Natural beauty

Natural beauty This page is only for natural beauty lovers all over the world

پھولوں کی جنت: دنیا میں سب سے زیادہ پھول کہاں پائے جاتے ہیں؟قدرت کے رنگین شاہکار، خوشبو بکھیرتے پھول، انسان کے جذبات کے ...
24/03/2025

پھولوں کی جنت: دنیا میں سب سے زیادہ پھول کہاں پائے جاتے ہیں؟

قدرت کے رنگین شاہکار، خوشبو بکھیرتے پھول، انسان کے جذبات کے عکاس ہیں۔ ان کی خوبصورتی دلوں کو موہ لیتی ہے اور مہک روح تک اتر جاتی ہے۔ مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں سب سے زیادہ پھول کہاں پائے جاتے ہیں؟

اگر بات اقسام کی ہو تو کولمبیا اور ایکواڈور جیسے ممالک میں سب سے زیادہ نایاب پھولوں کی اقسام پائی جاتی ہیں۔ لیکن اگر ہم تعداد کی بات کریں تو ہالینڈ، جسے "ٹولپس کی سرزمین" کہا جاتا ہے، دنیا میں پھولوں کی سب سے بڑی پیداوار رکھتا ہے۔ یہاں کے وسیع و عریض کھیت رنگ برنگے ٹولپس سے ڈھکے ہوتے ہیں، جنہیں دیکھنے لاکھوں سیاح ہر سال آتے ہیں۔ ہالینڈ کے علاوہ چین، بھارت، امریکہ اور تھائی لینڈ بھی پھولوں کی پیداوار میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔

پھول صرف نظروں کو لبھانے کے لیے نہیں اگائے جاتے بلکہ ان کا استعمال کئی مقاصد کے لیے کیا جاتا ہے۔ شادی بیاہ کی تقریبات سے لے کر آخری رسومات تک، یہ ہر جذباتی لمحے میں انسان کے ساتھ ہوتے ہیں۔

1. عطریات اور خوشبو – گلاب، چنبیلی اور لیونڈر جیسے پھولوں سے قیمتی پرفیوم بنائے جاتے ہیں، جو دنیا بھر میں مقبول ہیں۔

2. ادویات میں استعمال – کئی جڑی بوٹیوں کے ساتھ پھولوں کو دواؤں میں شامل کیا جاتا ہے، جیسے کیمومائل کا قہوہ سکون پہنچاتا ہے اور گلابی پانی جلد کو تروتازہ رکھتا ہے۔

3. خوراک میں شمولیت – کچھ پھول کھانے میں بھی استعمال کیے جاتے ہیں جیسے زعفران، جو قیمتی مصالحہ ہے، اور گلابی پتیاں، جو مختلف میٹھوں میں شامل کی جاتی ہیں۔

4. تجارت اور معیشت – پھولوں کی کاشت اربوں ڈالر کی انڈسٹری ہے۔ نیدرلینڈ کی پھولوں کی منڈی دنیا میں سب سے بڑی ہے، جہاں روزانہ لاکھوں پھول فروخت ہوتے ہیں۔

پھولوں کی دنیا ایک الگ ہی جادو رکھتی ہے۔ کبھی کسی محبت بھرے لمحے کا گواہ بنتے ہیں تو کبھی تنہائی میں سکون کا ذریعہ بنتے ہیں۔ قدرت کے یہ نایاب تحفے صرف آنکھوں کی روشنی نہیں بلکہ روح کی تازگی کا سبب بھی بنتے ہیں۔

اگر کبھی زندگی کی دوڑ میں تھک جائیں، تو کسی باغ میں جا کر ان رنگ برنگے پھولوں کے بیچ بیٹھ جائیے۔ یہ آپ سے بے زبان ہو کر بھی بہت کچھ کہہ جائیں گے!

گھاس پھونس سے مکئی تک کا سفریہ کہانی ہے Tesonite گھاس کی،  یہ گھاس وسطی اور شمالی امریکہ کا باسی ہے جس کی جسامت عام گھاس...
24/03/2025

گھاس پھونس سے مکئی تک کا سفر

یہ کہانی ہے Tesonite گھاس کی، یہ گھاس وسطی اور شمالی امریکہ کا باسی ہے جس کی جسامت عام گھاس سے تھوڑی سی زیادہ مگر اس کی ٹاپ پہ سٹے اس کو باقی گھاس کی اقسام سے منفرد کرتے ہیں۔

یہ گھاس صدیوں تک ایسے ہی بغیر کسی کی توجہ میں آئے اپنے فطری سفر پہ گامزن تھا۔ مگر آج سے پندرہ ہزار سال پہلے جب آئس ایج ختم ہونا شروع ہوئی تو جہاں دنیا میں طرح طرح کی انواع پھیلنا شروع ہوئیں وہیں ایک منفرد مخلوق بھی پھیلنا شروع ہوئی۔

یہ مخلوق باقی مخلوقات سے منفرد تھی۔ منفرد ایسے کہ یہ گھاس پھونس کے بیج اکھٹے کرکے اس کو پتھروں کے درمیان رگڑتی تھی اور پھر اس کو پانی میں مکس کرکے آگ پہ پکایا کرتی تھی۔

یہ عجیب و غریب مخلوق، مطلب انسان جب گھاس کی اس قسم سے آشنا ہوئی تو اس کے بیجوں سے خاصا متاثر ہوئی کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپور ہوا کرتے تھے۔ ان کو اس غذائیت کا پتا بھوک کی کمی سے لگ رہا تھا۔

سو حالیہ میکسیکو کے باسی انسانوں نے گھاس کی اس خاص قسم کی بار بار سیلیکٹو بریڈنگ کروانا شروع کر دی۔ وہ پودے جو زیادہ دانے دیتے تھے ان کی کراس بریڈنگ کروانا شروع کر دی۔

اس کراس بریڈنگ میں انہوں نے فقط 3500 قسم کے مختلف پودوں کو استعمال کیا۔ اس بات کا علم ہمیں حالیہ سالوں میں مکئی اور اس گھاس کی جین سیکونسنگ سے ہوا جس سے پتا چلا کہ فقط 700 جین ایسے ہیں جو بار بار رپیٹ ہوئے اور اس بات کی وجہ جینیاتی باٹل نیک ہے اور اس بات کی وجہ ڈومیسٹیکیشن ہے۔

سائنسدانوں کے اعداد و شمار کے مطابق Teostine میں تغیر کی یہ کمی آج سے تقریبا 6 سے 10 ہزار سال کے درمیان ہوئی ہے مگر یہ کیسے ہوئی اس کے مکمل شواہد تحقیق سے جاننا ضروری ہے۔

مگر کل کے اس گھاس کو انسانوں نے آج ارتقائی پریشر ڈال کر ایک مکئی میں بدلا اور یہ کافی حیران کن مظہر ہے۔

عام طور پہ Teostine کے سٹے کا سائز دو سے تین انچ جبکہ اس میں دانوں کا تناسب پانچ سے بارہ ہوا کرتا ہے مگر مکئی میں یہی تناسب اب بارہ انچ کے سٹے اور 500 سے اوپر دانوں کا ہے۔ اسی طرح گھاس کے بیجوں کی جھلی اتنی سخت تھی کہ یہ پرندوں کے معدے میں بھی بچ جایا کرتی تھی لیکن سیلیکٹو بریڈنگ سے انسانوں نے اس کو اتنا اگنور کیا اتنا کیا کہ اب یہ مکئی پہ برائے نام سی ہی ہوتی ہے۔

اس بات کی پیشن گوئی گریگر مینڈل نے بھی کی تھی کہ آبائی امریکیوں نے ہر سیزن کے بعد Teostine کی اتنی سیلیکٹو بریڈنگ کی ہے کہ ہر نسل گزشتہ سے مختلف ہے حتی کہ اب کی مکئی انیسویں صدی کی مکئی سے بالکل مختلف ہے۔

یوں انسانوں نے ایک عام سے گھاس کو اتنی مفید نسل میں بدلنے پہ مجبور کیا۔

ضیغم قدیر

24/03/2025

دوستو اگر آپ تک میری پوسٹ پہنچ رھی ہے تو پلیز اپنی موجودگی کا احساس دلائیں۔

Friends, if my post is reaching you, please let me know by showing your presence.
24/03/2025

Friends, if my post is reaching you, please let me know by showing your presence.

24/03/2025

I have logged into this page after a long time. I want to know if my followers are still active or not?

24/03/2025

Where are you from?
Your name and city country?

13/03/2025

Hello friends who is watching my post

19/02/2023

Masha Allah My Birds Setup. Allah pak.Barkat ata.kary. Ameen.

Address

House # R-220 Gulshan E Omair Near Safoora Chorangi Karachi
Karachi
76000

Telephone

+923132441211

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Natural beauty posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Natural beauty:

Share