/11/2025

آئینِ پاکستان (Constitution of Pakistan) اور پاکستان پینل کوڈ (Pakistan Penal Code - PPC) کے درمیان فرق۔
یہ دونوں ملک کے قانون کا اہم حصہ ہیں، لیکن ان کے مقاصد اور دائرہ کار بالکل مختلف ہیں:
🇵🇰 آئینِ پاکستان (The Constitution of Pakistan, 1973)
آئین ملک کا بنیادی اور سب سے برتر قانون ہے۔ یہ ایک طریقہ کار (Procedure) اور ڈھانچہ (Structure) فراہم کرتا ہے۔
* یہ کیا ہے؟ یہ وہ بنیادی چارٹر ہے جو ریاست (حکومت، پارلیمنٹ، عدلیہ) کے اختیارات، فرائض اور حدود کا تعین کرتا ہے۔
* بنیادی مقصد:
* ملک کا نظام چلانا: یہ بتاتا ہے کہ ملک میں قانون کون بنائے گا (پارلیمنٹ)، کون نافذ کرے گا (حکومت)، اور کون اس کی تشریح کرے گا (عدلیہ)۔
* شہریوں کے حقوق: یہ شہریوں کے بنیادی حقوق (جیسے آزادیٔ اظہار، جینے کا حق، مذہبی آزادی) کی ضمانت دیتا ہے۔
* حیثیت: یہ تمام قوانین کا ماخذ ہے۔ ملک کا کوئی بھی قانون یا عمل اس کے خلاف نہیں ہو سکتا۔
📜 پاکستان پینل کوڈ (Pakistan Penal Code - PPC, 1860)
پاکستان پینل کوڈ جرائم اور ان کی سزاؤں سے متعلق قانون کا مجموعہ ہے۔ یہ آئین کے تحت پارلیمنٹ کی طرف سے بنایا گیا ایک عام قانون (Ordinary Law) ہے۔
* یہ کیا ہے؟ یہ ان افعال کی تعریف اور درجہ بندی کرتا ہے جنہیں ریاست کی نظر میں جرم سمجھا جاتا ہے۔
* بنیادی مقصد:
* جرائم کی وضاحت: یہ واضح کرتا ہے کہ قتل، چوری، ڈکیتی، دھوکہ دہی، یا ہتکِ عزت کیا ہیں۔
* سزاؤں کا تعین: یہ ہر جرم کے لیے سزا (جرمانہ، قید، یا موت) کا تعین کرتا ہے۔
* حیثیت: یہ تعزیری قانون (Substantive Criminal Law) ہے۔ یہ وہ قانون ہے جس کی بنیاد پر پولیس ایف آئی آر درج کرتی ہے اور عدالتیں فیصلہ سناتی ہیں۔
⚖️ بنیادی فرق کا خلاصہ
| خصوصیت (Feature) | آئینِ پاکستان (Constitution) | پاکستان پینل کوڈ (PPC) |
|---|---|---|
| نویت (Nature) | بنیادی قانون (Fundamental Law) | تعزیری قانون (Penal Law) |
| دائرہ کار (Scope) | ریاست کا مکمل ڈھانچہ، شہریوں کے حقوق، اور حکومت کا اختیار۔ | صرف جرائم اور ان کی سزائیں۔ |
| ماخذ (Source of Power) | خود مختار۔ اس سے ہی تمام اداروں کو طاقت ملتی ہے۔ | آئین کے تحت پارلیمنٹ نے بنایا ہے۔ |
| اہمیت | سب سے برتر۔ (Supreme) | برتر نہیں۔ (Subordinate to the Constitution) |
آسان الفاظ میں:
* آئین ایک کتابچہ ہے جو ملک کو بنانے اور چلانے کا نقشہ فراہم کرتا ہے۔
* پاکستان پینل کوڈ ایک قانون کی کتاب ہے جو لوگوں کو بتاتی ہے کہ کیا کرنا غلط ہے اور اگر وہ غلطی کریں گے تو انہیں کیا سزا ملے گی۔
منقول ۔ فہیم الدین ۔ جستجو

Disclaimer: The following content is for the informational, awareness and journalistic purposes only..


تبلیغی اپنے گھر سے شروع کرنا چاہیے۔ ازبکستان کے ایک دور دراز دیہات میں پاکستانی تبلیغی ج**عت پہنچی تو ان کے رہنے کا انتظ...
28/11/2025

تبلیغی اپنے گھر سے شروع کرنا چاہیے۔
ازبکستان کے ایک دور دراز دیہات میں پاکستانی تبلیغی ج**عت پہنچی تو ان کے رہنے کا انتظام مسجد میں تھا،
نماز کا وقت ہوا، تبلیغی ج**عت کے کچھ ارکان وضو کر کے واپس آئے تو مسجد میں داخل ہونے سے پہلے اپنے اپنے جوتے اٹھا کر اندر داخل ہوئے اور جوتوں کو مسجد کے ایک کونے میں رکھ دیا۔
ایک مقامی بوڑھا حیرانگی سے یہ منظر دیکھ رہا تھا،
نماز ختم ہوئی تو اس بوڑھے نے ج**عت کے امیر سے پوچھا کہ : وضو کے بعد ان لوگوں نے اپنے جوتے اندر کیوں رکھے،
امیر ج**عت نے جواب دیا : حفاظت کیلئے، تاکہ کوئی باہر سے اٹھا کر نہ لے جائے۔
بوڑھے نے پوچھا : کیا آپ کے ملک میں مسجد کے باہر سے جوتے چوری ہو جاتے ہیں؟
امیر ج**عت نے کہا : جی ہاں، بدقسمتی سے،
تو بوڑھے نے کہا کہ : پھر آپ یہاں اتنی دور ہمارے ملک میں کیا تبلیغ کرنے آئے ہیں، تبلیغ کی سب سے زیادہ ضرورت تو آپ کی قوم کو ہے کیونکہ ہمارے ہاں تو مسجد کے اندر یا باہر سے کوئی چیز چوری نہیں ہوتی۔
ہمیں بدلنا ہوگا
منقول

بہتر نیند کے لیے رات کو کمرے میں کونسے رنگ کی سلیپ لائٹ یا ڈم لائٹ بہتر رہتی ہے؟سردیوں میں لوگ کمروں کے دروازے بند اور ڈ...
28/11/2025

بہتر نیند کے لیے رات کو کمرے میں کونسے رنگ کی سلیپ لائٹ یا ڈم لائٹ بہتر رہتی ہے؟
سردیوں میں لوگ کمروں کے دروازے بند اور ڈِم لائٹ آن کر لیتے ہیں۔
لیکن اکثر لوگ غلط رنگ کی ڈم لائٹ جلاتے ہیں، جو نیند کو خراب کرتی ہے۔
رات کو کمرے میں صرف یہ 3 رنگ کی ڈم لائٹ جلائیں۔
گہرا سرخ: یہ میلاٹونن پر 0% اثر کرتی ہے۔
میلاٹونن دراصل ایک قدرتی ہارمون ہے جو دماغ رات کے وقت بناتا ہے۔
میلاٹونن وہ ہارمون ہے جو نیند لاتا ہے اور جسم کو آرام دیتا ہے
اس کا کام جسم کو یہ بتانا ہے کہ اب سونے کا وقت ہے،
سرخ ڈم لائٹ سائنسدانوں کی پہلی پسند ہے اس سے گہری، لمبی نیند آتی ہے
گہرا امبر/نارنجی رات کو اٹھیں تو دوبارہ فوراً نیند آ جاتی ہے زیادہ تر "Sleep Lights" اسی رنگ کی ہوتی ہیں۔
لیکن اگر سرخ/امبر نہ ملے تو ہلکا پیلا رنگ ٹھیک ہے۔
کونسے رنگوں کی ڈم لائٹ نہیں جلانی چاہئیں 🚫
✕ نیلا ✕ سفید ✕ سبز ✕ جامنی
یہ سب نیند کے ہارمون میلاٹونن کو متاثر کرتے ہیں!
تو اگر آپ بھی کمرے میں سلیپ لائٹ یا ڈم لائٹ استعمال کرتے ہیں تو آج سے صرف سرخ یا گہرا امبر رنگ استعمال کریں
منقول ۔ عمیر بہار جستجو

Disclaimer: The following content is for the informational, awareness and journalistic purposes only..


انسانی تاریخ کی پہلی ڈیجیٹل تصویر Disclaimer: The following content is for the informational, awareness and journalistic...
28/11/2025

انسانی تاریخ کی پہلی ڈیجیٹل تصویر


Disclaimer: The following content is for the informational, awareness and journalistic purposes only..


رفح کی سرنگ!یہ قوت اور عزم کا ایک ایسا کرشمہ ہے، جس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ آٹھ کلومیٹر لمبی اور پچیس...
28/11/2025

رفح کی سرنگ!
یہ قوت اور عزم کا ایک ایسا کرشمہ ہے، جس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ آٹھ کلومیٹر لمبی اور پچیس سے تیس میٹر گہری سرنگ کا مطلب کیا ہے؟ یعنی آٹھ ہزار میٹر!
اگر آپ سے کہا جائے کہ صرف ایک سے آٹھ ہزار تک گنتی کریں تو آپ تھک جائیں گے، اکتاہٹ محسوس کریں گے اور شاید غلطی کر کے دوبارہ شروع کرنا پڑے۔
ذرا سوچیں، یہ صرف گنتی ہے اور ادھر یہ لمبی کھدائی کی گئی، وہ بھی زیرِ زمین!
دجالی فوج کہتی ہے کہ انہیں رفح میں ایسی سرنگ ملی ہے، جس میں اسی کمروں پر مشتمل قیادت و انتظام کا پورا نظام موجود تھا۔ یہ صرف ایک سرنگ نہیں، یہ ارادے، تیاری، اور اللہ کے حکم “وَأَعِدّوا” (دشمن کے خلاف تیاری کرو) کی عملی تفسیر ہے۔
یہ سرنگ ان سانسوں، محنتوں، تھکن، سرگزشتوں، وقتوں اور اُن جانوں کا حاصل ہے جو زخمی ہوئیں، جو قربان ہو گئیں، جو برسوں اپنے اہلِ خانہ سے دور رہیں۔ ہر لمحہ، گھنٹے، دن، مہینے، سال، اس عظیم کارنامے پر لگائے۔
آٹھ ہزار میٹر کی کھدائی! ہر میٹر ایک فتح! ہر میٹر کے ساتھ تکبیر، تحمید اور سجدۂ شکر!
ریتیلی یا چکنی مٹی کی زمین میں کھدائی کرنا الگ مہارت چاہتا ہے۔ پھر تیس میٹر گہرائی تک عمودی اتر کر زمین کے اندر افقی راستے بنانا، یہ اپنے آپ میں ایک کرشمہ ہے۔
زمین کے اندر کیا ہوتا ہے؟
آکسیجن کتنی کم؟
درجہ حرارت کیسا؟
پھر بھی وہ کھدائی کرتے، ریت نکالتے، اسے منتقل کرتے، پھر دیواریں اور چھتیں بناتے۔ کہیں لکڑی سے، کہیں سیمنٹ سے اور جب سیمنٹ روک دیا گیا تو انہوں نے ہار نہیں مانی۔
انہوں نے تباہ شدہ گھروں کے ملبے سے پتھر توڑے، مشقت سے انہیں مطلوبہ شکل دی، سیدھے پتھر، محرابی پتھر، ان کا وزن، ان کی تیاری، ان کی ترسیل… پھر انہیں لے جا کر گہرائی میں لگانا!
یہ سب اس وقت جب ڈرون، جاسوسی طیارے اور امریکا، برطانیہ و اسرائیل کی سیٹلائٹس اوپر زیرگردش ہوں۔
کیا واقعی یہ انسان تھے؟
یا کوئی داستان، کوئی افسانہ، کوئی خواب؟
لیکن نہیں، یہ حقیقت ہے، غزہ کی وہ کرشمہ آفرین حقیقت جسے تاریخ نے ہمیشہ کے لیے رقم کر لیا۔
انہوں نے زیرِ زمین پوری ایک نئی غزہ شہر کھڑا کر دیا، تقریباً چھ سو کلومیٹر طویل سرنگوں کا جال!
فرانس جیسے ترقی یافتہ ملک کی سرنگیں، جو کئی دہائیوں میں تیار ہوئیں، ان کے مقابلے میں یہ جال زیادہ طویل اور پیچیدہ ہے اور وہ بھی ابتدائی، سادہ وسائل سے!
ان سرنگوں کی تعمیر کے دوران ہاتھ کٹے، پاؤں ٹوٹے، انگلیاں ضائع ہوئیں، ناخن نوچے گئے اور چھ سو سے زائد جانباز شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے اور فتنہ پرست منافقین نے کہا کہ یہ آپس میں لڑتے مر رہے ہیں!
لیکن جب طوفان کا دن آیا۔ وہ دن جب اللہ نے اُن کے ہاتھوں یہود اور ان کے حلیفوں کے چہروں کو خاک آلود کیا اور ان کی کاری گری نے دنیا کو حیران کر دیا۔
سابق امریکی صدر بائیڈن نے جب ان سرنگوں کی جھلک دیکھی تو کہا:
“یہ حیران کن ہیں! انہیں امریکی عسکری اکیڈمیوں میں پڑھایا جانا چاہیے!”
ان سرنگوں کے بنانے والے کسی عالمی اکیڈمی سے نہیں آئے تھے۔ ان کے استاد تھے: سیدنا سلمان فارسیؓ، غزوۂ خندق کے کاریگر اور پیغامِ الٰہی۔
انہوں نے “وَأَعِدّوا” پر عمل کیا اور اپنے رب کے حکم کو نبھایا۔ سو اللہ نے ان کا ذکر زمین و آسمان میں بلند کیا، غــزہ کی عظمت کو دنیا بھر میں سربلند کر دیا اور اسرائیل کو رسوا و ذلیل کر دیا۔
الحمدللہ رب العالمین
منقول

Disclaimer: The following content is for the informational, awareness and journalistic purposes only..


ماعز بن مالک ایک یتیم نوجوان تھے جن کی کفالت حضرت نعیم بن ہزّال کرتے تھے۔ ماعز سے قبیلے کی ایک لونڈی کے ساتھ زنا کا گناہ...
28/11/2025

ماعز بن مالک ایک یتیم نوجوان تھے جن کی کفالت حضرت نعیم بن ہزّال کرتے تھے۔ ماعز سے قبیلے کی ایک لونڈی کے ساتھ زنا کا گناہ ہو گیا۔ نعیم نے انہیں نصیحت کی کہ:

"رسول اللہ ﷺ کے پاس جا کر اپنی غلطی بتاؤ، شاید آپ تمہارے لیے اللہ سے مغفرت کی دعا کریں اور تمہاری بخشش ہو جائے۔"

نعیم چاہتے تھے کہ ماعز کو کوئی ایسا راستہ مل جائے کہ دنیاوی سزا نہ ملے اور توبہ سے نجات ہو جائے۔

ماعز نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا:

"یا رسول اللہ! میں نے زنا کیا ہے، آپ میرے بارے میں اللہ کا حکم نافذ کریں۔"

رسول اللہ ﷺ نے چپ رہ کر ان کی بات سے اعراض فرمایا، شاید کہ وہ خود ہی واپس چلے جائیں۔
لیکن ماعز دوبارہ آئے۔
پھر تیسری بار آئے۔
پھر چوتھی بار آئے۔

جب ماعز نے چار مرتبہ اعتراف کیا تو نبی ﷺ نے پوچھا:

"کس کے ساتھ گناہ کیا ہے؟"
انہوں نے بتایا کہ ایک فلاں عورت کے ساتھ۔

آپ ﷺ نے مزید پوچھا:

"کیا تم واقعی اس کے ساتھ ہم بستر ہوئے؟"
انہوں نے کہا: جی ہاں۔

"کیا تم نے اس سے ملاپ کیا؟"
انہوں نے کہا: جی ہاں۔

"کیا تم نے اس سے ج**ع کیا؟"
انہوں نے کہا: جی ہاں۔

جب تمام باتیں واضح ہو گئیں تو رسول اللہ ﷺ نے حکم فرمایا:

"ماعز کو رجم (سنگسار) کیا جائے۔"

انہیں مدینہ کے قریب حرّہ نامی جگہ لے جایا گیا۔
جب رجم شروع ہوا اور پتھر لگنے کی تکلیف ہوئی تو ماعز خوف اور درد کی وجہ سے بھاگ گئے۔

عبداللہ بن انیسؓ نے پیچھا کیا، اونٹ کی پنڈلی کی ہڈی سے انہیں مارا اور وہ مر گئے۔

صحابہؓ نبی ﷺ کے پاس آئے اور سارا واقعہ بتایا۔

تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"تم نے اسے کیوں نہ چھوڑ دیا؟
شاید وہ بھاگ کر توبہ کر لیتا،
اور اللہ اس کی توبہ قبول کر لیتا۔"

(رواہ ابوداؤد – مشکوٰۃ 3581)

منقول ۔ سرفراز مرشد ۔

Disclaimer: The following content is for the informational, awareness and journalistic purposes only..


Address

Eden Garden Jail Road
Karachi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Al Zama Tv posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Al Zama Tv:

Share