Qashqar TV

Qashqar TV Qashqar TV is Chitral’s First Corporate Channel known for its quality programs, authentic news, and reliable breaking news.

It is Chitral’s most trusted channel that not only covers news and updates related to Chitral but also from across the country.

سوشل میڈیا پر ایک شہری کی جانب سے تلخ کلامی اور مبینہ اختیارات کے ناجائز استعمال کی شکایت سامنے آنے پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیس...
07/07/2025

سوشل میڈیا پر ایک شہری کی جانب سے تلخ کلامی اور مبینہ اختیارات کے ناجائز استعمال کی شکایت سامنے آنے پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) لوئر چترال افتخار شاہ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی سرکل دروش کے خلاف انکوائری کا حکم جاری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق، رحمت ولی سکنہ کہوژ مستوج نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ چند روز قبل چترال سے سفر کے دوران تھانہ کوغزی کی حدود میں تنگ راستے پر پولیس کی ایک گاڑی سامنے آگئی۔ جگہ تنگ ہونے کی وجہ سے راستہ دینے میں کچھ وقت لگا، جس پر مبینہ طور پر ڈی ایس پی دروش، اقبال کریم، ناراض ہو گئے اور شہری سے تلخ کلامی کی۔ شہری کا دعویٰ ہے کہ ڈی ایس پی نے پولیس اہلکاروں کو گاڑی تھانے منتقل کرنے کا حکم دیا، جہاں گاڑی تقریباً آدھے گھنٹے تک تحویل میں رہی۔

رحمت ولی نے مزید لکھا کہ اگرچہ موقع پر موجود سپاہیوں نے تعاون کرنے کی کوشش کی، مگر افسرِ بالا کی “انا” کے سامنے وہ بھی بے بس دکھائی دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کا محکمہ عوام کی خدمت کے لیے ہے نہ کہ عوام پر دھونس جمانے کے لیے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ “ہم کب تک وی آئی پی کلچر اور آفسر شاہی کے رحم و کرم پر رہیں گے؟”

ڈی پی او لوئر چترال افتخار شاہ نے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ لوئر چترال پولیس عوام کی پولیس ہے، اور کسی بھی شہری کے ساتھ ناروا سلوک یا بدتمیزی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ڈی ایس پی دروش کے رویے کی شفاف انکوائری کی جائے گی اور اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

شہریوں اور سماجی حلقوں نے ڈی پی او کے فوری ردعمل کو سراہتے ہوئے اُمید ظاہر کی ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے اور پولیس میں عوام دوست رویہ فروغ پائے

تصور کیجیے کہ رات کے کسی پرسکون لمحے میں، جب ہم گہری نیند کی آغوش میں ہوتے ہیں، ہماری پلکوں کے نیچے ایک دنیا جاگ رہی ہوت...
06/07/2025

تصور کیجیے کہ رات کے کسی پرسکون لمحے میں، جب ہم گہری نیند کی آغوش میں ہوتے ہیں، ہماری پلکوں کے نیچے ایک دنیا جاگ رہی ہوتی ہے۔ ایک ایسی مخلوق، جس کا وجود ہم نہ دیکھ پاتے ہیں اور نہ محسوس، مگر وہ ہر رات چپکے سے ہمارے چہرے پر رواں دواں ہوتی ہے۔ اسے ہم "مائٹ" یا سائنسی زبان میں Demodex کہتے ہیں۔

یہ ننھی سی مخلوق ہماری پلکوں کے ہر بال کی جڑ میں بسیرا کرتی ہے۔ دن بھر یہ بالکل خاموش اور ساکت رہتی ہے، مگر جونہی رات کا اندھیرا چھاتا ہے، یہ ہماری پلکوں سے نکل کر ہمارے چہرے کی سطح پر سفر کرنے لگتی ہے — ایک خاموش اور نامعلوم حرکت۔ نہ آواز، نہ کوئی سرسراہٹ، نہ کوئی خراش، مگر ہماری جلد پر ایک مائیکروسکوپک زندگی متحرک ہو جاتی ہے۔

یہ مائٹس مردہ جلد کے خلیات اور چربی کو اپنا رزق بناتی ہیں۔ بعض ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ جلد کی فطری صفائی میں مددگار ہوتی ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ اپنی افزائش نسل کا عمل بھی ہمارے چہرے پر ہی انجام دیتی ہیں — نر و مادہ ملتے ہیں، مادہ مائٹ ہر بال کے قریب بیس سے زائد انڈے دیتی ہے، اور پھر چند دنوں میں ننھے مائٹس پروان چڑھ کر اپنی جگہ لے لیتے ہیں۔

یہ سب کچھ ہمیں معلوم بھی نہیں ہوتا۔ نہ ہم تکلیف محسوس کرتے ہیں، نہ جلن، نہ ہی کوئی ظاہری نشان۔ بس ایک خفیہ شراکت داری ہے — انسان اور مائٹ کے درمیان۔ ایک رشتہ جو ہزاروں سالوں سے برقرار ہے، اور شاید آنے والے ہزاروں سالوں تک قائم رہے گا۔

لیکن... ہر رفاقت اگر حد سے تجاوز کرے تو مسئلہ بن جاتی ہے۔ یہی Demodex مائٹس اگر بے قابو ہو جائیں تو یہی بے ضرر مخلوق آنکھوں میں سوزش، خارش، اور پلکوں کی جڑوں میں جلن کا سبب بن سکتی ہے۔ کبھی کبھار یہ آنکھوں کی ایک پیچیدہ بیماری — Blepharitis — کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔

اس لیے صفائی نصف ایمان ہی نہیں، بلکہ پلکوں کے سکون کی بھی ضامن ہے۔ دن میں ایک بار ہلکے صابن یا مخصوص کلینزر سے آنکھوں کے گرد صفائی، تکیوں اور بیڈ شیٹس کی دھلائی، اور آنکھوں کے میک اپ کا احتیاط سے استعمال، ہمیں اس خفیہ دشمن کی یلغار سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

آج کے جدید دور میں جہاں سکن کیئر پروڈکٹس کی بھرمار ہے، یہ جاننا ضروری ہے کہ قدرت نے بھی ہمیں ایسی مخلوقات سے نوازا ہے جو خاموشی سے ہماری جلد کی خدمت کر رہی ہیں۔ ہم انہیں نہ دیکھ سکتے ہیں، نہ چھو سکتے ہیں — مگر وہ ہیں، زندہ ہیں، متحرک ہیں۔ ہماری خاموش رفاقت کا حصہ۔

یقیناً، سائنس ہمیں نئی دنیا دکھاتی ہے — ایک ایسی دنیا جو ہماری ظاہری آنکھ سے اوجھل ہے، مگر ہمارے وجود کا حصہ ہے۔ Demodex مائٹس بھی اسی دنیا کی ایک یاد دہانی ہیں۔ جو ہمیں سکھاتی ہیں کہ زندگی صرف وہی نہیں جو دکھائی دے، بلکہ وہ بھی ہے جو نظر نہ آئے — مگر اپنی موجودگی سے فرق ڈالتی ہے۔

---

تحریر: ڈاکٹر ایم اے خان | قشقار ویب ڈیسک
معلومات ماخوذ از: UCLA Health, Healthline, Cleveland Clinic, AARP, NCBI, Wikipedia

موٹاپے کی شرح
06/07/2025

موٹاپے کی شرح

اکیلے سفر کے لیے بہترین ممالک سورس: شماریات کی دنیا
06/07/2025

اکیلے سفر کے لیے بہترین ممالک

سورس: شماریات کی دنیا

دنیا کی معروف ترین ٹیکنالوجی شخصیات میں سے ایک، بل گیٹس، نے حالیہ دنوں ایک ایسی پیشگوئی کی ہے جس نے نہ صرف ٹیکنالوجی کے ...
06/07/2025

دنیا کی معروف ترین ٹیکنالوجی شخصیات میں سے ایک، بل گیٹس، نے حالیہ دنوں ایک ایسی پیشگوئی کی ہے جس نے نہ صرف ٹیکنالوجی کے ماہرین بلکہ دنیا بھر کے کاروباری حلقوں میں بھی سنسنی پھیلا دی ہے۔ ان کے مطابق، ہم ایک ایسے دور میں داخل ہو چکے ہیں جہاں مصنوعی ذہانت (AI) انسانوں کی اکثریتی ملازمتوں کو یا تو ختم کر دے گی یا ان کی نوعیت کو مکمل طور پر بدل دے گی۔

بل گیٹس کا کہنا ہے کہ مستقبل میں صرف تین شعبے ایسے ہوں گے جو مصنوعی ذہانت کے سیلاب میں بھی اپنی جگہ بچا پائیں گے — باقی تمام شعبے یا تو روبوٹس سنبھال لیں گے یا ایسے خودکار نظام جنہیں انسانوں کی ضرورت ہی نہیں ہوگی۔

تو وہ تین شعبے کون سے ہیں؟

1. صحت کا شعبہ (Healthcare)

یہ وہ شعبہ ہے جہاں انسانی ہمدردی، جذبات، اور مریضوں سے براہِ راست تعلق ناگزیر ہے۔ کسی بھی روبوٹ یا AI سسٹم کے لیے یہ ممکن نہیں کہ وہ انسانی درد کو محسوس کرے یا اس کی تسلی و دلاسہ دے سکے۔ نرسز، معالج، اور دیگر طبی عملہ مستقبل میں بھی اہمیت رکھے گا، خاص طور پر اُن مواقع پر جہاں انسانیت کی اصل قدر و قیمت جھلکتی ہے۔

2. انجینئرنگ اور AI ڈیویلپمنٹ

دلچسپ طور پر، وہی لوگ جو AI کے نظام تیار کرتے ہیں، خود اس کے خلاف سب سے زیادہ محفوظ ہیں۔ کیونکہ ان سسٹمز کی تعمیر، دیکھ بھال، اور نگرانی کے لیے ہمیشہ اعلیٰ تکنیکی مہارت کی ضرورت رہے گی۔ انجینئرز، ڈیویلپرز، اور AI محققین وہ افراد ہوں گے جو اس نئی دنیا کو بنانے میں بنیادی کردار ادا کریں گے۔

3. تخلیقی شعبے (Creativity)

مصوری، موسیقی، ادبی تحریر، اور ڈیزائن جیسے شعبے ابھی بھی انسان کی تخلیقی صلاحیتوں کے مرہونِ منت ہیں۔ بل گیٹس کے مطابق، جب تک تخلیق میں جذبات، تجربات، اور انسانی اظہاریہ شامل ہے، تب تک AI اسے مکمل طور پر نہیں لے سکتا۔ البتہ، AI یہاں بھی معاون کردار ادا کرے گا، لیکن قیادت انسان کے ہاتھ میں رہے گی۔

لیکن بل گیٹس یہ بھی خبردار کرتے ہیں کہ یہ شعبے بھی مکمل طور پر محفوظ نہیں ہیں۔ مصنوعی ذہانت جس رفتار سے ترقی کر رہی ہے، وہ دن دور نہیں جب یہ نظام بھی تخلیقی میدان میں قدم جما لے گا۔ اس لیے صرف وہی ملازمتیں باقی رہیں گی جو جذبات، تخلیقی سوچ، یا پیچیدہ مہارتوں پر مبنی ہوں گی۔

یہ پیشگوئی نہ صرف ایک ٹیکنالوجی وارننگ ہے بلکہ ایک معاشرتی الارم بھی ہے۔ ہمیں اب تیاری کرنی ہوگی۔ حکومتوں، تعلیمی اداروں اور صنعتوں کو چاہیے کہ وہ نئی حکمتِ عملی اختیار کریں — لوگوں کو نئے ہنر سکھائیں، تعلیم کا انداز بدلیں، اور انسان-مرکز ملازمتوں کو فروغ دیں۔

بل گیٹس کا پیغام واضح ہے:
مصنوعی ذہانت آ نہیں رہی — یہ آ چکی ہے۔
اور اگر ہم نے فوری طور پر خود کو تبدیل نہ کیا تو لاکھوں افراد بے روزگاری اور معاشی محرومی کا شکار ہو سکتے ہیں۔

یہ وقت ہے کہ ہم اپنی تعلیم، مہارتوں اور طرزِ فکر پر نظرِ ثانی کریں۔
کیونکہ مستقبل صرف اُنہی کا ہے جو وقت سے پہلے تیار ہو جاتے ہیں۔

قدرتی شفا کا خزانہ: امرود کے پتوں کی حیرت انگیز طبی خصوصیاتامرود کا شمار ہمارے ہاں عام اور سستے پھلوں میں ہوتا ہے، جو عم...
06/07/2025

قدرتی شفا کا خزانہ: امرود کے پتوں کی حیرت انگیز طبی خصوصیات

امرود کا شمار ہمارے ہاں عام اور سستے پھلوں میں ہوتا ہے، جو عموماً ہر موسم میں دستیاب ہوتا ہے۔ ذائقہ، غذائیت اور فوائد کے اعتبار سے یہ ایک لاجواب پھل ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ امرود کے پھل سے زیادہ قیمتی اس کے پتے ہیں؟ جی ہاں! صدیوں سے دیسی حکمت اور قدرتی طب میں امرود کے پتوں کو مختلف بیماریوں کے علاج میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ جدید تحقیق نے بھی اس حقیقت کو تسلیم کیا ہے کہ امرود کے پتوں میں بے شمار طبی فوائد پوشیدہ ہیں۔

امرود کے پتے جسم کو قدرتی طور پر صاف کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ ہیں۔ ان میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم سے فاسد مادوں کو خارج کرتے ہیں، جگر کی صفائی میں مدد دیتے ہیں اور جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ روزانہ ایک کپ امرود کے پتوں کی چائے پینا جسمانی فری ریڈیکلز کو کم کرنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

امرود کے پتے نظامِ ہضم کے لیے نہایت مفید سمجھے جاتے ہیں۔ بدہضمی، گیس، اسہال یا متلی جیسے مسائل میں امرود کے پتوں کا قہوہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان پتوں میں ایسے قدرتی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو معدے کو سکون دیتے ہیں اور خوراک کے بہتر انہضام کو یقینی بناتے ہیں۔

امرود کے پتے سوزش اور انفیکشن کے خلاف قدرتی ڈھال فراہم کرتے ہیں۔ دانت درد، مسوڑھوں کی سوجن یا گلے کی خراش جیسے مسائل میں امرود کے پتوں کا قہوہ یا ان سے غرارے کرنا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ یہ قدرتی اینٹی سیپٹک کا کام کرتے ہیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ امرود کے پتے خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ انسولین کی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں، جس سے ذیابیطس کے مریضوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔ البتہ ذیابیطس کے مریضوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اس کا استعمال اپنے معالج سے مشورہ کر کے کریں۔

امرود کے پتوں کا پیسٹ چہرے پر لگانے سے ایکنی اور دھبوں میں کمی آتی ہے، جبکہ ان پتوں کا پانی بالوں کی جڑوں کو مضبوط بناتا ہے اور بال گرنے سے روکتا ہے۔ ان میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء جلد کے خلیات کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

امرود کے پتوں کو استعمال کرنے کا سب سے عام اور مؤثر طریقہ یہ ہے کہ ان پتوں کو دھو کر ابال لیا جائے اور اس پانی کو چائے کی طرح پیا جائے۔ اس کے علاوہ ان پتوں کو پیس کر پیسٹ بنایا جا سکتا ہے جو جلدی امراض میں استعمال ہوتا ہے۔

آج کے مصروف اور غیر متوازن طرزِ زندگی میں جب ہر دوسرا فرد صحت کے مسائل سے دوچار نظر آتا ہے، تو امرود کے پتوں کا استعمال ایک قدرتی، سستا اور مؤثر حل بن کر سامنے آتا ہے۔ ان پتوں میں چھپی طبی طاقت کو نظر انداز کرنا خود اپنی صحت سے ناانصافی ہے۔ اگر آپ بھی قدرتی علاج میں دلچسپی رکھتے ہیں تو امرود کے پتوں کو اپنی روزمرہ زندگی میں ضرور شامل کریں، کیونکہ قدرت کے خزانے اکثر سادہ اور عام چیزوں میں چھپے ہوتے ہیں۔

نوٹ: امرود کے پتوں کا استعمال کسی بھی سنگین بیماری کے علاج کے طور پر کرنے سے قبل ماہرِ صحت یا معالج سے ضرور مشورہ کریں۔

چترال میں ماحولیاتی خطرات کی شدت میں روز افزوں اضافہ، مقامی ٹھیکیدار ایسوسی ایشن نے ضلعی انتظامیہ اور حکومتِ خیبرپختونخو...
05/07/2025

چترال میں ماحولیاتی خطرات کی شدت میں روز افزوں اضافہ، مقامی ٹھیکیدار ایسوسی ایشن نے ضلعی انتظامیہ اور حکومتِ خیبرپختونخوا سے فوری اور سنجیدہ اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ عوام، انفراسٹرکچر اور معیشت کو ممکنہ تباہی سے بچایا جا سکے۔

ٹھیکیدار ایسوسی ایشن چترال لوئر کے صدر قاضی فیصل کا کہنا ہے کہ چترال میں حالیہ شدید بارشوں، گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے، لینڈ سلائیڈنگ، اور دریاؤں میں خطرناک حد تک پانی کی سطح بڑھنے جیسے واقعات نے نہ صرف انسانی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے بلکہ انفراسٹرکچر کو بھی ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ ان کے بقول، اگر حکومت نے فوری طور پر سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو چترال میں ترقی کا عمل سالوں پیچھے چلا جائے گا۔

قاضی فیصل نے واضح کیا کہ موسمیاتی تبدیلی اب محض ماحولیاتی اصطلاح نہیں رہی بلکہ چترال جیسے حساس علاقے کے لیے ایک جیتی جاگتی اور تباہ کن حقیقت بن چکی ہے۔ "ہم روزانہ بنیادوں پر ان تبدیلیوں کے اثرات کو محسوس کر رہے ہیں، اور ان سے نمٹنے کے لیے زمینی سطح پر ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔"

ٹھیکیدار ایسوسی ایشن نے حکومت سے جن اقدامات کا مطالبہ کیا ہے، ان میں درج ذیل نکات قابلِ ذکر ہیں:

پیشگی تیاری: خطرے سے دوچار علاقوں میں ہنگامی تعمیراتی مواد اور مشینری کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے تاکہ وقتِ ضرورت فوری رسپانس ممکن ہو۔

بنیادی ڈھانچے کا تحفظ: لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے متاثرہ سڑکوں، پلوں، نالوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی فوری مرمت اور بحالی کی جائے۔

ضلعی سطح پر کلائمٹ ایمرجنسی سیل: ضلعی سطح پر ایک مستقل یونٹ قائم کیا جائے جس میں مقامی انجینئرز، ٹھیکیدار، ضلعی انتظامیہ، اور ریسکیو و ریلیف ادارے شامل ہوں تاکہ ہنگامی حالات سے مربوط طریقے سے نمٹا جا سکے۔

فنڈز کی فراہمی: متاثرہ علاقوں میں فوری مداخلت کے لیے خصوصی فنڈز جاری کیے جائیں تاکہ اقدامات میں تاخیر سے مزید نقصان نہ ہو۔

عوامی تحفظ: خطرناک علاقوں میں حفاظتی بند، دیواریں، پشتے اور متبادل رہائش کے فوری انتظامات کیے جائیں۔

ایسوسی ایشن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے تاکہ ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کی کوششوں کو تقویت دی جا سکے۔ اگر اس وقت چترال کے لیے سنجیدہ، مربوط، اور پیشگی اقدامات نہ کیے گئے تو آئندہ آنے والے برسوں میں یہاں کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

قشقار میڈیا نیٹ ورک چترال ٹھیکیدار ایسوسی ایشن کے اس بر وقت مطالبے کو ایک سنجیدہ اپیل سمجھتے ہوئے متعلقہ اداروں سے توقع رکھتا ہے کہ وہ وقت ضائع کیے بغیر چترال جیسے حساس خطے کی سلامتی و ترقی کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔

سہیل سخی کا نانگا پربت کی کامیاب فتح: ہنزہ اور گلگت بلتستان کے لیے تاریخی لمحہہنزہ (قشقار نیوز) — علی آباد ہنزہ سے تعلق ...
04/07/2025

سہیل سخی کا نانگا پربت کی کامیاب فتح: ہنزہ اور گلگت بلتستان کے لیے تاریخی لمحہ

ہنزہ (قشقار نیوز) — علی آباد ہنزہ سے تعلق رکھنے والے باہمت کوہ پیما سہیل سخی نے آج صبح نانگا پربت کی چوٹی کامیابی کے ساتھ سر کر لی۔ یہ کارنامہ انہوں نے بغیر اضافی آکسیجن اور بغیر ہائی آلٹیٹیوڈ پورٹرز کے انجام دیا، جو کوہ پیمائی کی دنیا میں ایک غیر معمولی اور جرات مندانہ اقدام سمجھا جاتا ہے۔

سہیل سخی کی یہ فتح نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ پورے ہنزہ اور گلگت بلتستان کے لیے فخر کا باعث ہے۔ ان کی ہمت، حوصلے اور عزم نے پورے علاقے کو مسرت و افتخار سے بھر دیا ہے۔

اس عظیم کامیابی پر سہیل سخی کو دلی مبارکباد پیش کی گئی ہے، اور ان کے اہل خانہ کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے جن کی دعاؤں اور سپورٹ نے اس خواب کو حقیقت میں بدلنے میں اہم کردار ادا کیا۔

پورا ہنزہ اور گلگت بلتستان آج سہیل سخی کی اس بے مثال کامیابی پر جشن منا رہا ہے۔ ان کا یہ کارنامہ پاکستان کی کوہ پیمائی کی تاریخ میں ایک سنہری باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

#کامیابی

سیاسی قیادت چترال کی بہترین مفاد میں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئی ہے اورہمارا پہلا ٹارگٹ زیر تعمیر روڈ پراجیکٹ ہیں جن میں ...
04/07/2025

سیاسی قیادت چترال کی بہترین مفاد میں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئی ہے اورہمارا پہلا ٹارگٹ زیر تعمیر روڈ پراجیکٹ ہیں جن میں معیار اور مقدار کو یقینی بنانے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ سیاسی قائدین کا مشترکہ پریس کانفرنس

پاکستان پیپلز پارٹی لویر چترال کے صدر انجینئر فضل ربی جان نے کہا ہے کہ چترال کی سیاسی قیادت علاقے کی ترقی وخوشحالی اور اس کے مفادات کے تحفظ میں ایک پیج پر ہیں اور اس وقت چترال میں سڑکوں کے مختلف منصوبہ جا ت شندور روڈ، گرم چشمہ روڈ، لواری ٹنل اپروچ روڈ اور کالاش ویلیز روڈ کے بارے میں ان میں مکمل طور پر ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور وزیر اعظم کے انسپکشن ٹیم کے چیرمین بریگڈیئر رانجھا کا حالیہ دورہ چترال ان کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے جس کے لئے وہ وفاقی حکومت کے مشکور ہیں۔ جمعہ کے روز سابق صوبائی وزیر اور پی پی پی کے رہنما سلیم خان اورمختلف سیاسی جماعتوں کے ضلعی سربراہوں عبدالولی خان (پاکستان مسلم لیگ۔ن)، وجیہہ الدین (جماعت اسلامی)، مولانا عبدالشکور (جے یو آئی)، الحاج عید الحسین (اے این پی) کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیاسی قیادت چترال کی بہترین مفاد میں اب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئی ہے اور ان کا پہلا ٹارگٹ اس وقت زیر تکمیل روڈ پراجیکٹ ہیں جن میں معیار اور مقدار کو یقینی بنانے میں وہ کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور تمام جماعتوں کا مشترکہ مانیٹرنگ کمیٹی بناکر اس روزانہ کے حساب سے سڑک منصوبوں اور خصوصاً شندور روڈ کی کڑی نگرانی کریں گے۔

انہوں نے وزیر اعظم کے انسپکشن ٹیم کے چیرمین بریگیڈئر رانجھا پر زور دیاکہ وہ اپنے حالیہ دورہ چترال کے دوران شندور روڈ کی بونی ٹاؤن تک تکمیل کو اس سال ستمبر تک یقینی بنائے جبکہ ان کے چترال سے جانے کے بعد کام کی رفتار میں پھر سستی آگئی ہے۔ پی ٹی آئی کا سیاسی جماعتوں کی اس مشترکہ پلیٹ فارم میں عدم موجودگی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انجینئر فضل ربی جان نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کی اس مشترکہ پلیٹ فارم سے دعوت ملنے کے باوجود کبھی ضلعی قائدیں شریک نہیں ہوئے جبکہ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وہ یہ دلی خواہش رکھتے ہیں کہ ایم این اے عبداللطیف اپنا پانچ سالہ مدت پورا کرے لیکن عدالت سے ان کو سزا ہونے سے ان کو ڈی سیٹ (deseat)ہونے اور ضمنی الیکشن کی صورت میں اس پلیٹ فارم سے ایک متفقہ امیدوار میدان میں لانے پر اتفاق رائے پیداکررہے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی صفوں میں دراڑ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم بونی ٹاؤن میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے خلاف جلوس نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ویلج کونسل سے لے کر صوبائی اور قومی اسمبلی تک مکمل طور پر قیادت ان کے ہاتھ میں ہے۔

اس موقع پر سلیم خان نے موجودہ بجٹ میں چترال کو ترقیاتی کاموں میں نظر انداز کرنے پر پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاجبکہ اے ڈی پی میں ایک منصوبہ بھی اپر اور لویرچترال کے اضلاع کے لئے شامل نہیں کیا گیا ہے۔ مولانا عبدالشکور نے آنے والے دنوں میں ممکنہ طور پر بارش اور سیلاب سے نمٹنے اور متاثرین کی بروقت ریلیف کے لئے ضلعی انتظامیہ سے ہائی الرٹ رہنے کا مطالبہ کیا۔ وجیہہ الدین نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیاکہ علاقائی ایشوز پر تمام سیاسی جماعتیں ایک ہوگئے ہیں جبکہ سڑکوں کے بارے میں جماعت اسلامی نے ضلع بھر میں کامیاب تحریک برپا کیا تھا۔

انہوں نے بریگیڈئر رانجھا کے دورہ چترال کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے اسے سیاسی اتحاد کا ثمر قرار دیا۔عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ نے وزیر اعظم کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ان منصوبہ جات پر کام دوبارہ شروع کرکے کارنامہ انجام دیا جن کا آغاز ان کے بڑے بھائی نواز شریف نے شروع کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ شندور روڈ پر کام کی پراگریس کا ہر تین بعد بھی رپورٹ پرائم منسٹرز انسپکشن ٹیم کو دی جاتی رہے گی۔ الحاج عیدالحسین نے سیاسی قائدین کی ایک پلیٹ فارم مجتمع ہونے کا علاقے کے لئے نیگ شکون قرار دیا۔ اس موقع پر سیاسی قائدین شریف حسین، مولانا جمشید احمد، محمد کوثر ایڈوکیٹ، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ، الحاج عبدالصمداور دوسرے موجود تھے۔

مستوج توق کے قابلِ فخر نوجوان زوہیب عزیز نے چین سے مکینیکل انجینئرنگ میں ماسٹرز مکمل کر لیاچترال (قشقار نیوز) — مستوج تو...
04/07/2025

مستوج توق کے قابلِ فخر نوجوان زوہیب عزیز نے چین سے مکینیکل انجینئرنگ میں ماسٹرز مکمل کر لیا

چترال (قشقار نیوز) — مستوج توق سے تعلق رکھنے والے ہونہار نوجوان زوہیب عزیز ولد میر عزیز نے چین سے مکینیکل انجینئرنگ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر کے علاقے اور خاندان کا نام روشن کر دیا ہے۔

زوہیب عزیز نے نہ صرف بیرونِ ملک اعلیٰ تعلیم حاصل کی بلکہ تعلیمی میدان میں اپنی محنت، لگن اور صلاحیتوں سے ایک مثال قائم کی۔ ان کی یہ کامیابی چترال کے نوجوانوں کے لیے ایک روشن مثال اور حوصلہ افزا پیغام ہے کہ عزم، جدوجہد اور مستقل مزاجی سے ہر منزل حاصل کی جا سکتی ہے۔

قشقار ٹی وی اس خوشی کے موقع پر زوہیب عزیز، ان کے والدین اور پورے خاندان کو دلی مبارک باد پیش کرتا ہے اور دعا گو ہے کہ زوہیب مستقبل میں بھی اسی جذبے سے ملک و قوم کی خدمت کریں اور مزید کامیابیاں سمیٹیں۔

یہ کامیابی صرف فرد کی نہیں، بلکہ چترال کے تعلیمی رجحان کی نمائندگی ہے جو دن بدن آگے بڑھ رہا ہے۔

چترال کی ایک اور بیٹی زبیدہ شیر غازی خان ASDEO منتخب، تعلیم کے میدان میں شاندار کامیابیچترال کے علاقے چروٗں اوویر سے تعل...
04/07/2025

چترال کی ایک اور بیٹی زبیدہ شیر غازی خان ASDEO منتخب، تعلیم کے میدان میں شاندار کامیابی

چترال کے علاقے چروٗں اوویر سے تعلق رکھنے والی زبیدہ دختر شیر غازی خان نے خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن (KPPSC) کے تحت منعقدہ امتحان میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے اسسٹنٹ سب ڈویژنل ایجوکیشن آفیسر (فیمیل) کے طور پر نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔

زبیدہ اس وقت یونیورسٹی آف پشاور کے شعبہ انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (IER) میں پی ایچ ڈی اسکالر کے طور پر اپنی اعلیٰ تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تعلیمی میدان میں اپنی خدمات کے ساتھ ساتھ وہ ایک غیر سرکاری فلاحی ادارے میں بطور پراجیکٹ کوآرڈینیٹر بھی کام کر رہی ہیں، جہاں وہ تعلیمی ترقی اور خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم کردار ادا کر رہی ہیں۔

زبیدہ کی یہ کامیابی چترال جیسے دور افتادہ اور پسماندہ علاقے کی خواتین کے لیے ایک اور روشن مثال ہے، جو اس بات کی غماز ہے کہ محنت، استقامت اور لگن کے ذریعے ہر منزل حاصل کی جا سکتی ہے۔

مون سون سیزن کے دوران سیاحوں کے لیے احتیاطی ہدایات۔محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کی جانب سے سیاحوں اور مسافروں کو مطلع کیا جا...
02/07/2025

مون سون سیزن کے دوران سیاحوں کے لیے احتیاطی ہدایات۔

محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کی جانب سے سیاحوں اور مسافروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ مون سون کے دوران شدید بارشوں کے باعث سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں پر پھسلن کے واقعات پیش آ سکتے ہیں، جو سفر کو خطرناک بنا سکتے ہیں۔
تمام سیاحوں سے گزارش ہے کہ:
- روانگی سے قبل محکمہ موسمیات کی پیش گوئی ضرور ملاحظہ کریں اور اپنی منصوبہ بندی اسی کے مطابق کریں۔
ممکنہ طور پر سیلاب زدہ یا متاثرہ علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔

- پہاڑی علاقوں، تنگ راستوں اور پھسلن والی سڑکوں پر سفر کرتے وقت انتہائی احتیاط برتیں۔

- غیر ضروری سفر سے حتی الامکان اجتناب کریں بالخصوص خراب موسم کے دوران۔

- کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں فوری طور پر خیبرپختونخوا کی سیاحتی ہیلپ لائن1422 پر رابطہ کریں۔

- آپ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ براہِ کرم ان ہدایات پر عمل کرکے اپنے سفر کو محفوظ بنائیں۔

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Qashqar TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Qashqar TV:

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share