Kotla News & Views International

Kotla News & Views International News, Views and Information

اے مرشد صحافت  !جو گڑ سے مر جائے اسے زہر  نہیں دیا جاتا عالی مرتبت مشتاق بٹ صاحب آپ سے تعلق آج کا نہیں برسوں کی شناسائی ...
23/04/2025

اے مرشد صحافت !
جو گڑ سے مر جائے اسے زہر نہیں دیا جاتا

عالی مرتبت مشتاق بٹ صاحب
آپ سے تعلق آج کا نہیں برسوں کی شناسائی یے
مرحوم میاں خالد اور عرفان احمد صفی کی وساطت سے آپ کا تعارف ہوا اور پھر یہ تعلق عقیدت میں ڈھل گیا
آئینہ انقلاب کے دفاتر میں زندگی کے خوبصورت پل آپ کی رفاقت میں گذرے
13 اپریل کو خاکسار نے ایک پوسٹ عام تناظر میں کی جس پہ آپ کا کمنٹ بھی ہلکے پھلکے انداز میں وارد ہوا
کچھ دیر بعد ایک اور پوسٹ مجھ سے سرزد ہوئی جس پہ آنا فانا طوفان کھڑا ہو گیا
چاروں جانب سے لفظی گولہ باری شروع ہوئی مگر میرے لیے باعث حیرت یہ امر تھا کہ آپ ان مہربانوں کو کمک بہم پہنچاتے اور ہلہ شیری دینے میں لگے تھے
پھر آپ کی فرد جرم بھی جاری ہوئی
"بات حق تھی بات سچ تھی تو ہٹائی کیوں گئی "
اپنی غلطی پہ ڈٹ جانا تاویلیں دینا ستم ظریفی ہے "
میری سرکار !
جس پوسٹ پہ میرے خلاف یہ محاذ گرم کیا گیا اس میں نہ تو کسی کا نام تھا نہ لالہ موسی کی صحافت کا ذکر
چلیں ایک لمحے کو مان لیا جائے میری پوسٹ کسی پہ تنقید تھی
اس کا جواب دلیل سے بھی دیا جا سکتا تھا
مجھ پہ جوابی تنقید کی جا سکتی تھی
لیکن کیا یہ پوچھنے کی جسارت کر سکتا ہوں کہ آخر ایسا کون سا جرم سرزد ہوا کہ گالیاں ، طعنے ذاتیات پر اتر کر بازاری زبان کا استعمال کرنا پڑا
ضلع بھر کے صحافیوں اور غیر صحافیوں کو جگا جگا کر اکسا کسا کر میرے خلاف پوسٹس اور کمنٹس کروائے گئے
لالہ موسی کے تمام صحافی میرے لئے باعث احترام ہیں
کچھ چہرے نئے ہیں جن سے کوئی تعارف نہیں نہ ان سے کوئی گلہ
لیکن حیرت تو ان مہربانوں پہ ہے جن کے ساتھ آپ کے دفتر اور لائبریری میں بہت اچھا وقت گذرا
یاسین بٹ صاحب میرے بڑے بھائی جیسے ہیں
جمیل طاہر کے ساتھ احترام کا رشتہ ہے
شفاقت مرزا لاڈلا ویر ہے
راجہ شہزاد سے اس لئے پیار ہے کہ اس نے صحافت میں سکوت توڑتے ہوئے چند نئی روایات کو جنم دیا
لیکن ایک دم سے انہیں کیا ہوا ؟
نہ کسی تعلق کا پاس
نہ ایک ساتھ بیٹھ کر کھائے پئے نوالوں کی حیا
دشنام گالیاں
گھٹیا درجے کی مہم
محترم المقام بٹ صاحب !
پوسٹیں اس لئے ہٹائی گئیں کہ یہ دلازاری کا باعث بنیں
آپ نے انہیں لالہ موسی کی صحافت پہ حملہ قرار دیا
اپنی غلطی کی کوئی تاویل پیش نہیں کی
جب دانستہ کچھ غلط کیا ہی نہیں تو اس پہ اڑنا کیسا
تاویلیں کیسی؟
آپ نے تذکرہ کیا عثمان قادری صاحب کا
یہی فرق ہے مجھ میں اور آپ کے دوستوں میں
میرے خلاف بھرپور مذموم مہم باقاعدہ طور پر فرمائشیں کر کے چلوائی گئی
جبکہ میں نے کسی دوست کو دفاع کے لئے مجبور نہیں کیا
عثمان قادری سمیت کسی دوست نے اس عاجز کے حق میں آواز اٹھائی ہے تو اس کا اجر رب کے پاس ہے
بلکہ میں نے تو قادری صاحب سے التماس کی کہ ازراہ کرم درگذر کریں
بہت ہی پیارے بٹ صاحب !
مرحوم میاں خالد نے میرا ہاتھ آپ کو تھمایا تھا
عرفان احمد صفی کا کہا میرے لئے حکم کا درجہ رکھتا ہے۔
ان دو بھائیوں کی نسبت سے آپ کو صحافت میں
اپنا پیر و مرشد مانتا ہوں
آپ نے مجھے گھٹنوں پہ لانے کی خاطر دوستوں کو صفی صاحب جیسے طبیب حاذق سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا
قبلہ اتنے تردد کی کیا ضرورت تھی
میں تو آپ کی ایک فون کال کی مار تھا
اگر آپ کو اور آپ کے شہر کے صحافیوں کو مسئلہ درپیش تھا تو آپ حکم کرتے
اور پھر جو گڑ سے مر جائے
اسے زہر نہیں دیا جاتا
آپ اشارہ کرتے میں آئینہ انقلاب کے دفتر حاضر ہو جاتا
میرے قبیلے میں دل توڑنا اور آدمیت کی نفی کرنا گناہ کا درجہ رکھتا ہے۔
تو اے میرے پیرو مرشد !
اگر میرے کسی لفظ سے آپ کی
آپ کے شہر کے کسی صحافی کی
دانستہ نادانستہ دلازاری ہوئی ہے تو
میں اس پہ معذرت کا طلبگار ہوں
رہی بات میری ذات پہ جو طعنہ زنی سنگ باری
گالی گلوچ کیا گیا اس کا معاملہ میں منصف اکبر کی عدالت میں پیش کرتا ہوں
اور یہ ساری مہم اب تاریخ کا حصہ ہے
خاندان ، تعلیم ، تربیت اور طرز صحافت کا فرق نمایاں ہے
وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا
وہ بات ان کو بہت ناگوار گذری ہے

عامر عثمان عادل
23 اپریل 2025

21/10/2024

عورت کے ساتھ ہمارا سلوک

چند روز قبل روپیری میں چند مرلوں کی خاطر ایک خوبرو کڑیل جوان حسنات کو قتل کر دیا گیا پورے علاقے نے اس درد کو دل سے محسوس...
12/05/2024

چند روز قبل روپیری میں چند مرلوں کی خاطر ایک خوبرو کڑیل جوان حسنات کو قتل کر دیا گیا پورے علاقے نے اس درد کو دل سے محسوس کیا ہے نوجوانوں کی بڑی تعداد سوگ میں ہے
حسنات کے ایک دوست نے اپنے احساسات و جذبات کو صفحہ قرطاس پہ منتقل کیا ہے
باعث اطمینان ہے یہ امر کہ نسل نو میں شعور بیدار ہے اور وہ ظلم و بربریت ، معاشرتی مسائل کے خلاف بولنے لگے ہیں
@@@@@@@@@@@@@@@@@@@

میں انجینئر شیرعلی۔۔۔ماسٹر عبدلغفور کالس کا بیٹا
حسنات میرا بچپن کا دوست تھا۔۔۔شاید ہم دونوں ایک دوسرے کے پہلے دوست تھے جب ہم روپیری اڈا میں ماسٹر سرور صاحب کے سکول میں پڑھتے تھے۔۔۔اسے سائیکل چلانا نہیں آتا تھا۔ میری سائیکل پہ ہم سارا دن کبھی کالس کبھی روپیری کبھی سدوال کے میلے میں۔۔۔وہ اس وقت بھی اتنا ہی ملنسار اور وفادار دوست تھا۔۔۔مجھے یاد ہے ہم تھرڈ کلاس میں تھے چھوٹے چھوٹے اور اس کی والدہ ہمیں ٹیبل لگا کر چائے سرو کیا کرتی تھیں۔۔پھر جب وہ ہمارے ہاں آتا تو میں بھی والدہ سے وہی ڈیمانڈ کرتا تھا۔۔۔ہم فورتھ کلاس تک ساتھ رہے جب 7 مئی 2007 کو میرے اپنوں کے ہاتھوں میرا گھر برباد ہوا اور میں اپنے دوست سے جدا ہو گیا۔۔۔لیکن جو لوگ ایک دوسرے کے دل میں بستے ہوں کبھی جدا نہیں ہوتے۔۔۔جب جوان ہوئے تو ایک بار پھر رابطہ بحال ہوا۔۔۔اسی کیمسٹری کے ساتھ جس کے ساتھ ہم پہلے دوست تھے
مجھے رمضان میں اس کی کال آئی اور اس نے بتایا کہ کچھ نوسر بازوں نے اس کی زمین پہ قبضہ کر لیا ہے اور وہ پاکستان آ رہا ہے۔۔۔میرا دوست جانتا تھا کہ ابھی وہ نہ کھڑا ہوا تو یہ لوگ نہ صرف میری بلکہ کتنے ہی اور کمزوروں کی جائیداد ہڑپ کر جائیں گے۔۔۔وہ ایک نفیس انسان تھا۔۔۔بہت پیارا انسان۔۔۔پھر کل مجھے ابو کی کال آئی کہ تمہارا دوست نہیں رہا اور میں کہہ رہا تھا نہیں آپ کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے۔۔۔شاید جھگڑا ہو رہا ہو گا۔۔۔اتنی سی بات پہ کوئی میرے دوست کو کیوں مارے گا۔۔۔پھر میں نے اس کے نمبر پر کال کی تو لگا اسی کی آواز ہے۔۔۔ایک بار دل پر سکون ہو گیا۔۔۔میں پوچھا کہ ملک صاحب آپ کا کیا مسئلہ ہوا ہے۔۔۔تو سامنے والے کے وہ الفاظ شاید تاعمر نہیں بھولیں گے " آپ کا دوست قتل ہو گیا ہے ، حسنات نہیں رہا اب"💔
دل مانتا ہی نہیں تھا۔۔۔یقین ہی نہیں آیا۔۔۔پھر اس کی وفات کی پکچر دیکھی تو میرے دوست کی آنکھوں میں بھی وہی بے یقینی تھی جو میرے دل میں تھی۔۔۔کہ کیا چند مرلے کے لئے کوئی میری جان لے لے گا؟
ابھی دو تین دن پہلے ہی تو ہم پلان کر رہے تھے ملاقات کا۔۔۔وہ مجھے انوائیٹ کر رہا تھا۔۔۔اور اب۔۔۔اب میں جاؤں گا تو وہ ہو گا ہی نہیں 💔
میں کل سے سوچ رہا ہوں۔۔۔کہ اگر مجھ پہ یہ بیت رہی ہے۔۔۔تو اس ماں کا کیا حال ہو گا۔۔۔جس کا بے گناہ بچہ ان ظالموں کے شر میں آگیا۔۔اس کے بڑے بھائیوں کے کیا جذبات ہونگے جنہوں نے اس کے لیے والد جا کردار ادا کیا۔۔۔
تعلیم ہونا نہ ہونا الگ بات۔۔۔کیا ہماری معاشرتی ویلیوز بھی ان لوگوں کو اتنا نہ سکھا سکِیں کہ کسی بے گناہ قتل کرنا سنگین عمل ہے۔۔۔اور کتنے افسوس کی بات ہے کہ اب بھی کچھ لوگ ان قاتلوں کا تحفظ کریں گے اور پناہ دیں گے فقط اپنی سیاست اور اپنے ڈیرے آباد رکھنے کے لیے۔۔۔اور یہی عمل ایسے عناصر کی حوصلہ افزائی کرتا ہے
انشاء اللہ۔۔۔ہم حسنات کو بھولیں گے نہیں۔۔۔نا ان ظالموں کو بھولیں گے۔۔۔ہر طرح سے انصاف کے حصول کی کوشش کریں گے۔۔۔زندگی اور موت اللہ نے اپنے ہاتھ میں رکھی ہے۔۔۔اس نا حق قتل پہ اللہ تعالیٰ کا غضب ضرور حرکت میں آئے گا۔۔۔وہ ظالم دنیا اور آخرت دونوں میں اس کا خمیازہ بھگتیں گے
میں چاہتا ہوں آپ اپنے پلیٹ فارم سے یہ مہم چلائیں کہ حسنات کے سب دوست اس کے بارے میں لکھیں اور قانون کو اس کی نظروں میں شرمندہ کریں تا کہ انھیں احساس ہو کہ ایک بے گناہ شریف انسان کتنے لوگوں کے دلوں میں بستا ہے جس کے قتل پہ اپ پر جوں تک نہیں رینگتی!!!
اللہ تعالیٰ ہمارے دوست کے درجات بلند کریں۔۔۔آمین

اگر نظریات کی توقیر رکھنا چاہتے ہو اور پاکستان بچانا چاہتے تو ایک کام کرو جس پر سوائے عزت نفس اور قوت ایمانی کے علاوہ کچ...
22/03/2024

اگر نظریات کی توقیر رکھنا چاہتے ہو اور پاکستان بچانا چاہتے تو ایک کام کرو جس پر سوائے عزت نفس اور قوت ایمانی کے علاوہ کچھ خرچ نہ ہوگا 👇

ہر اس شخص کی خوشامد ترک کر دو جسے جو اختیار دیا گیا وہ اس کا اہل نہیں۔ مثلا ان پڑھ، مجرمانہ اور کرپٹ پس منظر رکھنے والا صاحب اختیار اور صرف فارم 47 کے طفیل حکومتی عہدہ لینے والا فراڈئیاء۔۔۔۔۔ باقی اگر صرف باتیں ہی کرنی ہیں تو پھر بس روتے رہو اور چلتے رہو 🙏

از نعیم جکھڑ

ساری دنیا جاتی ہے کہ دنیا فانی ہے؛ ہر مسلمان یقین رکھتا ہے کہ آخرت یقینی ہے پھر بھی دھوکے، سفارش اور دھاندلی کے بل بوتے ...
06/03/2024

ساری دنیا جاتی ہے کہ دنیا فانی ہے؛ ہر مسلمان یقین رکھتا ہے کہ آخرت یقینی ہے پھر بھی دھوکے، سفارش اور دھاندلی کے بل بوتے پر عہدے پانے والے؛ جرم، جہالت اور لالچ کی سہج پر پلنے والے کو یہ کیسے بھروسہ ہے کہ وہ کچھ اچھا کرنے کا اہل بھی ہے یا کبھی نیک نامی ان کے حصے آ سکتی بھی ہے یا نہیں؟ 🤔

یہ حوصلہ انہیں صرف ان ڈرپوک، مفاد پرست اور کمزور ایمان والے خوشامدیوں نے دے رکھا ہے جو انکے کردار کو جانتے بوجھتے ان کا دم بھرتے اور انکی چاپلوسی کرتے ہیں۔ ہر کسی کو اپنے والا بےایمان، دھوکے باز، جاہل اور بدقماش پسند ہے اور دوسرے والے سے نفرت ہے۔۔۔

معاشرے میں گند ڈالنے والوں کو اسی شہہ پر وقتی شہرت اور سیادت میسر آتی ہے۔

ورنہ نہ تو یہ قانون قدرت ہے نہ صالحین کا وطیرہ۔

ہم سب کو محاسبے کی اشد ضرورت ہے اور رمضان سے بہتر محاسبے کا کوئی اور موقع ہو ہی نہیں سکتا۔

اللہ تعالی میرے اور آپکے لیئے آسانیاں پیدا فرمائے، آمین

از نعیم جکھڑ

ٹوکرہ۔زیر نظر تصویر میں ایک قلی نے ٹوکرہ اٹھایا ہواء ہے۔ یہ مزدوری کے لیئے بھی استعمال ہوتا تھا۔ کچھ عرصہ قبل پھیری والے...
29/02/2024

ٹوکرہ۔

زیر نظر تصویر میں ایک قلی نے ٹوکرہ اٹھایا ہواء ہے۔ یہ مزدوری کے لیئے بھی استعمال ہوتا تھا۔ کچھ عرصہ قبل پھیری والے اپنا سامان بھی ٹوکرے ہی میں اٹھا کر گاؤں گاؤں، گلی گلی بیچنے کو لے کر جاتے تھے۔ جیسے کہ چوڑیاں بیچنے والی عورتیں۔ البتہ انکا ٹوکرہ درخت کی شاخوں کی بجائے کھجور یا نرم درختوں کے رنگے ہوئے پتوں سے بنا ہواء ہوتا تھا اور بڑا خوبصورت لگتا تھا۔۔۔ جو 35 سال سے بڑی عمر کے لوگ ہیں وہ ٹوکرے کے جملہ اوصاف سے واقف ہیں

۔۔۔آج ہم بہت ترقی کر گئے ہیں اور بظاہر ٹوکرہ ہماری ثقافت سے غائب ہو گیا ہے۔۔۔

لیکن ایسا لگتا نہیں۔ آج یہی ٹوکرہ جیالوں اور متوالوں نے اپنی اپنی پارٹی اور پارٹی لیڈروں کی بے پناہ تعریف و ستائش کا اپنے اپنے سر اٹھا رکھا ہے جس کے وزن کی نہ پارٹیوں کو خبر ہے نہ پارٹی لیڈروں کو علم ۔۔۔ اکثر تو یہ ٹوکرے متوالوں نے ایک دوسرے کو دکھانے ہی کے لیئے اٹھائے ہوئے ہیں۔۔۔ چلیں شوق کا تو کوئی مول ہی نہیں اور اچھے خیال اور اصول ایک غیر مرئی چیز ہیں ان کا کوئی خاص وزن نہیں ہوتا لیکن پھر بھی زندگی کا ایک اصول ہے اور وہ ٹوکرے پر بھی لاگو ہوتا ہے اور وہ یہ کی ایک تو ٹوکرہ یا کوئی بھی اور وزن چاہے وہ صرف ٹوکرے ہی کا کیوں نہ ہو، مستقل اٹھا رکھا نہیں جا سکتا، نہ سر پر مستقل کسی خیال تک کو سوار رکھا جا سکتا ہے لیکن حیرت تو ان زورآورں پر ہے جو ٹوکرے کو سر کا بھی سہارا نہیں دیتے اور اکڑے بازوؤں ٹوکرے کو ہواء میں معلق رکھے ہر وقت سوشل میڈیا پر زور آزمائی کیئے پھرتے ہیں۔

۔۔۔۔کتنا اچھا ہوتا یہی محنت اور زور وہ اپنا کیرئیر بنانے یا کردار سنوارنے پر لگاتے تاکہ کل انہیں کسی کا ٹوکرہ اٹھانے اور سلیفیاں لینے کی حسرت محسوس ہی نہ ہوتی۔

کسی شاعر نے سچ کہا ہے۔۔۔

اور بھی غم ہیں زمانے میں محبت کے سوا



از نعیم جکھڑ

السلام علیکم و رحمتہ اللہ!جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ فیس بک پر فرینڈز کی تعداد پانچ ہزار مقرر ہے میرا اکاؤنٹ پرانا ہے ا...
25/02/2024

السلام علیکم و رحمتہ اللہ!

جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ فیس بک پر فرینڈز کی تعداد پانچ ہزار مقرر ہے میرا اکاؤنٹ پرانا ہے اور کچھ کرم فرماء بھی بہت ہیں لہذا بار بار تعداد پوری ہو جاتی ہے اور کانٹ چھانٹ کرنا پڑتی ہے خصوصا جو احباب ایکٹو نہیں اور کبھی نظر نہیں آتے اور عموما وہ کرم فرما بھی جو "دوست" یا "فرینڈ" کی تعریف پر پورے نہیں اترتے، نہ کبھی میل ملاپ ہواء. ان سے کبھی کسی نیک خواہش یا دعا تو دور کی بات طنز و تشنیع کے علاوہ کسی مثبت تنقید کی بھی توقع نہیں کی جاسکتی، لہذا بہتر ہے آنے والے اچھے احباب کو جگہ دی جائے خصوصا میرے نئے فالوورز اور ختم نبوت کے جیالے تاکہ دنیا کے بوجھ کو ان ناتواں کندھوں سے ذرا کم کیا جائے اور دین مصطفوی صلی اللہ علیہ وسلم کی خوں آبیاری کا ساماں بہتر ہو جو زندگی کے بقیہ مراحل میں شاید باعث شفاعت سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم بنے۔
میرے پوسٹس پبلک ہیں، کسی صاحب اخلاق کو بلاک نہیں کیا جائیگا ، ہر تشنہ کی لب جوئی ہو گی، جو فالو کریں ان کی محبت کا خصوصی شکریہ

جہاں ہوں، جس قدر وسعت استطاعت ہے اور جتنا ہو سکے گا میں آپ اور آپکی مثبت سوچ کے ساتھ کھڑا ہوں اور سب کے لیئے دعا گو رہتا ہوں۔

اللہ تعالی آپ سب کو اپنے نیک مقاصد میں کامیاب فرمائے، شاد و آباد رکھے اور بروں اور برائیوں کے شر سے محفوظ رکھے، آمین

Please follow my page and help my understanding & learning ❣️

نعیم جکھڑ


https://www.facebook.com/naeem.jakhar?mibextid=ZbWKwL

میں جس سے اختلاف رکھتا ہوں اس کی رائے کا پاس رکھتا  ہوںدھونس  نہ  دھمکی ، بس اک  دلیلہر صاحبِ سخن سے آس رکھتا ہوںجہاں ن...
23/02/2024

میں جس سے اختلاف رکھتا ہوں
اس کی رائے کا پاس رکھتا ہوں

دھونس نہ دھمکی ، بس اک دلیل
ہر صاحبِ سخن سے آس رکھتا ہوں

جہاں نفرت کا تعفن ہو جانگداز
وہاں گلِ گفت کی باس رکھتا ہوں

مجھے دعوی نہیں ہے پارسائی کا
بس دلِ درد شناس رکھتا ہوں

نعیم میں تو ہر زہر خند کے لیئے
دل میں اپنے مٹھاس رکھتا ہوں

نعیم جکھڑ

نفاق یہ ہے کہ جب دین کو طاقت کا سرچشمہ بنانے کی ضرورت ہو تو آپ دنیاوی ایجنڈے کے ساتھ کھڑے ہوں اور جب دنیاوی ایجنڈا ناکام...
21/02/2024

نفاق یہ ہے کہ جب دین کو طاقت کا سرچشمہ بنانے کی ضرورت ہو تو آپ دنیاوی ایجنڈے کے ساتھ کھڑے ہوں اور جب دنیاوی ایجنڈا ناکام ہوتا نظر آئے تو دینی نعرے لگا کر دل کی تشفی و تسلی کی جائے۔

ل ب ی ک کے کارکنان متحد رہیں اور علاقائی، تنظیمی و مرکزی راہنماؤں سے رابطے میں رہیں اور سوشل میڈیا کے کسی شرارتی ایجنڈے کا شکار نہ ہوں۔
انشاءاللہ جن کا ایجنڈا صرف اور صرف دین کی سرفرازی ہے وہ نکلیں گے اور ختم نبوت کے تحفظ کے لیئےنکلیں گے؛ کوئی سیاسی فائدہ پیش نظر نہیں ہوگا نہ ملک میں انتشار اور فساد مقصد ہے لیکن اگر عنان حکومت نے کان نہیں دھرا تو پھر سرفروشوں کا کیا جاتا ہے۔

جان دی دی ہوئی اسی کی تھی
حق تو یوں ہے کہ حق ادا نہ ہوا

21/02/2024

سیاست کا ایک ایسا دور شروع ہونے والا ہے جس میں غیر منتخب اور ہارے ہوئے حکومت کریں گے، جیتے ہوئے موقعوں کی تلاش میں بھٹکیں گے اور بہت سے اپنے ضمیر کی قیمت لگوا بھی لیں گے اور انقلابی میرا اور آپ کا سر کھائیں گے 😁
صرف اتنی خواہش اور دعا ہے کہ ملک اور علاقے میں امن بحال رہے اور اللہ تعالی سفید پوشوں کا بھرم اور وقار قائم رکھے (آمین ) ورنہ یقین کریں جو ہمارے سر پر آ بیٹھے ہیں نہ انہیں ایمان کا حیاء ہے ، نہ ملک کی بہتری مطلوب نہ عوام کی فکر 😔

نعیم جکھڑ

20/02/2024

کون کہتا ہے وفا کا موسم ہے
آج کل تو اغواء کا موسم ہے
نہ میرا، نہ تیرا نہ ملک کا نعیم
جب دیکھو اہل جاہ کا موسم ہے

16/02/2024

https://www.facebook.com/share/SFErvTryQNJwnNYC/?mibextid=oFDknk

یہ بچہ میرے گاؤں کے ایک غریب گھرانے سے ہے اس کے والدین میرے دادا کے آبائی گھر میں ایک کنبے کی طرح میرے چچاؤں اور کزنز کے ساتھ پلے بڑھے، یہ ذات کے کشمیری ہیں۔ جس شخص نے اس اور اس جیسے دوسرے بچوں کے ہاتھ میں بندوق دی اور انہیں اور بھی کچھ دھندوں پر لگایا کیا اسکا کوئی حساب اس دنیا میں بھی ہونا ہے کہ نہیں؟

Address

Kotla Arab Ali Khan
Kharian

Telephone

+923337575136

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kotla News & Views International posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share