Asif Leghari

Asif Leghari Looking for good people.

کشمیر جنتِ نظیر ۔۔۔
05/02/2025

کشمیر جنتِ نظیر ۔۔۔

اگر شوگر اور موٹاپے سے بچے رہنا ہے تو میده، سفید آٹا، بیکری کی اشیاء، گندم، چاول، کیک رس، پیزی، برگر، پاستے، کولڈ ڈرنکس،...
04/02/2025

اگر شوگر اور موٹاپے سے بچے رہنا ہے تو میده، سفید آٹا، بیکری کی اشیاء، گندم، چاول، کیک رس، پیزی، برگر، پاستے، کولڈ ڈرنکس، چینی، گڑ اور شہد سے دور رہیں۔

شوگر کیسے ہوتی ہے؟جب ہم خوراک کھاتے ہیں، تو ہمارا جسم اس میں سے اتنی توانائی استعمال کر لیتا ہے جتنی اسے ضرورت ہوتی ہے، ...
03/02/2025

شوگر کیسے ہوتی ہے؟

جب ہم خوراک کھاتے ہیں، تو ہمارا جسم اس میں سے اتنی توانائی استعمال کر لیتا ہے جتنی اسے ضرورت ہوتی ہے، جبکہ باقی ماندہ توانائی چربی کی صورت میں جگر اور خلیوں میں محفوظ کر لی جاتی ہے۔

جب خلیوں میں چربی کا ذخیرہ حد سے بڑھ جاتا ہے تو وہ انسولین کے اثر کو قبول نہیں کرتے، جس کے نتیجے میں خون میں گلوکوز (شوگر) کی سطح مسلسل زیادہ رہنے لگتی ہے۔

جسم میں چربی کی سب سے بڑی وجہ ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس کا زیادہ استعمال ہے۔
ہماری خوراک میں موجود اضافی شوگر جسم میں کولیسٹرول اور چکنائی (fats) کی شکل میں محفوظ ہو جاتی ہے۔

اسی لیے کہا جاتا ہے کہ کولیسٹرول کا اصل ذریعہ گری دار میوے (nuts) یا حیوانی چکنائی (animal fats) سے زیادہ ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں۔

تقریباً ہر میٹابولک بیماری کی جڑ ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس ہیں۔

اگر خوراک متوازن اور درست ہو تو میٹابولک مسائل جیسا کہ شوگر وغیرہ سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔

ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس (Refined Carbohydrates)
وہ کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں جنہیں قدرتی شکل سے نکال کر پراسیس کیا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں ان سے فائبر، وٹامنز اور منرلز ختم یا کم ہو جاتے ہیں۔ یہ جسم میں تیزی سے ہضم ہو کر بلڈ شوگر کو فوری بڑھا دیتے ہیں، جس سے انسولین کے مسائل، چربی کے ذخائر میں اضافہ اور مختلف میٹابولک بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس کی مثالیں:

سفید چاول

میدہ اور اس سے بنی اشیاء (ڈبل روٹی، بسکٹ، کیک، پیسٹری وغیرہ)

چینی اور اس سے بنی اشیاء (سافٹ ڈرنکس، مٹھائیاں، چاکلیٹ وغیرہ)

پروسیسڈ ناشتہ (کارن فلیکس، انسٹنٹ دلیہ وغیرہ)

فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ

ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس کے نقصانات:

خون میں شوگر کا اچانک اضافہ اور کمی

انسولین کے خلاف مزاحمت (Insulin Resistance)

موٹاپا اور جگر میں چربی (Fatty Liver)

ذیابیطس اور دل کی بیماریاں

اگر صحت مند زندگی گزارنی ہے تو ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس کی بجائے مکمل اور قدرتی خوراک جیسے دلیہ، سبزیاں، پھل، دالیں اور جَو کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے۔

نوٹ: نیچے والی تصویر ایک تصوراتی (illusion-style) تصویر ہے جو کہ میں نے AI کی مدد سے بنائی ہے۔ جو ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس کے اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔ اس میں پراسیس شدہ کھانے جیسے سفید ڈبل روٹی، چینی، پیسٹری اور سافٹ ڈرنکس کو غیر صحت مند عناصر میں تبدیل ہوتے دکھایا گیا ہے، جبکہ ایک روشن راستہ قدرتی، مکمل غذا جیسے دالیں، سبزیاں اور پھلوں کی طرف لے جاتا ہے، جو صحت مند زندگی کی علامت ہے۔

آج کل زندگی میں تنگ دستی اور ٹینشن کی بڑی وجہ ⬇️
03/02/2025

آج کل زندگی میں تنگ دستی اور ٹینشن کی بڑی وجہ ⬇️

کیا انڈے کھانے سے کولیسٹرول بڑھتا ہے؟ یہ ایک عام سوال ہے جو اکثر لوگوں کے ذہنوں میں رہتا ہے۔ کچھ لوگ انڈے کھانے سے ڈرتے ...
02/02/2025

کیا انڈے کھانے سے کولیسٹرول بڑھتا ہے؟ یہ ایک عام سوال ہے جو اکثر لوگوں کے ذہنوں میں رہتا ہے۔ کچھ لوگ انڈے کھانے سے ڈرتے ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس سے ان کا کولیسٹرول لیول بڑھ جائے گا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ انڈے کھانے سے کولیسٹرول نہیں بڑھتا۔ درحقیقت، انڈے ایک صحت مند غذا ہیں اور ان میں بہت سے غذائی اجزا ہوتے ہیں جو ہمارے جسم کے لیے ضروری ہیں۔
انڈے کی زردی میں کولیسٹرول ہوتا ہے، لیکن یہ کولیسٹرول ہمارے جسم کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتا۔ درحقیقت، انڈے کی زردی میں موجود کولیسٹرول ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ کولیسٹرول ہمارے جسم میں ہارمونز بنانے میں مدد کرتا ہے اور یہ ہمارے دماغ کے لیے بھی ضروری ہے۔
انڈے میں پروٹین بھی وافر مقدار میں ہوتا ہے۔ پروٹین ہمارے جسم کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ ہمارے پٹھوں کو بنانے اور ان کی مرمت کرنے میں مدد کرتا ہے۔ انڈے میں وٹامنز اور معدنیات بھی ہوتے ہیں جو ہمارے جسم کے لیے ضروری ہیں۔
شوگر کے مریضوں کے لیے بھی انڈے ایک صحت مند غذا ہیں۔ انڈے کھانے سے شوگر لیول نہیں بڑھتا۔ درحقیقت، انڈے کھانے سے شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
انڈے ایک صحت مند غذا ہیں اور ان میں بہت سے غذائی اجزا ہوتے ہیں جو ہمارے جسم کے لیے ضروری ہیں۔ انڈے کھانے سے کولیسٹرول نہیں بڑھتا اور یہ شوگر کے مریضوں کے لیے بھی ایک صحت مند غذا ہے۔

ذیابیطس والوں کے لیے جتنا نقصان چینی کرتی ہے اس سے کئی گنا زیادہ نقصان میدہ کرتا ہے۔چینی 1 یا 2 چمچ استعمال کی جاتی ہے، ...
25/01/2025

ذیابیطس والوں کے لیے جتنا نقصان چینی کرتی ہے اس سے کئی گنا زیادہ نقصان میدہ کرتا ہے۔

چینی 1 یا 2 چمچ استعمال کی جاتی ہے، جبکہ میدہ سے بنی اشیاء، روٹی، بریڈ، رس 8-14 چمچ چینی کے برابر شوگر بڑھاتے ہیں

شوگر کنٹرول کرنا چاہتے ہیں تو میدے کو زندگی سے نکال باہر کریں

یاد رکھیںشوگر غذائی بیماری ہے جو خوراک کے غلط استعمال سے پیدا ہوتی ہے یہ ہارمونل یا دوائی بیماری نہیں۔اگر یہ ہارمونل یا ...
25/01/2025

یاد رکھیں
شوگر غذائی بیماری ہے جو خوراک کے غلط استعمال سے پیدا ہوتی ہے یہ ہارمونل یا دوائی بیماری نہیں۔اگر یہ ہارمونل یا دوائی بیماری ہوتی تو دوائیاں کھانے اور انسولین لگانے سے ختم ہو جاتی۔
سب سے اہم بات
روٹی چاول اور اناج شوگر والوں کے لیے زہر ہیں۔ اگر شوگر ختم کرنی ہے تو ان سے صرف ایک ہفتہ اجتناب کریں فرق آپ خود محسوس کریں گے۔

07/09/2023

*بریکنگ نیوز*

‏بجلی چوری کے خلاف ملک گیر آپریشن شروع

14/08/2023

إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّآ إِلَيْهِ رَٰجِعُونَ..
میری والدہ محترمہ کا برضائے الہی سے انتقال ہو گیا ہے۔ جن کی نماز جنازہ مورخہ 15.08.2023 بروز منگل صبح 08:30 بجے بستی لغاری بالمقابل شان سی،این،جی پمپ، تونسہ موڑ- کوٹ ادو میں ادا کی جائیگی۔
اللہ پاک انکی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ امین
آپ سب سے بھی دعائے مغفرت کی اپیل ہے۔

Happy Pakistan's Independence Day 🎆
13/08/2023

Happy Pakistan's Independence Day 🎆

بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 50 پیسے اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیانئی قیمتوں کا اطلاق جولائی 2023 سے ہوگا، نوٹیفیک...
27/07/2023

بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 50 پیسے اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا

نئی قیمتوں کا اطلاق جولائی 2023 سے ہوگا، نوٹیفیکیشن

ماہانہ 50 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ 3 روپے 95 پیسے برقرار، نوٹیفیکیشن

ماہانہ 51 سے 100 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ 7 روپے 74 پیسے برقرار، نوٹیفیکیشن

*For Protected Consumers*

ماہانہ ایک سے 100 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے فی یونٹ 7 روپے 74 پیسے برقرار، نوٹیفیکیشن

ماہانہ 101 سے 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے فی یونٹ 10 روپے 6 پیسے برقرار، نوٹیفیکیشن

*For Non-Protected Consumers*

ماہانہ ایک سے 100 یونٹ تک کا ٹیرف 3 روپے اضافے سے 16 روپے 48 پیسے ہوگیا، نوٹیفیکیشن

ماہانہ 101 سے 200 یونٹ کا ٹیرف 4 روپے اضافے کے بعد 22 روپے 95 پیسے ہوگیا، نوٹیفیکیشن

201 سے 300 یونٹ تک کا ٹیرف 5 روپے اضافے سے 27 روپے 14 پیسے ہوگیا، نوٹیفیکیشن

ماہانہ 301 سے 400 یونٹ کا ٹیرف 6 روپے 50 پیسے اضافے سے 32 روپے 03 پیسے ہوگیا، نوٹیفیکیشن

ماہانہ 401 سے 500 یونٹ کا ٹیرف 7 روپے 50 پیسے اضافے سے 35 روپے 24 پیسے ہوگیا، نوٹیفیکیشن

ماہانہ 501 سے 600 یونٹ کا ٹیرف 7 روپے 50 پیسے اضافے سے 36 روپے 86 پیسے ہوگیا، نوٹیفیکیشن

ماہانہ 601 سے 700 یونٹ کا ٹیرف 7 روپے 50 پیسے اضافے سے 37 روپے 80 پیسے ہوگیا، نوٹیفیکیشن

ماہانہ 700 سے زائد یونٹس کا ٹیرف 7 روپے 50 پیسے کے اضافے سے 42 روپے 72 پیسے ہوگیا، نوٹیفیکیشن

اطلاع عام15 جولائی سے 15 ستمبر تک مِیل اور فی مِیل سانپوں کے ملاپ کا وقت ہوتا ہے، اور سانپوں کی تقریباً تمام اقسام ہی اِ...
23/07/2023

اطلاع عام

15 جولائی سے 15 ستمبر تک مِیل اور فی مِیل سانپوں کے ملاپ کا وقت ہوتا ہے، اور سانپوں کی تقریباً تمام اقسام ہی اِن دو ماہ میں اپنے سامنے آنے والی کسی بھی چیز (انسان، جانور) پر حملہ کردیتی ہیں

ان دو ماہ میں شام سے لیکر اگلے روز صبح تک سانپ باہر نکلتے ہیں، سانپ زیادہ تر نمی والی جگہ یا ایسی جگہ جہاں پانی کھڑا ہو اُسکے کنارے پر موجود ہوتے ہیں

گاؤں کے لوگ ان دو ماہ میں خاص احتیاط کریں، رات کے وقت ٹارچ اپنے ہاتھ میں رکھیں اور نظریں زمین پر رکھیں

اگر خدا نہ کرے بلفرض سانپ آپکو ڈس لیتا ہے تو ایک پودا جو دیہات میں عام ہے جس کو "اَک" کہتے ہیں اُسکے پَتوں سے دودھ نکلتا ہے، اُس دودھ سے سانپ کے کاٹنے والی جگہ پر ہلکا مساج کریں اور فوری طور پر طبی امداد کیلئے مقامی ڈاکٹر سے رجوع کریں

یاد رکھیں ان دو ماہ میں سانپ انسانوں پر باقاعدہ حملہ آور ہوتے ہیں لہٰذا خود بھی احتیاط کریں اور اپنے بچوں کا خاص خیال رکھیں، رات کو ہر صورت بچوں کو زمین پر نہ کھیلنے دیں

تحریر: ڈاکٹر حمنہ احمد
پلیز اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں۔

Address

Leghari House
Kot Addu
34050

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Asif Leghari posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Asif Leghari:

Share