Al Zama Tv

Al Zama Tv Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Al Zama Tv, Digital creator, Karachi.
(1)

Welcome to AL ZAMA TV
On this channel, you can watch Historical, Informative & Motivational videos, World Facts, News, and HD Documentary Films, country and cities stories, village info, and many other interesting topics videos and so many other topics. Welcome to AL ZAMA TV (It is an Informative, Motivational & Historical channel)

On this channel, you can watch historical, informative & Motivat

ional videos, world facts, health tips, news, and HD documentary films in Urdu, Pakistani dramas info/review, cricket info /review, countries and cities stories, village info, and many other interesting topics videos and so many other topics.

◄▌●Don't Forget To Subscribe For More Interesting Videos● ▌►
***** Thanks to my Viewers, Subscribers and Supporters***** LOVE YOU*****

Follow us on Social Media:
page ➤ https://www.facebook.com/alzamatv/
Instagram ➤
Twitter ➤
Blog ➤

ایم آر آئی مشین نے زندہ  بندہ نگل لیا !نیویورک میں اکسٹھ سالہ ایک شخص کو اس وقت  ایم آر آئی مشین نے اپنی طرف کھینچ لیا ج...
20/07/2025

ایم آر آئی مشین نے زندہ بندہ نگل لیا !

نیویورک میں اکسٹھ سالہ ایک شخص کو اس وقت ایم آر آئی مشین نے اپنی طرف کھینچ لیا جب وہ بے دھیانی میں اس کمرے میں داخل ہوا .

یہ کہانی کوئی افسانہ نہیں، بلکہ ایک ہولناک حقیقت ہے جو نیویارک کے ایک جدید اسپتال میں پیش آئی۔ وہ اسپتال جو جدید ترین مشینری سے لیس تھا، جہاں ٹیکنالوجی کے ہر کونے میں ترقی کی چمک تھی، وہیں ایک لمحہ ایسا آیا کہ ایک انسان پوری دنیا کے سامنے مشین کی بے رحم طاقت کا شکار بن گیا۔

اکسٹھ سالہ شخص جیسے ہی ایم آر آئی روم میں داخل ہوا، اچانک ایک زوردار جھٹکا لگا، اور مشین نے اُسے پوری قوت سے اپنی طرف کھینچ لیا۔ وہ شخص مشین سے چمٹ گیا، چیخیں بلند ہوئیں، لیکن جب تک کوئی کچھ سمجھ پاتا، زندگی اس کے جسم سے رخصت ہو چکی تھی۔

ایم آر آئی کیا ہے؟
ایم آر آئی (Magnetic Resonance Imaging) ایک پیچیدہ مگر انتہائی اہم میڈیکل مشین ہے، جو انسانی جسم کے اندرونی نظام کی تصویریں بنانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ مشین طاقتور مقناطیسی میدان (Magnetic Field) اور ریڈیو ویوز (Radio Waves) کا استعمال کرتی ہے تاکہ جسم کے مختلف اعضا — دماغ، ریڑھ کی ہڈی، جوڑ، عضلات، اور دیگر بافتوں — کی تفصیلی تصاویر حاصل کی جا سکیں۔

ایم آر آئی مشین کے اندر ایک بہت بڑا مقناطیس ہوتا ہے۔ درحقیقت، یہ دنیا کے طاقتور ترین مقناطیسی آلات میں سے ایک ہے۔ جیسے ہی کوئی دھاتی شے اس کے قریب آتی ہے، مشین اُسے پوری طاقت سے کھینچ لیتی ہے — چاہے وہ جیب میں پڑا سکہ ہو، بیلٹ کی بکل، گھڑی، یا کوئی میڈیکل امپلانٹ۔

عام طور پر ایم آر آئی روم میں داخلے سے پہلے ایک تفصیلی چیک کیا جاتا ہے۔ مریض سے پوچھا جاتا ہے کہ کیا اُس کے جسم میں کوئی دھات ہے؟ کیا اُس نے کوئی گھڑی، چابیاں، موبائل یا حتیٰ کہ انڈر وائر برا بھی تو نہیں پہن رکھی؟ ہر وہ شے جو دھات سے بنی ہو، اُس مشین کے لیے خطرناک بن سکتی ہے۔

لیکن نیویارک میں پیش آنے والا واقعہ یہ ثابت کرتا ہے کہ ایک لمحے کی غفلت، ایک انسان کی پوری زندگی کو نگل سکتی ہے۔ اُس شخص نے ممکنہ طور پر دھات سے بنی کوئی شے پہن رکھی تھی اور غیر ارادی طور پر ایم آر آئی روم میں داخل ہو گیا۔ مشین نے اُسے کسی کھلونے کی طرح اپنی طرف کھینچا اور انجام موت کی صورت میں نکلا۔

سبق جو ہم سب کو سیکھنا ہے
ہم اکثر ٹیکنالوجی کو نجات دہندہ سمجھ بیٹھتے ہیں، لیکن یہ واقعہ ہمیں بتاتا ہے کہ ٹیکنالوجی جتنی مفید ہے، اتنی ہی بے رحم بھی ہو سکتی ہے اگر ہم اس کے قواعد و ضوابط کو نظر انداز کریں۔ اسپتالوں کو چاہیے کہ وہ ایم آر آئی جیسے حساس مقامات پر سیکیورٹی کو مزید سخت کریں۔ صرف وارننگ بورڈ کافی نہیں، وہاں ایک حفاظتی عملہ ہونا چاہیے جو ہر داخل ہونے والے شخص کو چیک کرے۔

عوام کے لیے بھی یہ پیغام ہے کہ کسی بھی میڈیکل پراسیس میں شامل ہونے سے پہلے مکمل معلومات حاصل کریں۔ ایم آر آئی کروانا صرف ایک تصویر بنوانا نہیں، بلکہ یہ ایک مکمل سائنسی عمل ہے جو ذرا سی کوتاہی پر جان بھی لے سکتا ہے۔

آخر میں، یہ واقعہ صرف نیویارک تک محدود نہیں، بلکہ دنیا بھر کے لیے ایک انتباہ ہے:
مشینوں پر اعتماد ضرور کریں، لیکن آنکھ بند کر کے نہیں!
منقول ۔۔
Credit to Viral Pakistan Media. Thanks

گرمیوں میں جب درجہ حرارت بڑھتا ہے تو پیاس کی شدت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ سائنسی تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ پیاس کا ب...
20/07/2025

گرمیوں میں جب درجہ حرارت بڑھتا ہے تو پیاس کی شدت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ سائنسی تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ پیاس کا براہ راست تعلق جگر سے ہوتا ہے۔ جب کوئی شخص ایک ہی سانس میں زیادہ مقدار میں پانی پیتا ہے تو وہ پانی اچانک جگر پر گرتا ہے، جس سے جگر کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور لمبے عرصے میں یہ عمل جگر کے سکڑنے یا تلیّف کا باعث بن سکتا ہے۔
لیکن اگر پانی کو تین سانسوں میں پیا جائے تو پہلا گھونٹ جگر کو خبردار کر دیتا ہے کہ پانی آ رہا ہے، تو وہ خود کو نرم اور تیار حالت میں لے آتا ہے، جس سے نقصان کا خطرہ ختم ہو جاتا ہے۔

یہ وہ بات ہے جسے آج کی سائنس نے حال ہی میں دریافت کیا، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہ سکھایا تھا چودہ سو سال پہلے کہ پانی تین سانسوں میں پیا جائے۔

یہ نہ صرف طبی لحاظ سے فائدہ مند ہے بلکہ ایک عظیم سنت بھی ہے۔ واقعی، اسلام ایک مکمل اور حکمت سے بھرپور دین ہے، اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتیں صرف روحانی نہیں بلکہ جسمانی صحت کے لیے بھی بہترین رہنما ہیں۔

اللہ ہمیں اپنی زندگی میں سنت نبوی پر عمل کی توفیق دے آمین۔
منقول ۔ درویش وال۔ شکریہ

آپریشن تھیٹر کی روشنی محض کوئی عام بلب یا لائٹ نہیں ہوتی بلکہ یہ انسانی زندگی بچانے والی ایک زبردست سائنسی اختراع ہوتی ہ...
19/07/2025

آپریشن تھیٹر کی روشنی محض کوئی عام بلب یا لائٹ نہیں ہوتی بلکہ یہ انسانی زندگی بچانے والی ایک زبردست سائنسی اختراع ہوتی ہے یہ حقیقت کہ
آپریشن تھیٹر کی روشنیاں اس طرح بنائی جاتی ہیں کہ وہاں کسی بھی قسم کا سایہ نہیں پڑتا یہ کوئی اتفاق نہیں بلکہ ایک سائنسی معجزہ ہے۔ ان لائٹس کو دائرے کی شکل میں کئی مختلف زاویوں پر لگایا جاتا ہے تاکہ ہر روشنی ایک خاص زاویے سے پڑے اور اگر کسی ہاتھ یا آلے کی وجہ سے ایک طرف سایہ بنے بھی تو دوسری جانب سے آنے والی روشنی فوراً اُسے ختم کر دے۔
اس کے علاوہ ان روشنیوں کی رنگت بھی خاص ہوتی ہے۔ یہ بالکل سورج کی قدرتی روشنی جیسی ہوتی ہے یعنی ایسی روشنی جو انسانی آنکھ کے لیے آرام دہ ہو اور جسم کے اندرونی حصوں جیسے خون، پٹھے، یا نسوں کا فرق آسانی سے ظاہر کرے۔
ان لائٹس کی ایک اور خوبی یہ ہے کہ یہ آنکھوں کو تھکاتی نہیں۔ چونکہ آپریشن کئی کئی گھنٹے طویل ہو سکتے ہیں تو ایسی روشنی جو آنکھ پر زور نہ ڈالے وہ سرجن کے لیے نہایت ضروری ہوتی ہے۔
تو اگلی بار جب آپ کسی ڈاکٹر کو آپریشن کرتے دیکھیں تو یہ مت بھولیں کہ ان کے پیچھے صرف مہارت ہی نہیں بلکہ روشنی کی وہ ہوشیار انجینئرنگ بھی کام کر رہی ہے جو ہر سائے کو چھپا کر زندگی بچانے میں مدد دیتی ہے یہ صرف بلب نہیں، زندگی کا چراغ ہے۔ منقول ۔ جستجو ۔
Thanks to Anika Tabsh

🌿 کیا مصنوعی درخت اصل درختوں کی جگہ لے سکتے ہیں؟ 🤔🌬️ مصنوعی درخت جو ہوا کو 1,000x تیزی سے صاف کریں!کولمبیا یونیورسٹی کے ...
19/07/2025

🌿 کیا مصنوعی درخت اصل درختوں کی جگہ لے سکتے ہیں؟ 🤔
🌬️ مصنوعی درخت جو ہوا کو 1,000x تیزی سے صاف کریں!
کولمبیا یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ایسے "مصنوعی درخت" تیار کیے ہیں جو قدرتی درختوں سے ہزار گنا زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ جدید آلات بغیر توانائی استعمال کیے، ہوا سے CO₂ جذب کرتے ہیں اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ایک بڑی امید سمجھے جا رہے ہیں۔ 🌍💡
لیکن سوال یہ ہے:
🌳 کیا یہ درخت فطرت کا نعم البدل بن سکتے ہیں؟
❌ مصنوعی درخت...
صرف کاربن جذب کرتے ہیں
سائے، آکسیجن، پرندوں کا مسکن، یا خوبصورتی فراہم نہیں کرتے
زمین کو ٹھنڈا کرنے والے نظام کا حصہ نہیں بنتے
✅ جبکہ اصلی درخت...
آکسیجن پیدا کرتے ہیں 🍃
درجہ حرارت کو متوازن رکھتے ہیں 🌤️
حیاتیاتی تنوع (Biodiversity) کو سہارا دیتے ہیں 🐦
مٹی کو مضبوط کرتے ہیں اور بارش کو بڑھاتے ہیں 🌧️
ہماری زمین کو جینے کے قابل بناتے ہیں 🌏
🔄 حقیقت یہ ہے کہ مصنوعی اور اصلی درختوں دونوں کی ضرورت ہے!
مصنوعی درخت کاربن کیپچر میں مدد دے سکتے ہیں، لیکن وہ کبھی بھی قدرتی درختوں کی خوبصورتی، زندگی اور افادیت کی جگہ نہیں لے سکتے۔
💚 لہٰذا، درخت لگائیں، درخت بچائیں — فطرت کو زندہ رکھیں!
منقول 🌱

🌪️ “جب رسّی سے چلنے والا پنکھا بند ہوا — اور غلامی کی ہوا رک گئی” 🌪️"ہوا دینے والے غلاموں کی سانسیں بند ہو گئیں، جب ٹیکن...
18/07/2025

🌪️ “جب رسّی سے چلنے والا پنکھا بند ہوا — اور غلامی کی ہوا رک گئی” 🌪️

"ہوا دینے والے غلاموں کی سانسیں بند ہو گئیں، جب ٹیکنالوجی نے بٹن دبا دیا!"

🕰️ انگریز آیا، غلامی کی ہوا چلی

برصغیر پاک و ہند کی سرزمین پر جب انگریزوں کے قدم پڑے، تو انہوں نے صرف زمین ہی نہیں چھینی، بلکہ ہوا بھی اپنی مرضی سے چلوانی شروع کر دی! جی ہاں، یہ کوئی شاعری نہیں، بلکہ تلخ حقیقت ہے — انگریز جب دہلی، لکھنؤ، لاہور اور بمبئی کی حویلیوں میں اپنے جوتے اتارتے، تو چھت سے لٹکتے ہوئے کپڑے کے بڑے پنکھے جھومنے لگتے تھے… اور انہیں جھومانے والے ہوتے تھے گونگے بہرے غلام، جو فرش پر لیٹے اپنے پیروں سے رسیاں کھینچتے رہتے تھے۔

یہ خادم غلام نہیں، بلکہ "خاموش پنکھا آپریٹر" ہوتے تھے! انگریز کہتے تھے:

> "We want air… not ears!"
اسی لیے وہ گونگے بہرے خادم رکھتے تھے، تاکہ نہ سُن سکیں، نہ کہہ سکیں — صرف ہلتے رہیں!

⚙️ ٹیکنالوجی نے غلامی کا دم نکال دیا

پھر آیا بلب، موٹر، اور بٹن کا دور!
اور وہ دن بھی آیا جب غلام رسّیاں چھوڑ کر ہوا میں اُڑ گئے — اور برقی پنکھا چھت سے ہنسنے لگا جیسے کہہ رہا ہو:

> "اب میں ہوا دوں گا… بغیر کسی غلام کے!"

انگریز چلے گئے، پنکھے رہ گئے، مگر ان پنکھوں کی رسیاں… وقت کی دیوار پر سوال بن کر لٹک گئیں۔

🎭 انٹرفیئر: غلامی صرف زنجیر کا نام نہیں ہوتا… بعض اوقات رسی بھی غلامی کی علامت ہوتی ہے!

تحریر: پروفیسر فیصل غفور (ایم فل ہسٹری)

👣 مرچ مصالحے والا منظر

سوچو! سفید فام انگریز اپنے ہاتھ میں شراب لیے بیٹھا ہے، پاؤں کے نیچے قالین، سامنے ناچتی رقاصہ، اور اوپر ہلتا ہوا پنکھا — جس کے نیچے زمیں پر لیٹا خادم پسینے میں شرابور رسّی کھینچ رہا ہے… یہ ہے وہ "تہذیب" جس پر مغرب ناز کرتا ہے؟ یہ ہے وہ "تمدن" جسے برصغیر کے کچھ لوگ آج بھی فیشن سمجھتے ہیں؟

💡 ٹیکنالوجی کا طمانچہ

آج جب ہم ایئر کنڈیشنر آن کرتے ہیں یا ریموٹ سے پنکھا چلاتے ہیں، تو ایک لمحہ رک کر سوچیں —
یہ محض سہولت نہیں، آزادی کی نشانی ہے!
ٹیکنالوجی نے ہمیں غلامی کی رسّیوں سے آزاد کر دیا ہے۔
پنکھے اب بھی چل رہے ہیں… لیکن اب ان کی ڈور کسی انسان کے جسم سے بندھی نہیں، بلکہ مشینوں کی گردن میں ہے۔

📝 اختتامیہ:

پنکھا وہی ہے، گرمی وہی ہے، چھت بھی وہی ہے —
بدلا ہے تو صرف نظام!
جہاں پہلے گونگے غلام ہوا دیتے تھے، وہاں اب خاموش مشینیں کام کرتی ہیں۔
فرق صرف اتنا ہے کہ پنکھے کے نیچے اب انسان بیٹھتا ہے، اور اوپر غلامی نہیں چلتی… بجلی چلتی ہے۔منقول
Samiullah samdani Thanks

ازبکستان کے ایک دور دراز دیہات میں پاکستانی تبلیغی جماعت پہنچی تو ان کے رہنے کا انتظام مسجد میں تھا، نماز کا وقت ہوا، تب...
18/07/2025

ازبکستان کے ایک دور دراز دیہات میں پاکستانی تبلیغی جماعت پہنچی تو ان کے رہنے کا انتظام مسجد میں تھا،
نماز کا وقت ہوا، تبلیغی جماعت کے کچھ ارکان وضو کر کے واپس آئے تو مسجد میں داخل ہونے سے پہلے اپنے اپنے جوتے اٹھا کر اندر داخل ہوئے اور جوتوں کو مسجد کے ایک کونے میں رکھ دیا۔
ایک مقامی بوڑھا حیرانگی سے یہ منظر دیکھ رہا تھا،
نماز ختم ہوئی تو اس بوڑھے نے جماعت کے امیر سے پوچھا کہ : وضو کے بعد ان لوگوں نے اپنے جوتے اندر کیوں رکھے،
امیر جماعت نے جواب دیا : حفاظت کیلئے، تاکہ کوئی باہر سے اٹھا کر نہ لے جائے۔
بوڑھے نے پوچھا : کیا آپ کے ملک میں مسجد کے باہر سے جوتے چوری ہو جاتے ہیں؟
امیر جماعت نے کہا : جی ہاں، بدقسمتی سے،
تو بوڑھے نے کہا کہ : پھر آپ یہاں اتنی دور ہمارے ملک میں کیا تبلیغ کرنے آئے ہیں، تبلیغ کی سب سے زیادہ ضرورت تو آپ کی قوم کو ہے کیونکہ ہمارے ہاں تو مسجد کے اندر یا باہر سے کوئی چیز چوری نہیں ہوتی۔[منقول] نوشہرہ ایکسپریس ۔

ایک بادشاہ نے تین بے گناہ افراد کو سزائے موت دی، بادشاہ کے حکم کی تعمیل میں ان تینوں کو پھانسی گھاٹ پر لے جایا گیا جہاں ...
18/07/2025

ایک بادشاہ نے تین بے گناہ افراد کو سزائے موت دی، بادشاہ کے حکم کی تعمیل میں ان تینوں کو پھانسی گھاٹ پر لے جایا گیا جہاں ایک بہت بڑا لکڑی کا تختہ تھا جس کے ساتھ پتھروں سے بنا ایک مینار اور مینار پر ایک بہت بڑا بھاری پتھر مضبوط رسے سے بندھا ہوا ایک چرخے پر جھول رہا تھا، رسے کو ایک طرف سے کھینچ کر جب چھوڑا جاتا تھا تو دوسری طرف بندھا ہوا پتھرا زور سے نیچے گرتا اور نیچے آنے والی کسی بھی چیز کو کچل کر رکھ دیتا تھا...!!!!

چنانچہ ان تینوں کو اس موت کے تختے کے ساتھ کھڑا کیا گیا، ان میں سے ایک
■ایک عالم
■ ایک وکیل
■ اور ایک فلسفی
تھا سب سے پہلے عالم کو اس تختہ پر عین پتھر گرنے کے مقام پر لٹایا گیا اور اس کی آخری خواہش پوچھی گئی تو عالم کہنے لگا میرا خدا پر پختہ یقین ہے وہی موت دے گا اور زندگی بخشے گا، بس اس کے سوا کچھ نہیں کہنا اس کے بعد رسے کو جیسے ہی کھولا تو پتھر پوری قوت سے نیچے آیا اور عالم کے سر کے اوپر آکر رک گیا، یہ دیکھ کر سب حیران رہ گئے اور عالم کے پختہ یقین کی وجہ سے اس کی جان بچ گئی اور رسہ واپس کھینچ لیا گیا...!!!!

اس کے بعد وکیل کی باری تھی اس کو بھی تختہ دار پر لٹا کر جب آخری خواہش پوچھی گئی تو وہ کہنے لگا میں حق اور سچ کا وکیل ہوں اور جیت ہمیشہ انصاف کی ہوتی ہے. یہاں بھی انصاف ہو گا اس کے بعد رسے کو دوبارہ کھولا گیا پھر پتھر پوری قوت سے نیچے آیا اور اس بار بھی وکیل کے سر پر پہنچ کر رک گیا، پھانسی دینے والے اس انصاف سے حیران رہ گئے اور وکیل کی جان بھی بچ گئی...!!!!

اس کے بعد فلسفی کی باری تھی اسے جب تختے پر لٹا کر آخری خواہش کا پوچھا گیا تو وہ کہنے لگا عالم کو تو نہ ہی خدا نے بچایا ہے اور نہ ہی وکیل کو اس کے انصاف نے، دراصل میں نے غور سے دیکھا ہے کہ رسے پر ایک جگہ گانٹھ ہے جو چرخی کے اوپر گھومنے میں رکاوٹ کی وجہ بنتی ہے جس سے رسہ پورا کُھلتا نہیں اور پتھر پورا نیچے نہیں گرتا، فلسفی کی بات سُن کر سب نے رسے کو بغور دیکھا تو وہاں واقعی گانٹھ تھی انہوں نے جب وہ گانٹھ کھول کر رسہ آزاد کیا تو پتھر پوری قوت سے نیچے گرا اور فلسفی کا ذہین سر کچل کر رکھ دیا...!!!!

حکایت کا نتیجہ:
بعض اوقات بہت کچھ جانتے ہوئے بھی منہ بند رکھنا حکمت میں شمار ہوتا ہے💯. جیسے اجکل پاکستانی عوام.... بشکریہ ملک مبشر اعوان ۔۔ منقول ۔

کلاؤڈ برسٹ کیا ہے؟ آئیے سادہ اور دلچسپ انداز میں جانتے ہیں!  تصور کریں کہ آسمان سے اچانک بالٹیوں کے بجائے بڑے بڑے ڈرم بھ...
17/07/2025

کلاؤڈ برسٹ کیا ہے؟ آئیے سادہ اور دلچسپ انداز میں جانتے ہیں!
تصور کریں کہ آسمان سے اچانک بالٹیوں کے بجائے بڑے بڑے ڈرم بھر کر پانی گر رہا ہو۔ کلاؤڈ برسٹ ایسی ہی تیز اور شدید بارش ہے جو چند منٹوں یا ایک دو گھنٹوں میں بہت سارا پانی برسا دیتی ہے۔ یہ اتنی زوردار ہوتی ہے کہ ایک گھنٹے میں 100 ملی میٹر یا اس سے بھی زیادہ بارش ہو سکتی ہے، جو کہ عام بارش سے کئی گنا زیادہ ہے۔ اس کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی، سیلاب، یا لینڈ سلائیڈنگ جیسی تباہی ہو سکتی ہے۔ یہ زیادہ تر پہاڑی علاقوں جیسے مری، سوات، یا کشمیر میں ہوتا ہے، جہاں بادل اچانک پھٹ جاتے ہیں۔

سائنس کے مطابق کلاؤڈ برسٹ اس وقت ہوتا ہے جب سمندر سے آنے والی گرم اور نمی والی ہوا پہاڑوں سے ٹکراتی ہے۔ یہ ہوا اوپر اٹھتی ہے، ٹھنڈی ہوتی ہے، اور بادل بناتی ہے جو پانی سے بھرے ہوتے ہیں۔ جب یہ بادل اپنی صلاحیت سے زیادہ پانی رکھتے ہیں، تو وہ اچانک پھٹ جاتے ہیں، اور شدید بارش شروع ہو جاتی ہے۔ اس عمل کو "کنویکشن" کہتے ہیں۔ مون سون کے موسم میں، جب سمندر سے نمی بھری ہوائیں آتی ہیں، کلاؤڈ برسٹ کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سمندر زیادہ گرم ہو رہے ہیں، جس سے ایسی بارشیں اور بھی شدید ہوتی جا رہی ہیں۔
پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں کلاؤڈ برسٹ نقصان کا باعث بن سکتا ہے، جیسے کہ سڑکیں ٹوٹنا، گھر ڈوبنا، یا فصلیں تباہ ہونا۔ بدقسمتی سے، اسے روکا نہیں جا سکتا کیونکہ یہ فطرت کا حصہ ہے، لیکن ہم اس سے بچاؤ کے لیے تیار ہو سکتے ہیں۔ جدید سائنس، جیسے سیٹلائٹ اور موسم کی پیشگوئی، ہمیں پہلے سے خبردار کر سکتی ہے۔ اگر آپ پہاڑی علاقے میں رہتے ہیں، تو مون سون سے پہلے اپنے گھر کے آس پاس پانی کے نکلنے کے راستے چیک کریں، ایمرجنسی کٹ تیار رکھیں، اور موسم کی خبروں پر نظر رکھیں۔

آئیے، اس پوسٹ کو شیئر کر کے سب کو کلاؤڈ برسٹ کے بارے میں آگاہ کریں اور بتائیں کہ تیاری ہی بچاؤ ہے!
منقول ۔ جستجو ۔

جب تم مر جاتے ہو،ایسا کہا گیا ہے کہ تمہاری روح تمہارے جسم کے پاس ہی رہتی ہے  تکیے کے قریب اور بستر کے نیچے۔یہ کب ہوتا ہے...
17/07/2025

جب تم مر جاتے ہو،
ایسا کہا گیا ہے کہ تمہاری روح تمہارے جسم کے پاس ہی رہتی ہے تکیے کے قریب اور بستر کے نیچے۔

یہ کب ہوتا ہے؟
جب تمہارا غسل دیا جا رہا ہوتا ہے، کفن پہنایا جا رہا ہوتا ہے۔

اور جب تمہیں قبر میں رکھا جاتا ہے،
تمہاری روح دوبارہ تمہارے جسم میں واپس آتی ہے۔

جب لوگ تمہاری قبر سے واپس چلے جاتے ہیں،
تم یوں جاگتے ہو جیسے نیند سے اٹھے ہو،
تم تین بار کوشش کرتے ہو بیٹھنے کی، لیکن بار بار تمہارا سر قبر کی دیوار سے ٹکرا جاتا ہے۔

تمھیں ایک دم احساس ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ معمول کے مطابق نہیں
پھر تم سمجھ جاتے ہو کہ اب تم زندوں میں نہیں بلکہ مردوں میں سے ہو
اور آج رات تم اس دوسرے جہان میں ہو

پھر تھوڑی دیر بعد دو فرشتے آتے ہیں منکر اور نکیر
ان کا کام صرف قبر میں تین سوالات پوچھنا ہوتا ہے

تمہارا رب کون ہے؟

تمہارا دین کیا ہے؟

تمہارے نبی کون ہیں؟ (صلى الله عليه وسلم)

یا تو تم صحیح جواب دو گے اور کامیاب ہو جاؤ گے،
یا تم گڑبڑا جاؤ گے اور ناکام ہو جاؤ گے

پھر تمہیں ایک جگہ لے جایا جاتا ہے جسے برزخ کہا جاتا ہے
یہ ایک ایسا مرحلہ ہے جہاں دو دروازے ہوتے ہیں

ایک دروازہ جنت کی طرف

دوسرا دروازہ جہنم کی طرف

وہیں تم قیامت کے دن تک انتظار کرو گے،
پھر حساب و کتاب کے بعد فیصلہ ہوگا کہ تم جنتی ہو یا جہنمی

اور کبھی کبھار، تمہارے رشتے دار، دوست احباب تمہیں قبر پر
آ کر یاد کریں گے
کہا گیا ہے کہ ایک فرشتہ آئے گا اور تمہیں اطلاع دے گا

تمہارے بیٹے نے تمہیں سلام بھیجا ہے... تمہاری ماں... تمہاری بیوی یا بیٹی آئی ہے

تب تمہاری روح قبر کی مٹی کے اوپر آ کر
ان کی باتیں سنے گی، ان کے قدموں کی آہٹ محسوس کرے گی

📌 یاد رکھو
میں نے یہ سب پہلے اپنے لیے لکھا، پھر تمہارے لیے تاکہ ہم اپنے گناہوں سے توبہ کریں،
زندگی کی حقیقت کو پہچانیں۔

🤲 یا اللہ! ہمارے گناہوں کو معاف فرما
🤲 ہمارے خاتمے کو بہتر فرما
آمین

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
میری طرف سے ایک آیت بھی ہو، لوگوں تک پہنچاؤ
پس اگر تم تک یہ بات پہنچی ہے، تو کسی اور تک بھی پہنچا دینا..

15/07/2025

السلام علیکم
سب سے گزارش ہے کہ برسات کا موسم ہے اور تقریبا ہر چیز میں نمی آ چکی ہے۔
اپنے بچوں کو اور اپنے گھر والوں کو یہ ہدایت کریں۔کہ
بجلی کے کھبوں سے دور سے گزرے
گھر میں کوئی بھی بجلی کا بٹن دبانے سے پہلے ہاتھ خشک ہوں اور پاؤں میں خشک جوتا ضرور ہو ۔بارش میں
انتہائی ضرورت کے بغیر گھر سے نہ نکلیں
آپ سب کا حامی و ناصر

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تازہ ترین رپورٹ  بینک خالی، خواب ادھورے — پاکستان کی معیشت کہاں جا رہی ہے؟اسٹیٹ بینک آف پاکستان...
13/07/2025

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تازہ ترین رپورٹ بینک خالی، خواب ادھورے — پاکستان کی معیشت کہاں جا رہی ہے؟

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تازہ ترین رپورٹ ایک ایسی حقیقت کو بے نقاب کر رہی ہے جس پر ہمیں اب آنکھیں بند نہیں رکھنی چاہئیں۔
یہ رپورٹ ہمیں بتاتی ہے کہ پاکستان میں 70 فیصد سے زائد بینک اکاؤنٹس میں صرف 50,000 روپے سے بھی کم رقم موجود ہے۔
یہ کوئی معمولی بات نہیں، بلکہ ایک خطرے کی گھنٹی ہے — ایک ایسا آئینہ جس میں ہم اپنی معاشی بدحالی، غربت اور بڑھتے ہوئے طبقاتی فرق کو صاف دیکھ سکتے ہیں۔

دوسری طرف، صرف 3 فیصد بینک اکاؤنٹس میں 10 لاکھ روپے یا اس سے زائد رقم موجود ہے۔
یہ امیر اور غریب کے درمیان ایک گہری خلیج کا پتہ دیتا ہے — جہاں ایک طرف کروڑوں افراد کے لیے گھر کا راشن، تعلیم، علاج، یہاں تک کہ بجلی کا بل دینا بھی ممکن نہیں،
اور دوسری طرف چند ہاتھوں میں دولت کے انبار جمع ہیں۔

لیکن سوال یہ ہے کہ اس صورتحال کا ذمہ دار کون ہے؟
کیا یہ ٹیکس چور مافیا ہیں جو دولت کے انبار تو لگاتے جا رہے ہیں لیکن ریاست کو ایک روپیہ دینے کو تیار نہیں؟
یا وہ حکومتیں جو برسوں سے غربت، مہنگائی اور معاشی اصلاحات کے نام پر صرف دعوے اور وعدے کرتی آئی ہیں؟

آج بھی ملک کا غریب فرد روز بروز پس رہا ہے،
اور اشرافیہ کے کاروبار، جائیدادیں، اور بینک بیلنس بڑھتے جا رہے ہیں۔
کیا یہ انصاف ہے؟
کیا یہ وہ پاکستان ہے جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا تھا؟

رپورٹ میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ ڈیجیٹل بینکنگ میں تیزی آ رہی ہے۔
89 فیصد ریٹیل لین دین اب موبائل ایپس کے ذریعے ہو رہا ہے۔
RTGS سسٹم کے ذریعے 347 ٹریلین روپے کی بڑی ٹرانزیکشنز ہو چکی ہیں۔
یعنی پیسہ موجود ہے، نظام بھی مستحکم ہے،
تو پھر سوال یہ بنتا ہے: یہ دولت کہاں جا رہی ہے؟ اور غریب کے ہاتھ کیا آ رہا ہے؟

ہمیں یہ سوچنا ہو گا کہ
اگر 22 کروڑ لوگوں کے ملک میں صرف 3 فیصد لوگ خوشحال ہیں،
تو باقی 97 فیصد کو کس جرم کی سزا مل رہی ہے؟
کیا ہم ایک ایسے نظام کے ساتھ جینے کے عادی ہو گئے ہیں جہاں
چند ٹیکس چوروں، کرپٹ سیاستدانوں، اور غیر فعال پالیسی سازوں کی وجہ سے ایک پوری قوم بدحال ہو چکی ہے؟

یہ وقت ہے کہ ہم خود سے سوال کریں:
"قصور کس کا ہے؟"
اگر ہم اب بھی خاموش رہے،
تو کل یہ غربت صرف ہمارے دروازے پر نہیں،
بلکہ ہمارے خوابوں، نسلوں، اور مستقبل پر دستک دے گی —
اور شاید وہ دستک، آخری ہو۔

یاد رکھیے، جب ایک قوم غربت میں ڈوب جائے اور اشرافیہ کی دولت میں اضافہ ہوتا رہے… تو صرف معیشت نہیں، اقدار بھی مر جاتی ہیں۔
Credit to Viral in Pakistan Media.. thanks... Copied

اسرائیل میں یہودی کہاں سے آئے؟۱۳ جولائی ۲۰۲۵عبد السلامکسی نے یہ سوال پوچھا کہ یہ کیوں کہا جاتا ہے کہ اسرائیل ایک زبردستی...
13/07/2025

اسرائیل میں یہودی کہاں سے آئے؟
۱۳ جولائی ۲۰۲۵
عبد السلام
کسی نے یہ سوال پوچھا کہ یہ کیوں کہا جاتا ہے کہ اسرائیل ایک زبردستی بنایا ہوا ملک ہے جبکہ یہودی پہلے سے اسی علاقے میں رہتے تھے۔ بات کو سمجھنے کے لئے یہودیوں کی مختصر تاریخ سمجھنی ضروری ہے۔
کوئی دو ہزار سال پہلے فلسطین میں یہودیوں کی حکومت تھی، لیکن مکمل آزاد نہیں تھی بلکہ رومن ایمپائر کے ماتحت تھی۔ پھر 70 سنہ عیسوی میں رومن ایمپایر نے اس یہودی حکومت کو تاخت و تاراج کردیا اور یہودیوں کا قتل عام کیا۔ بچے کچھے یہودی یورپ، عرب، ایران وغیرہ میں پھیل گئے۔ پھر جب فلسطین مسیحیوں کے ماتحت آیا تو عمومی طور پر یروشیلم میں یہودیوں کا داخلہ ممنوع تھا۔ یعنی یہود کو خود اپنے مقدس مقام میں عبادت کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ پھر حضرت عمر کے زمانے میں مسلمانوں نے فلسطین پر قبضہ کیا جو کہ مسیحیوں کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت ہوا تھا۔ مشہور ہے کہ معاہدے میں مسیحیوں کی ایک شرط یہ تھی کہ یہودیوں کو فلسطین میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے۔ مسلمانوں کو یہ شرط منظور نہیں تھی تو معاہدہ اس بات پر فائنل ہوا کہ یہودی عبادت کے لیے آ سکتے ہیں۔ لیکن مستقل قیام کی اجازت نہیں ہوگی۔ صلیبی جنگوں کے دوران پھر یہ علاقہ مسیحیوں کے قبضے میں چلا گیا۔ اس دوران بھی مسیحیوں نے یہودیوں کا قتل عام کیا۔ واپس جب یہ علاقہ مسلمانوں کے پاس آیا تو پھر یہودیوں کو امان ملی۔ مجموعی طور پر پچھلے دو ہزار سال میں یہود یورپ میں ذلت کی زندگی گذارتے رہے اور مسلمانوں کے علاقے میں امان پاتے رہے۔ اگرچہ اس معاملے میں کچھ استثنائات رہی ہیں۔
جب ہم بلاد شام کہتے ہیں تو اس سے مراد فلسطین، اردن، سیریا اور لبنان مراد لیتے ہیں۔ ان ممالک پر مسلم حکمرانی سے پہلے مسیحی بازنطینی یا easter roman empire حکومت تھی جو کہ رومن ایمپائیر کے مسیحیت کے اپنانے کے بعد بنی۔ ان علاقوں میں عام طور پر مسیحی رہتے تھے۔ مسلم دور حکمرانی میں ان علاقوں کی اکثریت مسلمان ہوگئی اور کچھ مسیحی ہی رہے اور اسلامی حکومت میں پر امن طریقے سے پھلتے پھولتے رہے۔ اس اعتبار سے اسرائیلی ریاست بننے سے پہلے فلسطین میں جو لوگ رہتے تھے وہ کوئی دو ہزارسال سے وہیں کے باشندے تھے جن میں مسلم اور مسیحی دونوں شامد ہیں۔ چونکہ اس دور میں بود و باش بدلنے کے لئے شہریت نام کی کوئ چیز نہیں ہوتی تھی اس لئے بہت امکان ہے کہ ان دو ہزار سالوں میں بہت سارے لوگ دوسری جگہ سے وہاں آباد ہویے اور بہت سارے لوگ وہاں سے ہجرت کر کے کہیں اور چلے گئے۔ یہ آبادی کی تبدیلی ایک فطری عمل کے تحت ہوئی جس میں زبردستی کسی کو وہاں سے نکالنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ چونکہ حکومتیں بھی بدلتی رہیں تو ایسے اکا دکا ناخوشگوا واقعات ہوئے بھی ہیں تو کوئی منظم طریقے سے آبادی کی تبدیلی کا عمل نہیں ہوا۔
بعد کے ادوار میں فلسطین عثمانی ترکوں کے ماتحت رہا، آس پاس کے علاقوں میں کچھ یہودی موجود تھے اور امن و امان کے ساتھ رہے، انہوں نے کافی زمینیں بھی خریدیں۔ 1948 میں جب مملکت اسرائیل کا سلطنت برطانیہ کے تحت قیام عمل میں آیا تو فلسطینیوں کو زبردستی ان کے علاقے سے نکال دیا گیا۔ یہ نکبہ کا واقعہ تھا اس میں اندازاً 7 لاکھ سے زائد فلسطینی اپنے گھروں سے بے دخل کردئے گئے۔ اس میں کچھ لوگ خوف کی وجہ سے خود بھاگے، لیکن بہت سوں کو فوجی جبر، خوف، قتل عام، اور دھمکی کے ذریعہ نکالا گیا۔ پھر دوسرے علاقے کے یہودیوں کو مثلا جرمنی، روس وغیرہ سے لا کر یہاں بسایا گیا۔ جن فلسطینیوں کو وہاں سے نکالا گیا ان میں مسلمانوں کے ساتھ مسیحی بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ بعد میں جنگیں، علاقوں پر قبضے، باہر کے یہودیوں کو مصنوعی طور پر مزید آباد کرتے چلا جانا اور دوسرے ایسے حالات پیدا کرتے چلے گئے جس کی وجہ سے وہاں پر فلسطینیوں کا رہنا ایک مشکل امر رہ گیا.. منقول جستجو ۔

Address

Karachi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Al Zama Tv posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Al Zama Tv:

Share