21/10/2025
ہم نے جب ماضی کے صفحات پلٹے ، تو ایسا لگا جیسے ہر لمحہ ایک زخم تھا جو کبھی بھرا ہی نہیں ۔ کچھ دعائیں تھیں جو قبول نا ہو سکیں ۔ کچھ خواب تھے جو وقت کی گرد میں دفن ہو گئے ۔ ہر بات ، ہر چہرہ ، ہر لمحہ ، ایک سوال بن کر دل میں چھب گیا ۔ایسا لگا جسے ہم نے جتنا چاہا ، اتنا ہی کھو دیا ۔ ماضی ہمیں آواز دیتا ہے ،لیکن جواب دینے کو اب نا تو جذبہ باقی ہے اور نا ہی وہ لوگ جن کے لیے دل تڑپتا تھا ۔سب کچھ یاد ہے بس سکون نہیں ہے ،،،،،،