Kohat insider

Kohat insider Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Kohat insider, Digital creator, Haji Bahadar Saib, Kohat.

کوہاٹ کا واحد عوامی فیسبک پیج
ہرسیاسی، غیر سیاسی ، سماجی ، اور علاقائی خبر پر تبصرہ اور تنز و مزاح کیساتھ کوہاٹی جوانوں کی اصلاح کا سفر
نوٹ:- ہمارے ایڈمنز کسی کے امرود نہیں اُٹھاتے لہذا کسی بھی سیاسی یا شخصی پروموٹ پروگرام کیلئے رابطہ نہ کریں- شکریہ

03/11/2025

وہ پوچھنا تھا خرم بھائی سینٹ میں مشاعرہ کب رکھ رہے ہیں ؟ جب دیکھو کوئی نظم یا غزل پوسٹ کی ہوتی ہے- 😂

03/11/2025

مدثر بھائی نے بھی وٹس ایپ پر بلاک کردیا ہے مجھے 😂
منسٹر مدثر پراچہ

02/11/2025

انڈیا ویمن ورلڈ کپ ونر

مبارکباد

02/11/2025

یار صبح سے سارے پراچے کوہاٹ میں جگہ جگہ بیٹھ کر کولر سے ٹھنڈا پانی پلا پلا کر بتا رہے ہیں ، کولر پر ٹھپہ مارو ، سمجھ نہیں آرہی کیا مطلب ہے اس بات کا ؟

01/11/2025

ڈاکٹر رفیع اللہ کی کافی شکایتیں موصول ہورہی ہے - ایک خفیہ رپورٹ کا انتظار ہے جو ہمارا ممبر کر رہا ہے- لہذا بغیر کیسی ثبوت کے ہم ادھر کچھ اناب شناب نہیں بولنا چاہتے ، جیسے ہی کچھ ٹھوس شواہد ملینگے ، فائل سیدھا CM آفس جائے گا اور محکمہ صحت پشاور میں بھی ہم جانتے ہیں پھر گلہ نہ کرنا-

31/10/2025

شفیع بھائی به منے- صبح صبح وٹس ایپ پر میسیج کیا ہے کہ کوہاٹ انسائیڈر کے ایڈمنز کیلئے CM ہاوس ہمیشہ بند رہے گا - 😂

سنتے جاؤ
31/10/2025

سنتے جاؤ

ایڈمن صیب معذرت کیساتھ  -
30/10/2025

ایڈمن صیب معذرت کیساتھ -

Khurram Zeeshan
30/10/2025

Khurram Zeeshan

30/10/2025

بہت خوش ہوں خرم ذیشان بھائی کیلئے- واٹس ایپ پر تو مبارکباد دی ہے میں نے - اب ریپلائی کا انتظار ہے Khurram Zeeshan 😂♥️

دا حالات دی نو
29/10/2025

دا حالات دی نو

29/10/2025

زچہ بچہ کلینک اور ہمارے صوبے کی غریب عوام-

لکھنے کیلئے تو بہت کچھ لکھ سکتا ہوں مگر چیدہ چیدہ چند گزارشات کرونگا جس پر اگر ایک عام آدمی عمل کرے تو کافی حد تک حاملہ عورتیں اور نومولود بچوں کو بچایا جا سکتا ہے-

(نوٹ ،:- زیادہ مذہبی مولوی ، ان پڑھ گنوار اور جاہل عوام اس آرٹیکل سے دور رہیں- )

سب سے پہلے تو تعلیم اور صحت سے متعلق کچھ باتیں ہیں جس سے ہم اپنی خواتین کو کسی معالج اور ادوایات کے استعمال کیے بغیر ایک صحت مند اور نارمل ڈیلیوری کرواسکتے ہیں-
اپنے گھر والی کو مکمل غذا ، میڈیکل ہسٹری ، ہر مہینہ چیک اپ، بلڈ پریشر ، اور بچے کی تمام معلومات خود رکھیں- بلڈ کا اس لیے بولا ہے کہ اگر کوئی ایمرجنسی ہو تو آپ بلڈ کا بندوبست کرسکیں-
ہر سال پاکستان میں بدقسمتی سے ایک لاکھ حاملہ خواتین میں سے دوران زچگی تقریباً دو سو خواتین مر جاتی ہیں- اور جہاں بات ہمارے معاشرے اور مذہب کی آتی ہے ، وہاں بھی ہمارا بیڑا غرق ہے کیونکہ مرد حضرات کچھ دلچسپی نہیں لیتے - نہ صحیح سے اپنے گھر والوں کا چیک اپ کرواتے ہیں ، نہ کوئی اور خدمت یا خیال، بس ان باتوں کو دبا دیتے ہیں- بیچاری عورتیں جن کو اتنی سمجھ نہیں ہوتی کہ بچے کی پیدائش ایک قدرتی اور فطرتی عمل ہے- اس کے متعلق نہ تو کوئی معلومات یا تعلیم یا شعور ہے اور نہ ہی ہماری عورتوں کو کوئی سمجھ کہ کیا کچھ کرنا ہے ، کھانا ہے ؟ کیا ورزش کرنی ہے ؟ کس طرح سے اس درد اور دماغی اور نفسیاتی عمل سے اچھے سے گزرنا ہے- ہر دفعہ کسی کی موت کے بعد ہی سب جاگ جاتے ہیں کہ فلاں ڈاکٹر نے میرے بچوں کی ماں مار ڈالی ، فلاں شخص نے میرا مریض مار ڈالا - کوئی بھی ڈاکٹر یا لیڈی ہیلتھ ورکر کبھی بھی نہیں چاہتے کہ اس کا مریض مر جائے- موجودہ حالات میں یہ بات بھی کرنا ضروری ہے کہ اکثر میڈیکل کلینک غیر ضروری ادویات کی بھرمار سے زچگی کے قدرتی فطرتی عمل کو تباہ کر لیتے ہیں- زچگی کو تیز کرنے کے انجیکشن ، اور غیر ضروری آپریشن کرکے وہ ایک جوان عورت کے حسن ، تمام تر نسوانی نظام کو تباہ برباد کرلیتے ہیں- کیونکہ ایک نامل ڈیلیوری سے زیادہ پیسہ ایک آپریشن سے ہوئی ڈیلیوری میں ہے- ادوایات اور آپریشن کی آڑ میں یہ ظالم کاروباری ڈاکٹرز ان پڑھ عوام کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں- ہمارے صوبے کی بدقسمتی یہ ہے کہ صرف ایک شہر پشاور ایسا واحد بڑا شہر ہے جہاں میڈیکل ایمرجنسی میں آپ کو عالمی سطح کے ڈاکٹر اور سٹاف مل سکتے ہیں وہ بھی اگر آپ کا تھوڑا سا تعلق یا جیب میں پیسے ہیں ۔ ممکن ہے کہ آپ کا علاج بھی اچھا ہوگا اور مریض بھی بچ جائے گا - کوہاٹ کی بدقسمتی یہ ہے کہ بچپن سے ریفر ٹو پشاور سن رہے ہیں- پچھلے پندرہ سالوں کی حکومت نے ایک ہسپتال تک نہیں بنایا - پھر ہمارے سارے صوبے میں سوائے پشاور کے کوئی ایسا میڈیکل کالج یا یونیورسٹی نہیں کہ جس سے اعلی کوالٹی کے میڈیکل پروفیشنل نکلیں- ہماری زیادہ تر لڑکیاں ڈاکٹر بن کر بھی بیرون ملک یا شادی شدہ ہاؤس وائف والی لائف گزار رہی ہیں- کچھ عرصہ پہلے ایک دوست کی بیوی جو ایم بی بی ایس کرکے ہاؤس وائف بن گئی، بتا رہی تھی کہ اس کیساتھ جن جن لڑکیوں نے ڈاکٹری کی ، وہ یا تو یورپ یا عرب ممالک میں شفٹ ہوئیں ہیں یا ان کی شادیاں ایسے لوگوں میں ہوئیں کہ انہیں اپنی ڈاکٹر کی ڈگری کو بس خدا حافظ کہنا پڑا - کافی مسئلے مسائل اس ملک میں اس شعبے سے وابسطہ پروفیشنل کو درپیش ہیں جو کسی اور دوسرے ملک میں نہیں ۔ خاص کر ہمارے صوبے میں ڈاکٹرز حضرات کو شروع سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، پڑھائی میں دماغ خراب کر کے بیچارے سرکاری ہسپتال میں دن رات ڈیوٹی کرتے ہیں ، ، ینگ ڈاکٹرز کو تنخواہ کا مسئلہ، مریض کیساتھ آئے جذباتی رشتہ داروں کا مسئلہ ، ادوایات سے جوڑے کمپینیاں اور یہ لالچی مافیہ الگ سے، حکومتی صحت سے جڑے محکموں میں کرپشن اور جعلی عطائی ڈاکٹروں کے مسئلے - ہر جگہ غیر رجیسٹر غیر سرکاری اور پرائیوٹ کاروباری ہسپتال، بہت سے ایسے عجیب و غریب واقعات میرے نظروں سے گزرے کہ انسان کو ڈر لگنے لگتا ہے ہر گلی میں ہر بندہ ڈاکٹر ہے - کل ایک میڈیکل سے وابستہ دوست نے ایک واقعہ سنایا کہ ایک جوان بندے کو ایک عام میڈیکل سٹور والے نے انجیکشن لگایا کہ آپ کا بخار یہ سب درد سب کچھ مینٹوں میں ٹھیک کرنے کا حل بس ایک انجیکشن ہے- انجیکشن کے لگتے ہی بندے کی رگوں میں خون کا چلن متاثر اور ہاتھ کی انگلیاں اور ہتھیلی کالی- اور بندہ مکمل ایک ہاتھ سے معذور ، اور اگر یہ رگیں سرجری سے نہ کھولیں تو زندہ انسان کا ہاتھ گل سڑ کہ مردہ ہوجائے- دوسری طرف ایک جعلی ڈاکٹر کا سچا قیصہ یاد آیا کہ وہ بندہ ہسپتال میں بھی ڈاکٹر تھا - پہلے وہ ایف ایس سی پاس تھا - پھر آگے وہ میڈیکل ریپ بنا - یوٹیوب سے وڈیوز دیکھتا تھا اور جعلی کاغذات سے سرکاری افسر بن گیا- اور مشہور بھی ڈاکٹر تھا- اور یہ قیصہ بھی جی پشاور کا ہی ہے اور اگر کسی کو یقین نہیں آتا تو شوق سے انباکس کرے اور ہم ڈاکٹر صاحب کا کیس اور نام سب بتا دینگے- دوسری بات میڈیکل سٹاف نرس لیڈی ہیلتھ ورکر وغیرہ کا کوئی طریقہ کار نہیں ، اور نہ ہی اس شعبے میں کوئی ٹرینینگ یا کورس کا طریقہ کار موجود ہے، کچھ دنوں پہلے آپ لوگوں نے وہ کوہاٹ کے نرسنگ کورس والا ڈرامہ تو دیکھا ہوگا ، سٹوڈینٹ بیچارے رُل رہے تھے- ،
آخر میں اتنا ہی مدعا ہے کہ اپنے بچوں اور بچیوں کو میڈیکل ہیلتھ ، میڈیکل نالج دیں اور گھریلوں خواتین کے صحت کیلئے سوچیں - شعور اور تعلیم اور آگاہی سے آپ کسی کی جان بچا سکتے ہیں- آپ بہت سارے فراڈ اور غلط میڈیکل علاج سے بچ سکتے ہیں- اپنی خواتین کو آگاہی دیں، صحت اور زچہ بچہ کے مسائل پر بات کریں- اپنی بیویوں کیساتھ ہسپتال جایا کریں-
ہر خاندان کو چاہیے کہ اپنی خواتین کیلئے ایک فیملی لیڈی ڈاکٹر ڈھونڈیں - اور اسی سے علاج اور اسی لیڈی ڈاکٹر ہی کے ہاں تمام زچہ بچہ کے کیسز کروائیں-
حفاظتی ویکسین، خوراک ، ورزش کا خیال رکھیں- بچوں کی پیدائش میں وقفہ ، بچوں اور ماں دونوں کی خوراک اور صحت کا خیال اور علاج میں کوئی کوتاہی نہ کریں-اسلام میں صحت اور علاج کی باتوں پر کوئی شرم اور بندش نہیں، شاید یہ باتیں 2018 میں پہلے بھی لکھ چکا ہوں - ایک بار پھر سہی ، کوئی ایک بھی پڑھا لکھا انسان پڑھ لے تو میرا کام ہوجائے گا-
وسلام
پرومیکس پاکستانی
ایڈمن
کوہاٹ انسائیڈر

Address

Haji Bahadar Saib
Kohat
KOHATKPK

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kohat insider posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Kohat insider:

Share