Zarbemomin

Zarbemomin Conflict News
Speak the truth even if it costs your neck!

07/07/2025

🌸 "حقیقی مرد وہ ہے جو دوسروں کی عزت کرے، اور اپنی غیرت کی حفاظت کرے۔"

07/07/2025

🌸 عزت اور احترام:
اسلام نے عورت کو عزت دی، ماں کے قدموں تلے جنت رکھی، بیوی کو محبت اور سکون کا ذریعہ کہا اور بیٹی کو رحمت بنایا۔

🌸 ذمہ داریاں:

عورت پر سب سے بڑی ذمہ داری اپنے گھر کو سنبھالنا، بچوں کی تربیت کرنا اور شوہر کے ساتھ حسن سلوک کرنا ہے۔

اگر وہ چاہے تو تعلیم حاصل کرے، کام کرے لیکن پردہ اور اسلامی اصولوں کا خیال رکھے۔

🌸 حقوق:

ماں ہونے کی حیثیت سے سب سے زیادہ حق دیا۔

بیوی ہونے کی صورت میں نان نفقہ (کھانا، لباس، رہائش) شوہر کی ذمہ داری ہے۔

بیٹی ہونے کی صورت میں والدین پر اس کی اچھی پرورش اور شادی کی ذمہ داری رکھی۔

اسلام عورت کو عزت، وقار اور تحفظ دیتا ہے اور اس کی ذمہ داری گھر اور خاندان کو سنوارنا ہے جبکہ مرد پر اس کا محافظ اور کفیل ہونے کی ذمہ داری ڈالی ہے۔

09/03/2024

عورت کو حقوق بطور عورت کبھی نہیں مل سکتے۔ جدید دنیا میں حقوق لینے کے تین ہی طریقے ہیں: یا عورتوں کو مرد بننا ہو گا، یا مردوں کو عورت بنانا ہو گا، یا جنس کا تصور مکمل ختم کرنا ہو گا۔ اس وقت تینوں کام دنیا میں پوری شد و مد سے جاری ہیں۔

خدا سے دور ہوتے ہوئے سماج میں خدا کا متبادل بالآخر مادہ بنتا ہے۔۔۔

زیادہ سے زیادہ مادی وسائل، زیادہ سے زیادہ مادی ترقی، یہی انسانی زندگی کا حتمی مقصد ٹھیرتا ہے۔ کیونکہ کوئی خدا نہیں ہوتا جس کی خوشنودی درکار ہو نہ کوئی آخرت ہوتی ہے جہاں کسی جواب کا ڈر ہو، سو یکسوئی کے ساتھ انسانی زندگی مادی ذرائع کے زیادہ سے زیادہ حصول کے لیے وقف ہوتی ہے۔

ایسے سماج میں انسان کی انسان پر فضیلت یا برتری کا ایک ہی معیار رہتا ہے: جو مادی ترقی و وسائل کی دوڑ میں آگے ہو، یعنی زیادہ “پراڈکٹو” ہو، وہی اعلی، وہی اوپر۔۔۔

ایسے سماج میں اخلاقیات کا اپنا کوئی آزاد وجود بھی نہیں ہوتا۔ سچ بولنا، کسی کے جان و مال و عزت پامال نہ کرنا، اور دیگر اخلاقی اقدار اس لیے اہم نہیں ہوتے کہ ان کا خدا نے حکم دیا ہے اور ان سے متعلق سوال ہو گا، بلکہ اس لیے اہم ہوتے ہیں کہ ریاستی قانون ان کا تقاضا کرتا ہے چونکہ ان معاملات کا خیال رکھ کر سارے لوگ مادی ترقی کی دوڑ میں زیادہ پراڈکٹو رہتے ہیں۔ جیسے ہی محسوس ہو کہ مادے کی دوڑ میں ان میں سے کوئی اخلاقی قدر ہمیں پیچھے کر سکتی ہے، تو فوراً پینترا بدل لیا جاتا ہے (مثلاً ریاست یا ملکی سطح پر جھوٹ بھی عام ہے، کمزوروں کی نسل مٹانے کا بھی رواج عام ہے جس کی لائیو براڈکاسٹ اس وقت بھی مشرق وسطی میں چل رہی ہے)۔

سو ایسے سماج میں حقوق کی تحریکیں بھی اخلاقیات کی طرح لُولی لنگڑی ہوتی ہیں۔ کیونکہ کسی کو حقوق دلوانے ہوں تو ان کا تعلق فرائض سے جوڑنا پڑتا ہے، اور کسی تگڑے پر کوئی شے فرض کوئی اتھارٹی (خدا) ہی کرتی ہے، اگر اتھارٹی صرف مادہ رہ جائے تو گویا فرض سب پر بس اتنا ہی ہے کہ مادے کی دوڑ میں آگے رہنے کو نصب العین بنائے۔

فیمنزم کے جدید کرتا دھرتا بھی اس حقیقت سے خوب آشنا ہیں کہ ایک بے خدا سماج فقط مادی معیار پر انسان کی فضیلت قبول کرتا ہے۔ فیمنزم نے اس لیے یہ کہنا بند کر دیا ہے کہ عورتوں کو حقوق دو۔ کیونکہ حقوق مانگنے کا مطلب ہے کسی پر فرائض ڈالے جائیں جو کہ ممکن نہیں رہا۔ اب یا آپ مادے کے اعتبار سے برابری پر پراڈکٹو بن کر حقوق لے سکتے ہیں یا دوسرے کو کم پراڈکٹو بنا کر اپنے برابر کر کے۔ سو اب بس یہ کہا جاتا ہے کہ عورت اور مرد برابر ہوں گے!

کہنے والوں کو بھی پتا ہے کہ یہ “برابری ہونی چاہیے” بہت بڑی گپ ہے۔ مرد جسمانی طور پر زیادہ مشقت کا اہل ہے، زیادہ مادی وسائل تھوڑے وقت میں اکٹھے کر سکتا ہے، اس پر بچہ جننے اور اسے دودھ پلانے کا بوجھ نہیں جس سے اس کا مادی دوڑ میں بالکل واضح ایڈوانٹیج ہے عورت پر۔ ایسے میں اگر حقوق لینے کے لیے خدائی حکم کی اپیل ختم ہو جائے تو پھر مردوں پر فرائض کا کوئی بھی بوجھ ڈالنے کا اور کوئی طریقہ نہیں رہتا سوائے ان تین کے:
۱)عورتیں مادی دوڑ میں مرد کے برابر آنے کے لیے اپنے اندر جسمانی نفسیاتی و سماجی تبدیلیاں لائیں، اس میں شادی نہ کرنے سے کر اولاد پیدا نہ کرنے تک کا فیصلہ ہو تو وہ بھی لیا جائے۔ عورت مرد کے برابر کام کر کے اس کے برابر مال بنائے تو ہی وہ بے خدا سماج میں حقوق لے پائے گی۔ یہ چونکہ مکمل ممکن نہیں تو زور نیچے والے دو پر ہے۔
۲)مردوں کو عورتوں کے قریب کیا جائے اور عورت جیسی جسمانی نفسیاتی و سماجی کیفیت میں ڈالا جائے۔ بلکہ جہاں ممکن ہو مردانگی کو ہی بطور ولن پیش کر کے سب کو اس سے بے زار کر دیا جائے۔
۳)مرد اور عورت کا تصور ہی سرے سے ختم ہو جائے تاکہ کوئی کسی سے حقوق مانگے نہ فرائض کا تقاضا ہو۔

پہلے معاملے سے فیملی سسٹم تباہ ہو جاتا ہے۔ انسانی نسل ہی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ بچے پیدا ہونا بند ہو جائیں تو پھر لیبارٹری میں بچوں کی افزائش کا بندوبست لازمی ہو گا (اور مستقبل میں آپ یہ ہوتا دیکھیں گے بھی)۔ دوسرے معاملے کا شاخسانہ ہے کہ ٹرانس جینڈر ہر طرف عام ہو رہے ہیں۔ مردوں نے اپنے روایتی وصف چھوڑ کر عورتوں جیسے طور طریقے اپنانا شروع کر دیے ہیں، ٹاکسک مسکولینیٹی جیسی اصطلاحیں لا کر مرد کو مرد ہونے پر شرمسار کیا جا رہا ہے۔ جس سے مردوں نے بطور مرد جو کام اٹھا رکھے تھے ان سے بھی وہ بھاگنا شروع ہو جائیں گے (جنگ کا ایندھن بننے سے لے کر دیگر سخت فزیکل لیبر تک)۔ تیسرے والی واردات کا نتیجہ یہ ہے کہ اب بچوں کو جینڈر نیوٹرل رکھا جا رہا ہے جس سے زنا کاری ایک نارمل رویہ، انسانی نسل کی بقا اور فیملی کا پورا ادارہ جڑوں سے کھوکھلا ہونے جا رہا ہے۔

فیمنزم کے مارچز میں جو آپ ست رنگی جھنڈے اور دیگر نعرے دیکھتے ہیں، اس تحریک کی ایل جی ٹی وی کے ساتھ قربت دیکھتے ہیں، ان کی ریاستی سطح پر سرپرستی دیکھتے ہیں تو اس کی وجہ یہی ہے کہ اب یہ عورتوں کے حقوق کی تحریک سرے سے ہے ہی نہیں۔ یہ عورتوں کو مرد بنانے کی، مردوں کو عورت بنانے کی، اور مردانگی و عورتانگی کے تصور کو ہی فنا کرنے کی تحریک بن چکی ہے!

-Dr. Uzair Saroya

09/03/2024

گھر عورت ہی سمبھالتی اور گھر کا ماحول بھی عورت ہی بناتی ہے خاص طور پر جب وہ سسرال سے الگ رہتی ہے ۔۔
اپنے بچوں کو گھر کے کاموں میں مصروف رکھیں انکو ہر کام سیکھائیں اور عمر بڑھنے کے ساتھ ذمہ داری بھی دیں، اسطرح بچوں میں اعتماد بڑھے گا اور آپ کے کاموں کی لسٹ میں کمی بھی ہو گی۔۔۔۔ زیادہ کام کی وجہ سے اکثر شوہر حضرات کی شامت آجاتی ہے 😀

گھر ،بچے، کام والی سب سہولتیں کے ساتھ اکثریت ملکہ جیسی زندگی گزار رہی ہیں اس پر اللہ کا شکر ادا کرنا نہ بھولیں اور کسی بھی فیمنسٹ کی باتوں میں اکر گھر کا سکون برباد نہ ہونے دیں 🌺

Womanish Youth

08/11/2023

احادیث کے مطابق قرب قیامت جب امام م ہدی کا ظہور ہوگا تو دجالیوں سے جنگ کیلئے امام مہدی کا جو لشکر ہوگا اس کی تعداد صرف 12,000 (بارہ ہزار) ہوگی۔

کبھی آپ نے سوچا ہے کہ اربوں مسلمانوں کے ہوتے ہوئے امام مہدی کے ساتھ صرف بارہ ہزار کا ہی لشکر کیوں ہوگا اور باقی مسلمان کہاں ہونگے؟

میرا دل کہتا ہے کہ اس وقت مسلمانوں کی غیرت اس سے بھی زیادہ مرچکی ہوگی اور اربوں کی تعداد میں مسلمان ہونے کے باوجود وہ امام م ہدی کے ساتھ ج ہاد میں کھڑے ہونے کی ہمت نہیں کر پائیں گے۔ عین ممکن ہے کہ اس وقت مسلم حکمران امام مہدی کو دہ شتگرد قرار دیں۔ اربوں مسلمان وہیں ہونگے جہاں آج موجود ہیں۔ ص یہونیوں سے برسرِ پیکار مرد م جاہد آج بھی چند ہزار ہی ہیں۔
امام م ہدی کے لشکر میں شامل ہونے والے خوش نصیبوں کیلئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بدری شہدا سے تشبیہ ویسے ہی نہیں دی، اس وقت یقیناً خوش نصیبی اور اللہ کا فضل ہی ایمان کی وہ طاقت ان چنیدہ لوگوں کو عطاء فرمائیں گے جنہیں موت کا خوف اور مال کی محبت لاحق نہیں ہوگی۔

تحریر: کمیل احمد معاویہ

Silkiablik Herbal Shamp0o

‏ساحل پہ کھڑے ہو تمہیں کیا غم، چلے جانامیں ڈوب رہا ہوں، ابھی ڈوبا تو نہیں ہوںKomail Ahmed Muaviahبائکاٹ جاری رکھیں...Sil...
08/11/2023

‏ساحل پہ کھڑے ہو تمہیں کیا غم، چلے جانا
میں ڈوب رہا ہوں، ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں

Komail Ahmed Muaviah

بائکاٹ جاری رکھیں...

Silkiablik Herbal Shamp0o ایک قابل اعتماد پاکستانی برانڈ ہے اس کے پروڈکٹس بالوں کے لے بہترین ۔۔ہیں

بائکاٹ جاری رکھیں...Silkiablik Herbal Shamp0o ایک قابل اعتماد پاکستانی برانڈ ہے اس کے پروڈکٹس بالوں کے لے بہترین ۔۔ہیں
08/11/2023

بائکاٹ جاری رکھیں...

Silkiablik Herbal Shamp0o ایک قابل اعتماد پاکستانی برانڈ ہے اس کے پروڈکٹس بالوں کے لے بہترین ۔۔ہیں

ہلال احمر مصر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر رامی سے ہلال احمر مصر ‎ کے ہیڈکوارٹر قاہرہ  میں ملاقاتفلسطینی بھائیوں کیلئے پ...
07/11/2023

ہلال احمر مصر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر رامی سے ہلال احمر مصر ‎ کے ہیڈکوارٹر قاہرہ میں ملاقات
فلسطینی بھائیوں کیلئے پاکستانی قوم پاکستانی فلاحی تنظیموں کیطرف سے ڈاکٹرز،ادویات،خوراک اور دیگر ضروریات کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ غزہ کی ہر ضرورت پورا کرینگے،پاکستان سے ہر شعبہ کے ماہر ڈاکٹرز آنے کیلئے تیار ہیں،
ملاقات میں ڈاکٹر رامی (Dr Ramy)نے بتایا کہ فوری سیز فائر ناگزیر ہے تاکہ انسانی امداد اندر پہنچائی جاسکے،تباہی اتنی بڑے پیمانے پر ہوئی ہے کہ ناقابل بیان ہے۔غزہ پہنچنے والی امداد ضروریات کے تناسب سے بہت تھوڑی ہے۔ضروریات میں سے فوری ضرورت ادویات،خوراک،کمبل ہیں

ڈاکٹر مفتی رشید احمد خورشید صاحب 👇
اللہ تعالیٰ سینیٹر مشتاق صاحب کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ امت کے لیے جو تڑپ، درد اور غم خواری ان کو حاصل ہے، کاش ہمارے سارے پارلیمنٹرین کو حاصل ہوجائے تو نقشہ ہی بدل جائے۔ اللہ تعالیٰ سینیٹر صاحب کی کوششوں اور کاوشوں کو بار آور اور ثمر آور بنائے

03/11/2023

اے اللہ ہمیں کامیابی عطا فرما
حماس کے جنگجو محاذ جنگ پر جانے سے قبل دعائیں مانگ رہے ہیں...

واللہ کیا ایمان افروز مناظر ہیں ۔
تاریخ گواہ ہے ، ہمیشہ تھوڑے زیادہ پر غالب رہے ہیں کیونکہ کہ مومن کی مدد کا وعدہ کیا گیا ہے
---------
اسرائیلی چیف آف جنرل سٹاف ہرزی حلوی نے بیان دیا ہے کہ ہم نے غزہ کے مزاحمت کاروں سے جنگ میں اپنے بہت ہی اہم اور عمدہ فوجی جوان کھو دئیے ہیں۔

الحمدللہ ☺️

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے میری ٹؤئیٹ پر یہ ریپلائی دیا ہے۔ 👆مجھے امید ہے کہ جو بھی اس ایونٹ کے آرگنائیزرز ہیں وہ ڈپٹی کمش...
02/11/2023

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے میری ٹؤئیٹ پر یہ ریپلائی دیا ہے۔ 👆
مجھے امید ہے کہ جو بھی اس ایونٹ کے آرگنائیزرز ہیں وہ ڈپٹی کمشنر کی ہدایت کا پاس رکھیں گے اور غزہ میں بکھری ہمارے بچوں کی لاشوں پر اسلام آباد میں کوئی ناچ گانا اور دھما چوکڑی نہیں کریں گے۔

M***i Syed Adnan Kakakhail

اگر بائیکاٹ کو مزید طوالت دی تو ممکن ہے ابو عبیدہ کی تصویر چھاپ د یں 😂 بائیکاٹ جاری رکھیں۔ اکاؤنٹ اڑتا ہے تو اڑ جائے اکا...
02/11/2023

اگر بائیکاٹ کو مزید طوالت دی تو ممکن ہے ابو عبیدہ کی تصویر چھاپ د یں 😂 بائیکاٹ جاری رکھیں۔
اکاؤنٹ اڑتا ہے تو اڑ جائے اکاؤنٹ فلسطین کے نام ❤️

Bilal Skater

ایک طرف فلسطین میں مسلمان وحشیانہ مظالم کا شکار ہیں اور دوسری طرف اسلام آباد کے F-9 پارک میں ناچ گانے کے پروگرام کیے جا ...
02/11/2023

ایک طرف فلسطین میں مسلمان وحشیانہ مظالم کا شکار ہیں اور دوسری طرف اسلام آباد کے F-9 پارک میں ناچ گانے کے پروگرام کیے جا رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ اس پروگرام کو فی الفور کینسل کرے۔
اپنی آواز اسلام آباد انتظامیہ تک پہنچائیے۔

M***i Syed Adnan Kakakhail

Address

Karachi

Website

http://zarbemomin.blogspot.com/

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Zarbemomin posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Zarbemomin:

Share