HaQ Ki AwAz

HaQ Ki AwAz Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from HaQ Ki AwAz, Digital creator, khairpur, Lahore.

Assalam U Alaikum Mere Peyary Bhaiyo Ur Behno Ye Page Allah Janta Hai k Mene Sirf HuQ ki Awaz Uthane k Leye Banaya Hai Plz Mera Sath De Ur HuQ ki Awaz Uthane Mein Meri Madad kry
Jazak Allah

واقعہ کربلا اچانک نہیں ہوا بلکہ لوگوں کے دلوں میں وہ نفرت اور کینہ تھا جو مدتوں اپنے دلوں میں چھپا کر رکھا گیا جس کی نشا...
06/07/2025

واقعہ کربلا اچانک نہیں ہوا بلکہ لوگوں کے دلوں میں وہ نفرت اور کینہ تھا جو مدتوں اپنے دلوں میں چھپا کر رکھا گیا جس کی نشاندہی اللہ تعالی نے قرآن کریم میں آیت سورۃ محمد (ص) کی آیت نمبر 29 اس طرح فرمائی ۔

‎‎اَمْ حَسِبَ الَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ اَنْ لَّنْ يُّخْرِجَ اللّـٰهُ اَضْغَانَـهُـمْ
(29)
‎کیا وہ لوگ کہ جن کے دلوں میں مرض (نفاق) ہے یہ سمجھے ہوئے ہیں کہ اللہ ان کا کینہ (چھپی ہوئی دشمنی) ظاہر نہیں کرے گا ؟؟

‎آپ نے کبھی سوچا کہ امام حسن علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام کی پانچ چھ سال کی عمر تک تو واقعات ملتے ہیں مگر اس کے بعد تاریخ میں ان نفوس قدسیہ کا ذکر صرف تب ہوا جب ان کی شہادت ہوئی۔

‎کئی نامور اصحاب رسول ﷺ مثلا حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کہ جن کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر علم ثریا ستارے پر بھی ہو اہل فارس وہاں پہنچ جائیں۔
‎حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کہ جنہیں زمین پر سب سے سچا انسان قرار دیا۔
‎حضرت مقداد رضی اللہ تعالی عنہ جن کی جنت مشتاق ہے۔
‎حضرت ایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ جو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے مدینہ میں میزبان تھے۔
‎حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ جو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے لے کر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پانچویں نسل تک حیات رہے۔
‎حضرت عمار یاسر رضی اللہ عنہ جن کی شان میں آیات نازل ہوئیں۔
‎حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ جو موذنِ رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم تھے۔

‎تاریخ ان کے بارے میں مکمل خاموش نظر آتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ جیسے رحلت نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد وہ اس دنیا سے ہی غائب ہو گئے اور بس شہادت یا وفات کے وقت دنیا میں کچھ دیر کے لئے آئے۔

‎آخر کہیں تو کچھ غلط ہوا کہ ان شخصیات کا ذکر کرنا بھی عیب سمجھا گیا۔

‎دوسری طرف جو افراد نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی وفات سے سال دو سال قبل مسلمان ہوئے, ان کی سوانح عمریوں اور قصے کہانیوں سے تاریخ بھری نظر آتی ہے۔

‎نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد ایسا کیا ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی آل اطہار اور بہت سے وفادار اصحاب کو تاریخ نے مکمل نظرانداز کر دیا۔

‎کہاں کچھ غلط ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی وفات کے بعد آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی آل پاک کے کسی بھی فرد کی طبعی وفات نہ ہوئی۔

‎تمام کے تمام شہید کیے گئے اور قاتل بھی وہ جو ان کے جد کا کلمہ پڑھتے نہیں تھکتے تھے۔

‎آج چودہ صدیاں بعد بھی ہم جانتے ہیں کہ حسن و حسین علیہم السلام جنت کے سردار ہیں۔
‎ایسا کیا ہوا کہ جنت کے طلبگاروں نے جنت کے سرداروں کو انتہائی اذیت کے ساتھ شہید کر دیا۔
‎مورخ نے آخر ان تمام ہستیوں کو اتنا غیر اہم کیسے سمجھا کہ تاریخِ اسلام میں ان کا حصہ ایک صحابی جتنا بھی نہیں رکھا۔

‎کربلا اچانک نہیں ہوئی۔
‎ایک طویل نفرت تھی جو دلوں میں پنپ رہی تھی۔ جوں جوں وقت گزرتا گیا, نفرت بڑھتی رہی اور ہر ہستی کے بعد دوسری ہستی پر پہلے سے زیادہ ظلم ہوتا نظر آیا۔
‎اتنی نفرت کہ اس مقدس گھرانے کی مطہرات پر ظلم کرنے سے بھی نہ چوکے۔
‎چھ ماہ کے بچے کا سر کاٹنا بھی ثواب سمجھا گیا حالانکہ بدترین دشمن کے چھ ماہ کے بچے سے بھی کوئی دشمنی کا بدلہ لینے کا نہیں سوچتا۔

‎امت نے تو آل رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ظلم کیا ہی تھا مگر مؤرخین نے ان سے کہیں زیادہ ظلم کیا کہ جن کے فضائل تھے, انہیں چھپایا جبکہ ان کے دشمنوں کے فضائل سے کتابیں سیاہ کیں۔

24 ذوالحجہ کو واقعہ مباہلہ کی یاد منائی گٸی۔ اس واقعہ میں بنص قرآن پانچ ذواتِ مقدسہ میدان میں توحید کے گواہ بن کر پیش ہوئے اور قرآن مجید نےانہیں صداقت کی سند عطا کی۔
‎واقعہ مباہلہ کے کچھ مدت بعد ان پانچ ہستیوں میں بزرگ ترین ہیستی کا وصال ہوا جنازے میں کتنے کلمہ گو تھے؟؟
‎پھر 75 دن بعد اس گھر کا دوسرا جنازہ رات کی تاریکی میں اُٹھا اور چند مخلصین کی موجودگی میں بڑی خاموشی اور مظلومیت سے دفن کردیا گیا اور نشانِ قبر تک مٹا دیا گیا جو آج تک نہ مل سکا۔
‎پھر اسی گھرانے کا تیسرا جنازہ 40 ہجری میں کوفہ سے آدھی رات کے وقت اٹھا اور پشتِ کوفہ ریت کے ٹیلوں کے درمیان خاموشی سے دفن کر دیا گیا اور مدتوں قبر کا نشان نامعلوم رہا۔
‎پھراسی جماعت کے چوتھے فرد کا جنازہ 50 ہجری میں شہر مدینہ سےاُٹھا اور نانے کی مزار کی طرف چلا مگر کچھ لوگ تیروں سے مسلح راستے میں حاٸل ہوٸے کہ نواسے کو نانے کے پہلو میں دفن نہیں ہونے دیں گے آخر وہ جنازہ بقیع کے عوامی قبرستان میں دفن کر دیا گیا۔
‎پھر 61 ہجری میں اصحاب مباہلہ کے آخری فرد کا جنازہ اٹھایا بھی نہ جا سکا بلکہ جنازہ گھوڑوں کی ٹاپوں سے پامال کر دیا گیا۔

‎بحثیت مسلمان کیا ہم یہ حق نہیں رکھتے کہ کم از کم ہم مورخ اسلام سے یہ تو پوچھیں کہ جنکی صداقت کا گواہ خود اللہ ہے اور وہ توحیدِ خدا کے گواہ ہیں امت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے انکے ساتھ یہ سلوک کیوں کیا۔؟

‎ہمارا یہ سوال امت مسلمہ پر قیامت تک قرض رہے گا اور اگر اس دنیا میں اس کا جواب نہ ملا تو میدان محشر میں عدالت خداوند تعالیٰ میں ہم یہ سوال اٹھائیں گے
‎کیوں لگتا ھے کہ آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دنیا سے ظاہری پردہ فرمانے کے بعد کا مورخ وھی ھے جسکی اولاد نے اھل بیت اطہار کو تکالیف دیں ۔

Qayamat ki nishaniya
15/01/2025

Qayamat ki nishaniya

Ts
09/01/2025

Ts

لوگوں کو سوچنے سمجھنے کا وقت دیجیے ۔انہیں آزادی دیجیے۔ انہیں خود سے دور جانے دیجیے ۔کسی سے یہ مت کہیے کہ خدارا میرے پاس ...
09/01/2025

لوگوں کو سوچنے سمجھنے کا وقت دیجیے ۔انہیں آزادی دیجیے۔
انہیں خود سے دور جانے دیجیے ۔
کسی سے یہ مت کہیے کہ خدارا میرے پاس رہو ۔
آپ بھکاری نہیں ہیں۔
انہیں بھٹکنے دیجیے گھوم پھر لینے دیجیے ۔زندگی کے میلے میں خود سے بچھڑ جانے دیجیے ۔
جو آپ کا ہے وہ شام کو ہی سہی لوٹ کے آپ کے پاس ہی آئے گا۔
لیکن لوٹنے کا فیصلہ خود اسے اس کی آزادی سے کرنے دیجیے ۔
جو آپ کے کہنے پر آپ پر احسان جتا کر یامجبور ہو کر رکا اس کا دل ہمیشہ باہر کی فضاوں میں بھٹکتا پھرے گا ۔
پس فیصلے کے چوراہے پر کھڑے راہی کو آواز دے کر مت روکو ۔
وہ نیم دلی سے آیا بھی تو تمہارا نہیں ہو گا ۔ اسے جانے دو تاوقتیکہ وہ پورے دل سے تمہارا ہونے کا یقین لے کر واپس لوٹے ۔
اس فیصلے تک پہنچنے میں گر اس نے دیر بھی کر دی تب بھی یہی بہتر ہو گا ۔
جسے قدر کروانا نہ آتا ہو اس کا کبھی نہ آنا بدیر پلٹنے سے بہتر ھے

لوگوں کو سوچنے سمجھنے کا وقت دیجیے ۔انہیں آزادی دیجیے۔
انہیں خود سے دور جانے دیجیے ۔
کسی سے یہ مت کہیے کہ خدارا میرے پاس رہو ۔
آپ بھکاری نہیں ہیں۔
انہیں بھٹکنے دیجیے گھوم پھر لینے دیجیے ۔زندگی کے میلے میں خود سے بچھڑ جانے دیجیے ۔
جو آپ کا ہے وہ شام کو ہی سہی لوٹ کے آپ کے پاس ہی آئے گا۔
لیکن لوٹنے کا فیصلہ خود اسے اس کی آزادی سے کرنے دیجیے ۔
جو آپ کے کہنے پر آپ پر احسان جتا کر یامجبور ہو کر رکا اس کا دل ہمیشہ باہر کی فضاوں میں بھٹکتا پھرے گا ۔
پس فیصلے کے چوراہے پر کھڑے راہی کو آواز دے کر مت روکو ۔
وہ نیم دلی سے آیا بھی تو تمہارا نہیں ہو گا ۔ اسے جانے دو تاوقتیکہ وہ پورے دل سے تمہارا ہونے کا یقین لے کر واپس لوٹے ۔
اس فیصلے تک پہنچنے میں گر اس نے دیر بھی کر دی تب بھی یہی بہتر ہو گا ۔
جسے قدر کروانا نہ آتا ہو اس کا کبھی نہ آنا بدیر پلٹنے سے بہتر ھے

1 tasveer 5 sabaq                    HaQ Ki AwAz      ***y user788778788
09/01/2025

1 tasveer 5 sabaq

HaQ Ki AwAz ***y user788778788

Peyary Nabi ka Farman h
09/01/2025

Peyary Nabi ka Farman h

Kamal ki poetry ki hai janb ne
08/01/2025

Kamal ki poetry ki hai janb ne

Address

Khairpur
Lahore

Opening Hours

Monday 20:00 - 22:00
Tuesday 20:00 - 22:00
Wednesday 20:00 - 22:00
Thursday 20:00 - 22:00
Friday 20:00 - 22:00
Saturday 20:00 - 22:00
Sunday 20:00 - 17:00

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when HaQ Ki AwAz posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share