23/07/2025
بلوچستان غیرت کے نام پر قتل واقعہ کیسا ہوا ،سنیئے خاتون کی ماں کی زبانی ۔میری شادی شدہ بیٹی 25 دن اُنکے ساتھ بھاگ گئی تھی پھر احسان ہمیں دھمکیاں بھی دے رہے تھے آخر مجبوراً ہمارے خاندان والوں نے دونوں کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔
بلوچستان میں چند روز پہلے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوی جس میں ایک خاتون اور ایک مرد کو مسلح افراد نے غیرت کے نام پر گولی مار کر قتل کیا کردیا،
اُس خاتون کا نام بانو ہے اور یہ اُس اس کی والدہ ہے قرآن پاک اُٹھا کر وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کا نام لے کر بتا رہی ہے کہ میری بیٹی پانچ بچوں کی ماں ہے وہ اس مرد کے ساتھ 25 دن بھاگ کر گئی
25 دن کے بعد خاتون واپس اپنے گھر آئی اس نے کوئی نکاح وغیرہ نہیں کیا تھا کچھ دن بعد یہ وہ مرد بھی ہمارے گاؤں میں گھوم رہا تھا الٹا میرے بڑا بیٹے جلال خان کو اُلٹا دھمکیا دیتا تھا کہ میں تم کو ماروں گا۔
بانو کی والدہ کہہ رہی ہے کہ ایک تو ہماری بےعزتی کرکے ہمارے لڑکی کو لے کرگیا تھا الٹا ہمیں دھمکیاں بھی دے رہا تھا۔
پھر ہمارے برادری اور خاندان والوں نے بیٹھ کر یہ فیصلہ کیا کہ خاتون اور مرد دونوں کو قتل کریں گے آخر کار مرد اور عورت کو اُٹھا کر پہاڑوں کے درمیان لے گئے جہاں انہیں قتل کردیا گیا۔
آخر ہم بھی بلوچ ہیں غیرت کے نام پر خاموش نہیں رہ سکتے ہمارے سردار نے کوئی فیصلہ کیا ہے نہ کوئی اور قبائل کے لوگوں نے بلکہ ہماری فیملی اور برادری کے لوگوں نے دونوں کو فیصلہ کرنے کا فیصلہ کیا
سرفراز بگٹی آئے روز ہمارے گھروں پر چھاپے لگا رہا ہے ہمارا کیا قصور ہے خاتون بھی ہماری لے کرگیا اور ہمارے گاؤں میں آکر ہمیں ہی دھمکیاں بھی دے رہا تھا ہم بھی بلوچ ہیں بے غیرت نہیں آخر کار مجبور ہو کر ہم نے ان دونوں کو قتل کیا۔
ہم مان رہے ہیں میری بیٹی بانو کوئی بچی نہیں تھی اس کا بڑا لڑکا ستارہ سال کا ہے اور دوسرا لڑکا 16 سال کا ہے ایک 12 سال کا ہے اور ایک لڑکی ہے ایک 9 سال کی لڑکی ہے اور ایک 6 سال کا لڑکا ہے.
میری بیٹی کوئی بچی نہیں تھی اس کا شوہر زندہ تھا وہ کسی کی نکاح میں تھی مجبور ہو کر یہ فیصلہ کیا۔
نوٹ: یہ خاتون کی والدہ کا بیان ہے