Aqeel Ahmed Rajpar

Aqeel Ahmed Rajpar With 7 years of experience under my belt, I've helped numerous brands to grow

"Hello, I'm Aqeel Ahmed Rajpar, a seasoned digital marketer from Karachi, Pakistan, with a passion for harnessing the power of digital media to drive business growth.

27/05/2025
نہ جانے اللہ پاک کو اسکی کون سی ادا پیاری لگی کہ جہاز کو واپسی لوٹ کر آنا پڑا ، اور کون کہتا معجزوں کا زمانہ اب نہیں رہا...
27/05/2025

نہ جانے اللہ پاک کو اسکی کون سی ادا پیاری لگی کہ جہاز کو واپسی لوٹ کر آنا پڑا ، اور کون کہتا معجزوں کا زمانہ اب نہیں رہا معجزے آج بھی ہوتے ہیں ☺️

لبيك اللهم لبيك 💕

زیر نظر تصویر لیبیا سے تعلق رکھنے والا "عامر" نامی شخص کی ہے

یہ شخص اس سال حج کی نیت سے عازم سفر ہوا تو ایئرپورٹ پہ نام میں (القذ اافی) ہونے کے سبب سیکورٹی کلیئرنس نہیں دیا گیا اور جہاز عامر کے بغیر ہی پرواز کر گیا
لیکن کچھ فنی خرابی کے سبب کچھ ہی دیر میں جہاز کو واپس اسی ایئرپورٹ پہ لینڈنگ کرنا پڑی تو ایک بار پھر عامر نے کوشش کی کہ وہ بھی حج بیت اللہ کے لیے جہاز میں سوار ہو مگر پائلٹ نے جہاز کے دروازے کھولنے سے انکار کر دیا اور ٹیکنیکل کلیرنس کے بعد جہاز ایک بار پھر پرواز کر گیا
لیکن ایک بار پھر فنی خرابی کے سبب واپس لینڈنگ کرنا پڑی
عامر نے اس بار پھر سفر کی کوشش کی مگر پھر انکار ہوا
اور جہاز پرواز کر گیا
لیکن تیسری بار پھر فنی خرابی کے باعث جہاز کو واپس لوٹنا پڑا
اس بار پائلٹ نے کہا کہ جب تک "عامر" جہاز میں سوار نہیں ہوتا وہ جہاز نہیں اڑائیں گے
اس بار عامر کو سیکورٹی کلیئرنس کے بعد جہاز کے مسافروں میں شامل کیا گیا اور جہاز بخیر وعافیت سعودیہ کے ائیرپورٹ پر لینڈ کر گیا۔

زیارت بیت اللہ الحرام کے لیے قبولیت اصل ہے

کچھ لوگ زمین پہ غیر معروف ہیں لیکن عرش پہ معروف و محبوب ہیں

#لبيك
#الحج

پاک فوج نے بھارت کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے جواب میں شروع کیے گئے آپریشن کو ’بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص‘ کا نام دیا ہے، یہ نام نہ...
10/05/2025

پاک فوج نے بھارت کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے جواب میں شروع کیے گئے آپریشن کو ’بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص‘ کا نام دیا ہے، یہ نام نہ صرف ایک عسکری حکمت عملی کی نمائندگی کرتا ہے بلکہ قرآن کریم سے ماخوذ ایک روحانی و نظریاتی پیغام بھی اپنے اندر سموئے ہوے ہے۔

(بنیان مرصوص) عربی زبان کا اصطلاحی مرکب ہے، جو سورۃ الصف کی آیت نمبر ٤ سے لیا گیا ہے، جس میں فرمایا گیا: (إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفًّا كَأَنَّهُم بُنيَانٌ مَّرْصُوصٌ)۔ ترجمہ: بے شک اللہ اُن لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اُس کی راہ میں صف بستہ ہو کر اس طرح لڑتے ہیں جیسے وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہوں۔

اس نام کا انتخاب پاک فوج کے اس پیغام کو واضح کرتا ہے کہ پاکستانی قوم اور اس کی مسلح افواج دشمن کے خلاف اتحاد، نظم، قربانی اور ایمانی جذبے کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن چکی ہیں.

(بنیان) کا مطلب ہے بنیاد یا عمارت، جبکہ (مرصوص) کا مطلب ہے مضبوطی سے جُڑی ہوئی، یعنی ایسی صف یا جماعت جو اندرونی طور پر یکجان ہو اور بیرونی حملے کے سامنے ناقابلِ تسخیر ہو۔

فوجی حکمت عملی کے تحت یہ نام اس مؤثر، مربوط اور متحرک ردِعمل کی نمائندگی کرتا ہے جو دشمن کے ہر حملے کو ناکام بنانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ یہ نہ صرف عسکری ردعمل ہے بلکہ ایک نظریاتی، ایمانی اور قومی وحدت کا مظہر بھی ہے۔

06/05/2025

ZAIQA FOOD DELIVERY

‼️‼️Zahid Nihari 2100rs‼️‼️
‼️‼️Javed Nihari 2000rs‼️‼️
‼️‼️Maziadar Nihari 1700rs‼️‼️
‼️‼️Beef Paya 1800rs‼️‼️
‼️‼️Maziadar Haleem 1800rs‼️‼️
‼️‼️Karachi Haleem 1700rs‼️‼️
‼️‼️Chicken Biryani 1300rs‼️‼️
‼️‼️Mutton Biryani 2200rs‼️

* These rates are with delivery anywhere in
Pakistan.

* Minimum order 2 Tins

* Payment Advance via Bank Transfer Raast
EasyPaisa or Jazz Cash

* Delivery time 4 to 5 days https://www.facebook.com/zaiqafooddelivery/

ایک فوٹو گرافر نے اپنی دکان کے  باہر بورڈ لگایا ہوا تھا…جس پر درج ذیل 3 تحریریں لکھی ھوئی تھیں۔۔👈 1🌸 20 روپے میں آپ جیسے...
02/02/2025

ایک فوٹو گرافر نے اپنی دکان کے باہر بورڈ لگایا ہوا تھا…جس پر درج ذیل 3 تحریریں لکھی ھوئی تھیں۔۔
👈 1🌸 20 روپے میں آپ جیسے ہیں ، ویسی فوٹو بنوائیں۔۔۔۔!!!!
👈 2 🌸 30 روپے میں آپ جیسا سوچتے ہیں ، ویسی فوٹو بنوائیں۔۔۔۔!!!!
👈 3 🌸 50 روپے میں آپ لوگوں کے سامنے جیسے دِکھنا چاہتے ہیں ، ویسی فوٹو بنوائیں....!!!
مرتے وقت اس فوٹو گرافر نے بتایا کہ مجھ سے ہمیشہ لوگوں نے 50 روپے والی فوٹو بنوائی ھے۔۔۔۔!!!
اس کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ ( اکثر ) لوگ پوری زندگی دوسروں کو دکھانے کے لئے گزاردیتے ہیں۔۔۔!!!
ساری زندگی دکھاوا کرتے ہیں۔۔۔۔!!!
لیکن ( اکثر ) لوگ 20 روپے والی زندگی نہیں گزارتے۔۔۔!!!
آپ جیسے بھی ھیں ، بہت اچھے ھیں ۔ 20 روپے والی زندگی گزاریں زیادہ خوش رھیں گے...

یہ TV کن کن دوستوں کے گھر ابھی بھی موجود ہے کیونکہ ان کی جگہ اب جدید قسم کے LCD اور LED نے لے لی ہے.Comment me pic share...
01/02/2025

یہ TV کن کن دوستوں کے گھر ابھی بھی موجود ہے کیونکہ ان کی جگہ اب جدید قسم کے LCD اور LED نے لے لی ہے.

Comment me pic share kren

سندھ کی نئی نسل ، شہری و دیہی افراد سے اگر پوچھا جائے کہ دریائے سندھ کہاں سے شروع ہوتا ہے ، دس میں سے آٹھ افراد کہتے ہیں...
28/10/2024

سندھ کی نئی نسل ، شہری و دیہی افراد سے اگر پوچھا جائے کہ دریائے سندھ کہاں سے شروع ہوتا ہے ، دس میں سے آٹھ افراد کہتے ہیں سکھر سے شروع ہوتا ہے ، اس لئے آج سوچا آپ کو دریائے سندھ کے بارے میں کچھ تفصیل سے بتایا جائے ۔

دریائے سندھ جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا دریا جو دنیا کے بڑے دریاؤں میں سے ایک ہے ۔ اس کی لمبائی 2000 ہزار میل یا 3200 کلو میٹر ہے۔

چین کے علاقے تبت میں ہمالیہ کا ایک ذیلی پہاڑی سلسلہ کیلاش ہے ۔ کیلاش کے بیچوں بیچ کیلاش نام کا ایک پہاڑ بھی ہے جس کے کنارے پر جھیل "مانسرور" ہے۔ جسے دریائے سندھ کا منبع مانا جاتا ہے۔ اس جھیل میں سے دریائے سندھ سمیت برصغیر میں بہنے والے 4 اہم دریا اور بھی نکلتے ہیں۔

ستلج ہاتھی کے منہ سے نکل کر مغربی سمت میں بہتا ہے۔

گنگا مور کی چونچ سے نکل کر جنوبی سمت میں بہتا ہے۔

برہم پتر گھوڑے کے منہ سے نکل کر مشرقی سمت میں بہتا ہے۔

اور دریائے سندھ شیر کے منہ سے نکل کر شمالی سمت میں بہتا ہے۔

ایک زمانے تک دریائے سندھ کی تحقیق جھیل مانسرور تک ہی سمجھی جاتی رہی ۔ حتی کہ 1811 عیسوی میں "ولیم مور کرافٹ" نے اس علاقے میں جا کر بتایا کہ سندھ کا نقطہ آغاز جھیل مانسرور نہیں بلکہ جھیل میں جنوب سے آ کر ملنے والی ندیاں ہیں۔ اسی نظریہ پر مزید تحقیق کرتے ہوئے "سیون ہیڈن" 1907ء میں جھیل سے 40 کلومیٹر اوپر "سنگی کباب" یا "سینگے کباب" کے علاقے میں جا پہنچا۔ جہاں بہنے والی ندی "گارتنگ" یا "گارتانگ" ہی جھیل مانسرو کو پانی مہیا کرتی ہے۔ اس لیے گارتنگ ندی دریائے سندھ کا نقطہ آغاز ہے۔ سنگی کباب کا مطلب ہے شیر کے منہ والا۔ اسی مناسبت سے دریائے سندھ کو شیر دریا کہا جاتا ہے۔

گارتنگ ندی شمال مغربی سمت سے آکر جھیل مانسرو میں ملتی ہے۔ یہاں سے دریا لداخ کی سمت اپنا سفر شروع کرتا ہے۔ دریا کے شمال میں قراقرم اور جنوب میں ہمالیہ کے سلسلے ہیں ۔ وادی نیبرا کے مقام پر سیاچن گلیشیئر کے پانیوں سے بننے والا دریا نیبرا اس میں آکر ملتا ہے۔ یہاں تک دریا کی لمبائی تقریباً 450 کلومیٹر ہے۔ پھر دریائے سندھ پاکستانی علاقے بلتستان میں داخل ہوجاتا ہے۔

دریائے سندھ پاکستان میں داخل ہوتے ہی سب سے پہلے دریائے شیوک اس میں آ کر ملتا ہے پھر 30 کلومیٹر مزید آگے جا کر اسکردو شہر کے قریب دریائے شیگر اس میں آ گرتا ہے ۔ مزید آگے جا کر ہندوکش کے سائے میں دریائے گلگت اس میں ملتا ہے اور پھر نانگاپربت سے آنے والا استور دریا ملتا ہے۔

اونچے پہاڑیوں سے جیسے ہی دریائے سندھ نشیبی علاقے میں داخل ہوتا ہے۔ تربیلا کے مقام پر ایک بہت بڑی دیوار بنا کر اسے ڈیم میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ تھوڑا سا آگے جا کر جرنیلی سڑک کے پاس اٹک کے مقام پر دریائے کابل اس میں آ ملتا ہے ۔ دریائے سندھ کا سفر پوٹھوہاری پہاڑی علاقے سے چلتا ہوا کالا باغ تک جاتا ہے۔ کالاباغ وہ مقام ہے جہاں سے دریائے سندھ کا پہاڑی سفر ختم ہوکر میدانی سفر شروع ہوتا ہے۔

کالا باغ کے ہی مقام پر دریائے سواں سندھ میں ملتا ہے ۔ تھوڑا سا آگے مغربی سمت سے آنے والا کرم دریا اس میں شامل ہوتا ہے۔ مزید آگے جاکر کوہ سلیمان سے آنے والا گومل دریا دریائے سندھ میں شامل ہوتا ہے۔ مظفرگڑھ سے تھوڑا آگے جا کر پنجند کا مقام آتا ہے جہاں پنجاب کے پانچوں دریا جہلم ، چناب ، راوی ، ستلج ، بیاس آپس میں مل کر دریائے سندھ میں سما جاتے ہیں۔

گڈو سے سندھ جنوبی سمت میں بہتا ہے۔ سکھر شہر کے بیچ سے اور لاڑکانہ اور موئن جو دڑو کے مشرق سے گزرتا ہوا سہون کی پہاڑیوں تک آتا ہے۔ حیدرآباد کے پہلو سے گذر کر ٹھٹھہ کے مشرق سے گذر کر کیٹی بندر میں چھوٹی چھوٹی بہت ساری شاخوں میں تقسیم ہو کر بحیرہ عرب میں شامل ہوجاتا ہے۔

اس دریا کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس کے نام پر سندھ اور ہندوستان کا نام انڈیا پکارا گیا ہے۔ خیبر پختون خواہ میں اس دریا کو ابا سین یعنی دریاؤں کا باپ کہتے ہیں۔ اسی دریا کے کنارے آریاؤں نے اپنی مقدس کتاب رگ وید لکھی تھی۔ رگ وید میں اس دریا کی تعریف میں بہت سارے اشلوک ہیں۔ یہ برصغیر کا واحد دریا ہے جس کی ہندو پوجا کرتے ہیں اور یہ اڈیرو لال اور جھولے لال بھی کہلاتا ہے۔ اس دریا کے کنارے دنیا کی ایک قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک منفرد تہذیب نے جنم لیا تھا۔ قدیم زمانے میں اس دریا کو عبور کرنے بعد ہی وسط ایشیا سے برصغیر میں داخل ہوسکتے تھے۔ یہ دریا اپنی تند خوئی اور خود سری کی وجہ سے بھی اسے شیر دریا بھی کہا جاتا ہے۔
یوں یہ دریا چین کے تبت اور لداخ سے ہوتا ہوا ہندستان سے گھومتا ہوا بلتستان کے علاقوں گلگت ، اسکردو ، استور نانگا پربت کے پہاڑی سلسلوں سے اپنا راستہ بناتا خیبرپختونخواہ میں داخل ہوتا ہے

دریا پارسی زبان کا لفظ ہے جس کو سنسکرت میں ندی ، عربی میں نہر ، ترکی میں نیلاب اور انگریزی میں river کہتے ہیں۔

سنسکرت میں سندھو کا مطلب ہے سمندر یا بڑا دریا۔ سنسکرت ڈکشنری کے مطابق سندھو کا بنیادی لفظ سنید Syand ہے جس کا مطلب بہنا ہے۔ یعنی سندھو کا مطلب ہوا "ایسی ندی جو ہمیشہ بہتی رہے یا پھر بہتی ہوئی ندی۔ پروفیسر میکس میولر کے نزدیک سندھو کا لفظ سُدھ سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے بچاؤ کرنا۔ دریائے سندھ جن علاقوں سے بہتا ہے۔ وہاں کے رہنے والوں کا بچاؤ کرتا ہے۔ غیروں کے حملے سے اور جنگلی سوروں سے۔

سندھو لفظ کے مختلف لہجے۔
رگ وید کے زمانے 1500 ق م میں سندھو کو سندھو ہی کہا جاتا تھا۔ ایرانی دور 518 ق م میں ایران کے دارا نے سندھ پر قبضہ کیا تو انہوں نے سندھ کو ہندو کہنا شروع کردیا۔ کیونکہ ان کی زبان میں "س" کا حرف نہیں تھا۔ اور انہوں نے س کی جگہ ہ استعمال کرنا شروع کیا۔ اور اس طرح سندھو سے ہندو ہوگیا۔ یونانی دور 326 ق م میں یونانیوں نے سندھ کو ہند کہا اور اس کا لہجہ "انڈ" کردیا۔ اور ندی کو انڈوس indos اور ملک کا نام انڈیکا Indica رکھا۔ لاطینی زبان بولنے والوں نے انڈوس کو "انڈس Indus" اور سندھ کو ہند اور پورے خطے کو انڈیکا سے انڈیا بنایا۔ چینی سیاح یوان نے 641 عیسوی کو سندھو کو "سن تو" (سنتو) لکھا ہے۔ غرض دریائے سندھ مختلف لہجوں میں کچھ یوں ہے۔ (سندھو ۔ سنسکرت ) ( ہندو ۔ ایرانی ) ( انڈوس ۔ یونانی ) ( انڈس لاطینی ) ( سن ۔ تو چینی )

سندھ کے صفاتی نام
سنسکرت میں ہی سندھو کو بچانے والا یا روزی دینے والا کہا گیا ہے۔ تبت والوں نے اسے شیر کے منہ سے نکلنے والا دریا یعنی شیر دریا کہا۔ قراقرم کے بیچ والے حصے میں اسے دریا کہا گیا ہے۔ قراقرم سے نیچے تربیلا تک اسے ابا سین کہا گیا ہے جس کا مطلب ہے سب کا باپ یا دریاؤں کا باپ۔

سندھی زبان میں دریا کیلئے کوئی لفظ نہیں ہے۔ اسی طرح سنسکرت ایک قدیم زبان ہے جس کا مطلب ہے "تراشی ہوئی"۔ تو یہ کہاں سے تراشی ہوئی ہے۔ غالب امکان ہے کہ یہ موئن جو ڈارو کی زبان سے تراشی گئی ہوگی۔ جس کو اگر سندھی کہا جائے تو غلط نا ہوگا۔ لفظ سندھو کے دریا ہونے کا ایک ثبوت اس طرح سے ہے کہ آریہ قوم نے شمالی سندھ کو سپت سندھو کہا۔ سپت کا مطلب سات اور سندھو کا مطلب دریا۔ یعنی سات دریاؤں کی سرزمین۔

اس مضمون کی تیاری کیلئے وکیپڈیا
اور کتاب شیر دریا ۔۔۔۔۔۔ جین فیرلیی
شیر دریا ۔۔۔۔۔ Raza Ali Abidi
رضا علی عابدی کی کتاب کا سندھی ترجمہ Gul Hassan Kalmatti نے کیا ہے ۔

28/10/2024

جب جھوٹ عقیدے کے مقام پہ فائز ہو جائے تو سچ گُستاخی اور کفر بن جاتا ہے!

اپنی چاۓ پیئں، خاموشی کو اپنائیں، لوگوں کو سنجیدگی سے نہ لیں، اپنے جذبات کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں، پرسکون رہیں۔اگر کس...
24/10/2024

اپنی چاۓ پیئں، خاموشی کو اپنائیں، لوگوں کو سنجیدگی سے نہ لیں، اپنے جذبات کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں، پرسکون رہیں۔

اگر کسی کا کوا سفید ہے تو اسے سفید ہی رہنے دیں کالا ثابت کرنے کی کوشش نہ کریں، اگر کوئی یہ تسلیم کرچکا ھے کہ ہاتھی درخت پر بیٹھا ہے تو اس کے ہاتھی کو نیچے اتارنے میں اپنا وقت، جذبات اور اپنے الفاظ ضائع نہ کریں۔

عوام کی سہولت کے لیے ڈکن بھی کھول دیا گیا ہے پر پھر بھی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
10/10/2024

عوام کی سہولت کے لیے ڈکن بھی کھول دیا گیا ہے پر پھر بھی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Address

S90, 2nd Floor Amma Tower Main M. A Jinnah Road Saddar Karachi
Karachi

Telephone

+923100026071

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Aqeel Ahmed Rajpar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Aqeel Ahmed Rajpar:

Share