14/10/2025
🌄 ضلع کرک کی محروم صبحیں — ایک دردناک حقیقت 🌄
جب سورج کی پہلی کرنیں کرک کی پہاڑیوں کو چھوتی ہیں،
تو امید جاگتی ہے کہ شاید آج کے دن کچھ بدلے گا،
مگر افسوس! منظر وہی پرانا ہوتا ہے —
بچے کتابوں کے بجائے پانی کے ڈول سنبھالے گھروں کو جاتے ہیں۔
💧 پانی:
ایک ایسا ضلع جس کی زمین کے نیچے گیس اور تیل کے ذخائر ہیں،
وہاں کے لوگ آج بھی پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہیں۔
کچھ علاقوں میں لوگ میلوں کا فاصلہ طے کر کے پانی لاتے ہیں،
اور یہ سب کچھ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب
کرک سے حاصل ہونے والی رائلٹی اربوں روپے میں ہے۔
⚡ بجلی:
بجلی کی فراہمی کا حال بھی کچھ بہتر نہیں۔
بسا اوقات دن بھر لوڈشیڈنگ رہتی ہے،
کاروبار، تعلیم، اور روزمرہ زندگی ٹھپ ہو جاتی ہے۔
کیا یہ انصاف ہے کہ وسائل دینے والا ضلع خود اندھیروں میں ڈوبا رہے؟
🔥 گیس:
یہاں کی زمین سے نکلنے والی گیس پورے ملک کو روشن کرتی ہے،
مگر خود کرک کے باسی اب بھی سلنڈر اور لکڑیاں جلا کر کھانا پکاتے ہیں۔
یہ وہ تضاد ہے جو دلوں میں زخم چھوڑ جاتا ہے۔
🛣️ سڑکیں:
سڑکوں کی حالت اس قدر خستہ ہے کہ سفر عذاب بن جاتا ہے۔
کئی دیہات آج بھی بنیادی رابطہ سڑکوں سے محروم ہیں۔
یہ محرومی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔
🏥 اسپتال اور صحت:
ضلع کرک میں صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی،
ادویات کا فقدان،
اور مریضوں کو کوہاٹ یا بنوں کے اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
یہ ایک المیہ ہے کہ گیس و تیل کے مرکز میں
ایک جدید اسپتال تک میسر نہیں۔
🎓 تعلیم:
اسکولوں کی عمارتیں خستہ،
اساتذہ کی کمی،
اور جدید تعلیمی سہولیات کا فقدان —
یہ سب کچھ اس بات کی علامت ہے کہ
کرک کی آئندہ نسلیں بھی محرومیوں کے سائے میں پل رہی ہیں۔
💔
یہ سب صرف مسائل نہیں،
بلکہ ایک چیخ ہے — انصاف، توجہ، اور حقوق کی۔
اگر اربوں روپے کی رائلٹی کا صحیح مصرف ہو،
تو کرک پورے خیبر پختونخوا کا ترقی یافتہ ماڈل ضلع بن سکتا ہے۔
📢 Digital Shining TV کی آواز:
ہم کرک کے عوام کی آواز ہیں۔
ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اور متعلقہ ادارے
ان مسائل کو سنجیدگی سے لیں،
تاکہ آنے والا کل ہمارے بچوں کے لیے امید، روشنی،
اور خوشحالی کا پیغام بن سکے۔
📱 ( )