
31/07/2025
مہمان بنیں۔۔۔ بوجھ نہیں۔ 🌼
جب آپ کہیں مہمان کے طور پر جا رہے ہیں تو ان باتوں پر عمل کریں ، کوئی آپ کے گھر بھی مہمان بن کے آ سکتا ہے۔
1. اپنا آنا جانا پلان کر لیجیے۔ آپ کو واضح پتا ہونا چاہیے کہ کب نکلنا ہے اور کب پہنچنا ہے۔ کتنے دن رکنا ہے؟
2. میزبان کو اطلاع دیجیے کہ کتنے لوگ اور کب آ رہے ہیں۔ کتنے دن رکیں گے۔ آپ نے اس شہر میں کیا کیا کام کرنے ہیں؟
3. اگر آپ کو شوگر یا ہارٹ کا مسئلہ ہے یا کوئی بھی عارضی ہے تو اپنی ادویات کی کٹ میں سب کچھ رکھ لیں۔ یہ نہ ہو کہ میزبان کے گھر پہنچنے پر آپ شور ڈال دیں کہ انسولین بھول آیا ہوں اور انسولین کی ضرورت ہے۔
4. اگر آپ کوئی دوائی گھر بھول آئے ہیں تو چپکے سے بازار جا کر اپنی دوائی خرید لیں۔ دوائی مہیا کرنا میزبان کے فرائض میں قطعاً شامل نہیں۔
5. میزبان کو بتائیے کہ جو گھر میں سادہ کھانا پکتا ہے ، میں وہی کھانے کا عادی ہوں۔ جو بھی خدمت میں پیش کیا جائے اس میں نقص نہ نکالیں۔ اگر کھانا آپ کی پسند کا نہیں تو کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔ ہدایت نمبر چار پر عمل کریں۔
6. میزبان کے سونے اور اٹھنے کے اوقات کی پابندی کریں۔
نمازوں کے اوقات میں وضو پانی اور جائے نماز کا پہلے سے اہتمام کروا لیں۔
7. انٹرنیٹ کا روٹر اور وائی فائی وغیرہ نہ ہونے پر میزبان کو اس کے فضائل نہ بتائیں۔ اپنا ڈیٹا پیکج لگائیں یا صبر کریں۔
8. میزبان کے سامنے گرمی گرمی کا راگ نہ الاپیں۔ گھر والوں کو یہ پہلے سے ہی پتا ہے۔ وہ یورپ میں نہیں رہتے۔
9. میزبان کو بتائیے کہ آپ کو ائیر کنڈیشنر میں سونے سے جسم دکھتا ہے۔ میزبان اور اس کے بچوں کو ہی وہاں سونے دیں۔ دو دن اگر آپ ائیر کنڈیشنر میں نہ سوئے تو کوئی قیامت نہیں آ جائے گی۔
10. سگریٹ نوشی مت کریں اور نہ اعلان کریں کہ سگریٹ ختم ہو گئے ہیں۔ اگر ایسا ناگزیر ہے تو ہدایت نمبر چار پر عمل کریں۔
11. میزبان کی گاڑی یا بائیک پر قبضہ مت کریں۔ اس کے اپنے بھی کام ہوتے ہیں۔
12. جب آپ کی واپسی ہو تو اصرار مت کریں کہ میزبان آپ کو لاری اڈے یا اسٹیشن تک چھوڑ کر آئے۔ رکشہ یا ٹیکسی پکڑیں اور اپنے گھر پہنچیں۔
13. اگر آپ کو اوپر والی ہدایات پسند نہیں تو بہتر ہے اپنے گھر میں رہیں، مگر میزبان کو برا بھلا مت بولیں۔
14. حالات صرف آپ کے ہی کشیدہ نہیں ہیں میزبان بھی اسی چکی سے گزر رہا ہے۔ وہ بھی پاکستان کا شہری ہے، اس بات کو مدنظر رکھیں۔
بالخصوص چھٹیوں میں کہیں جا کر ڈیرے ڈال کر نہ بیٹھ جائیں، چاہے وہ میکہ (ماں باپ کا) گھر ہو یا بہن بھائی کا۔
کہیں مہمان بن کر گئے ہیں تو گھر والوں یا بچوں کے لیے ضرور کچھ کھانے پینے کی اچھی چیز لے کر جائیں۔ خالی ہتھ لمکا کے جاتے ہوئے آپ اچھے نہیں لگتے۔۔۔ اور ہاں واپسی پر گھر کے بچوں کو کوئی نقدی لازمی دیں۔
15. آخری بات۔۔۔ ہم سب انسان ہیں اور ہم میں خوبیاں خامیاں موجود ہوتی ہیں۔ بس جب بھی کسی کے گھر جائیں تو انسان بن کر رہیں۔
منقول