16/07/2025
ہجیرہ کا رہائشی کچے کے ڈاکوٶں نے اغواء کرلیا،حکومت آزادکشمیر و پاکستان و سیکیورٹی اداروں سے بحفاظت بازیابی کا مطالبہ۔
اطلاعات کے مطابق پاکستانی زیرانتظام کشمیر کے ضلع پونچھ تحصیل ہجیرہ کے نواحی گاٶں انہاری کے رہائشی محمد طفیل ولد حسن دین مورخہ 8 مئی 2025 کو لاہور سے اپنے گھر کے لیے روانہ ہوئے۔ ان کے اہلِ خانہ کو صرف یہی اطلاع ملی کہ وہ نیازی اڈے لاہور سے روانہ ہو رہے ہیں، مگر 10 مئی کو ایک دل دہلا دینے والی کال موصول ہوئی — "مجھے اغوا کر لیا گیا ہے، خدارا مجھے بچا لو!"
یہ کال محمد طفیل کی اپنی تھی۔
اس کے بعد جو ہوا، وہ کسی بھی انسان کا دل چیر دینے کے لیے کافی ہے۔ اغوا کاروں نے بار بار رابطہ کیا، خود کو "کچے کے علاقے کے ڈاکو" کہا اور مطالبات کی فہرست سنائی:
2 کروڑ روپے، 2 عدد آئی فون، اور 2 راڈو گھڑیاں۔
ساتھ ہی بھیجی گئی دل دہلا دینے والی ویڈیوز، جن میں محمد طفیل پر ہونے والا غیر انسانی تشدد دیکھا جا سکتا ہے۔
محمد طفیل کا بیٹا، جس کی والدہ پہلے ہی دنیا سے رخصت ہو چکی ہے، آج دربدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہے۔ غریبی کی دہلیز پر کھڑا خاندان، اہلِ محلہ کے ساتھ چندہ اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہا ہے،مگر اغواکاروں کے مطالبات آسمان سے باتیں کر رہے ہیں۔
یہ صرف ایک فرد کی کہانی نہیں، یہ پورے معاشرے کے ضمیر کا امتحان ہے۔خاموشی اب جرم ہے۔اگر آج آپ نہیں بولیں گے، تو کل یہ ظلم کسی اور دروازے پر دستک دے سکتا ہے۔
اب نہیں تو کب ان کمینے ڈاکوؤں کا خاتمہ ممکن ہوگا اب تو کچے کے ڈاکوؤں کیلئے فوجی آپریشن وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے
ایسا نہ ہو کہ پھر ان کو پکڑ کر چھوٹوں بدمعاش کی طرح مہمان بنایا جائے بلکہ انہیں عبرت کا نشان بنا دیا جائے اگر انہیں نکیل نہ ڈالی گئی تو مستقبل میں یہ ضلع رحیم یار خان پر قابض ہو جائیں اب بھی کچے کے ڈاکوؤں نے عوام پر نفسیاتی برتری حاصل کر رکھی ہے اور خوف کا عالم ہے۔