20/09/2025
ایس پی ایس سی نے بھرتیوں کا دوبارہ آغاز، 2024ءَ ۾ 31 محکموں میں 6 ہزار سے زائد افراد تعینات
کراچی (19 ستمبر 2025ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) کے چیئرمین محمد وسیم نے جمعۃ المبارک کے دن وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی اور کمیشن کی سالانہ رپورٹ 2024 پیش کی، جس میں نمایاں کامیابیوں، اصلاحات اور آئندہ کے منصوبوں کا ذکر کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق، کمیشن نے ستمبر 2022ء میں ایس پی ایس سی ایکٹ 2022ء کے تحت رُکی ہوئی بھرتیوں کو دوبارہ شروع کیا اور حیدرآباد میں نیا ہیڈ کوارٹر قائم کیا۔ 500 امیدواروں کی گنجائش رکھنے والی کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹنگ لیب جنوری 2025ء میں فعال ہوگی۔
جولائی 2022ء سے جون 2025ء تک سندھ پبلک سروس کمیشن نے 109 تحریری امتحانات لیے، جن میں 4,743 اسامیاں اور 10,270 بیک لاگ پوسٹس شامل تھیں۔ کل 3,81,960 امیدواروں نے امتحانات دیے، جن میں سے 26,722 کامیاب قرار پائے۔ ان میں سے 25,921 کے انٹرویوز لیے گئے اور 6,077 امیدواروں کو 2024 ءمیں مختلف 31 سرکاری محکموں میں تعینات کیا گیا۔ ان عہدوں میں میڈیکل آفیسرز، وومین میڈیکل آفیسرز، اسٹاف نرسز، لیکچررز، سبجیکٹ اسپیشلسٹ، ٹاؤن آفیسرز، ہیڈ ماسٹرز اور اکاؤنٹنٹس شامل ہیں۔
کارکردگی کے اعتبار سے سنہ 2022ء میں 1,282، سنہ 2023ء میں 5,572، سنہ 2024ء میں 6,077 اور سنہ 2025ء کی پہلی ششماہی میں 5,629 سفارشات کی گئیں، یوں تین برسوں میں کُل 18,560 امیدواروں کی تعیناتیاں کی گئیں۔
شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے سندھ پبلک سروس کمیشن نے پیپر لیکیج کے واقعات کے بعد اسٹرونگ روم قائم کیا، آن لائن دستاویزات جمع کرانے کا نظام متعارف کرایا، لازمی ویٹنگ لسٹ کا اطلاق کیا اور سخت اینٹی مال پراکٹس قوانین بنائے جن کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں پر پانچ سال تک کی پابندی لگ سکتی ہے۔ شہری اور دیہی کوٹے کو بھی بحال شدہ پرانی حدود کے مطابق نافذ کیا گیا۔
مالیاتی جائزے میں بتایا گیا کہ مالی سال 24-2023ء کے لیے سندھ پبلک سروس کمیشن کو 1.135 ارب روپے دیے گئے جن میں سے 1.086 ارب روپے خرچ ہوئے۔ امتحانی فیس کی مد میں 7 کروڑ 32 لاکھ روپے حاصل ہوئے جبکہ 5 کروڑ 91 لاکھ روپے خالی اسامیوں کے باعث واپس کیے گئے۔ ترقیاتی اخراجات میں 1.363 ارب روپے سیکریٹریٹ کمپلیکس پر اور 5 کروڑ روپے سندھ پبلک سروس کمیشن کی مضبوطی پر مختص کیے گئے، جن میں سے 39 لاکھ 20 ہزار روپے استعمال ہوئے۔
وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کی ادارہ جاتی پیشرفت کو سراہا اور ہدایت دی کہ بھرتی کے عمل میں میرٹ، شفافیت اور کارکردگی کو
یقینی بنانے کے لیے اصلاحات جاری رکھی جائیں۔
عبدالرشید چنا، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ