URK-Diary

URK-Diary The world is changed by your example, not by your opinion... Let's Create an Example for them..

لبوں پر آ گئی تھی اک بات حرفِ حق بن کر...
خبر یہ پھیلی شہر میں کہ زبان دراز ہیں ہم..

14/07/2025

میختر ملتان کوئٹہ روڈ پر 12 افراد کو بس سے اتار کر قتل کردیا گیا اس بس میں دنیا پور کے دو سگے بھائی بھی قتل کردئیے گئے جو اپنے باپ کے جنازے میں شرکت کے لئے آرہے تھے
"ایک گھر تھا، جہاں قہقہے گونجتے تھے… ابم وہی گھر جنازوں کی گلی بن چکا ہے!"
ماں نے باپ کی میت کے سرہانے بیٹھ کر تکیے میں منہ چھپا تھا۔
"میرے بیٹے آ جائیں… پھر دفنا لینا… بس آخری دیدار ہو جائے…"
یہی ایک فقرہ وہ بار بار دہرا رہی تھی۔
محلے کی عورتیں دلاسے دے رہی تھیں: "اللہ صبر دے… بیٹے پہنچتے ہوں گے…"
فون آیا… "بی بی جی، معاف کرنا… دونوں بیٹے راستے میں…" "ہاں ہاں، پہنچ گئے؟" ماں بولی۔ "نہیں… مار دیے گئے ہیں…" خاموشی… اور پھر ایک ایسی چیخ، جو محلے کی چھتوں پر جا ٹکرائی…
💔
پھر کچھ گھنٹوں بعد دروازے پر شور ہوا۔
ایک گاڑی، پھر دوسری… اور پھر… ایمبولینس… ماں دوپٹے کے پلو سے آنسو پونچھتی، جلدی سے دروازے تک پہنچی… "میرے بچے آ گئے؟"
دروازہ کھلا… آگے ان کے بیٹے نہیں، ان کے جنازے تھے دو سفید کفن… خون آلودہ، خاموش… جنہیں چند لمحے پہلے ماں دعاؤں کے سائے میں روانہ کر چکی تھی۔

ماں وہیں دروازے پر گرتی چلی گئی۔ چیخ نکلی، لیکن آواز کہیں گم ہو گئی۔

👣
پہلا جنازہ صحن میں رکھا گیا — چھوٹا بیٹا… جو ہمیشہ ماں کا ہاتھ پکڑ کر سوتا تھا…

دوسرا جنازہ بھی رکھ دیا گیا — بڑا بیٹا… جس نے وعدہ کیا تھا: "امی، اس بار عید پر کچھ لے کر آؤں گا…" اور اندر…
تیسرا جنازہ پہلے سے موجود تھا — باپ، جن کے جنازے کے لیے بیٹے آ رہے تھے…
ماں اپنے ہاتھوں سے بچوں کے چہرے کھولتی گئی، اور ہونٹوں سے بس اتنا بولتی رہی:

"ابا کو تم نے کندھا دینا تھا نا…؟
کیوں ساتھ جا رہے ہو بیٹا…؟
چھوڑ کر کیوں جا رہے ہو…؟"
پھر اُس نے تینوں جنازوں کے قریب بیٹھ کر ہاتھ جوڑ لیے، اور زمین پر ماتھا رکھ دیا
"میرے اللہ! مجھے بھی اٹھا لے… یہ دنیا اب میرے لیے نہیں…"

🌑
دروازے پر بھیڑ تھی، اندر خاموشی… چار جنازے اٹھنے تھے…
باپ، دو بیٹے… اور چوتھا جنازہ انسانیت کا…

اے ربّ العالمین!
یہ ماں اب صرف اولاد سے نہیں، پوری دنیا سے تھک چکی ہے… اس پر رحم فرما! ان مظلوموں کو شہداء میں شامل فرما! اور ان درندوں کو دنیا میں ذلیل، آخرت میں جہنم کا ایندھن بنا! آمین، آمین، آمین!

یہ ایک ہزار گرام لوہے کی سلاخ ہے، جو اپنی خام حالت میں صرف 100 ڈالر کی مالیت رکھتی ہے۔اگر اسے گھوڑوں کے نعل بنانے میں اس...
03/06/2025

یہ ایک ہزار گرام لوہے کی سلاخ ہے، جو اپنی خام حالت میں صرف 100 ڈالر کی مالیت رکھتی ہے۔

اگر اسے گھوڑوں کے نعل بنانے میں استعمال کیا جائے، تو اس کی قیمت 250 ڈالر ہو جاتی ہے۔

اگر اسے سلائی کی سوئیاں بنانے کے لیے استعمال کیا جائے، تو اس کی قیمت تقریباً 70,000 ڈالر تک پہنچ جاتی ہے۔

اگر اسے گھڑیوں کے پرزے اور چشمے بنانے میں ڈھالا جائے، تو اس کی مالیت 60 لاکھ ڈالر تک جا پہنچتی ہے۔

لیکن اگر اسے کمپیوٹر چپس میں استعمال ہونے والے ہائی ٹیک لیزر پرزوں میں بدلا جائے، تو یہی سلاخ اچانک 1.5 کروڑ ڈالر کی ہو جاتی ہے۔

آپ کی اصل قدر اس چیز سے نہیں ہوتی کہ آپ کس چیز سے بنے ہیں — بلکہ اس سے ہوتی ہے کہ آپ اپنی مہارتوں کو کس طرح نکھارتے ہیں اور انہیں کیسے استعمال کرتے ہیں۔

"ہاں، جنگ کے دوران پاکستان نے ہماری ایئر فورس کے پانچ طیارے مار گرائے تھے۔ چین کے جہاز مضبوط نکلے جبکہ فرانس کے رافیل طی...
01/06/2025

"ہاں، جنگ کے دوران پاکستان نے ہماری ایئر فورس کے پانچ طیارے مار گرائے تھے۔ چین کے جہاز مضبوط نکلے جبکہ فرانس کے رافیل طیارے توقعات پر پورے نہیں اترے۔ مودی کے ہوتے ہوئے اس معاملے پر نہ تحقیقات ہو سکتی ہیں، نہ ہی کوئی کھل کر بات کر سکتا ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ ایک دن نریندر مودی قوم کو اس حقیقت سے ضرور آگاہ کریں گے۔"
یہ چونکا دینے والا اعتراف بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے سینئر رہنما سبرامنیئن سوامی نے اپنے تازہ انٹرویو میں کیا، جس نے بھارت کی فضائی طاقت کے دعووں کی قلعی کھول دی۔

سوامی نے اعتراف کیا کہ پاکستان کی طرف سے جنگی محاذ پر دیا گیا ردِعمل نہ صرف تیز تھا بلکہ تباہ کن بھی، جس میں بھارتی فضائیہ کے پانچ طیارے گرائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں چینی طیارے اپنی کارکردگی میں نمایاں رہے، وہیں فرانسیسی ساختہ رافیل طیارے بری طرح ناکام ثابت ہوئے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت میں اس حساس معاملے پر نہ تو کوئی سنجیدہ تحقیقات ممکن ہیں اور نہ ہی آزادانہ گفتگو کی اجازت۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ دنوں میں ایک برطانوی اخبار نے پاکستان ایئر فورس کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو سراہتے ہوئے اسے "فضاؤں کی حکمرانی کرنے والی طاقت" قرار دیا تھا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستانی طیاروں نے جدید میزائلوں کی مدد سے بھارت کے مہنگے جنگی طیارے، بشمول رافیل، مار گرائے اور فضائی برتری کا عملی ثبوت دیا۔

اب سبرامنیئن سوامی جیسے قد آور بھارتی سیاستدان کی جانب سے اس فوجی ناکامی کا کھلے عام اعتراف بی جے پی کے لیے ایک تلخ حقیقت بن کر ابھرا ہے، جس سے بھارتی عسکری تیاریوں پر بھی کئی سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ ساتھ ہی یہ واقعہ پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت اور تکنیکی برتری کا بھی ایک منہ بولتا ثبوت بن گیا ہے۔

*زیلینڈیا* ایک حیرت انگیز اور پراسرار براعظم ہے جو تقریباً مکمل طور پر زیر آب ہے! اسے *"گمشدہ آٹھواں براعظم"* بھی کہا جا...
28/05/2025

*زیلینڈیا* ایک حیرت انگیز اور پراسرار براعظم ہے جو تقریباً مکمل طور پر زیر آب ہے! اسے *"گمشدہ آٹھواں براعظم"* بھی کہا جاتا ہے۔

یہ براعظم 19 لاکھ مربع میل پر پھیلا ہوا ہے، لیکن اس کا 95 فیصد حصہ سمندر کے نیچے ہے۔ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ زیلینڈیا 60-85 ملین سال قبل آسٹریلیا سے الگ ہو کر پانی میں ڈوب گیا تھا۔

2017 میں ماہرین ارضیات نے شواہد کی بنیاد پر زیلینڈیا کو ایک باضابطہ براعظم قرار دیا۔ اس کے کچھ حصے، جیسے نیوزی لینڈ اور نیو کیلیڈونیا، سطح پر موجود ہیں، جبکہ باقی حصہ سمندر کی تہہ میں چھپا ہوا ہے۔

حالیہ تحقیق میں سائنسدانوں نے زیلینڈیا کا تفصیلی نقشہ تیار کیا ہے، جس سے اس کے پراسرار ماضی کے راز جاننے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ براعظم زمین کی تاریخ اور ارتقاء کے حوالے سے ایک دلچسپ معمہ ہے!

عجیب و غریب تاریخایک بادشاہ – 121 عورتیں – 15 راتیں!    ریاضی، شہوت اور سلطنت: جب بادشاہ کے بستر کا فیصلہ ماہرینِ ریاضی ...
21/05/2025

عجیب و غریب تاریخ

ایک بادشاہ – 121 عورتیں – 15 راتیں! ریاضی، شہوت اور سلطنت: جب بادشاہ کے بستر کا فیصلہ ماہرینِ ریاضی کرتے تھے!

سوچنے کی بات ہے… جب ایک بادشاہ کو اپنی سلطنت میں لاکھوں رعایا پر حکومت کرنی ہو، ہزاروں افسران کو قابو میں رکھنا ہو، درجنوں سازشوں کو کچلنا ہو… تو وہ دن بھر کے بعد رات کو سکون چاہتا ہے یا منصوبہ بندی؟

لیکن قدیم چین میں یہ فیصلہ بادشاہ نہیں کرتا تھا کہ وہ رات کس عورت کے ساتھ گزارے گا، بلکہ یہ فیصلہ ہوتا تھا اعداد، جیومیٹری اور ماہرینِ ریاضی کے حساب کتاب سے!

جی ہاں، چین کے شاہی دربار میں ایک باقاعدہ "جنسی کیلنڈر" موجود تھا، جس میں بادشاہ کی 15 راتیں اس کے حرم میں موجود 121 عورتوں کے ساتھ مخصوص کی جاتی تھیں – اور ان راتوں کی ترتیب کسی جذباتی خواہش پر نہیں بلکہ جیومیٹرک پروگریشن (ضربی ترقی) پر مبنی تھی۔

ایک بادشاہ – 121 عورتیں – 15 راتیں!

چین کے شاہی مشیر، ماہرینِ نجوم اور ریاضی دان مل کر بادشاہ کی جنسی سرگرمیوں کا شیڈول بناتے تھے تاکہ:

1. بادشاہ کی جنسی توانائی منظم رہے

2. بہترین وقت پر عمدہ شاہی وارث پیدا ہو

3. عورتوں کے درمیان عدل اور نظم قائم رہے

4. چینی فلسفے کے مطابق ’یِن‘ اور ’یانگ‘ کا توازن برقرار رہے

اس منصوبے کے تحت بادشاہ کو 15 راتوں میں جن خواتین کے ساتھ ہمبستری کرنا ہوتی تھی، ان کی ترتیب کچھ یوں تھی:

1 رات: صرف ملکہ

1 رات: 3 سینئر بیویاں

3 راتیں: 9 بیویاں (ہر رات 3)

3 راتیں: 27 کنیزیں (ہر رات 9)

7 راتیں: 81 لونڈیاں (ہر رات 9)

یہ ترتیب مکمل طور پر ریاضیاتی فارمولے پر مبنی تھی:
1 × 3 = 3، 3 × 3 = 9، 9 × 3 = 27، 27 × 3 = 81

اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قدیم چین میں ریاضی صرف حساب کتاب کا مضمون نہیں بلکہ سیاست، شہوت، نسل، اور اقتدار کا ذریعہ تھا۔
جنسی توانائی اور چاند کا تعلق؟

چینی فلکیاتی و جنسی فلسفے میں یہ تصور تھا کہ:

> ’یِن‘ (عورت کی توانائی) چاند سے جڑی ہوئی ہے،
اور
’یانگ‘ (مرد کی توانائی) سورج سے۔

جب چاند مکمل ہوتا ہے، یعنی چاندنی رات ہوتی ہے، تب عورت کی جنسی توانائی اپنے عروج پر ہوتی ہے۔ اسی لیے ملکہ اور شاہی بیویوں کی باری چاند کے مکمل ہونے کے قریب کی راتوں میں رکھی جاتی تھی تاکہ بادشاہ سب سے بہتر، ذہین اور طاقتور وارث حاصل کر سکے۔

ریاضیاتی جنسیات کا مقصد کیا تھا؟

یہ منصوبہ محض جنسی تسکین نہیں تھا، بلکہ اس کے پیچھے ریاستی طاقت کی کئی حکمتیں چھپی تھیں:

1. خاندانی تسلسل: بہترین شاہی نسل کی منصوبہ بندی

2. طاقت کی علامت: بادشاہ کی جنسی صلاحیت کا مظاہرہ

3. سماجی نظم: حرم میں انصاف اور مساوات

4. سیاسی کنٹرول: عورتوں کے ذریعے درباری سازشوں کو کنٹرول میں رکھنا

5. مذہبی/روحانی عقیدہ: ریاضی اور فلکیات سے تقدیر کی تشکیل

ریاضی: شہوت کا نہیں، سلطنت کا آلہ!

قدیم چین میں ریاضی کا استعمال صرف جنسی شیڈولنگ میں نہیں بلکہ پورے حکومتی نظام میں تھا:

ٹیکس کا حساب کتاب

زمین کی پیمائش

دولت کا اندازہ

دیوار چین جیسے منصوبوں کی تعمیر

اوپر سے نیچے تک ریاستی نظم

یاد رکھیں، چین نے اعشاری نظام (Decimal System) مغرب سے تقریباً 1000 سال پہلے اپنا لیا تھا۔ اُس وقت جب یورپ تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا، چینیوں نے ایسے ریاضیاتی اصول تیار کر لیے تھے جو آج ہم انٹرنیٹ کی سیکیورٹی میں استعمال کر رہے ہیں۔

چینی ریاضیاتی جادو: آج بھی زندہ!

قدیم چینی ریاضی دان "ریسٹ تھیوریم" (Remainder Theorem) جیسے اصول استعمال کرتے تھے، جس کے جدید استعمالات آج cryptography، computer coding، اور satellite calculations میں ہو رہے ہیں۔

انہوں نے سوڈوکو جیسا ریاضیاتی کھیل بھی ہزاروں سال پہلے ایجاد کیا، جسے وہ نہ صرف تفریح بلکہ روحانی ارتقاء اور ذہنی توازن کے لیے استعمال کرتے تھے۔

یہ سب پڑھ کر آپ کو اندازہ ہو چکا ہوگا کہ:

> ریاضی محض ایک مضمون نہیں تھا… یہ ایک تہذیب، ایک طاقت، ایک کنٹرول کا آلہ تھا۔

چینی دربار میں ریاضی دان صرف تعلیمی شخصیات نہیں بلکہ سلطنت کے خفیہ محافظ تھے، جو بادشاہ کے بستر سے لے کر بارڈر کی دیوار تک سب کچھ کنٹرول کرتے تھے۔

یہ بات آج بھی سچ ہے کہ جو قوم اعداد و شمار کو سمجھتی ہے، وہ دنیا کو چلا سکتی ہے – اور جو انہیں نظرانداز کرتی ہے، خود چلتی پھرتی تماشہ بن جاتی ہے۔

چیونٹیوں میں موت کے عجائبچیونٹی جب مرتی ہے تو اپنے ساتھیوں کو اپنے مرنے کی اطلاع دیتی ہے۔ مگر یہ کیسے ہوتا ہے؟سائنسدانوں...
21/05/2025

چیونٹیوں میں موت کے عجائب

چیونٹی جب مرتی ہے تو اپنے ساتھیوں کو اپنے مرنے کی اطلاع دیتی ہے۔ مگر یہ کیسے ہوتا ہے؟
سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ جب کوئی چیونٹی مرتی ہے تو وہ ایک خاص قسم کی خوشبو خارج کرتی ہے، جو باقی چیونٹیوں کو فوری طور پر تدفین کے لیے متحرک کرتی ہے تاکہ دوسری حشرات اس کی طرف متوجہ نہ ہوں۔

جب باقی چیونٹیاں اس خوشبو کو سونگھتی ہیں، تو انہیں پتا چل جاتا ہے کہ ان کی ایک ساتھی چیونٹی مر چکی ہے اور وہ فوراً اسے دفنانے کا عمل شروع کر دیتی ہیں۔

ایک تجربے میں، ایک سائنسدان نے ایک زندہ چیونٹی پر اس مخصوص خوشبو کا قطرہ لگایا۔ باقی چیونٹیوں نے فوراً اسے مردہ سمجھ کر دفنانا شروع کر دیا، حالانکہ وہ زندہ تھی، حرکت کر رہی تھی اور مزاحمت بھی کر رہی تھی۔ جیسے ہی اس چیونٹی سے "موت کی خوشبو" کو ہٹایا گیا، اسے واپس بستی میں رہنے دیا گیا۔

اس خوشبو کو "حمض الزیٹیك" یا "اولیک ایسڈ" کہا جاتا ہے۔

جس طرح انسان اپنے مرنے والوں کو دفن کرتا ہے، اسی طرح چیونٹیاں بھی اپنی مردہ ساتھیوں کو دفن کرتی ہیں۔ چیونٹیوں کے بھی اجتماعی قبرستان ہوتے ہیں، اور ان کے قبرستان صاف ستھرے اور بستی سے دور ہوتے ہیں۔

چیونٹیوں کا تدفین کا جلوس بھی بہت منظم اور شاندار ہوتا ہے، اور وہ اپنی ساتھی کو اس کے آخری آرام گاہ تک لے جاتی ہیں، بالکل انسانوں کی طرح۔

ایک دن میں کئی چیونٹیاں مر سکتی ہیں، جن کی تعداد درجنوں اور کبھی کبھار سیکڑوں میں ہوتی ہے۔ چونکہ دفنانے والی چیونٹیاں مردہ چیونٹیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہوتی ہیں، ان پر بھی موت کی خوشبو لگ جاتی ہے۔ اس لیے جب وہ قبرستان سے واپس آتی ہیں تو اپنے جسم کو اپنی زبان سے صاف کرتی ہیں تاکہ ان پر موت کی خوشبو باقی نہ رہے، ورنہ انہیں بھی زندہ ہونے کے باوجود دفن کر دیا جائے گا۔

یہ ہمیں ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی یاد دلاتا ہے کہ تمام جاندار مخلوقات بھی ہماری طرح اپنی اقوام اور معاشرت رکھتی ہیں۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "اور زمین میں چلنے والے جاندار اور پروں سے اڑنے والے پرندے سب تمہاری طرح کی امتیں ہیں۔ ہم نے کتاب میں کوئی چیز نہیں چھوڑی، پھر سب اپنے رب کی طرف جمع کیے جائیں گے۔" *(سورۃ الانعام، آیت 38)*

✨جب تمہیں لگے کہ اب کوئی راستہ نہیں بچا، تو بس ایک سجدہ کر کے دیکھو…وہ رب دروازے نہیں، راستے کھول دیا کرتا ہے۔ان شاء الل...
18/05/2025

✨جب تمہیں لگے کہ اب کوئی راستہ نہیں بچا، تو بس ایک سجدہ کر کے دیکھو…
وہ رب دروازے نہیں، راستے کھول دیا کرتا ہے۔
ان شاء اللہ .
✨مایوسی سے بچو، کیونکہ تم جس لمحے ہار مانتے ہو،
شاید وہی لمحہ تمہاری دعا کی قبولیت کا وقت ہوتا ہے۔
اللہ پر بھروسہ رکھو۔
✨یاد رکھو!
تمہاری خاموشی، تمہارے آنسو، تمہاری دعائیں…
اللہ سب کچھ سنتا ہے، وہ سب کچھ جانتا ہے، اور وہی سب بہتر کرے گا۔
بس صبر کرو۔
✨کبھی کبھی اللہ تمہیں تاخیر سے دیتا ہے،
تاکہ تمہاری چاہت دعا میں بدل جائے، اور دعا عبادت بن جائے۔
پھر وہ تمہیں وہی دیتا ہے، جو تمہارے حق میں سب سے بہتر ہو۔
✨تمہاری تھکن، تمہارے صبر کا لمحہ، تمہاری راتوں کی دعائیں…
سب گواہی دیں گی تمہارے رب کے انصاف پر۔

اللہ کسی کی محنت ضائع نہیں کرتا۔
✨جب دل بھر آئے، آنکھیں نم ہوں، اور زبان خاموش…
تب بھی دعا بنتی ہے،
اور وہ دعا سب سے زیادہ اثر رکھتی ہے۔
اللہ دل کی صدا سنتا ہے۔ ❤️

سینے پر گیند روک کر پاکستان کو ورلڈ ہاکی چیمپئن بنانے والے منصور احمد کی آج برسی........ اللہ تعالٰی مغفرت عطا فرمائے آم...
14/05/2025

سینے پر گیند روک کر پاکستان کو ورلڈ ہاکی
چیمپئن بنانے والے منصور احمد کی آج برسی........ اللہ تعالٰی مغفرت عطا فرمائے آمین
ملتان (اظہار عباسی سے) ‏اولمپین منصور احمد خاموشی سے اگلی منزل پر چلا گیا شاہد مداح انہیں فراموش کر گئے.1994 کے ورلڈکپ ہاکی ٹورنامنٹ میں ہالینڈ کے خلاف فائنل میچ میں 70.منٹ کے کھیل میں ڈچ ٹیم کے متعدد گول پوسٹ پر حملوں کو روکا ایکسڑا ٹائم میں بھی مخالف ٹیم کو گول کرنے نہ دیا ایونٹ میں چیمپئن بننے کا فیصلہ پنالٹی سٹروک پر ہونا تھا اس موقع پر جب شفقت رسول نےپنالٹی ضائع
کردی. ڈچ ٹیم کو چیمپئن بننے کا موقع مل گیا ڈچ کھلاڑی نے پنالٹی سٹروک لیا اور منصور احمد نے اپنے سینے پر گیند روک کر پاکستان کو ورلڈ ہاکی چیمپئن بنا دیا آج پاکستان کے عظیم گول کیپر منصور احمد کی برسی ہے، تمام دوستوں سے دعاؤں کی درخواست ہے

کھیل دوست

آم بننا چاہتا تھا🤔 لیکن فیملی  پریشر کی وجہ سے تربوز 🍉 ہی بن گیا ۔۔اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت اور کیریئر کے ساتھ ساتھ ان...
29/04/2025

آم بننا چاہتا تھا🤔
لیکن فیملی پریشر کی وجہ سے تربوز 🍉 ہی بن گیا ۔۔
اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت اور کیریئر کے ساتھ ساتھ ان کے رحجان اور صلاحیت کو بھی مدنظر رکھیں ۔۔

کہتے ہیں لیلیٰ کوئی خاص حسین نہ تھی۔ سادہ سی، سانولی سی، بلکہ کچھ لوگ تو کہتے ہیں کہ "ناقص نقوش والی" تھی۔ مگر جب مجنوں ...
27/04/2025

کہتے ہیں لیلیٰ کوئی خاص حسین نہ تھی۔ سادہ سی، سانولی سی، بلکہ کچھ لوگ تو کہتے ہیں کہ "ناقص نقوش والی" تھی۔ مگر جب مجنوں اس کے عشق میں جنگلوں بیابانوں کی خاک چھانتا پھرتا، گاتا بجاتا اس کے گُن گاتا، تو لوگوں کے کان کھڑے ہو گئے۔

ایک دن کسی سے ضبط نہ ہو پایا اور لیلیٰ سے جا کر کہہ دیا،
"اے لیلیٰ!تمہارے چہرے میں ایسی کیا بات ہے؟ نہ تم خوبصورت، نہ کسی شہزادی جیسا ناز… مگر مجنوں تم پر جان دیتا ہے!"
لیلیٰ مسکرائی اور کہا،
"تمہیں میری خوبصورتی دیکھنے کے لیے قیس جیسی نظر چاہیے!"

بس یہی بات ہے، اور یہی ہماری زندگی کی سب سے بڑی کمی بھی۔
ہم میں دوسروں کی خوبصورتی دیکھنے کی نظر ہی نہیں۔ نہ دلوں کو پڑھنے کی عادت، نہ ارادوں کو سمجھنے کی نیت۔ ہم بس چہرہ دیکھ کر دل کے فیصلے کر لیتے ہیں… اور پھر شکوہ کرتے ہیں کہ محبت میں دھوکہ ہوا۔

آج کے دور میں، اگر لیلیٰ کی جگہ کوئی "سانولی" لڑکی کہیں نکاح کے لیے بیٹھ جائے تو خاندان والے ناک سکیڑ کر کہتے ہیں،
"بس بیٹا شکل تو اللہ کی دی ہوئی ہے، لیکن تھوڑا دیکھ لیتے تو بہتر ہوتا ۔"
اور اگر مجنوں جیسے کسی لڑکے نے یہ جرات کر لی کہ سادگی کو خوبصورتی پر ترجیح دے، تو لوگ فوراً مشورہ دیتے ہیں،
"کیا ہو گیا ہے تمہیں؟ نظر کمزور تو نہیں ہو گئی؟"

حالانکہ اصل کمزوری تو ہماری سوچ میں ہے۔ ہمیں صرف "گوری دکھنے والی" خوبصورتی چاہیے"محسوس ہونے والی" خوبصورتی کا کوئی خریدار نہیں۔ ہم شکل پر فریفتہ ہوتے ہیں، اور سیرت کو رشتہ داری میں بھی شامل نہیں کرتے۔

محبت وہی کرتا ہے جو قیس بن جائے، جس کی آنکھ میں عشق کا سرمہ ہو، جو سادگی میں پاکیزگی، اور خاموشی میں نغمہ تلاش کرے۔
ورنہ باقی تو سب فیشن، فلٹرز اور فیس کریم کے عاشق ہیں۔

آپ لیلیٰ کو صرف اسی وقت دیکھ سکتے ہیں جب آپ کے دل میں قیس جیسا عشق ہو… ورنہ تو بس ایک "عام سی لڑکی" نظر آئے گی، جو شاید کسی کی خاص بننے کے قابل نہ سمجھی جائے۔

تو اگر آپ کو آج بھی لگتا ہے کہ "یہ بندہ اتنا خوش کیوں ہے اس عام سی بیوی کے ساتھ؟"
تو یاد رکھیں!
محبت نظر کی بات ہے، اور نظر،نصیب والوں کو ملتی ہے۔

27/04/2025

*جنگ کے دوران عوام کا کردار: ایک مضبوط قوم کی بنیاد*

جنگ صرف میدانِ جنگ میں لڑنے والوں کی آزمائش نہیں ہوتی، بلکہ پوری قوم کی یکجہتی، حوصلے اور ذمہ داری کا امتحان بھی ہوتی ہے۔ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی وطن پر کوئی آنچ آئی، عوام نے اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔

🛡️ عوامی کردار کی اہمیت

جدید جنگوں میں دشمن کا ہدف صرف فوجی تنصیبات نہیں ہوتیں، بلکہ وہ عوامی حوصلے کو توڑنے کی کوشش بھی کرتا ہے۔ ایسے میں عوام کا کردار کلیدی حیثیت اختیار کر جاتا ہے۔

🧭 عوامی ذمہ داریاں

1. *سیکیورٹی فورسز سے تعاون*: مشکوک سرگرمیوں کی فوری اطلاع دینا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کرنا۔

2. *سوشل میڈیا پر محتاط رویہ*: غلط معلومات اور افواہوں سے گریز کرتے ہوئے صرف مستند ذرائع سے معلومات شیئر کرنا۔

3. *سماجی ہم آہنگی کا فروغ*: مذہبی، لسانی اور ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینا تاکہ دشمن کی تفرقہ انگیز سازشیں ناکام ہوں۔

4. *معاشی استحکام میں کردار*: اپنے اپنے شعبوں میں محنت اور دیانتداری سے کام کرتے ہوئے ملکی معیشت کو مضبوط بنانا۔

5. *شہری دفاع کی تربیت*: ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے شہری دفاع کی تربیت حاصل کرنا اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دینا۔

🏅 عوامی خدمات کی حوصلہ افزائیعوام کی خدمات کو سراہنے کے لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو ایوارڈز اور تمغوں سے نوازے۔ یہ نہ صرف ان کی حوصلہ افزائی کا باعث بنے گا بلکہ دوسروں کے لیے بھی ایک مثال قائم کرے گا۔

📜 تاریخی مثالیں

1965ء کی جنگ میں پاکستانی عوام نے جس جذبے اور اتحاد کا مظاہرہ کیا، وہ تاریخ کا سنہری باب ہے۔ عوام نے نہ صرف فوجی جوانوں کے لیے خوراک اور دیگر ضروریات فراہم کیں بلکہ اپنے گھروں کے دروازے بھی ان کے لیے کھول دیے۔ یہی جذبہ ہمیں آج بھی درکار ہے۔

🏁 نتیجہ

جنگ کے دوران عوام کا کردار محض تماشائی کا نہیں بلکہ ایک فعال شریک کا ہوتا ہے۔ اگر ہر فرد اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے اپنا کردار ادا کرے تو کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔

*🇵🇰 پاکستان زندہ باد 🇵🇰*

"انسان اس غلط فہمی میں ہے کہ اس کے بعد جو خلا پیدا ہو گا وہ کبھی بھرا نہیں جاۓ گا."  #
26/04/2025

"انسان اس غلط فہمی میں ہے کہ اس کے بعد جو خلا پیدا ہو گا وہ کبھی بھرا نہیں جاۓ گا." #

Address

Karachi

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when URK-Diary posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to URK-Diary:

Share