09/10/2024
اسوقت گندم میں حالیہ تیزی نے فیڈ ملز کی مشکلات کو بڑھایا ہے فیڈ ملز نے گندم کے نچلے ریٹ کی وجہ سے گندم کی خریداری شروع کی تھی اب جبکہ مکئ اور گندم کی قیمت تقریباً برابر ہو چکی ہے جبکہ فیلڈ میں مکئ شارٹ ہو چکی ہے جو مکئ سٹاکیہ کے پاس، موجود ہے وہ مضبوط ہاتھوں میں ہے اور اب فیڈ ملز کی طرف سے گندم اور مکئ کے ریٹ میں دوبارہ اضافہ گندم اور مکئ کی کم ہوتی سپلائی کو ظاہر کررہی ہے
جس سے گندم اور مکئ کے ریٹ میں
انشاء اللہ بڑا اضافہ بنتا نظر آرہا ہے
🔥🔥🔥🔥🔥🔥
فیڈ ملز کی طرف سے فیلڈ میں مکئ کے سٹاک کا غلط اندازا لگایا گیا
کچھ منافقت پسند لوگوں کی طرف سے مارکیٹ کو پریشر میں لانے کیلۓ افواہیں بھی پھیلائ گئ جس سے کچھ کمزور دل افراد حوصلہ چھوڑ گۓ لیکن اسوقت مارکیٹ مضبوط ہاتھوں میں ہے
تھوڑی خاموشی کے بعد پھر سے مکئ کی بڑی ڈیمانڈ سامنے آرہی ہے جس کے وجہ مکئ
کے ریٹ میں انشاء اللہ اچھی تیزی متوقع ہے
🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥
دوسری طرف پشاور اور چمن سائیڈ نئ مکئ کی آمد کی خبروں سے خاموش ہوا ہے لیکن انکو یہ دیکھنا ہو گا کہ ایک آدھ ایکڑ کی فصل کی آمد سے ریٹ میں کوئ کمی نہیں ہوتی
جس طرح کی فصل کی آمد کے پٹھان بھائی آس لگاۓ بیٹھے ہیں وہ دسمبر سے پہلے ممکن نہیں اور دسمبر میں بھی دھند کی وجہ سے ویسے ہی مکئ کی سپلائی کم ہوجاتی ہے اور دسمبر میں ویسے ہی سٹاکیہ اور فیڈ ملز کا مقابلہ شروع ہوجاتا ہے
پٹھان بھائیوں نے اگر مکئ خریداری کرنی ہے تو یہی مناسب وقت ہے کیونکہ پھر پٹھان بھائیوں کو مکئ نہیں ملنی
دوسری طرف مکئ کی نئ فصل پر موسمی حالات کے منفی اثرات جس میں جولائی کاشت فصل میں خالی چھلی کی شکایت آنا، لیٹ کاشت فصل میں تین فٹ کی فصل پر انٹینا کا نکلنا ، چھلی کا چھوٹا ہونا اور کاشتکار کی کمزور مالی حالت کی وجہ سے فصل پر کم خرچ کی وجہ سے مکئ کی آئندہ کمزور ترین فصل کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے
مکئ کی نئ فصل کی پیداوار 30-40 من تک گرنے کا مکان بنتا نظر آرہا ہے جس طرح سابقہ موسمی مکئ کو سٹاکیہ نے 2000 میں فروخت کی اور نیو بہاریہ مکئ مہنگی خریداری کرنی پڑی اسی طرح اب جو سٹاکیہ جس ریٹ پر مکئ فروخت کر رہے ہیں نئ موسمی مکئ بھی اسی ریٹ پر خریداری کرنی پڑے گی کیونکہ آنیوالی ،نئ موسمی مکئ کی سٹاکیہ اور فیڈ ملز کی ڈیمانڈ کے مقابلے ، پیداوار میں بڑی کمی سامنے آنیوالی ہے
کیونکہ اس دفعہ لیٹ بجائ بہت زیادہ ہے اگست کے آخری ہفتے اور ستمبر کے ہہلے ہفتے میں لیٹ کاشت بجائ زیادہ ہوئ ہے اس لیٹ کاشت فصل کا مکئ کی پیداوار میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہوگا لیٹ کاشت فصل کی جو حالت ہیں اس سے صرف سائیلج کا حصول ہی ممکن ہو سکتا ہے
دوسری طرف اگیتی کاشت فصل کی کمزور حالت کی وجہ کاشتکار کا سائیلج کی طرف رجحان بڑھتا جا رہا ہے
وسطی اور اپر پنجاب میں بارش اور آندھی مکئ کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے وسطی اور اپر پنجاب کے علاقوں میں بھی مکئ کی پیداوار میں بڑی کمی سامنے آنیوالی ہے
آنیوالی نئ موسمی مکئ سے پاکستان کی مقامی ضروریات بمشکل پوری ہوگی ایکسپورٹ تو بعد کی بات ہے
جس جس بھائی کے پاس مکئ موجود ہے وہ مضبوط رہیں انشاء اللہ مکئ کا مستقبل روشن ہے