08/07/2025
رات کی بارش اور طوفان کے بعد صبح گھر کے گیراج میں بکھرے ہوئے یہ پتنگے دیکھے۔ دل ایک خیال سے کانپ گیا
یوں پڑے ہونگے ہم انسان قیامت کے دن۔۔۔۔ کہیں ڈھیروں کی شکل میں، کہیں الگ الگ، پوری زمین پر بکھرے ہوئے۔ نہ امیر نہ غریب، نہ عقلمند نہ بیوقوف، نہ عالم نہ جاہل، نہ سٹائلش نہ سادہ، نہ آقا نہ رعایا۔۔۔۔ نہ کسی گھر کی حدیں نہ کسی ملک کی۔۔۔۔
سب ایک جیسے جسم۔۔۔
ایک ہی زمین۔۔۔
اور ایک ہی حاکم۔۔۔۔ اللہ
وہی اول وہی آخر
ہم سب کو سب کچھ پتہ ہے۔ پھر بھی جان کے انجان بنے ہوئے ہیں
مان کے بھی نہیں مانتے۔۔۔
کیسے مصروف ہیں۔ جیسے سب بھول بیٹھے ہوں
ہم میں سے ہر کسی کو لگتا ہے ابھی بہت وقت پڑا ہے
دوستو! ہم جسے پہاڑ جیسی زندگی کہتے ہیں۔ یہ تو پلک جھپکنے جتنا وقت ہے
آئیں آج سے ایک کوشش شروع کرتے ہیں۔ اپنے پورے دن میں چند لمحے اس سوچ کے ساتھ تنہا ضرور گزاریں گے کہ ہم اس دن کیلئے کیا کریں۔ اور کوئی ایک کام ایسا ضرور کریں گے جو اس دن کام آ جائے۔ چاہے وہ استغفار ہو، ذکر ہو، کسی کی مدد ہو، اپنی تصحیح ہو یا دعا
اللہ تعالٰی ہمارا، ہمارے والدین اور ہماری اولاد کا خاتمہ بالایمان
فرمائے
اللہ تعالٰی ہمیں اس، دن کی تیاری کی توفیق عطا فرمائے
اللہ تعالٰی حضرت محمدﷺ کی امت کی مغفرت فرمائے اور قیامت کے دن ہمیں ان کے سامنے سرخرو فرمائے۔ آمین
Copied