21/06/2025
🚁 کینیڈا ایک مہنگا ملک ہے، لیکن اس کی شہری خدمات اعلیٰ ترین معیار کی ہیں۔ کرسمس کے دوران کراچی سے ایک فیملی چھٹیاں منانے کینیڈا گئی ہوئی تھی۔
اس میں ایک جوڑا، ان کے 2 بچے اور اس شخص کا باپ بھی شامل تھا۔ ٹورنٹو میں 3 دن قیام کے بعد، انہوں نے مونٹریال جانے کے لیئے ایک کار کرائے پر لی۔
ہائی وے401 دنیا کی سب سے چوڑی 18 لین میں بنی ہوئی ہے اس کے ساتھ فری وے بہت شاندار ہے۔ ایک کینیڈین خاتون ان کے پیچھے ایک کار میں مناسب فاصلہ پر تھی ۔ اگلی کار میں بچے پچھلی سیٹ سے بار بار پیچھے دیکھ رہے تھے اور اکثر کینیڈین خاتون کو ہاتھ ہلاتے تھے جو مسکرا کر جواب میں ہاتھ ہلاتی جاتی تھی۔
اچانک کینیڈین خاتون نے دیکھا کہ سامنے والی گاڑی میں بیٹھا بوڑھے شخص کا سر پچھلی سیٹ کی کھڑکی سے باہر نکلا اسے خون کی قے ہو رھی تھی۔ یہ منظر دیکھ کر پیچھے چلنے والی گاڑی کی اس خاتون نے اپنی کار سائیڈ پر روکی اور فوری طور پر مدد کے لیئے 911 پر کال کی۔
بہت جلد، ایک ہیلی کاپٹر ایمبولینس نمودار ہوئی۔ یہ چند میٹر آگے اتری۔ اس خاندان کو گاڑی روکنے کا اشارہ کیا، اور کچھ ھی دیر میں تربیت یافتہ طبی عملہ بوڑھے کو اسٹریچر پر ڈال کر ہیلی کاپٹر کی جانب لے گیا جو تقریباً ایک مکمل ICU تھا۔ آکسیجن کی سپلائی شروع ہو گئی۔ دل کی شرح اور دیگر پیرامیٹرز کی نگرانی کی گئی۔ ایک ماہر MD ہدایات فراہم کرنے کے لیئے ٹورنٹو سے ویڈیو کال پر موجود تھا۔
آدھے گھنٹے کے بعد اس بوڑھے شخص کو محفوظ اور دوبارہ سفر کے لیئے فٹ قرار دے دیا گیا۔ اس دوران وہ کینیڈین خاتون بھی وہاں پہنچ چکی تھی۔ ان کینڈین خاتون کی فوری مدد اور بروقت کارروائی پر ان کو خراج تحسین دیا گیا۔ اور
میڈیکل کی ایمرجنسی خدمات کے لیئے، اس گاڑی والے آدمی کو $2,500 کینڈین ڈالر کی پرچی کاٹ کر دے دی گئی جو شہر پہنچ کر لازمی جمع کرانے تھے۔ ایک متوسط پاکستانی خاندان کے لیئے یہ بہت بڑی رقم تھی۔
اس غیر معمولی مالی اخراجات کے ساتھ، گاڑی والا شخص صدمے کی حالت میں تھا اور
اس نے اپنے والد صاحب کو بڑے افسردگی سے کہا :--
"ابا جی، پان کھا کے باہر تھوکنے کی کیا
ضرورت تھی۔۔۔۔؟؟؟
(کینیڈا کے ایک سچے واقعہ سے منقول اقتباس)
🥱🖊️