Haq brothers

Haq brothers agricture commodities services

09/10/2024

اسوقت گندم میں حالیہ تیزی نے فیڈ ملز کی مشکلات کو بڑھایا ہے فیڈ ملز نے گندم کے نچلے ریٹ کی وجہ سے گندم کی خریداری شروع کی تھی اب جبکہ مکئ اور گندم کی قیمت تقریباً برابر ہو چکی ہے جبکہ فیلڈ میں مکئ شارٹ ہو چکی ہے جو مکئ سٹاکیہ کے پاس، موجود ہے وہ مضبوط ہاتھوں میں ہے اور اب فیڈ ملز کی طرف سے گندم اور مکئ کے ریٹ میں دوبارہ اضافہ گندم اور مکئ کی کم ہوتی سپلائی کو ظاہر کررہی ہے
جس سے گندم اور مکئ کے ریٹ میں
انشاء اللہ بڑا اضافہ بنتا نظر آرہا ہے
🔥🔥🔥🔥🔥🔥
فیڈ ملز کی طرف سے فیلڈ میں مکئ کے سٹاک کا غلط اندازا لگایا گیا
کچھ منافقت پسند لوگوں کی طرف سے مارکیٹ کو پریشر میں لانے کیلۓ افواہیں بھی پھیلائ گئ جس سے کچھ کمزور دل افراد حوصلہ چھوڑ گۓ لیکن اسوقت مارکیٹ مضبوط ہاتھوں میں ہے
تھوڑی خاموشی کے بعد پھر سے مکئ کی بڑی ڈیمانڈ سامنے آرہی ہے جس کے وجہ مکئ
کے ریٹ میں انشاء اللہ اچھی تیزی متوقع ہے
🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥
دوسری طرف پشاور اور چمن سائیڈ نئ مکئ کی آمد کی خبروں سے خاموش ہوا ہے لیکن انکو یہ دیکھنا ہو گا کہ ایک آدھ ایکڑ کی فصل کی آمد سے ریٹ میں کوئ کمی نہیں ہوتی
جس طرح کی فصل کی آمد کے پٹھان بھائی آس لگاۓ بیٹھے ہیں وہ دسمبر سے پہلے ممکن نہیں اور دسمبر میں بھی دھند کی وجہ سے ویسے ہی مکئ کی سپلائی کم ہوجاتی ہے اور دسمبر میں ویسے ہی سٹاکیہ اور فیڈ ملز کا مقابلہ شروع ہوجاتا ہے
پٹھان بھائیوں نے اگر مکئ خریداری کرنی ہے تو یہی مناسب وقت ہے کیونکہ پھر پٹھان بھائیوں کو مکئ نہیں ملنی
دوسری طرف مکئ کی نئ فصل پر موسمی حالات کے منفی اثرات جس میں جولائی کاشت فصل میں خالی چھلی کی شکایت آنا، لیٹ کاشت فصل میں تین فٹ کی فصل پر انٹینا کا نکلنا ، چھلی کا چھوٹا ہونا اور کاشتکار کی کمزور مالی حالت کی وجہ سے فصل پر کم خرچ کی وجہ سے مکئ کی آئندہ کمزور ترین فصل کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے
مکئ کی نئ فصل کی پیداوار 30-40 من تک گرنے کا مکان بنتا نظر آرہا ہے جس طرح سابقہ موسمی مکئ کو سٹاکیہ نے 2000 میں فروخت کی اور نیو بہاریہ مکئ مہنگی خریداری کرنی پڑی اسی طرح اب جو سٹاکیہ جس ریٹ پر مکئ فروخت کر رہے ہیں نئ موسمی مکئ بھی اسی ریٹ پر خریداری کرنی پڑے گی کیونکہ آنیوالی ،نئ موسمی مکئ کی سٹاکیہ اور فیڈ ملز کی ڈیمانڈ کے مقابلے ، پیداوار میں بڑی کمی سامنے آنیوالی ہے
کیونکہ اس دفعہ لیٹ بجائ بہت زیادہ ہے اگست کے آخری ہفتے اور ستمبر کے ہہلے ہفتے میں لیٹ کاشت بجائ زیادہ ہوئ ہے اس لیٹ کاشت فصل کا مکئ کی پیداوار میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہوگا لیٹ کاشت فصل کی جو حالت ہیں اس سے صرف سائیلج کا حصول ہی ممکن ہو سکتا ہے
دوسری طرف اگیتی کاشت فصل کی کمزور حالت کی وجہ کاشتکار کا سائیلج کی طرف رجحان بڑھتا جا رہا ہے
وسطی اور اپر پنجاب میں بارش اور آندھی مکئ کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے وسطی اور اپر پنجاب کے علاقوں میں بھی مکئ کی پیداوار میں بڑی کمی سامنے آنیوالی ہے
آنیوالی نئ موسمی مکئ سے پاکستان کی مقامی ضروریات بمشکل پوری ہوگی ایکسپورٹ تو بعد کی بات ہے
جس جس بھائی کے پاس مکئ موجود ہے وہ مضبوط رہیں انشاء اللہ مکئ کا مستقبل روشن ہے

30/09/2024
28/09/2024

غلہ منڈی اوکاڑہ مکئ 3300 مکئ کی آرائیول 1200-1500 بوری 🔥🔥🔥🔥

23/09/2024

اوکاڑہ منڈی مکٸ 3300 روپے فی من سے کراس کرگٸ
🚀🚀🚀🚀🚀🚀

23/09/2024

*مکس اجناس تجزیاتی حاضر اور فیوچر آئیڈیاز*
*گندم*
گندم کی مارکیٹ پچھلے ہفتے بہتری دیکھنے کو ملی۔ پچھلے ہفتے پنجاب حکومت کے صوبائی وزیر محکمہ خوراک بلال یسین نے کہا ہے کہ گندم کی اجراء میں کوئی جلد بازی نہیں مارکیٹ میں نہ ہی عدم استحکام آنے دینگے اگر ممبران کو یاد ہو تو پچھلے دنوں گندم سے حوالے سے بتایا تھا کہ پنجاب حکومت نومبر سے پہلے گندم اجراء نہیں کریگی۔ ذرئع کے مطابق حکومت پہلے تو سبسڈی نہیں دے سکتی ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف پہلے ہی حکومت کو واضح کر چکے ہیں۔ حکومت نومبر میں کم سے کم اجرائی ریٹ 3400-3900 روپے فی من تک ریٹ دئے سکتی ہے۔ اس کم کی توقع نہیں ہے۔ پہلے بھی بتایا ہے یہ جو فالسفر 2400-2600 سو والے ہیں یہ بھول جائیں۔ ذرائع کے مطابق جو صورتحال موجودہ ہے اس تناسب میں ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے اب ساتھ کراچی سائیڈ بھی فیڈ ملوں نے گندم کی اچھی خریداری شروع کر دی ہے اور فلور ملز سے 50-100 روپے زیادہ ریٹ پے۔ ساتھ پنجابع میں پہلے سے ہی فیڈ میں گندم لے رہی ہیں۔ اگلے مہینے کے آخر میں گندم کی کاشت شروع ہو جائیگی۔ جس سے سیڈ کو الٹی گندم کی مزید ڈیمانڈ بنے گی۔ مجموعی طور پر آنے والے دنوں میں گندم اور آٹے میں اچھی بہتری کا امکان لگتا ہے۔ مال ہولڈ رکھیں انشاء اللہ مارکیٹ کی بات کرئے تو پنجاب کی مارکیٹ 6600-6650 روپے لوڈ مال اسلام آباد گندم پہنچ ریٹ 2850-2900 روپے فی من جبکہ لاہور گندم پہنچ ریٹ 2725-2730 روپے جیسے حالات ہے۔ جبکہ کراچی سندھ محکمہ 7100-7150 روپے فی 102 کلو گرام رہا۔ جبکہ 6-7 دن کی پیمنٹ پر 7200 تک کام ہوئے ہیں۔ جبکہ حیدر آباد گندم 7000-7050 روپے چکی کوالٹی کی پوزیشن ہے۔ کراچی فیڈ مل خریداری کیش پیمنٹ پر 7150-7200 تک ہو رہی ہے۔ بلوچستان کوئٹہ فلور مل خریداری ریٹ 6850-6900 جیسے حالات ہیں 102 کلو گرام کے۔ جبکہ خیبر پختون خواہ پشاور میں 7100 روپے فی 102 کلو گرام تک بھاؤ بن گئے ہیں۔ جیسے جیسے ڈیمانڈ نکلتی جائے گی ریٹ بہتر ہوتے جائیگے مارکیٹ بہتر ہے انشاء اللہ،

*سرسوں آئل اور کھل*
سرسوں آئل مارکیٹ پچھلے ہفتے اچھی بہتری ہوئی ہے۔ مارکیٹ انٹرنیشنل بھی کافی بہتر رہی ہے۔ سرسوں آئل سکھر ملتان کیش پیمنٹ 15300 جبکہ روٹین پیمنٹ پر 15500 تک کام ہو گئے ہیں۔ مارکیٹ مزید تیز لگتی ہے۔ لیکن کچھ ذرائع کے مطابق سیل تھوڑی سست ہے۔ سرسوں کھل مارکیٹ ملتان پہنچ 3150/3050 روپے فی من جیسے حالات ہیں. سرسوں کھل میں آگے مزید نرمی رہنے کا چانس ہے.

*باجرہ مارکیٹ*
باجرہ مارکیٹ پچھلے ہفتے فی من پر 100 روپے فی من کمزور ہوئی ہے۔ ممبران کو بتایا تھا اب ٹائم اوپر کم ہے اکثر ٹریڈر پہلے ہی تیزی میں نفع پکا کر گئے تھے۔ ابھی مزید کوئی اچھی تیزی نہیں لگتی ہے۔ مال ہولڈ کرنے کا فائدہ نہیں ہے۔

*لال مرچ*
لال مرچ مارکیٹ اچھے اور معیاری مال کچھ نرم ہو تو خریداری کر لینی چاہیے اس سیزن ریٹ کافی بہتر ہونے کا چانس ہے۔ بارشوں کی وجہ سے صاف مال بہت کم ہیں۔ ریٹ فل بہتر ہو گا کنری منڈی میں اچھے مالوں کیساتھ آرائیوال میں بھی تیزی آئی انویسٹر مال لے رہے ہیں ساتھ ساتھ.

*کھادیں*
ڈی اے پی فلحال رکی ہوئی ہے۔ ایک جھٹکا لگے گا بہتری کا اکتوبر میں وہاں پر پھر مال نکالنے چاہیے۔
یوریا کی مارکیٹ اچھی ہے ریٹ بھی مناسب ہے آگے اچھا چانس لگتا ہے یوریا میں ریٹ 5500 پلس تک بن سکتا ہے.

سر سبز این پی مارکیٹ آگے بہتر ہے ریٹ کچھ نہ ضرور بڑھے گا.

*سرسوں*
سرسوں مارکیٹ میں اچھی تیزی کا رجحان ہے۔ مزید بہتری بنے گی انشاء اللہ اگلے مہینے کی شروعات میں کاشت شروع ہو جاتی ہے ماہرین کیمطابق گندم کا ریٹ کم ہونے اور اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے اس بار سرسوں کی کاشت زیادہ ہو گی۔ مارکیٹ انٹرنیشنل اس ہفتے مزید بہتری کا چانس بن سکتا ہے۔ پچھلے ہفتے بھی انٹرنیشنل مارکیٹ تیز رہی ہے اس ہفتے 4250 رنگٹ کو پام آئل ٹچ کر سکتا ہے جس سے لوکل آئل مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہو گے۔ مارکیٹ سرسوں آگے بیچ کیلیے بھی ڈیمانڈ بنے گی۔ مارکیٹ کی بات کرئے تو پنجاب ملتان پہنچ ریٹ 6600-6700 تک کام ہو گئے ہیں۔ کچھ ایریاز میں لوڈ مال حاصل پور ہارون آباد خانپور 6700-6800 جیسے حالات ہیں۔ فقیر والی منڈی میں 6900 تک بھی مال سیل ہو گئے ہیں۔ پنجاب کنولہ لوڈ مال 7650-7700 روپے فی من تک ریٹ ہیں۔ سندھ کی مارکیٹ بھی بہتر ہے۔ پچھلے ہفتے 6650 جیسے ریٹ بن گئے ہیں۔ سندھ مارکیٹ مزید بہتر ہے مال لے کر چلیں پورا پورا چانس موجود ہے اچھی بہتری کا.

*ثابت مونگ*
ثابت مونگ پچھلے ہفتے اچھی بہتری رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق بعض انویسٹر کا خیال تھا 8400-8500 میں جا کے خریداری کرینگے۔ لیکن فلحال ایسی صور تحال لگتی نہیں ہے۔ پچھلے ہفتے بھی بتایا تھا اس بار اچھے مالوں کی خریداری 9000 کے آس کے پاس کرنے میں حرج نہیں ہے۔ فیصل آباد منڈی میں 9650-9600 روپے فی من تک بھاؤ ہیں۔ مارکیٹ تھوڑی نرم ہوئی ہے۔ بہت جلد خریداری پوائنٹ.
*مکٸی 🌽 مارکیٹ*
مکئی کی مارکیٹ پچھلے ہفتے ملا جلا رجحان رہا۔ فیڈ میں پچھلے ہفتے کی شروعات میں فیڈ ملوں کے ریٹ 100-150 مزید پلس ہوئی۔ ہائٹیک فیڈ 3150 روپے۔ منڈیوں میں ریٹ مزید تیز رہے۔ فیڈ ملوں میں بیچ کم جا رہی ہے۔ اس ہفتے فیڈ میں کوشیش کرئیگی کے ریٹ تھوڑا نرم کرئے تو شائد کچھ بیچ آ جائے۔ ماہرین کے مطابق آنے والے دنوں میں ریٹ بہتر رہنے کی توقع ہے۔ مال پیچھے بہت کم ہیں۔ منڈیوں میں 2950-3200 روپے فی من تک بھاؤ ہیں اچھی کوالٹی کے۔
*ثابت مونگ*
ثابت مونگ پچھلے ہفتے اچھی بہتری رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق بعض انویسٹر کا خیال تھا 8400-8500 میں جا کے خریداری کرینگے۔ لیکن فلحال ایسی صور تحال لگتی نہیں ہے۔ پچھلے ہفتے بھی بتایا تھا اس بار اچھے مالوں کی خریداری 9000 کے آس کے پاس کرنے میں حرج نہیں ہے۔ فیصل آباد منڈی میں 9650-9600 روپے فی من تک بھاؤ ہیں۔ مارکیٹ تھوڑی نرم ہوئی ہے۔ بہت جلد خریداری پوائنٹ.

*سرسوں*
سرسوں مارکیٹ میں اچھی تیزی کا رجحان ہے۔ مزید بہتری بنے گی انشاء اللہ اگلے مہینے کی شروعات میں کاشت شروع ہو جاتی ہے ماہرین کیمطابق گندم کا ریٹ کم ہونے اور اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے اس بار سرسوں کی کاشت زیادہ ہو گی۔ مارکیٹ انٹرنیشنل اس ہفتے مزید بہتری کا چانس بن سکتا ہے۔ پچھلے ہفتے بھی انٹرنیشنل مارکیٹ تیز رہی ہے اس ہفتے 4250 رنگٹ کو پام آئل ٹچ کر سکتا ہے جس سے لوکل آئل مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہو گے۔ مارکیٹ سرسوں آگے بیچ کیلیے بھی ڈیمانڈ بنے گی۔ مارکیٹ کی بات کرئے تو پنجاب ملتان پہنچ ریٹ 6600-6700 تک کام ہو گئے ہیں۔ کچھ ایریاز میں لوڈ مال حاصل پور ہارون آباد خانپور 6700-6800 جیسے حالات ہیں۔ فقیر والی منڈی میں 6900 تک بھی مال سیل ہو گئے ہیں۔ پنجاب کنولہ لوڈ مال 7650-7700 روپے فی من تک ریٹ ہیں۔ سندھ کی مارکیٹ بھی بہتر ہے۔ پچھلے ہفتے 6650 جیسے ریٹ بن گئے ہیں۔ سندھ مارکیٹ مزید بہتر ہے مال لے کر چلیں پورا پورا چانس موجود ہے اچھی بہتری کا.
*کھادیں*
ڈی اے پی فلحال رکی ہوئی ہے۔ ایک جھٹکا لگے گا بہتری کا اکتوبر میں وہاں پر پھر مال نکالنے چاہیے۔
یوریا کی مارکیٹ اچھی ہے ریٹ بھی مناسب ہے آگے اچھا چانس لگتا ہے یوریا میں ریٹ 5500 پلس تک بن سکتا ہے.

سر سبز این پی مارکیٹ آگے بہتر ہے ریٹ کچھ نہ ضرور بڑھے گا.

*لال مرچ*
لال مرچ مارکیٹ اچھے اور معیاری مال کچھ نرم ہو تو خریداری کر لینی چاہیے اس سیزن ریٹ کافی بہتر ہونے کا چانس ہے۔ بارشوں کی وجہ سے صاف مال بہت کم ہیں۔ ریٹ فل بہتر ہو گا کنری منڈی میں اچھے مالوں کیساتھ آرائیوال میں بھی تیزی آئی انویسٹر مال لے رہے ہیں ساتھ ساتھ.

*باجرہ مارکیٹ*
باجرہ مارکیٹ پچھلے ہفتے فی من پر 100 روپے فی من کمزور ہوئی ہے۔ ممبران کو بتایا تھا اب ٹائم اوپر کم ہے اکثر ٹریڈر پہلے ہی تیزی میں نفع پکا کر گئے تھے۔ ابھی مزید کوئی اچھی تیزی نہیں لگتی ہے۔ مال ہولڈ کرنے کا فائدہ نہیں ہے۔

*سرسوں آئل اور کھل*
سرسوں آئل مارکیٹ پچھلے ہفتے اچھی بہتری ہوئی ہے۔ مارکیٹ انٹرنیشنل بھی کافی بہتر رہی ہے۔ سرسوں آئل سکھر ملتان کیش پیمنٹ 15300 جبکہ روٹین پیمنٹ پر 15500 تک کام ہو گئے ہیں۔ مارکیٹ مزید تیز لگتی ہے۔ لیکن کچھ ذرائع کے مطابق سیل تھوڑی سست ہے۔ سرسوں کھل مارکیٹ ملتان پہنچ 3150/3050 روپے فی من جیسے حالات ہیں. سرسوں کھل میں آگے مزید نرمی رہنے کا چانس ہے.

*گندم*
گندم کی مارکیٹ پچھلے ہفتے بہتری دیکھنے کو ملی۔ پچھلے ہفتے پنجاب حکومت کے صوبائی وزیر محکمہ خوراک بلال یسین نے کہا ہے کہ گندم کی اجراء میں کوئی جلد بازی نہیں مارکیٹ میں نہ ہی عدم استحکام آنے دینگے اگر ممبران کو یاد ہو تو پچھلے دنوں گندم سے حوالے سے بتایا تھا کہ پنجاب حکومت نومبر سے پہلے گندم اجراء نہیں کریگی۔ ذرئع کے مطابق حکومت پہلے تو سبسڈی نہیں دے سکتی ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف پہلے ہی حکومت کو واضح کر چکے ہیں۔ حکومت نومبر میں کم سے کم اجرائی ریٹ 3400-3900 روپے فی من تک ریٹ دئے سکتی ہے۔ اس کم کی توقع نہیں ہے۔ پہلے بھی بتایا ہے یہ جو فالسفر 2400-2600 سو والے ہیں یہ بھول جائیں۔ ذرائع کے مطابق جو صورتحال موجودہ ہے اس تناسب میں ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے اب ساتھ کراچی سائیڈ بھی فیڈ ملوں نے گندم کی اچھی خریداری شروع کر دی ہے اور فلور ملز سے 50-100 روپے زیادہ ریٹ پے۔ ساتھ پنجاب میں پہلے سے ہی فیڈ میں گندم لے رہی ہیں۔ اگلے مہینے کے آخر میں گندم کی کاشت شروع ہو جائیگی۔ جس سے سیڈ کو الٹی گندم کی مزید ڈیمانڈ بنے گی۔ مجموعی طور پر آنے والے دنوں میں گندم اور آٹے میں اچھی بہتری کا امکان لگتا ہے۔ مال ہولڈ رکھیں انشاء اللہ مارکیٹ کی بات کرئے تو پنجاب کی مارکیٹ 6600-6650 روپے لوڈ مال اسلام آباد گندم پہنچ ریٹ 2850-2900 روپے فی من جبکہ لاہور گندم پہنچ ریٹ 2725-2730 روپے جیسے حالات ہے۔ جبکہ کراچی سندھ محکمہ 7100-7150 روپے فی 102 کلو گرام رہا۔ جبکہ 6-7 دن کی پیمنٹ پر 7200 تک کام ہوئے ہیں۔ جبکہ حیدر آباد گندم 7000-7050 روپے چکی کوالٹی کی پوزیشن ہے۔ کراچی فیڈ مل خریداری کیش پیمنٹ پر 7150-7200 تک ہو رہی ہے۔ بلوچستان کوئٹہ فلور مل خریداری ریٹ 6850-6900 جیسے حالات ہیں 102 کلو گرام کے۔ جبکہ خیبر پختون خواہ پشاور میں 7100 روپے فی 102 کلو گرام تک بھاؤ بن گئے ہیں۔ جیسے جیسے ڈیمانڈ نکلتی جائے گی ریٹ بہتر ہوتے جائیگے مارکیٹ بہتر ہے انشاء اللہ،

*گندم*
گندم کی مارکیٹ پچھلے ہفتے بہتری دیکھنے کو ملی۔ پچھلے ہفتے پنجاب حکومت کے صوبائی وزیر محکمہ خوراک بلال یسین نے کہا ہے کہ گندم کی اجراء میں کوئی جلد بازی نہیں مارکیٹ میں نہ ہی عدم استحکام آنے دینگے اگر ممبران کو یاد ہو تو پچھلے دنوں گندم سے حوالے سے بتایا تھا کہ پنجاب حکومت نومبر سے پہلے گندم اجراء نہیں کریگی۔ ذرئع کے مطابق حکومت پہلے تو سبسڈی نہیں دے سکتی ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف پہلے ہی حکومت کو واضح کر چکے ہیں۔ حکومت نومبر میں کم سے کم اجرائی ریٹ 3400-3900 روپے فی من تک ریٹ دئے سکتی ہے۔ اس کم کی توقع نہیں ہے۔ پہلے بھی بتایا ہے یہ جو فالسفر 2400-2600 سو والے ہیں یہ بھول جائیں۔ ذرائع کے مطابق جو صورتحال موجودہ ہے اس تناسب میں ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے اب ساتھ کراچی سائیڈ بھی فیڈ ملوں نے گندم کی اچھی خریداری شروع کر دی ہے اور فلور ملز سے 50-100 روپے زیادہ ریٹ پے۔ ساتھ پنجاب میں پہلے سے ہی فیڈ میں گندم لے رہی ہیں۔ اگلے مہینے کے آخر میں گندم کی کاشت شروع ہو جائیگی۔ جس سے سیڈ کو الٹی گندم کی مزید ڈیمانڈ بنے گی۔ مجموعی طور پر آنے والے دنوں میں گندم اور آٹے میں اچھی بہتری کا امکان لگتا ہے۔ مال ہولڈ رکھیں انشاء اللہ مارکیٹ کی بات کرئے تو پنجاب کی مارکیٹ 6600-6650 روپے لوڈ مال اسلام آباد گندم پہنچ ریٹ 2850-2900 روپے فی من جبکہ لاہور گندم پہنچ ریٹ 2725-2730 روپے جیسے حالات ہے۔ جبکہ کراچی سندھ محکمہ 7100-7150 روپے فی 102 کلو گرام رہا۔ جبکہ 6-7 دن کی پیمنٹ پر 7200 تک کام ہوئے ہیں۔ جبکہ حیدر آباد گندم 7000-7050 روپے چکی کوالٹی کی پوزیشن ہے۔ کراچی فیڈ مل خریداری کیش پیمنٹ پر 7150-7200 تک ہو رہی ہے۔ بلوچستان کوئٹہ فلور مل خریداری ریٹ 6850-6900 جیسے حالات ہیں 102 کلو گرام کے۔ جبکہ خیبر پختون خواہ پشاور میں 7100 روپے فی 102 کلو گرام تک بھاؤ بن گئے ہیں۔ جیسے جیسے ڈیمانڈ نکلتی جائے گی ریٹ بہتر ہوتے جائیگے مارکیٹ بہتر ہے انشاء اللہ،

*چاول*
چاول اور دھان کی منڈی مضبوط ہے۔ مہنگے داموں دھان کی خرید و فروخت جاری ہے۔ چاول کے کیری فارورڈ اسٹاک کے نتائج کا تجزیہ کرنے کے بعد ہر خریدار متحرک ہے۔ خاص طور پر ڈمپ کرنے کے لیے پرانے چاول میں۔ دھان کے نئے نرخوں اور پرانے چاول کی قیمتوں سے موازنہ کرنے کا ذہن رکھنا۔ پرانا چاول دھان سے نئے چاول کے مقابلے میں سستا اور تیز ہے۔ تمام قسم کے پرانے سفید چاول اب ختم ہونے والے ہیں۔ جہاں نئے دھان کی آمد بہت سست ہے جس میں سپری اور 86 شامل ہیں۔ یا تو یہ تمام عوامل چاول کے اس سیزن کو کچھ پھینکنے کے لیے لے جا رہے ہیں لیکن پیسے کی گردش کی کمی رائس مرز اور رائس ڈیلرز کی حوصلہ افزائی نہیں کر رہی ہے۔ غالباً ہولڈنگ پاور کے سرمایہ کار بہتر کمائیں گے۔ مجموعی طور پر رجحان بہتر ہے۔ جہاں مارکیٹ خاموش ہو وہاں نفع 14000 روپے، 100 فیصد ٹوٹا مال 600 ہو کر 10400 روپے فی 100 کلو تک بھاؤ پکا کر لیں۔ مارکیٹ کی بات کرئے تو سپر فائن سیلہ چاول مارکیٹ 5700-5800 سپر فائن سٹیم سلکی چاول مارکیٹ 6300-6500 نیو 1509 سیلہ چاول سٹیم سلکی مارکیٹ 8500-8700 روپے فی من تک ریٹ ہیں۔ اب اگر کراچی مارکیٹ کی بات کرئے تو ایری 6 ریگولر 500 روپے ہو کر 11800 روپے فی 100 کلو گرام تک ریٹ ہیں۔ 5 فیصد سلکی سارٹیکس 300 روپے بن گئے ہیں۔ 5% سلکی 500 روپے کمزور ہو کر – 13000 روپے، سی نائن وائٹ 800 اپ 15000، سی نائن سٹیم 1000 روپے UP ہو کر 17000 روپے فی 100 کلو گرام تک ریٹ بنبگئے ہیں۔ جبکہ لال 386 نیو بھی 200 روپے ہو کر 16200، سپری سیلا چاول 300 روپے 16800 روپے فی 100 کلو گرام تک ریٹ بن گئے ہیں۔ جبکہ 1509 سیلا چاول 21000 روپے، 1509 سٹیم چاول 22000 روپے فی 100 کلو گرام تک بھاؤ ہیں۔ 1121 نیو چاول 23000 روپے، 1121 سیلا چاول 26000 روپے، جبکہ 1121 سٹیم چاول 1000 روپے فی 100 کلو گرام تک ریٹ بن گئے ہیں۔ 1509 اور 1121 مارکیٹ بھی کافی بہتر ہوئی ہے۔
*برسیم*
برسیم مارکیٹ میں تیزی کا امکان ہے۔ مصری برسیم کیش پیمنٹ پر کراچی 21200 روپے فی من تک بھاؤ ہیں۔ برسیم مصری مہینے کی پیمنٹ پر 23000 روپیہ من تک خریدار بن جاتا ھے۔ جبکہ ملتان 21500/600 تک ریٹ بن گئے ہیں کیش پیمنٹ پر مارکیٹ گرم نظر آ رہی ہے انڈین میں مال شارٹ ہیں۔ برسیم کی قیمتیں آج ہندوستان کی دہلی مارکیٹ میں مزید بڑھ گئی ہیں اور انڈین کرنسی میں 150 سے 155 روپیہ کلو تک سودے ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق

ہندوستان کی مارکیٹ کافی بہتر لگ رہی ہے ذرائع کے مطابق اس سال ہندوستان میں اچھی تیزی متوقع ہے کیونکہ ہندوستان نے مصر سے اب تک کوئی اچھی خریداری نہیں کی ہے۔ انڈیا

کو تقریباً 200-250 کنٹینز مصر سے درکار ہیں جبکہ فل الحال انڈیا نے 50-55 کنٹینر کے قریب مال خرید چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق خریداری زیادہ نہ کرنے کی مین وجہ مصر میں ریٹ تیز ہونا ہے۔ جس وجہ سے امپورٹر تھوڑا ڈر کر خریداری کی۔ فلحال تک 50-55 کنٹینر کی خریداری ہوئی ہے۔ ماہرین کے خیال سے مزید خریداری انڈیا کو کرنی چاہیے۔
*دهان*
دھان کی مارکیٹ پچھلے 10-12 دنوں میں زبردست تیزی کا رجحان رہا ہے۔ دھان کی منڈی فلحال مضبوط ہے۔ اونچے ریٹس پر خرید و فروخت جبری ہے۔ ممبران کو شارٹ ٹرم کی خریداری 3200 پر کروا دی تھی اور الحمد اللہ اب تک 1200-1400 کی روزی بن گئی ہے دوستوں کی مکمل طور پر مارکیٹ سے جڑیں رہے۔ جہاں مارکیٹ خاموش ہو وہاں مال نکال دینے چاہیے۔ باقی ایک اور بات کہ لمبے عرصے میں 1800-2000 کمانے سے شارٹ ٹرم کیلیے 1200-1400 زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ باقی انشاء اللہ ساتھ ساتھ جہاں صورتحال بدلے گی اپنے گروپ ممبران کو آگاہ کرونگا۔ مارکیٹ کی صورتحال 15099-1692 وئی اپی پی
ہاتھ والے مال 3800-4300 تک بھاؤ ہیں فی من کے۔ جبکہ کٹر والے مال 3500-3750 کی مارکیٹ ہے۔ مارکیٹ 4500 کراس کر سکتی ہے۔ موجودہ ریس میں خریداری اچھی ہے۔ سپر فائن 109 کی پوزیشن بھی بہت بہتر ہے 2950/2600 رہی سپر فائن کی مارکیٹ بہت اچھی ہے۔ ایری 6 کی مارکیٹ 2650-2500 کی مارکیٹ رہی اچھے مالوں کی باقی کوالٹی کے حساب سے ریٹ میں فرق چلتا رہتا ہے۔ 5100-5000-5050 1509 پرانے مال تک کام ہو رہے ہیں۔
*کپاس*
پھٹی سندھ پنجاب کوالٹی کپاس میں زبردست تیزی کا رجحان رہا ہے۔ پنجاب میں آنے والے دنوں میں آرائیوال مزید بہتر ہو سکتا ہے۔ اس سیزن کے 3 اکتوبر کو پی سی جی آئے کی رپورٹ مکمل سیزن کے حوالے سے بہت اہم ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹر کی جانب سے 30 لاکھ روئی کی گانٹھیں درآمد کرنے کا امکان ہے۔ مجموعی طور پر کوالٹی پھٹی کاٹن کا ریٹ بہتر رہنے کا ہی امکان ہے۔
*گوارہ مارکیٹ*
گوارہ کی مارکیٹ میں پچھلے ہفتے زبردست تیزی کا رجحان رہا ہے۔ مارکیٹ 1200-1400 روپے فی 100 پر بہتر ہوئی ہے۔ پنجاب تھل 30-70 کوالٹی 16300-16400 روپے فی کو مثل تک بھاؤ بن گئے ہیں۔ نفع ساتھ ساتھ پکا کرئے۔ اوپر ٹائم اب کم ہیں۔ جہاں مارکیٹ رکی؛ وہاں 1000-1200 پھر نکل جانا ہے.
*تل*
تل کی مارکیٹ پچھلے ہفتے ملا جلا رجحان رہا ہے۔ منڈیوں میں آرائیوال بتدریج بڑھ رہی ہے۔ فلحال ایکسپورٹ کے حوالے سے خاموشی ہے۔ کراچی کی ڈیمانڈ بھی کھل کر نہیں ہے۔ ہو سکتا ہے اس ہفتے مارکیٹ تھوڑی نرم ہو اور کچھ کوالٹی مال بھی آئے تو چانس لیا جا سکتا ہے۔ صاف اور کوالٹی کے مال 12000-11000 کے درمیان نقصان نہیں دینگے۔ جہاں ڈیمانڈ بنی اور ایکسپورٹ کے حوالے بھی جلد صورتحال واضح ہو جائیگی۔

سردیوں لوکل ڈیمانڈ بھی اچھی ہوتی ہے۔ لیکن اچھی بہتری ایکسپورٹ کیساتھ ہی ممکن ہے۔
پچھلے

ہفتے لو کوالٹی 7000-8500 تک۔ جبکہ نارمل مال 9500-10500 اور اچھے ہائبریڈ 11500-13500 تک فی من تک کام ہوئےہیں مختلف منڈیوں میں

23/09/2024

ہائ ٹیک فیڈ نے مکئ کے ریٹ میں 50 اضافہ کیساتھ 3200 روپے فی من مقرر کر دیا 🔥🔥🔥🔥🔥

22/09/2024

‏پاک فوج نے "گرین پاکستان" کے نام سے ایگریکلچر کی ڈویلپمنٹ کے لیے ایک شاندار پروجیکٹ لانچ کیا ہے جس کا مکمل کنٹرول پاک فوج کے پاس ہے
تفصیلات کے مطابق
1۔ بہاولپور چولستان میں پانچ لاکھ ایکڑ آباد کرنے کا پلان ہے جس میں سے دو لاکھ ایکڑ الاٹ ہو چکا ہے۔
2۔ ھر الاٹمنٹ کم ازکم ایک ہزار ایکڑ ہے جو کہ چالیس مربع بنتی ہے۔
3۔ پانچ لاکھ ایکڑز کو سیکٹرز
A, B, C, D, E, F, G
میں تقسیم کیا گیا ہے پھر ہر یونٹ چالیس مربع کے برابر بنائے گئے ہیں جس طرح ڈی ایچ اے میں سیکٹر اور پلاٹ بنائے جاتے ہیں بالکل اسی طرح یہاں بلاک بنائے گئے ہیں
4۔ پاک فوج کے زیر نگرانی انفرا سٹرکچر کی ڈویلپمینٹ ہو رہی ہے یزمان فورٹ عباس روڈ پر لنک روڈ بنائی جا رہی ہے جوکہ ہر بلاک کو لنک کرے گی۔
5۔ پاک فوج نے چائنیز کمپنی کو سولر پاور پروجیکٹ ایوارڈ کر دیا ہے ہر بلاک تک بجلی پہنچانا ادارے کا کام ہے ہر سیکٹر کے سامنے ایک پیٹرول پمپ ایک سکول اور ایک ہسپتال
پروجیکٹ کا حصہ ہیں۔
6۔ ہر سیکٹر کے سامنے ایک ایگری مال بنے گا اس ایگری مال میں مختلف اقسام کی کھادیں رعایتی قیمت پر دستیاب ہوں گی اس مال میں دنیا کے جدید بیج دستیاب ہوں گے۔
7۔ ھر سیکٹر کے ہر ایگری مال میں دنیا کی جدید ترین زرعی مشینری دستیاب ہو گی یہ مشینری uber or indrive کی طرز کی ایپ ہر زمیندار کو دی جائے گی جس سے زمیندار اپنے فون سے اپنی ضرورت کے مطابق گھر بیٹھے مشینری منگوا سکتے ہیں۔
8۔ ہر زمیندار کو فری آف کاسٹ سیٹلائٹ لنک فون میں دیا جا رہا ہے جس سے آپ اپنی زمین کا ہر ایکڑ کا لایو ڈیٹا دیکھ سکتے ہیں اس ڈیٹا میں ہر کھیت کے بارے میں آپ جان سکتے ہیں کہ اس میں کتنی نائٹروجن کم ہے کتنی فاسفورس کم ہے یا کتنی کھاد اور کونسی کھاد کم ہے یہاں تک کہ آپ کو ہر چار دن بعد یے رپورٹ آئے گی کہ فصل کی کتنی گروتھ ہوئی ہے اور کس کس کھیت میں کم گروتھ ہوئی ہے مزید یہ کہ اس اس کھیت میں مزید کتنا پانی اور کونسی کھاد چاہیے آپ کا فون سیٹلائٹ لنک کے ذریعے مزید پانی یا کھاد کے لیے وہ جگہ ایگزیکٹ لوکیٹ کر کے دے گا۔
9۔ فصل میں کسی بیماری کی
صورت میں سیٹلائٹ لنک سے ڈرونز کے ذریعے ایگزیکٹ ٹارگٹڈ کھیت میں سپرے کی سروس دستیاب ہو گی۔
سیکٹر A کا ایگری Mall بن چکا ہے-

10۔ ہر ایگری مال میں ایک ذرعی رسرچ لیب ہو گی جو کہ ہر زمیندار کو موقع پر ہر چیز کا علم اور ہر اشو کا سلوشن دے گی۔
11۔ اس زمین کے لیے دو نہریں پلان ہوئی ہیں ایک فورٹ عباس سے ایک ہیڈ سلیمانکی سے ایک نہر زیرِ تعمیر ہے جس کا علم بہت کم لوگوں کو ہے اگلے چند دنوں میں نہر کا افتتاح آرمی چیف کریں گے۔

12۔ اس پروجیکٹ کے لئے امریکہ کی مشی گن یونیورسٹی کو آن بورڈ لیا گیا ہے جن کی ایڈوائزری سے دنیا کے جدید ترین فارمز ڈویلپ کیے جا رہے ہیں پاکستان کے تمام زرعی ادارے پاک فوج نے فعال بنا کر اپنے ساتھ منسلک کر لیے ہیں تمام بیان کردہ جدید سہولیات زمینداروں کے دروازے پر پہنچائی جا رہی ہیں۔
13۔ یہ الاٹمنٹ تیس سال کیلئے ھے یہ الاٹمنٹ صرفSECP سے رجسٹرڈ کمپنی کو ھو گا تین سال گریس پیریڈ ہے تیسرے سال کے بعد چودہ من گندم یا اس کے برابر فی ایکڑ سالانہ پے بیک ہے
14۔اس رقبہ پر آپ نے دو سال کے اندر اندر واٹر پایپنگ سسٹم لگانا ہے جسے Smart Water System کہتے ہیں- جس کی قیمت ہر دس مربع کے لیے ساڑھے چار کروڑ روپے ہے۔
15- یہ جدید ترین فارمز اس دنیا کا ایک شاہکار بننے جا رہا ہے-
16۔ فارم کی الاٹمنٹ کا طریقہ کار بالکل مختلف ہے اس میں نہ کوئی پٹواری نہ کوئی تحصیل دار ہے اور نہ کوئی محکمہ ہے اس کا مکمل کنٹرول پاک فوج کے زیر نگرانی ہے

17۔ اس کی الاٹمنٹ، پروجیکٹ فزبیلیٹی رپورٹ، واٹر سسٹم ٹیکنیکل پلاننگ اور منظوری تک کے اخراجات آٹھ کروڑ روپے سے بیس کروڑ روپے تک فی بلاک ہے اس میں الاٹمنٹ سے لے کر واٹر ڈیولپمنٹ تک سب شامل ہے -(ہر بلاک 40 مربعے کا ہے)

22/09/2024

🌽🌽🌽🌽
Okara mandi
Top 3325
🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀

22/09/2024

22-09-2024
Makai 🌽🌽 okara mandi
2800say3300
🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀

21/09/2024

"کامیاب لوگ وہ ہیں جو اپنے خوف کو اپنا ایندھن بنا لیتے ہیں—آپ کا خوف، آپ کی طاقت بن سکتا ہے!"

محرک روزانہ میں خوش آمدید

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ خوف اصل میں ایک تحفہ ہو سکتا ہے؟ جی ہاں، وہی خوف جو ہمیں اکثر آگے بڑھنے سے روکتا ہے، کامیاب لوگوں کا سب سے بڑا محرک ہوتا ہے۔ خوف کو نظرانداز کرنے کے بجائے، اگر آپ اسے گہرائی سے دیکھیں، تو آپ کو معلوم ہوگا کہ یہ آپ کی ترقی کا دروازہ کھول سکتا ہے۔

انوکھا واقعہ:
اوپرا ونفری ،جنہیں آج دنیا کی سب سے طاقتور خواتین میں شمار کیا جاتا ہے، اُن کے ابتدائی دن بہت کٹھن تھے۔ غربت، نسلی امتیاز، اور ذاتی مشکلات نے اُنہیں کئی بار روکا۔ ایک ٹی وی چینل نے اُنہیں کہا تھا کہ وہ ٹی وی کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ لیکن انہوں نے اپنے خوف اور مشکلات کو اپنی طاقت بنایا اور آج وہ ایک کامیاب میڈیا ایمپائر کی مالک ہیں۔

حیرت انگیز تحقیق:
یونیورسٹی آف پینسلوینیا کی ایک تحقیق کے مطابق، جو لوگ اپنے خوف کو دبانے کے بجائے اس کا سامنا کرتے ہیں، اُن کے اندر فیصلہ سازی کی صلاحیت 40 فیصد بہتر ہوتی ہے۔ یہ لوگ نہ صرف زیادہ پراعتماد ہوتے ہیں بلکہ تخلیقی فیصلے بھی کرتے ہیں، جو اُنہیں دوسروں سے الگ کرتا ہے۔

دلچسپ طریقہ:
آپ کو ایک خاص تکنیک بتاتا ہوں جسے کامیاب افراد اکثر استعمال کرتے ہیں: اسے کہتے ہیں “Fear Setting"۔ یہ تکنیک مشہور کاروباری شخصیت ٹم فیرس نے متعارف کروائی۔ اس میں آپ اپنے سب سے بڑے خوف کو سامنے رکھتے ہیں اور خود سے یہ سوال پوچھتے ہیں: "اگر میرا خوف سچ ہو گیا تو کیا ہوگا؟ اور میں اس صورتحال سے کیسے نمٹوں گا؟" جب آپ خوف کی بدترین حالت کو سوچ لیتے ہیں اور اُس کے حل نکال لیتے ہیں، تو خوف خود بخود چھوٹا محسوس ہونے لگتا ہے۔

آج کا چیلنج:
آج آپ ایک کاغذ نکالیں اور اپنا سب سے بڑا خوف لکھیں۔ پھر اس کے نیچے تین حل لکھیں جو آپ اس خوف کے ہونے پر اختیار کریں گے۔ اس عمل سے آپ کو احساس ہوگا کہ آپ کا خوف اتنا بڑا نہیں جتنا آپ سوچ رہے ہیں، اور آپ اس سے نمٹنے کے قابل ہیں۔

یاد رکھیں، خوف آپ کا دشمن نہیں، بلکہ وہ ایندھن ہے جو آپ کو بلندیوں تک لے جا سکتا ہے!

21/09/2024

پاکستان میں پیاز کی کاشت: ایک جامع رہنما

پیاز کی کاشت پاکستان میں اہم زرعی فصل ہے جو گھریلو استعمال کے لئے اہمیت رکھتی ہے۔ نیچے دی گئی معلومات پیاز کی کاشت کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرتی ہے:

پیاز کی اقسام
پاکستان میں پیاز کی مختلف اقسام کاشت کی جاتی ہیں، جیسے 'ڈارک ریڈ'، 'فُلکارہ' نصر پوری اور مقامی اقسام۔ ان اقسام کو موسم اور زمین کی قسم کے مطابق منتخب کیا جاتا ہے۔

کاشت کا وقت
پیاز کی کاشت کا بہترین وقت موسم خزاں اور موسم بہار ہوتا ہے۔ موسم خزاں کی نرسری ستمبر یا اکتوبر میں تیار کی جاتی ہے اور دسمبر میں کھیتوں میں منتقل کی جاتی ہے، جبکہ موسم بہار کی فصل کی نرسری جنوری میں منتقل کی جاتی ہے۔

بیج کی مقدار اور انتخاب
ایک ایکڑ کے لیے تقریباً 3 کلوگرام بیج کافی ہوتا ہے۔ بیج کا انتخاب موسم، زمین کی قسم اور مطلوبہ پیداوار کے مطابق کیا جاتا ہے۔

زمین کا انتخاب اور تیاری
پیاز کی کاشت کے لئے مناسب علاقہ جات پاکستان میں مختلف ہیں۔ زمین کی تیاری کے لیے گلی سڑی کھاد ڈالی جاتی ہے اور وتر آنے پر زمین کو ہل چلا کر نرم کیا جاتا ہے۔ یہاں کچھ علاقات کا ذکر کیا جا رہا ہے:

1. میرا اور ہلکی میرا زمین:
- پیاز کی کاشت کے لئے میرا اور ہلکی میرا زمین میں بہتر پیداوار دیتا ہے۔
- اس طرح کی زمینوں میں پیاز کی پیداوار کم ہوتی ہے۔
2. کلراٹھی اور ریتلی زمین:
- ان علاقات میں پیاز کی پیداوار کم ہوتی ہے۔
3. بھاری میرا اور سخت زمین:
- ان علاقات میں پیاز کی کاشت دو تا اڑھائی فٹ کی کھیلیاں بنا کر کی جاتی ہے۔
- پودے کھیلیوں کے دونوں طرف چار انچ کے فاصلے پر لگائی جاتی ہیں۔
محکمہ زراعت کی مشاورت کے مطابق، پیاز کے کاشت کاروں کو احتیاط سے کام لینا چاہئے تاکہ ان کی فصل کی بہترین پیداوار حاصل ہو۔

بیج سے کاشت
بیج کو نرسری میں بویا جاتا ہے اور پھر مناسب وقت پر کھیتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔

پیاز کی نرسری کی تیاری
پیاز کی نرسری کی تیاری ایک اہم مرحلہ ہے جس میں بیجوں کی اچھی طرح سے پرورش اور دیکھ بھال کی جاتی ہے تاکہ بعد میں بہتر پیداوار حاصل کی جاسکے۔ پیاز کی نرسری کی تیاری کے لیے درج ذیل مراحل پر عمل کیا جاتا ہے:

1. مناسب زمین کا انتخاب:
- ایسی زمین کا انتخاب کریں جو پانی کو اچھی طرح جذب کرتی ہو اور جس میں نامیاتی مادے کی مقدار زیادہ ہو۔
- زمین کو اچھی طرح ہموار کریں تاکہ پانی کھڑا نہ ہو۔
2. زمین کی تیاری:
- کھیت کو اچھی طرح جوت کر نرم اور بھربھرا بنا لیں۔
- زمین کو کھادیں جیسے گوبر کی کھاد یا کیمیائی کھادیں استعمال کریں۔
3. بیج کی بونے کا طریقہ:
- بیج کو تر اور ہوا دار زمین میں بوئیں۔
- بیج کو زمین میں 2-3 سینٹی میٹر کی گہرائی پر بویا جائے۔
- بیجوں کے درمیان مناسب فاصلہ رکھیں تاکہ پودے بڑھنے کے لیے جگہ مل سکے۔
4. آبپاشی:
- بیج بونے کے فوراً بعد پانی دیں۔
- نرسری کو وتر حالت میں رکھیں تاکہ نمی برقرار رہے۔
5. دیکھ بھال:
- جڑی بوٹیوں کو باقاعدگی سے نکالیں۔
- کیڑے مکوڑوں اور بیماریوں کے خلاف حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔
6. پودوں کی اکھاڑائی:
- جب پودے 15-20 سینٹی میٹر تک بڑھ جائیں تو انہیں کھیت سے وتر حالت میں احتیاط سے اکھاڑیں تاکہ جڑیں نہ ٹوٹیں۔
ان تمام مراحل پر صحیح عمل کرنے سے آپ پیاز کی بہتر نرسری تیار کر سکتے ہیں جو کہ اچھی پیداوار کی بنیاد فراہم کرے گی۔

پیاز کی آبپاشی

آبپاشی پیاز کی کاشت کے لئے اہم عملیات ہے جو پیاز کی پیداوار کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ یہاں پر پیاز کی آبپاشی کے مختلف پہلوؤں کو بیان کیا گیا ہے:

1. آبپاشی کی تعداد:
- پیاز کی فصل کو عموماً آٹھ مرتبہ آبپاشی کی جاتی ہے.
- پہلی دو آبپاشیاں ایک ہفتے کے وقفے سے کی جاتی ہیں.
- اس کے بعد آبپاشی کا وقفہ بڑھایا جا سکتا ہے.
2. آبپاشی کا طریقہ:
- آبپاشی کے لئے پانی کی مقدار کو معتدل رکھیں تاکہ زمین کی نمی کم ہو۔
- آبپاشی کے دوران پیاز کی پتیوں کو نم کرنے کی کوشش کریں، لیکن پودوں کو زیادہ پانی نہ دیں تاکہ جڑیں نہ ٹوٹیں۔
3. آبپاشی کا وقت:
- آبپاشی کا وقت صبح کے وقت ہونا چاہئے تاکہ پودوں کو دن کے دوران خشکی نہ ہو۔
4. آبپاشی کے فوائد:
- پیاز کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے آبپاشی کرنا ضروری ہے۔
- اس سے پیاز کی جڑوں کی بڑھوتری ہوتی ہے جو پیداوار کو مضبوطی دیتی ہے۔
یہ آبپاشی کی معلومات پیاز کی کاشت کاروں کو ان کی فصل کی بہترین پیداوار حاصل کرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔

جڑی بوٹیوں اور بیماریوں کی پہچان اور تدارک
پیاز کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی بہت ضروری ہے۔ پودوں کی منتقلی کے بعد 45 دن کے اندر 2 تا 3 بار گوڈی اور نلائی کرنے سے جڑی بوٹیوں کا تدارک کیا جاسکتا ہے۔

کیمیائی کھاد
پیاز کی فصل کو نائٹروجن اور پوٹاشیم کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ زمین کا تجزیہ کروانے کے بعد کھادوں کی مقدار کا تعین کیا جاتا ہے۔

پیاز کی فصل پکنے کی نشانیاں
پیاز کی فصل کی پکنے کی نشانیاں مندرجہ ذیل ہیں:

1. پتوں اور جڑوں کی بڑھوتری:
- پیاز کے پتوں اور جڑوں کی بڑھوتری رُک جاتی ہے۔
- جب پیاز کی پتیاں زرد ہو جائیں اور جڑوں کا تنا خشک ہو جائے، تو فصل پکنے کے قابل ہوتی ہے¹۔
2. پیاز کی پتیوں کا سوکھ جانا:
- پیاز کی پتیاں سوکھنا شروع ہو جاتی ہیں جب وہ پکنے کے قریب آتی ہیں۔
3. پیاز کی پتیوں کا جھکنا:
- پیاز کی پتیوں کا تنا پکنے کے قریب جھک جاتا ہے۔
یہ نشانیاں پیاز کی پیداوار کے قابل ہونے کی پہچان ہیں۔

پیاز کی برداشت کا وقت
پیاز کو مناسب وقت پر برداشت کر کے کم از کم 6 ماہ تک اس کو اصل حالت میں برقرار رکھا جا سکتا ہے۔
اگر پیاز کی فصل کو مناسب وقت پر برداشت کر لیا جائے تو اسے زائد عرصہ تک بھی ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔
برداشت اور سٹوریج کے لئے محکمہ زراعت کی مشاورت بہتر نتائج فراہم کر سکتی ہے۔
برداشت کا وقت:
- پیاز کی برداشت کرنے کا وقت اہم ہوتا ہے۔

- جب پودوں کے تنے 15% سے 20% تک خشک ہو کر ٹوٹنا شروع ہو جائیں، تو پھر پیاز کی برداشت میں تاخیر سے اجتناب کریں۔
- پیاز کی برداشت جتنی تاخیر سے ہو، اتنا فصل کے گلنے سڑنے کے خدشات میں اضافہ ہوتا ہے۔

ذخیرہ کرنے کا طریقہ:
- پیاز کو فوری طور پر ذخیرہ کرنے کی بجائے دو تین دن تک سایہ دار اور ہوا دار جگہ میں ہی پڑا رہنے دیں تاکہ وہ اچھی طرح خشک ہو جائے۔
- اس دوران پیاز کو ،پانی لگنے سے بچائیں کیونکہ پانی لگنے سے پیاز کے گلنے کا عمل شروع ہو سکتا ہے جس سے کاشتکاروں کو مالی نقصان پہنچنے کا بھی احتمال رہتا ہے۔

محکمہ زراعت کی مشاورت کے مطابق، پیاز کے برداشت کاروں کو احتیاط سے کام لینا چاہئے تاکہ ان کی فصل کی بہترین پیداوار حاصل ہو۔

فصل کی پیداوار
پیاز کی فصل کی پیداوار موسم، زمین کی قسم، کھاد کی مقدار اور کاشت کی تکنیکوں پر منحصر ہوتی ہے۔ موسم خزاں کی فصل جنوری سے مارچ تک برداشت کے قابل ہو جاتی ہے جبکہ موسم بہار کی فصل مئی میں برداشت کے قابل ہوتی ہے۔

یہ رہنمای پیاز کی کاشت کے لیے ایک جامع معلوماتی دستاویز کے طور پر کام کر سکتا ہے، جس سے کاشت کاروں کو اپنی فصل کی بہترین پیداوار حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

21/09/2024

مکئ کی پائپ لائن تقریباً خالی 3-4 پرسنٹ مکئ باقی مکئ کے حالات ہنگامی بن گۓ
مکئ کی موجودہ صورتحال سے ,مکئ میں زبردست تیزی کیساتھ ساتھ گندم مارکیٹ میں بھی بڑا اضافہ متوقع 🔥🔥🔥🔥

Address

Haq Brothers 14/A Ghalla Mandi Khanrwal

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Saturday 09:00 - 17:00

Telephone

+923129101010

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Haq brothers posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Haq brothers:

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share