Kazmi shah

Kazmi shah Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Kazmi shah, Digital creator, Karachi.

ھدایت یافتہ اور عقل والے وہ ہیں جو آلِ محمد ص کو تسلیم کرتے ہیں اور احادیث بیان کرنے والے ہیں (نہ کہ لوگوں کے قیاسی فتوے...
20/09/2025

ھدایت یافتہ اور عقل والے وہ ہیں جو آلِ محمد ص کو تسلیم کرتے ہیں اور احادیث بیان کرنے والے ہیں (نہ کہ لوگوں کے قیاسی فتوے)

"اَلَّذِيْنَ يَسْتَمِعُوْنَ الْقَوْلَ فَيَتَّبِعُوْنَ اَحْسَنَهٝ ۚ اُولٰٓئِكَ الَّذِيْنَ هَدَاهُـمُ اللّـٰهُ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمْ اُولُو الْاَلْبَابِ" (سورہ الزمر:18)

جو توجہ سے بات کو سنتے ہیں پھر اچھی بات کی پیروی کرتے ہیں، یہی ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت کی ہے، اور یہی عقل والے ہیں۔

ابوبصیرؓ نے مولا امام جعفر الصادق ص سے اللہ کے اس قول کے بارے میں سوال کیا تو آپ ص نے فرمایا:
اس سے وہ لوگ مراد ہیں جو آلِ محمد ص کو تسلیم کرتے ہیں۔ اور یہی وہ لوگ ہیں کہ جب حدیث سنتے ہیں تو نہ اس میں کوئی اضافہ کرتے ہیں نہ ہی اس میں کچھ کمی کرتے ہیں۔ ویسے ہی اسے بیان کرتے ہیں جیسے اسے سنا تھا۔

📕 الکافی، شیخ کلینی رح، جلد 2، صفحہ 177 (اردو)

🌹 زيارت حضرت أبوطالبؑ 🌹اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا سَيِّدَ الْبَطْحَاءِ وَابْنَ رَئِيْسِهَااَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ...
20/09/2025

🌹 زيارت حضرت أبوطالبؑ 🌹

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا سَيِّدَ الْبَطْحَاءِ وَابْنَ رَئِيْسِهَا
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ الْكَعْبَةِ بَعْدَ تَأسِيْسِهَا
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا كَافِلَ رَسُوْلِ اللهِ
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا حَافِظَ دِيْنِ اللهِ
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا عَمَّ الْمُصْطَفٰى
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أبَا الْمُرْتَضٰى
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَالِدَ الْأئِمَّةِ الْهُدٰى كَفَاكَ بِمَا أوْلاَكَ اللهُ شَرَفًا وَنَسَبًا وَحَسْبُكَ بِمَا أعْطَاكَ اللهُ عِزًّا وَحَسَبًا
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا شَرَفَ الْوُجُوْدِ
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَلِيَّ الْمَعْبُوْدِ
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا حَارِسَ النَّبِيِّ الْمَوْعُوْدِ
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَنْ رُزِقَ وَلَدٌ هُوَ خَيْرُ مَوْلُوْدٍ
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَنْ خُصِّصَ بِالْوَلَدِ الزَّكِيِّ الطَّاهِرِ الْمُطَهَّرِ الْعَلِيِّ اشْتُقَّ اسْمُهُ مِنَ الْعَلِيِّ هَنِيْئًا لَّكَ ثُمَّ هَنِيْئًا لَّكَ مِنْ وَّلَدٍ هُوَ الْمُرْتَضٰى مِنْ رَسُوْلٍ وَّأخُو الرَّسُوْلِ وَزَوْجُ الْبَتُوْلِ وَسَيْفُ اللهِ الْمَسْلُوْلُ هَنِيْئًا لَّكَ ثُمَّ هَنِيْئًا لَّكَ مِنْ ولَدٍ هُوَ مِنْ مُّحَمَّدٍ الْمُصْطَفٰى بِمَنْزِلَةِ هَارُوْنَ مِنْ مُوْسٰى هَنِيْئًا لَّكَ مِنْ ولَدٍ هُوَ شَرِيْكُ النُّبُوَّةِ وَالْمَخْصُوْصُ بِالْأخُوَّةِ وَكَاشِفُ الْغُمَّةِ وَإمَامُ الْأمَّةِ وَأبُوْ الْأئِمَّةِ هَنِيْئًا لَّكَ مِنْ ولَدٍ هُوَ قَسِيْمُ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ وَنِعْمَةُ اللهِ عَلَى الْأبْرَارِ وَنَقِمَةُ اللهِ عَلَى الْفُجَّارِ
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَعَلَيْهِ وَعَلَيْهِمْ أجْمَعِيْنَ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه۔

تقلید اجتہاد قیاس تقلید سے بچو امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ تقلید سے بچو اللہ جل شانہ فرماتا ہے تقلید غیر اللہ کی...
13/09/2025

تقلید اجتہاد قیاس
تقلید سے بچو
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ تقلید سے بچو اللہ جل شانہ فرماتا ہے تقلید غیر اللہ کی عبادت ہے۔

(نوٹ)

موضوع تقلید مزید معلومات کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں 👇 👇

نص معصوم ص پر فضول کمنٹ کے بجاۓ علمی رد پیش کریں شکریہ 🙏

قرآن و حدیث کی معمانت 👇👇👇👇
حصہ اول ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1635947017078584/?app=fbl

قسط نمبر اول 1 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1599158954090724/

قسط نمبر دو 2 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1599273260745960/

قسط نمبر تین 3✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1599663567373596/

قسط نمبر 3A ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1599850137354939/

قسط نمبر چار 4 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1599982857341667/

قسط نمبر پانچ 5 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1600301893976430/

قسط نمبر چھ 6 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1600678227272130/

قسط نمبر سات 7 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1600861353920484/

قسط نمبر آٹھ 8 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1601225953884024/

قسط نمبر نو 9 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1601543087185644/

قسط نمبر 10 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1604208800252406/

قسط نمبر دس 11 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1601951930478093/

قسط نمبر گیارہ 12✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1602427170430569/

قسط نمبر بارہ 13 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1602681827071770/

قسط نمبر تیرہ 14✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1603559766983976/

قسط نمبر چودہ 15 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1603922853614334/

قسط نمبر 16✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1668238063849479/?app=fbl


قسط نمبر 17 ✅
تقلید مصطلح کیوں حرام ہے 👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1627145337958752/?app=fbl

قسط نمبر 18 ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1653544965318789/?app=fbl

قسط نمبر 19✅
کامیاب کون ہے ؟ 👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1662161567790462/?app=fbl

قسط نمبر 20✅
اپنے بچوں کو احدیث سکھنے کا حکم 👇👇👇

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1669753167031302/?app=fbl

آخر میں ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کیا آئمہ معصومین علیہم السلام نے زمانہ غیبت میں تقلید اجتہاد کرنے کا یا نام نہاد اسلامی حکومت قائم کرنے کا حکم دیا ہے ؟؟؟

حصہ اول ✅

https://www.facebook.com/groups/482021672471130/permalink/1594940704512549/

اپنے بچوں کو حدیث سکھانے کا حکماہل بیت علیہم السلام نے اپنے شیعیان کو یہ ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بچپن سے ہی صحیح ...
12/09/2025

اپنے بچوں کو حدیث سکھانے کا حکم

اہل بیت علیہم السلام نے اپنے شیعیان کو یہ ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بچپن سے ہی صحیح احادیث اور دینی تعلیمات سکھائیں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ بچے چھوٹی عمر سے ہی اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات، اصول و فروع دین، فضائل اہل بیت علیہم السلام اور عبادات کو سمجھ سکیں اور قیاس،رائے، غلط عقائد یا باطل نظریات کے اثر سے محفوظ رہیں۔

حدیث
عن جميل بن دراج، وغيره، عن أبي عبد الله عليه السلام قال:
بادروا أولادكم بالحديث قبل أن يسبقكم إليهم المرجئة

اپنے بچوں کو جلد از جلد حدیث سکھائیں تاکہ مرجئة (فتویٰ باز) ان سے پہلے نہ پہنچ جائیں

یہ احدیث امام علیہ السلام کی واضح ہدایت ہے کہ بچوں کو چھوٹی عمر سے ہی احادیث سکھائی جائیں تاکہ وہ اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات، فضائل اور دین کے اصول و فروع کو سمجھ سکیں۔ اس سے بچے غلط عقائد، مرجئة (فتویٰ باز) یا باطل نظریات کے اثر سے محفوظ رہیں اور دین کی صحیح راہ پر قائم رہیں۔
حوالہ جات

الفروع من الكافي الشيخ الكليني قدس الله نفسه الزكية الجزء السادس صفحة 47 كتاب العقيقة باب تأديب الولد الحديث الخامس دار الكتب الإسلامية طبع تہران
تهذيب الأحكام الشيخ الطوسي قدس الله نفسه الزكية الجزء الثامن صفحة 185 الحديث 30 دار الكتب الإسلامية
الوافي المحدث ملا محسن الفيض الكاشاني الجزء 23 صفحة 1381 حديث 23064

اول مخلوق نورِ نبی (ص) 📜 روى جابر بن عبد الله قال: قلت لرسول الله صلى الله عليه وآله: أول شيء خلق الله تعالى ما هو؟ فقال...
06/09/2025

اول مخلوق نورِ نبی (ص)

📜 روى جابر بن عبد الله قال: قلت لرسول الله صلى الله عليه وآله: أول شيء خلق الله تعالى ما هو؟ فقال: نور نبيك يا جابر خلقه الله ثم خلق منه كل خير ثم أقامه بين يديه في مقام القرب ما شاء الله ثم جعله أقساماً, فخلق العرش من قسم والكرسي من قسم, وحملة العرش وخزنة الكرسي من قسم, وأقام القسم الرابع في مقام الحب ما شاء الله, ثم جعله أقساماً فخلق القلم من قسم, واللوح من قسم والجنة من قسم, وأقام القسم الرابع في مقام الخوف ما شاء الله ثم جعله أجزاء فخلق الملائكة من جزء والشمس من جزء والقمر والكواكب من جزء, وأقام القسم الرابع في مقام الرجاء ما شاء الله, ثم جعله أجزاء فخلق العقل من جزء والعلم والحلم من جزء والعصمة والتوفيق من جزء, وأقام القسم الرابع في مقام الحياء ما شاء الله, ثم نظر إليه بعين الهيبة فرشح ذلك النور وقطرت منه مائة ألف وأربعة وعشرون ألف قطرة فخلق الله من كل قطرة روح نبي ورسول, ثم تنفست أرواح الانبياء فخلق الله من أنفاسها أرواح الأولياء والشهداء والصالحين.


📃 حضرت جابر بن عبد الله کہتے ہیں:

میں نے رسول اللہ (صلى الله عليه وآله) سے پوچھا:
"یا رسول الله! سب سے پہلی چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیدا کی، وہ کیا ہے؟"
تو رسول اللہ (ص) نے فرمایا:

"اے جابر! وہ تیرے نبی کا نور تھا،
اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے میرے نور کو پیدا کیا،
پھر اسی نور سے ہر نیکی کو پیدا فرمایا۔
پھر اس نور کو اپنے سامنے، مقامِ قرب میں رکھا، جتنا اللہ نے چاہا۔
پھر اس نور کو چار حصوں میں تقسیم کیا:

ایک حصہ سے عرش کو پیدا کیا،

دوسرے حصہ سے کرسی کو پیدا کیا،

تیسرے حصہ سے عرش اٹھانے والے فرشتے اور کرسی کے خزانچی فرشتے کو پیدا کیا،

چوتھے حصہ کو اللہ نے مقامِ محبت میں رکھا، جتنا چاہا۔

پھر اس حصہ کو بھی چار حصوں میں تقسیم کیا:

ایک حصہ سے قلم کو پیدا کیا،

دوسرے حصہ سے لوح محفوظ کو پیدا کیا،

تیسرے حصہ سے جنت کو پیدا کیا،

چوتھے حصہ کو مقامِ خوف میں رکھا، جتنا اللہ نے چاہا۔

پھر اسے بھی چار حصوں میں تقسیم کیا:

ایک حصہ سے فرشتوں کو پیدا کیا،

دوسرے سے سورج کو،

تیسرے سے چاند اور ستاروں کو،

چوتھے حصہ کو مقامِ امید (رجاء) میں رکھا، جتنا اللہ نے چاہا۔

پھر اس کو بھی چار حصوں میں تقسیم کیا:

ایک سے عقل کو،

دوسرے سے علم اور حلم کو،

تیسرے سے عصمت اور توفیق کو،

اور چوتھے حصہ کو مقامِ حیا میں رکھا، جتنا اللہ نے چاہا۔

پھر اللہ نے اس نور کو ہیبت کی نگاہ سے دیکھا،
تو وہ نور پسینے کی صورت میں ٹپکا،
اس سے ایک لاکھ چوبیس ہزار قطرے ٹپکے،
اللہ تعالیٰ نے ہر قطرے سے ایک نبی یا رسول کی روح کو پیدا کیا۔

پھر ان انبیاء کی ارواح نے جب سانس لیا،
تو اللہ تعالیٰ نے ان کی سانسوں سے
اولیاء، شہداء اور صالحین کی ارواح کو پیدا کیا۔"

📚 بحار الأنوار جلد 25 صفحہ 21 (ریاض الجنان سے نقل)
📚 ينابيع المودة جلد 1 صفحہ 556
📚 تفسير الميزان جلد 1 صفحہ 121

زمانہ غیبت کبری میں مومنین کا مقام  و درجہزمانہ غیبت کبریٰ میں مومنین کا مقام اہل بیت علیہم السلام کی روایات کے مطابق نہ...
05/09/2025

زمانہ غیبت کبری میں مومنین کا مقام و درجہ
زمانہ غیبت کبریٰ میں مومنین کا مقام اہل بیت علیہم السلام کی روایات کے مطابق نہایت بلند اور عظیم ہے۔ اگرچہ مومنین امام زمانہ علیہ السلام سے ظاہری طور پر رابطے میں نہیں ہیں، ان کی ایمان، روحانیت اور عمل صالح انہیں امام کے نزدیک مقام عطا کرتا ہے اور جنت کی بشارت کے مستحق بناتا ہے بشرطیکہ وہ معصومین علیہم السلام کی لائین سے منحرف نہ ہوں، غیر معصوم کی اتباع نہ کریں، اور ابلیسی فتنوں یا جھوٹے علمائے وقت کی تقلید میں مبتلا نہ ہوں۔
مقصد یہ ہے کہ مومنین کا مقام و درجہ برقرار رہے۔ اگر وہ جھوٹے علماء آراء یا غیر معصوم کی اتباع میں پڑ جائیں تو امام علیہ السلام کی ہدایات سے منحرف ہو کر اپنی روحانی اور ایمانی فضیلت کھو سکتے ہیں۔ اسی لیے ضروری ہے کہ مومنین صرف معصومین علیہم السلام کی لائین پر قائم رہیں اور ہر طرح کے فتنوں سے بچیں۔

أبو خالد الكابلي: قال السجّاد (عليه السلام) : تمتدّ الغيبة بوليّ الله الثاني عشر من أوصياء رسول الله (صلى الله عليه وآله وسلم) والأئمّة بعده، يا أبا خالد، إنّ أهل زمان غيبته، القائلون بإمامته، المنتظرون لظهوره أفضل أهل كلّ زمان، لأنّ الله تعالى ذكره أعطاهم من العقول والأفهام والمعرفة ما صارت به الغيبة عندهم بمنزلة المشاهدة، وجعلهم في ذلك الزمان بمنزلة المجاهدين بين يدي رسول الله (صلى الله عليه وآله وسلم) بالسيف، أولئك المخلصون حقّاً، وشيعتنا صدقاً، والدعاة إلى دين الله سرّاً وجهراً،

ترجمہ : """" جناب ابو خالد الکابلی نے مولا سید الساجدین ع سے روایت کی ہیں کہ آپ ع نے فرمایا : ولی الله الأعظم ع اور رسول الله ص کے بارھویں وصی اور جانشین کی غیبت بہت طولانی ھوگی "" اے ابو خالد ان کی غیبت کے عرصے کے لوگ جو ان کی امامت کے قائل ھو اور ان کے ظہور کے انتظار کرتے ھوں ، وہ ھر زمانے کے لوگوں سے افضل ہیں ، کیونکہ الله تعالی نے ان کو عقل و شعور ، علم و معرفت ایسی دی ھوگی کہ ان کو غیبت ظہور و مشاھدے کی طرح لگے گی ، اور الله تعالی نے اس زمانے میں ان لوگوں کو ان کی طرح قرار دے گا جو رسول الله ص کی آنکھوں کے سامنے دشمن پر تلوار چلائے گا ، بے شک وہی لوگ ہمارے مخلص اور سچے شیعہ ھونگے اور الله کی طرف چھپ چھپے بھی اور علانیہ بھی بلانے والے ھونگے """

کمال الدین و تمام النعمه / جلد 1 / باب 31 / حدیث 2

عن سدير، عن أبي عبد الله عليه السلام قال رسول الله (صلى الله عليه وآله وسلم): : طوبى لمن أدرك قائم أهل بيتي وهو مقتدٍ به قبل قيامه، يتولّى وليّه ويتبرّأ من عدوّه، ويتولّى الأئمّة الهادية من قبله، أولئك رفقائي وذوو ودّي ومودّتي وأكرم أمّتي عليّ.

ترجمہ : مولا صادق آل محمد ع سے مروی ھے کہ : رسول الله ص نے فرمایا :"""" بہت خوش نصیب ھے وہ شخص جو میرے اھلبیت ع میں سے قائم ( کے زمانے ) کو پا لے گا اور وہ ان کے قیام سے پہلے آپ کو امام مانتا ھوگا ، آپ کے دوستوں سے مودت اور آپ کے دشمنوں سے براءت اختیار کرتا ھوگا ، اور آپ ع سے اور آپ ع سے پہلے گذرے آئمہ معصومین ع کی ولایت سے متمسک ھوگا ، یہی لوگ میرے ساتھی ہیں اور میری مودت و محبت اور عنایت کے حقدار ہیں اور میری أمت میں سے سب سے عزیز ترین لوگ یہی لوگ ہیں """

کمال الدین و تمام النعمه / جلد 1 / باب 25 حديث 3

قال رسول الله (صلى الله عليه وآله وسلم): سيأتي قوم من بعدكم، الرجل الواحد منهم له أجر خمسين منكم، قالوا: يا رسول الله، نحن كنّا معك ببدر وأحد وحنين، ونزل فينا القرآن، فقال: إنّكم لو تحمّلوا لما حمّلوا لم تصبروا صبرهم.

ترجمہ :: رسول الله ص نے اپنے أصحاب سے ارشاد فرمایا """ ایسا زمانہ آئے گا کہ ایک مومن کو تم میں سے پچاس آدمیوں کا أجر ملے گا ، اصحاب کہنے لگے " یا رسول الله وہ کیسے ؟ ہم بدر و أحد اور حنین میں آپ کے ساتھ تھے ( یعنی آپ کے ساتھ جہاد کیا ) اور ہم میں ہی قرآن اترے !! آپ ص نے فرمایا " اگر ان کی طرح بوجھ تم لوگوں پر ڈالا جائے تو تم لوگ نہیں اٹھا سکو گے """

بحار الأنوار / جلد 52 باب 22 خديث 26

قال الصادق (عليه السلام): اعرف إمامك، فإنّك إذا عرفته لم يضرّك تقدّم هذا الأمر أو تأخّر ومن عرف إمامه ثمّ مات قبل أن يرى هذا الأمر، ثمّ خرج القائم (عليه السلام) كان له من الأجر كمن كان مع القائم في فسطاطه.

ترجمہ :: مولا صادق العتره ع نے فرمایا "" اپنے امام کو پہچان لو ، اگر تم نے اپنے امام کو پہچان لیا تو پھر فرق نہیں پڑتا کہ ان کا ظہور دیر سے ھو جائے یا جلدی ھو جائے ، اگر تم نے اپنے امام کو پہچان لیا اور مر جائے اس کے بعد قائم ع کا ظہور ھو جائے تو اس کو اتنا ہی اجر ملے گا گویا وہ قائم ع کے خیمے میں حاضر ھو ( فسطاط یعنی میدان جنگ میں نصب شدہ خیمہ جہاں سے جنگی صورت حال کو کنٹرول کیا جاتا ھے یعنی آپریشن روم )

بحار الأنوار للمجلسی / جلد 52 / باب 22 حدیث30

قال جابر: قال الباقر (عليه السلام): يأتي على الناس زمان يغيب عنهم إمامهم، فيا طوبى للثابتين على أمرنا في ذلك الزمان، إنّ أدنى ما يكون لهم من الثواب أن يناديهم الباري عزّ وجل: عبادي، آمنتم بسرّي، وصدّقتم بغيبي، فأبشروا بحسن الثواب منّي، فأنتم عبادي وإمائي حقّاً، منكم أتقبّل، وعنكم أعفو، ولكم أغفر، وبكم أسقي عبادي الغيث، وأدفع عنهم البلاء، ولولاكم لأنزلت عليهم عذابي. قال جابر: فقلت: يا بن رسول الله، فما أفضل ما يستعمله المؤمن في ذلك الزمان؟ قال (عليه السلام): حفظ اللسان ولزوم البيت.

ترجمہ :: جابر جعفی نے مولا باقر العلوم ع سے نقل کیا ھے : "" لوگوں پر ایسا وقت آئے گا کہ ان کا امام ع ان کی نظروں سے غائب ھو جائیں گے ، بہت خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اس زمانے میں ہمارے أمر پر ثابت قدم رھے گا ، ان لوگوں کے لئے کم از کم ثواب اتنا ھوگا کہ ان کو الله تعالی کی طرف سے ندا آئے گی کہ "" میرے بندو تم لوگوں نے میرے راز پر ایمان لایا اور میرے غیب کی تصدیق کی تو میری طرف سے بھی عظیم اجر و ثواب کی بشارت ھو تم لوگ ہی میرے سچے بندے ھو ، میں تم لوگوں سے ہی قبول کروں گا ، اور تم لوگوں سے ہی درگزر کروں گا ، اور تمہارے ذریعے ہی بخش دوں گا ، اور تمہارے طفیل سے سیراب کروں گا ، اور تمہاری برکت سے بلائیں ٹال دوں گا ، اگر تم لوگ نہ ھوتے تو زمیں والوں پر میں اپنا عذاب برساتا "" جابر کہتا ھے کہ میں نے مولا ع سے پوچھا کہ : مولا اس زمانے میں مومن کو کیا کرنا چاھئیے ؟؟ فرمایا : اس زمانے میں مومن کو چاھئیے کہ اپنی زبان کی حفاظت کرئے اور گھروں میں گوشہ نشین ھو کر بیٹھ جائیں ( یعنی کسی سیاسی یا عسکری تحریک کا حصہ مت بنیں اور انتہائی رازداری سے کام لیں )

کمال الدین و تمام النعمه / جلد 1 / باب 32 / حدیث15

عن الأصبغ بن نباتة، قال:
" أتيت أمير المؤمنين عليا (عليه السلام) ذات يوم فوجدته مفكرا ينكت في الأرض، فقلت: يا أمير المؤمنين، تنكت في الأرض أرغبة منك فيها؟ فقال: لا، والله ما رغبت فيها ولا في الدنيا ساعة قط، ولكن فكري في مولود يكون من ظهري، الحادي عشر من ولدي، هو المهدي الذي يملأها قسطا وعدلا كما ملئت ظلما وجورا، تكون له حيرة وغيبة يضل فيها أقوام ويهتدي فيها آخرون.
فقلت: يا أمير المؤمنين، فكم تكون تلك الحيرة والغيبة؟
فقال: سبت من الدهر.
فقلت: إن هذا لكائن؟
فقال: نعم، كما أنه مخلوق.
قلت: أدرك ذلك الزمان؟
فقال: أنى لك يا أصبغ بهذا الأمر؟
أولئك خيار هذه الأمة مع أبرار هذه العترة. فقلت: ثم ماذا يكون بعد ذلك؟
قال: ثم يفعل الله ما يشاء، فإن له إرادات وغايات ونهايات "

ترجمہ :: اصبغ ابن نباتہ کہتا ھے کہ """ ایک دفعہ میں مولا أمیر ع کے ہاں گیا تو دیکھا کہ آپ ع کسی فکر کے عالم میں زمیں کھود رھے تھے ، میں نے کہا : یا أمیر المومنین ع آپ زمین کھود رھے ہیں کیا زمین میں کوئی دلچسپی ھے ؟؟ فرمایا "" نہیں خدا کی قسم نہ مجھے زمین میں کوئی دلچسپی ھے اور نہ کبھی دنیا میں کوئی رغبت کی ہیں ، میں اس مولود کے بارے میں سوچ رہا ھوں جو میری اولاد میں سے گیارھویں فرزند ھوگا وہ وہی مھدی ھوگا جو زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا جس طرح ظلم و جور سے پر ھوگا ، ظہور سے پہلے ان کی غیبت طویل ھوگی اس میں بعض لوگ دین سے پھر جائیں گے اور بعض ثابت قدم رہیں گے ،
میں نے پوچھا کہ یا أمیر المومنین ! وہ غیبت کتنی طولانی ھو جائے گی ؟
فرمایا : ایک لمبا زمانہ '
میں نے پوچھا "" کیا ایسا ہی ھوگا ؟
فرمایا : ہاں ایسا ہی ھوگا جس طرح یہ طے شدہ أمر ھے ,
میں نے پوچھا : یا أمیر المومنین ع کیا میں اس زمانے کو پا لوں گا ؟؟
فرمایا : بعید ھے کہ تم اس زمانے کو پا لے "
وہی لوگ ھونگے اس أمت کے افضل ترین لوگ جو پاک عترت ع کے ہمراہ ھونگے ""
میں نے پوچھا : اس کے بعد کیا ھونگے ؟
فرمایا "" اس کے بعد وہی ھونگے جو الله تعالی کی مشیت ھوگی ، بے شک اس کی ارادے ، غایات و نھایات مختلف ھوتی ہیں """"

کمال الدین و تمام النعمه / جلد 1 / باب 26 / حدیث1

عن علي بن أبي حمزة، عن أبي بصير قال: قال الصادق جعفر بن محمد عليهما السلام في قول الله عز وجل: " يوم يأتي بعض آيات ربك لا ينفع نفسا إيمانها لم تكن آمنت من قبل أو كسبت في إيمانها خيرا " (3) يعني خروج القائم المنتظر منا، ثم قال عليه السلام: يا أبا بصير طوبى لشيعة قائمنا المنتظرين لظهوره في غيبته، والمطيعين له في ظهوره، أولئك أولياء الله الذين لا خوف عليهم ولا هم يحزنون ""

ترجمہ :: ابوحمزہ ثمالی نے ابوبصیر سے نقل کیا ھے کہ مولا ع صادق آل محمد ع نے قرآن کی آیت ( " يوم يأتي بعض آيات ربك لا ينفع نفسا إيمانها لم تكن آمنت من قبل أو كسبت في إيمانها خيرا ) کی تفسیر میں " فرمایا : "" یعنی ہمارے قائم المنتظر ع کے خروج و ظہور کے دن سے پہلے ) پھر فرمایا "" اے ابوبصیر ! ہمارے قائم ع کے شیعہ پیروکاروں کے لئے بہت خوش نصیبی ھے جو غیبت کے ایام میں ان کے ظہور کی انتظار کرتے ھونگے اور ظہور کے بعد ان کی مکمل اطاعت کرتے ھونگے ، وہی لوگ الله تعالی کے سچے اولیاء ھونگے جن کو نہ کوئی خوف ھوگا اور نہ ان کو کوئی غم ھوگا """

کمال الدين و تمام النعمة / جلد 2 /۔ باب 3 حدیث54

عن أبي بصير قال: قال الصادق جعفر بن محمد عليهما السلام: طوبي لمن تمسك بأمرنا في غيبة قائمنا فلم يزغ قلبه بعد الهداية، فقلت له جعلت فداك وما طوبى؟
قال: شجرة في الجنة أصلها في دار علي بن أبي طالب عليه السلام وليس من مؤمن إلا وفي داره غصن من أغصانها، وذلك قول الله عز وجل، " طوبى لهم وحسن مآب "

ترجمہ :: جناب ابو بصیر مولا صادق العترۃ ع سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ع نے فرمایا : """ بہت خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو ہمارے قائم ع کی غیبت کے زمانے میں ہمارے أمر سے متمسک رہیں گے اور ھدایت کے بعد ان کا دل ٹیڑھا نہ ھو جائے ، "" ابوبصیر نے کہا کہ : آپ پر قربان ھو جاؤں کہ طوبی کیا چیز ھے ؟؟ فرمایا :"" طوبی جنت کی ایک درخت کا نام ھے ، وہ درخت أمیر المومنین ع کے گھر میں اگا ھوا ھے اور دنیا میں کوئی مومن نہیں مگر یہ کہ اس درخت کی ایک شاخ اس مومن کے گھر پر بھی سایہ فگن ھے "" قرآن مجید میں الله تعالی کا قول ( طوبی لھم و حسن مآب ) کی تفسیر یہی ھے "

کمال الدین و تمام النعمه / جلد 2 / باب 33 / حدیث55

قال رسول الله صلى الله عليه وآله: إن علي بن أبي طالب عليه السلام إمام أمتي وخليفتي عليها من بعدي، ومن ولده القائم المنتظر الذي يملأ الله به الأرض عدلا وقسطا كما ملئت جورا وظلما، والذي بعثني بالحق بشيرا إن الثابتين على القول به في زمان غيبته لأعز من الكبريت الأحمر، فقام إليه جابر بن عبد الله الأنصاري فقال: يا رسول الله وللقائم من ولدك غيبة؟ قال: إي وربي، وليمحص الله الذين آمنوا ويمحق الكافرين، يا جابر إن هذا الامر (أمر) من أمر الله وسر من سر الله، مطوي عن عباد الله، فإياك والشك فيه فإن الشك في أمر الله عز وجل كفر.

ترجمہ :: رسول الله ص نے فرمایا کہ :: بے شک علی ابن ابی طالب ع میری أمت کا امام اور میری طرف سے میرے بعد میری أمت میں میرا خلیفہ ھے اور انہی کی اولاد میں سے نکلیں گے وہ قائم المنتظر ع جو زمین کو عدل و انصاف سے اسی طرح بھر دیں گے جس طرح ظلم و جور سے بھری ھوگی ، اس ذات کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ بشارت دینے والا بنا کر بھیجا ان کی غیبت کے دوران جو ان کی امامت کا قائل ھوگا وہ سرخ کبریت احمر سے بھی زیادہ قیمتی ھوگا ، اتنے میں جابر ابن عبد الله الانصاری کھڑا ھو گیا اور پوچھا : یا رسول الله ص آپ کے اھلبیت ع میں سے جو قائم ھوگا اس کے لئے کوئی غیبت بھی ھوگی ؟؟ فرمایا :: ہاں خدا کی قسم ان کے لئے غیبت بھی ھوگی تاکہ ایمان والوں کو الگ کرئے اور کافروں کو مٹا دے ، اے جابر یہ الله کے أمور میں سے ایک أمر اور اس کے اسرار میں سے ایک سر ھے جسے اس نے اپنے بندوں سے چھپا کر رکھا ھے لہذا اپنے اندر شک و شبھہ کو آنے نہ پائے ، الله تعالی کے أمر میں شک کرنا کفر ھے """

کمال الدین و تمام النعمه / جلد 1 / باب 25 / حدیث7

عن الإمام جعفر بن محمد، عن أبيه، عن جده، عن علي بن أبي طالب عليهم السلام في حديث طويل في وصية النبي صلى الله عليه وآله يذكر فيها أن رسول الله صلى الله عليه وآله قال له:
يا علي واعلم أن أعجب الناس إيمانا وأعظمهم يقينا قوم يكونون في آخر الزمان لم يلحقوا النبي، وحجبتهم الحجة، فآمنوا بسواد على بياض.

ترجمہ :: مولا صادق آل محمد ع نے ایک لمبی حدیث کے ضمن میں مولائے دوجہاں سے یہ حدیث نبوی نقل کیا ھے کہ رسول الله ص نے آپ ع سے فرمایا کہ :: اے علی ع لوگوں میں سے قابل تعجب اور سب سے محکم ترین ایمان اور راسخ ترین یقین ان لوگوں کا ھوگا جو آخری زمانے میں پیدا ھونگے جنہوں نے نبی کو نہیں پایا اور حجت خدا بھی ان سے پوشیدہ ھونگے اور وہ سفید ( کاغذ ) پر لکھی ھوئی ( احادیث و روایات ) پر ایمان لائے ھونگے ،

کمال الدین و تمام النعمه / جلد 1 / باب 25 / حدیث8

عن يونس بن عبد الرحمن قال:
دخلت على موسى بن جعفر عليهما السلام فقلت له: يا ابن رسول الله أنت القائم بالحق؟ فقال:
أنا القائم بالحق ولكن القائم الذي يطهر الأرض من أعداء الله عز وجل ويملأها عدلا كما ملئت جورا وظلما هو الخامس من ولدي له غيبة يطول أمدها خوفا على نفسه، يرتد فيها أقوام ويثبت فيها آخرون.
ثم قال: طوبى لشيعتنا، المتمسكين بحبلنا في غيبة قائمنا، الثابتين على موالاتنا والبراءة من أعدائنا، أولئك منا ونحن منهم، قد رضوا بنا أئمة، ورضينا بهم شيعة، فطوبى لهم، ثم طوبى لهم، وهم والله معنا في درجاتنا يوم القيامة.

ترجمہ :: جناب یونس ابن عبدالرحمن ( الراوی الثقه ) کہتا ھے کہ ایک بار میں مولا موسی ابن جعفر صلوات الله علیھما کے پاس گیا اور پوچھا :: مولا کیا آپ ہی قائم بالحق ہیں ؟ ( جس کی بشارت گذشتہ آئمہ ع نے دی ہیں )
فرمایا :: ( گذشتہ آئمہ کی طرح ) میں بھی قائم بالحق ھوں لیکن وہ قائم جو زمین کو اعداء الله اور ظلم و جور سے پاک کرکے عدل و انصاف سے بھر دے گا وہ میری نسل میں سے پانچواں فرزند ھوگا ، قیام سے پہلے ان کی غیبت طولانی ھوگی جس میں بہت سارے ایمان والے ہماری ولایت سے مرتد ھو جائیں گے اور کچھ ہی لوگ ثابت قدم رہیں گے ،
اور بہت ہی خوش نصیب ہیں ہمارے وہ شیعہ جو ہمارے قائم کی غیبت کے زمانے میں ہماری رسی سے متمسک رہیں گے ، اور ہماری ولایت اور ہمارے دشمنوں سے براءت پر ثابت قدم رہیں گے ، وہی لوگ ہم میں سے ہیں اور ہم انہی میں سے ہیں ، وہ ہمارے امام ھونے سے راضی ہیں اور ہم ان کے شیعہ پیروکار ھونے سے راضی ہیں ، وہ لوگ بہت ہی خوش نصیب ہیں اور انتہائی خوش نصیب !! اور خدا کی قسم ! وہی لوگ قیامت کے دن ہماری درجات میں ہمارے ساتھ ھونگے """"

کمال الدين و تمام النعمة / جلد 2 / باب 34 / حدیث5

ان احادیث شریفہ کو پڑھنے اور جاننے کے بعد ہمیں حد سے زیادہ افسوس ھوتا ھے کہ جب ہمارا یہ عظیم مقام اور بلند درجہ ھے تو اس مقام اور درجے کو حاصل کرنے کے بجائے کیوں خام نائی اور سیس تانی کی دنیا کو آباد کرنے کے پیچھے پڑا ھوا ھے !!!

عن الحسين ابن علي عن أبيه أمير المؤمنين علي بن أبي طالب عليهم السلام: قال "": التاسع من ولدك يا حسين هو القائم بالحق، المظهر للدين، والباسط للعدل، قال الحسين: فقلت له: يا أمير المؤمنين وإن ذلك لكائن؟ فقال عليه السلام: إي و الذي بعث محمدا صلى الله عليه وآله بالنبوة واصطفاه على جميع البرية ولكن بعد غيبة وحيرة فلا يثبت فيها على دينه إلا المخلصون المباشرون لروح اليقين، الذين أخذ الله عز وجل ميثاقهم بولايتنا وكتب في قلوبهم الايمان وأيدهم بروح منه.

ترجمہ :: مظلوم کربلا ، مولا ابا عبد الله الحسین صلوات الله علیہ اپنے والد بزرگوار أمیر المومنین ع سے نقل فرماتے ہیں کہ مولا أمیر ع نے آپ ع سے فرمایا :: اے حسین ع تیری نسل میں سے نواں فرزند وہی ھوگا جو حق کے ساتھ قیام کرئے گا اور سچے دین کو ظاھر کرئے گا ، عدل و انصاف کو پھیلائے گا !! مولا حسین ع فرماتے ہیں کہ میں نے کہا "" یا أمیر المؤمنین کیا ایسا ہی ھوگا ؟؟ "" فرمایا ::"" ہاں اس ذات کی قسم جس نے محمد مصطفی ص کو نبوت کے ساتھ مبعوث کیا اور تمام مخلوقات پر فضیلت دے کر چن لیا ، ایسا ہی ھوگا ، لیکن ایک طویل غیبت و حیرت کے بعد ، اس زمانے میں کوئی دین پر ثابت قدم نہیں رہ سکے گا مگر ان لوگوں کے جو دین میں مخلص ھو اور ان کی روح میں یقین سجا بسا ھو اور الله تعالی نے میثاق کے دن ان سے ہماری ولایت کا عہد و پیمان لیا گیا ھو ، اور ان کے دلوں میں ایمان لکھ دیا ھو اور روح القدس کے ذریعے ان کی تائید کی گئی ھو """"

کمال الدبن و تمام النعمة / جلد 1 / باب 26 / حديث16

و تمت کلمات ربک صدقا و عدلا
و ھو السمیع العلیم

30/08/2025

امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:

> اَمرُنا صَعبٌ مُستَصعَب، لا یَحتَمِلُهُ إلاّ مَلَكٌ مُقَرَّب، أو نَبِیٌّ مُرسَل، أو مُؤمِنٌ اِمتَحَنَ اللهُ قَلبَهُ لِلإیمان۔
"ہمارا امر (ولایت و معرفت) مشکل ہے بلکہ مشکل تر ہے۔ اسے کوئی برداشت نہیں کر سکتا سوائے اس فرشتے کے جو مقرب ہو، یا اس نبی کے جو مرسل ہو، یا اس مؤمن کے جس کے دل کو اللہ نے ایمان کے لیے آزما لیا ہو۔"

ماخذ:

اصول کافی، شیخ کلینی، ج 1، ص 401، ح 3

بصائر الدرجات، ص 24

بحار الانوار، علامہ مجلسی، ج 26، ص 5

29/08/2025

🌹 بسم اللہ تعالیٰ 🌹

امام عادل کون ہو تا ہے ؟

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَآمِنُوا بِرَسُولِهِ يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِن رَّحْمَتِهِ وَيَجْعَل لَّكُمْ نُورًا تَمْشُونَ بِهِ وَيَغْفِرْ لَكُمْ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ. سورة الحديد 28
اے ایمان لانے والو اللہ سے تقویٰ کرو اور اسکے رسول پر ایمان لاو کہ وہ اپنی رحمت میں سے تمھیں دہرے حصے عطا کر دے اور تمہارے لئے ایسا نور قرار دے دے جس کی روشنی میں چل سکو اور تمہیں بخش دے اور اللہ بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربان ہے۔
عن ابى جعفر ص في قول عز و جل " يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِن رَّحْمَتِهِ “ قال الحسن و الحسین وَيَجْعَل لَّكُمْ نُورًا تَمْشُونَ امام عدل تائمون بهِ وهُوَ على ابن أبي طالب ص.
تاويل الايات صفحه 643
امام محمد باقر نے بیان کردہ آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ اپنی رحمت میں سے تم کو دوہرا حصہ دے گا سے مراد الحسن ص و الحسین ص ہیں۔ اور تمہارے لئے ایسا نور قرار دے دے جس کی روشنی میں چل سکو " سے مراد امام عادل ہے جسکی اتباع کرو جو کہ علی ابن ابی طالب ص ہیں۔
قلت لأبي عبدالله لقول الله الله وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا يُخْرِجُهُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ
( سورة البقره 257
( يُخْرِجُهُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ الذنوب الى نور التوبة والمغفرة لولايتهم كل امام عادل من الله
تفسیر عیاشی صفحه 138
امام ابی عبد اللہ ص سے اس آیت کے بارے پوچھا گیا، امام ص نے جواب دیا۔ اللہ انہیں گناہوں کے اندھیروں سے تو بہ کے نور اور مغفرت کیطرف، ہر امام عادل جو اللہ کی طرف سے ہے انکی ولایت کو قبول کرنے کی وجہ سے نکالتا ہے۔

❤ منتظر امام زمانہ صلوات ❤

*معصوم ؑکی زبانی حدیث کی اہمیت**حدیث*حضرت رسول اللہ  صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: 1️⃣ جو شخص میری امت تک ایک حدیث...
26/08/2025

*معصوم ؑکی زبانی حدیث کی اہمیت*

*حدیث*
حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:
1️⃣ جو شخص میری امت تک ایک حدیث پہنچائے جس سے کوئی سنت قائم ہو یا کسی بدعت کے رخنہ کو مسدود کیا جائے تو اس کے لیے بہشت ہے۔(بحارالانوارج۲ ص۱۵۲)

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:
2️⃣ ہماری حدیث دلوں کو زندہ کرتی ہے۔(بحارالانوار ج۲ ص۱۴۴)

3️⃣ ایک حدیث جسے تو کسی سچے انسان سے حاصل کرے تیرے لیے دنیا و مافیہا سے بہتر ہے۔(امالی شیخ مفید ص۴۲)

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
4️⃣ ہمارے نزدیک لوگوں کے مقام و منزلت کو ان کے ہم سے روایات کے بیان کرنے کی مقدار سے پہچانو۔ (بحارالانوارج۲ ص۱۵۰)

*حدیث بیان کرنے والا*
حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:
5️⃣خداوندا! میرے خلفاء پر رحم فرما! یہ تین مرتبہ فرمایا لوگوں نے پوچھا: ’’یا رسول اللہ(ص) آپ ؐ کے خلفاء کون ہیں؟‘‘ فرمایا: ’’وہی لوگ جو میری حدیث اور سنت تک پہنچتے ہیں اور میری امت کو حدیث و سنت کی تعلیم دیتے ہیں‘‘ (بحارالانوار ج۲ ص۱۴۴)

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
6️⃣ حدیثوں کا راوی اور دین کا فقیہ ایسے ہزار عابدوں سے افضل ہے جن کے پاس نہ تو فقہ ہوتی ہے اور نہ ہی روایت۔ (بحارالانوار ج۲ ص۱۴۵)

*چالیس حدیثوں کا حافظ*
حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:
7️⃣ جو شخص میری امت کو چالیس حدیثیں حفظ کر کےبتائے جن سے وہ دین کے معاملہ میں فائدہ اٹھائیں، خداوند تعالیٰ اسے قیامت کے دن فقیہ اور عالم بنا کر اٹھائے گا۔ (بحارالانوارج۲ ص۱۵۶)

*حدیث کی درایت*

حضرت امام علی علیہ السلام نے فرمایا:
8️⃣ تمہیں روایات کی نہیں درایات کی پابندی کرنی چاہیے۔(کنزالفوائدج۲ ص۳۱)

9️⃣ بیوقوں کی زیادہ تر کوشش روایت ہی کے لیے ہوتی ہے، جب کہ (سمجھدار) علماء کی کوشش درایت ہوا کرتی ہے۔ (بحارالانوار ج۲ ص۱۶۰)

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
🔟 ایک حدیث جو تم درایت کے ساتھ یاد رکھو ایسی ہزار حدیثوں سے بہتر ہے جسے تم روایت کے طور پر بیان کرو۔ (معانی الاخبار ج۲ ص۳)

📚 منتخب میزان الحکمۃ
📝 تالیف: آیت اللہ محمدی ری شہری
✍️ ترجمہ: علامہ الشیخ محمد علی فاضل دامت برکاتہ

🕊️سلمان محمدی (فارسی) کا اہل بیت میں شمار ہونا اور شیعہ تراث کی تصدیق اہل سنت کتب سے 🕊️اہل تشیع (امامیہ) تراث میں سلمان ...
24/08/2025

🕊️سلمان محمدی (فارسی) کا اہل بیت میں شمار ہونا اور شیعہ تراث کی تصدیق اہل سنت کتب سے 🕊️

اہل تشیع (امامیہ) تراث میں سلمان فارسی علیہ السلام کے بارے میں روایات میں آیا ہے کہ رسول اللہ (صلی علیہ وآلہ) اور آپکی آل نے انکو اہل بیت میں قرار دیا بلکہ انکا نام اہل بیت محمدی رکھا تھا جیسا کہ امامی محدث شیخ محمد بن عمر الکشی ( المتوفی ۳۵۰ ہجری) نے اپنی سند سے اس طرح نقل کیا ہے :

جبريل بن أحمد، قال حدثني الحسن بن خرزاذ، قال حدثني أحمد بن علي و علي بن أسباط، قالا: حدثنا الحكم بن مسكين، عن الحسن بن صهيب، عن أبي جعفر عليه السّلام قال: ذكر عنده سلمان الفارسي قال فقال أبو جعفر عليه السّلام: مه لا تقولوا سلمان الفارسي و لكن قولوا سلمان المحمدي، ذلك رجل منّا أهل البيت.

حسن بن صہیب سے روایت ہے کہ امام ابو جعفر (محمد بن علی الباقر) علیھم السلام کے سامنے سلمان فارسی کا ذکر ہوا تو انہوں نے فرمایا کہ سلمان فارسی مت کہا کرو ، بلکہ سلمان محمدی کہا کرو ، یہ شخص ہم اہل بیت میں سے تھا۔

⛔️رجال الکشی - شیخ محمد بن عمر الکشی // صفحہ ۱۸ // طبع موسسہ الاعلمی للمطبوعات بیروت لبنان

اس متن کی اور روایات بھی آئی ہے جیسے سلمان منا اہل البیت،

ائمہ اہل بیت علیھم السلام سے اس متن کی روایات صرف اہم تشیع تراث میں نہیں بلکہ اہل سنت کی کتب میں بھی پائی جاتی ہے، مثلاً

اہل سنت کے محدث ابو شیخ نے اپنی سند کے ساتھ اس طرح نقل کیا ہے :

حَدَّثَنَا بِذَلِكَ أَبُو يَعْلَى , قَالَ: ثنا الْحَسَنُ بْنُ عُمَرَ بْنِ شَقِيقٍ , قَالَ: ثنا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ , عَنِ النَّضْرِ بْنِ حُمَيْدٍ , عَنْ سَعْدٍ الْإِسْكَافِ , عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ جَدِّهِ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «سَلْمَانُ مِنَّا أَهْلَ الْبَيْتِ»

امام حسین سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی علیہ وآلہ نے فرمایا کہ سلمان ہم اہل بیت میں سے ہیں

⛔️طبقات المحدثین باصفہان - ابو شیخ // جلد ۱ // صفحہ ۵۰ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان

سلفی عالم ناصر الدین البانی نے بھی اس روایت کو موقوفاً امام علی (علیہ السلام) سے ثابت مانا ہے کتاب کے حاشیہ میں

⛔️ضعیف جامع الصغیر - ناصر الدین البنانی// صفحہ ۴۸۰ - ۴۸۱ // رقم ۳۲۷۲ // طبع المکتب الاسلامی ریاض سعودیہ

فوائد :

۱ - سلمان محمدی (

کیا آپ جانتے ہیں کہ وسائل الشیعہ جلد 27 میں غیر معصوم کی تقلید جائز نہیں ھونے کے بارے میں ایک پورا باب پایا جاتا ھے
22/08/2025

کیا آپ جانتے ہیں کہ وسائل الشیعہ جلد 27 میں غیر معصوم کی تقلید جائز نہیں ھونے کے بارے میں ایک پورا باب پایا جاتا ھے

`رسول ص کی ہدایت سےمنہ پھیرنےوالوں نےکفر اختیار کیا`ذٰلِکَ بِاَنَّہٗ کَانَتۡ تَّاۡتِیۡہِمۡ رُسُلُہُمۡ بِالۡبَیِّنٰتِ فَق...
13/08/2025

`رسول ص کی ہدایت سےمنہ پھیرنےوالوں نےکفر اختیار کیا`

ذٰلِکَ بِاَنَّہٗ کَانَتۡ تَّاۡتِیۡہِمۡ رُسُلُہُمۡ بِالۡبَیِّنٰتِ فَقَالُوۡۤا اَبَشَرٌ یَّہۡدُوۡنَنَا ۫ فَکَفَرُوۡا وَ تَوَلَّوۡا وَّ اسۡتَغۡنَی اللّٰہُ ؕ وَ اللّٰہُ غَنِیٌّ حَمِیۡدٌ﴿۶﴾
●ترجمہ●
ان کے پاس ان کے رسول واضح دلائل لے کر آتے تھے تو یہ کہتے تھے: کیا بشر ہماری ہدایت کرتے ہیں❓️
لہٰذا انہوں نے کفر اختیار کیا اور منہ پھیر لیا❗️

Address

Karachi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kazmi shah posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share