
17/03/2025
1۔نجاشی کی توثیق
شیعہ رجالی عالم ابو العباس نجاشی (متوفی 450ھ) نے امام باقرؑ کی ایک روایت ذکر کی جس میں فرمایا گیا کہ حضرت ابوبکرؓ اور حضرت عمرؓ "صدیقین" میں سے تھے۔
قال الباقر عليه السلام: "الصديقون ثلاثة، مؤمن آل فرعون، وحبيب النجار، وأبو بكر"
(رجال النجاشي، ص 315)
ترجمہ: امام باقرؑ نے فرمایا: ’’صدیق (بڑے سچے) تین ہیں: آلِ فرعون کا مؤمن، حبیب نجار، اور ابوبکرؓ۔‘‘
2۔کتاب سلیم بن قیس کی روایت
اگرچہ کتاب سلیم بن قیس شیعہ مصادر میں ایک متنازع کتاب ہے، لیکن اس میں بھی امام باقرؑ سے یہ روایت موجود ہے کہ حضرت عمرؓ کی فقہ و فہم کی امام تعریف کرتے ہیں۔
قال الباقر عليه السلام: "ما ولد في الإسلام مولود أفقه من عمر"
(كتاب سليم بن قيس، ج2، ص 616)
ترجمہ: امام باقرؑ نے فرمایا: ’’اسلام میں عمرؓ سے زیادہ فقیہ کوئی پیدا نہیں ہوا۔‘‘
3۔الکافی (شیخ کلینی) میں روایت
شیخ کلینی (متوفی 329ھ) نے اپنی کتاب "الکافی" میں امام باقرؑ سے نقل کیا کہ آپؑ نے فرمایا:
"كانا إمامي عدل و صدق"
(الكافي، ج8، ص340)
ترجمہ: ’’وہ (ابوبکرؓ و عمرؓ) عدل اور صدق کے امام تھے۔‘‘
4۔شیعہ محدث ابن بابویہ (شیخ صدوق) کی روایت
شیخ صدوق (متوفی 381ھ) نے "من لا یحضره الفقیه" میں روایت نقل کی کہ امام باقرؑ نے فرمایا:
"كان أبو بكرٍ وعمر إمامي هدى، وعدل وصدق"
(من لا یحضره الفقيه، ج4، ص422)
ترجمہ: ’’ابوبکرؓ اور عمرؓ ہدایت کے امام، عدل اور سچائی پر قائم تھے۔‘‘
5۔شیخ طوسی کی توثیق
شیعہ عالم ابو جعفر طوسی (شیخ طوسی) نے اپنی کتاب "تلخیص الشافی" میں ذکر کیا کہ امام باقرؑ نے فرمایا:
"إني لأستغفر الله لهما وأتولاهما"
(تلخیص الشافی، ج3، ص75)
ترجمہ: ’’بے شک، میں اللہ سے ان دونوں (ابوبکرؓ و عمرؓ) کے لیے مغفرت طلب کرتا ہوں اور ان سے محبت رکھتا ہوں۔‘‘
6۔رجال کشی میں امام باقرؑ کا فرمان
شیعہ عالم ابو عمرو کشی (متوفی 340ھ) نے اپنی کتاب "رجال الکشی" میں نقل کیا ہے کہ جب امام باقرؑ سے حضرت ابوبکرؓ و عمرؓ کے بارے میں سوال ہوا تو آپؑ نے فرمایا:
"تولهما وابرأ من عدوهما فإنهما كانا إمامي هدى"
(رجال الکشي، ص 226)
ترجمہ: ’’ان دونوں سے محبت رکھو اور ان کے دشمنوں سے براءت کرو، کیونکہ وہ ہدایت کے امام تھے۔‘‘