Anjum badar

Anjum badar Trusted Accounts Officer | Affiliate Partner Amazon |Graphic Designer|Content Creator|
https://amzn.to/3VKb8U3

18/09/2025

میموری میوزیم اور ڈیجیٹل immortality
کی حقیقت

آج کی دنیا میں ٹیکنالوجی نہ صرف ہماری زندگی کو آسان بنا رہی ہے بلکہ ہماری یادوں اور جذبات کو محفوظ رکھنے کے نئے راستے بھی فراہم کر رہی ہے۔ حال ہی میں "Memory Museum" کے تصور نے دنیا بھر میں توجہ حاصل کی ہے، جس میں ایک بزرگ شخص اپنی پرانی یادوں اور بھرپور جذباتی زندگی میں ڈوبا ہوا دکھایا گیا ہے۔

یہ خیال انسانی خاندان، رشتوں اور یادوں کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ٹیکنالوجی "ڈیجیٹل امرت" (Digital Immortality) کے تصور کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے یعنی ایک ایسا نظام جہاں انسان کے خیالات، تجربات اور یادیں ڈیجیٹل طور پر ہمیشہ کے لیے محفوظ کی جا سکتی ہیں۔

کیا یہ ممکن ہے؟
موجودہ دور میں مصنوعی ذہانت (AI) اور AIGC (Artificial Intelligence Generated Content) اس سمت میں تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ ایسے پلیٹ فارم اور ایپلی کیشنز سامنے آ رہے ہیں جو انسانی جذبات، چہروں اور آوازوں کو ڈیجیٹل طور پر محفوظ کر سکتے ہیں۔ یہ صرف ٹیکنالوجی نہیں بلکہ ایک "ورچوئل وراثت" ہے جو آنے والی نسلوں کو اپنے بزرگوں سے جوڑے رکھ سکتی ہے۔

اخلاقی پہلو
یقیناً اس ٹیکنالوجی کے ساتھ کئی سوالات بھی جنم لیتے ہیں:

کیا یادوں کو ڈیجیٹل شکل میں محفوظ کرنا انسانی پرائیویسی کے خلاف تو نہیں؟
کیا یہ انسانی جذبات کی اصل کو تبدیل نہیں کر دے گا؟
اور کیا آنے والی نسلیں "حقیقی تعلقات" کے بجائے "ڈیجیٹل تعلقات" میں زیادہ الجھ جائیں گی؟

نتیجہ
"Memory Museum"یہ صرف ایک آرٹ پروجیکٹ نہیں بلکہ ایک علامتی اشارہ ہے کہ انسان اپنی یادوں کو محفوظ رکھنے کی شدید خواہش رکھتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی اگر مثبت مقصد کے لیے استعمال ہو تو "Tech4Good" کا بہترین نمونہ ثابت ہو سکتی ہے، جو نہ صرف رشتوں کو زندہ رکھے بلکہ انسانی تاریخ کو بھی ایک نئے انداز میں محفوظ کرے۔

Big thanks to Mursaleen Ahmad, رانا امان اللہ جاویدfor all of your support! Congrats for being top fans on a streak 🔥!
17/09/2025

Big thanks to Mursaleen Ahmad, رانا امان اللہ جاوید

for all of your support! Congrats for being top fans on a streak 🔥!

Allah sahil adeem ki umr draz karen Ameen
16/09/2025

Allah sahil adeem ki umr draz karen Ameen

In this explosive episode, Sahil Adeem fearlessly calls out the hypocrisy of scholars, leaders, and the broken education system. From the unity of Pakistan u...

16/09/2025

Women's Muslim 2 Pieces Sets Long Sleeve Button Down Shirt and Pants Abaya Casual Dress Dubai Outfits

https://amzn.to/3K4JEpF
16/09/2025

https://amzn.to/3K4JEpF

From his earliest memories of growing up as part of the Trump family to pivotal roles in the 2016 and 2024 presidential elections, spearheading strategies to combat lawfare, and leading the Trump Organization, Eric has been deeply invested in all aspects of his family’s legacy. As one of his ...

16/09/2025

Hello everyone! 🌟 Your support is invaluable, and you can provide it by sending Stars. This allows me to earn a living and continue creating content that resonates with you. Simply send me Stars when you see the Stars icon.

Mediocracy: The Politics of the Extreme Centre Paperback  May 1, 2018by Alain Deneault Authorنظام التفاهه د الان دونو  ت...
15/09/2025

Mediocracy: The Politics of the Extreme Centre Paperback May 1, 2018

by Alain Deneault Author

نظام التفاهه د الان دونو

تعارف :

ایلن دونو یہ دلیل دیتے ہیں کہ ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں جس پر *
اوسط درجے (mediocrity)کا راج ہے، نہ کہ اعلیٰ معیار یا حکمت کا۔ سیاست، کاروبار، تعلیم اور ثقافت ہر جگہ وہ لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو نظام کے مطابق چلتے ہیں، اطاعت کرتے ہیں اور خطرہ مول نہیں لیتے بجائے ان کے جو سچائی، تخلیقی صلاحیت یا عظمت کے لیے کوشاں ہوں۔

یہ دور کھلی بدعنوانی یا جابرانہ حکومت کا نہیں، بلکہ ایک “نظامِ تفاہت” (Banality System) کا ہے، جہاں ہر چیز کو اوسط، بے ضرر اور غیر متنازع رکھا جاتا ہے۔ ادارے لوگوں کو عظمت یا گہری سوچ کی طرف نہیں دھکیلتے بلکہ انہیں اس قابل بناتے ہیں کہ وہ "قابلِ قبول درمیانے پن" کی حدود میں رہیں۔

"سیاست" سطحی بن جاتی ہے، جہاں رہنما جرات مندانہ وژن سے گریز کرتے ہیں اور صرف محفوظ، درمیانی راستے کے سمجھوتے پیش کرتے ہیں۔
"دفاتر اور کاروبار"میں قابلیت یا جدت سے زیادہ اطاعت اور تعلقات کو اہمیت دی جاتی ہے۔
"اکیڈمیا اور ثقافت" میں علم کو محض تکنیکی ہنر تک محدود کر دیا جاتا ہے، تنقیدی سوچ اور تخلیقیت کو دبایا جاتا ہے۔
*"معاشرہ" مجموعی طور پر "نارمل" ہونے کی تعریف کرتا ہے، اور کمال یا برتری کو مشکوک یا خطرناک بنا دیتا ہے۔

مختصراً، دونو وضاحت کرتے ہیں کہ کس طرح "درمیانہ پن" (mediocrity) ہمارے سماجی نظام کا بنیادی اصول بن چکا ہے جو ہماری سوچ، اقدار اور اس بات کو تشکیل دیتا ہے کہ کون آگے بڑھے گا اور کون پیچھے رہ جائے گا۔

👉 یہ کتاب صرف تنقید نہیں بلکہ ایک "ضمیر کو جنجھوڑنے کی آواز" بھی ہے: تاکہ ہم سمجھ سکیں کہ کس طرح درمیانہ پن جمہوریت، انصاف اور انسانی صلاحیتوں کو کمزور کرتا ہے اور ایسے متبادل سوچ سکیں جہاں اصل عظمت، ہمت اور تنقیدی فکر کو پروان چڑھنے کا موقع ملے

https://amzn.to/41Wb9I6

حضرت موسیٰؑ اور فرعون جب فرعون نے نوزائیدہ بچوں کے قتل کا حکم دیا تو اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰؑ کے لئے ایک "گرے زون" یعن...
12/09/2025

حضرت موسیٰؑ اور فرعون
جب فرعون نے نوزائیدہ بچوں کے قتل کا حکم دیا تو اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰؑ کے لئے ایک "گرے زون" یعنی حفاظت کا درمیانی علاقہ پیدا کیا، اور انہیں فرعون ہی کے محل میں پرورش دی۔ بظاہر یہ جگہ خطرناک تھی بنی اسرائیل کا ایک بچہ اُس ہی ظالم کے گھر میں پل رہا تھا جو اسے ختم کرنا چاہتا تھا۔ لیکن یہ درمیانی مقام، جو نہ مکمل طور پر محفوظ تھا اور نہ ہی مکمل طور پر خطرناک، دراصل وہ بفر زون تھا جسے اللہ نے حضرت موسیٰؑ کی حفاظت کے لئے استعمال کیا، یہاں تک کہ ان کا مشن ظاہر ہوا۔ اسی "گرے زون" میں حضرت موسیٰؑ کو پرورش ملی، تعلیم ملی اور تربیت ملی، وہ بھی دشمن کے گھرانے میں ــ لیکن اللہ کی منصوبہ بندی خاموشی سے جاری تھی۔

سبق

زندگی کبھی سیدھی "سیاہ اور سفید" نہیں ہوتی۔ جس طرح حضرت موسیٰؑ نے فرعون کے محل کے عین دل میں زندگی پائی، بالکل اسی طرح کبھی ہماری بقا اور ترقی ان دیکھے رشتوں، غیر متوقع جگہوں اور پیچیدہ حالات سے جڑی ہوتی ہے۔ اصل چیز یہ ہے کہ ہم اللہ پر بھروسہ رکھیں اور اپنے تعلقات اُن لوگوں کے ساتھ قائم رکھیں جو مخلص اور قابلِ اعتماد ہوں کیونکہ یہی تعلقات زندگی کے ان "گرے زونز" میں ڈھال بن جاتے ہیں۔

11/09/2025

حلیمہ بی بی ہمیں معاف کر دینا۔
ہم نے تجھے بہت ڈھونڈا۔
تو ہمیں نہیں ملی۔
سولہ فٹ پانی میں کشتی کے ذریعے تیری تلاش بہت مشکل تھی۔
ہم نے پورے تین دن تجھے ڈھونڈا۔
ہم تھک گئے تھے
ہمارے ہاتھ پاؤں پھول گئے تھے
ہماری آنکھیں تھک چکی تھیں۔
ہماری نظر تک دھندلی ہو گئی تھی
ایک ایک درخت کو دیکھا
ایک ایک جھاڑی کو دیکھا
کماد کی ایک ایک شاخ کو دیکھا
وہ دور کہیں کوئی کپڑا نظر آیا تو جا کر دیکھا
کہیں کوئی شاپر نہ چھوڑا
کوئی بوتل نہ چھوڑی۔
کئی کئی میلوں تک ڈھونڈا تمہیں۔
تو تو ایک پھول جتنا تھی میرے جگر کا ٹکڑا
تیری موت ایسے لکھی تھی
ہم یہ بھی قبول کر چکے تھے
تو مل تو جاتی
تیرا جنازہ پڑھتے
تجھے دفناتے تجھے مٹی دیتے
تو تو ایسے تیر مار کر گئی ہے جو کبھی نہیں نکلنے والے
جہاں لوگ پانی سے ڈر کر بھاگ رہے تھے۔
ہم اسی پانی میں تیری خاطر پتہ نہیں کتنی دفعہ کود پڑے
جان کی پرواہ کیے بغیر ہم نے تجھے بہت ڈھونڈا
تو ہمیں نہ ملی
یہ دکھ کھا جائے گا ہمیں پوری زندگی
اللہ کرے تو زندہ ہو
اللہ کرے تو کسی کو مل گئی ہو
قیامت والے دن ملیں گے تجھ سے۔
ہم سے روٹھنا مت
ہمیں معاف کر دینا۔
😭😭

https://a.co/d/4ddz5dd Amazon's top-rated Leverage with my affiliate link
11/09/2025

https://a.co/d/4ddz5dd Amazon's top-rated Leverage with my affiliate link

Condition: New with Tags Package Include: 1PC Shirt + 1PC Pants Size: S-5XL Color: As pictures shown Material: Polyester Features: Long Sleeve, Turn-down Collar, Elastic Cuffs, Chest Pockets, Button Closure, Elastic Waistband, Loose Fit Gender: Women Women's Muslim 2 Pieces Sets Long Sleeve Butto...

Address

Karachi

Website

https://temu.to/k/eds1upeazhg

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Anjum badar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Anjum badar:

Share