
09/09/2025
مانسہرہ میں سوشل میڈیا خصوصا ٹک ٹاک پر فحاشی پھیلانے ، میڈیا پر اسلحہ کی نمائش (کلاشنکوف کلچر ) ، جنگلات کی تباہی کرنے والے ٹمبر مافیا ، منشیات فروشی کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ– ڈی پی او شفیع اللہ گنڈا پور کا اہم حکم نامہ جاری
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور نے ضلع بھر میں سوشل میڈیا پر فحاشی پھیلانے، اسلحہ کی غیر قانونی نمائش و کلاشنکوف کلچر ، منشیات فروشی جیسی لعنت اور قدرتی جنگلات کو نقصان پہنچانے کے خلاف ایک بھرپور اور فیصلہ کن کریک ڈاؤن کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔
ڈی پی او مانسہرہ کی جانب سے تمام ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کو ایک سخت حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں درج ذیل ہدایات دی گئی ہیں:
*سوشل میڈیا پر فحاشی پھیلانےوالوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے گی:-*
کسی بھی مرد یا خاتون کی جانب سے سوشل میڈیا پر فحاشی پھیلانے کی عرض سے ویڈیو اپلوڈ کرنے والے ٹک ٹاکرز کی ویڈیوز سامنے آنے کی صورت میں متعلقہ ایس ایچ او کو 12 گھنٹوں کے اندر مؤثر قانونی کاروائی عمل میں لانا ہوگی۔اور مقدمہ رجسٹر کرنا ہوگا ۔اگر مقررہ وقت کے اندر کاروائی نہ کی گئی تو متعلقہ ایس ایچ او کو فوری طور پر اس کی ذمہ داری سے ہٹا کر لائن حاضر کیا جائے گا۔
*سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش پر پابندی:-*
کسی بھی فرد یا افراد کی جانب سے عوام پر رعب و دبدبہ ڈالنےکی کوشش کرنے کی عرض سے سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش کی ویڈیو یا تصاویر اپلوڈ کرنے کی صورت میں فوری ایف آئی آر درج کی جائے گی اور ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔کسی بھی تھانے کی حدود سے کلاشنکوف کلچر کی شکایت پر ایس ایچ او کو عہدہ سے ہٹا دیا جائے گا۔
*جنگلات کی کٹائی پر زیرو ٹالرنس پالیسی:-*
کسی بھی تھانے کی حدود میں جنگل سے ایک بھی درخت کاٹنے کی اطلاع یا شکایت موصول ہونے اور ٹمبر مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ پر متعلقہ ایس ایچ او کو نہ صرف لائن حاضر کیا جائے گا بلکہ اس کے خلاف محکمانہ اور قانونی کاروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
*منشیات فروشوں کے خلاف کاروائ:-*
کسی بھی تھانے کی حدود سے منشیات فروشی جیسے مکروہ دھندے میں کوئ بھی شخص ملوث پایا گیا اور ایس ایچ او نے اس منشیات فروش کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک نہ پہنچایا تو اسے بھی اس کے عہدے سے فوری پر ہٹا دیا جائے گا۔
ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور نے کہا ہے کہ:
ضلع مانسہرہ کی سماجی اقدار، قدرتی حسن اور قانون کی عملداری کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ سوشل میڈیا کو بے راہ روی یا قانون شکنی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کسی کو بھی ماحول، اخلاقیات یا امن و امان سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی-
حکم نامہ پرسختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا عملدرآمد کو یقینی نہ بنانے والے پولیس افسران کو کسی بھی عہدہ پر تعینات نہیں کیا جائے گا۔