KarbaLa72

KarbaLa72 اَلَّھُمَّ عَجّل لِولیّکَ الْفَرَج (ع)

سال کی سب سے خوبصورت تصویر ❤️یہ شخص جو تھکا ہوا تھا اپنا سر پاؤں پر رکھ کر امام رضا (ع) کے حرم میں سو گیا دنیا کے ہر جھن...
31/10/2025

سال کی سب سے خوبصورت تصویر ❤️یہ شخص جو تھکا ہوا تھا اپنا سر پاؤں پر رکھ کر امام رضا (ع) کے حرم میں سو گیا دنیا کے ہر جھنجھٹ سے آزاد، صرف سکون ہی سکون

ایامِ فاطمیہّ 💔🥺
31/10/2025

ایامِ فاطمیہّ 💔🥺

30/10/2025

مولا ہمیں بھی اپنی زیارت کرائیئے 🥀🙏

29/10/2025

ہم لو والدین نے کربلا بتائی ہے
ساتھ لے گئے ہیں کربلا دکھائی ہے 🥀❤

28/10/2025

مشھد 🥀🌺😍

26/10/2025

زینتِ خاندان ہے زینبؑ 🥀❤

امام جعفر صادق علیہ السلام ہمارے شیعہ آپس میں ایک دوسرے پر مہربان ہیں اور جب وہ تنہا ہوتے ہیں تو یاد خدا میں مصروف رہتے ...
25/10/2025

امام جعفر صادق علیہ السلام
ہمارے شیعہ آپس میں ایک دوسرے پر مہربان ہیں اور جب وہ تنہا ہوتے ہیں تو یاد خدا میں مصروف رہتے ہیں✨

📚 اصول كافي، ج 3 ، ص 268

کوئی مصیبت زندگی اندھیر کردے تو پریشان نہیں ہونا۔ مایوس ہو کر ایک کونے میں نہ بیٹھ جائے گا۔ اپنا رخ کربلا کی طرف کر کے ا...
23/10/2025

کوئی مصیبت زندگی اندھیر کردے تو پریشان نہیں ہونا۔ مایوس ہو کر ایک کونے میں نہ بیٹھ جائے گا۔ اپنا رخ کربلا کی طرف کر کے ام البنین س کے لعل سے خیراتِ سکینہ س طلب کرے گا۔ یاد رکھیں چاند اندھیرے میں روشنی کرتا ہے اندھیرے میں۔۔۔۔✨💚

اَلَّھُمَّ عَجّل لِولیّکَ الْفَرَج (ع)

مصری ’سال میں دو بار‘ امام حسین کی ولادت کا جشن کیوں مناتے ہیں؟بشکریہ بی بی سی اردو’میں یہاں خود نہیں آتی، جب وہ چاہتے ہ...
23/10/2025

مصری ’سال میں دو بار‘ امام حسین کی ولادت کا جشن کیوں مناتے ہیں؟
بشکریہ بی بی سی اردو
’میں یہاں خود نہیں آتی، جب وہ چاہتے ہیں کہ میں آؤں، میں تب ہی آتی ہوں۔‘
یہ الفاظ شیرین کے ہیں، وہ خاتون جن سے میں قاہرہ میں امام حسین کے روضے کے سامنے ملی تھی۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ پیغمبرِ اسلام کے نواسے کی زیارت صرف ایک خاص قسم کے ’دعوتِ نامے‘ جسِ عرفِ عام میں ’امام کا بلاوا‘ کہتے ہیں، کے ذریعے ہی ممکن ہے جو وہ اپنے چاہنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ چاہے وہ دنیا میں کہیں بھی ہوں۔بہت سے مصریوں کا بھی یہی ماننا ہے جس میں پڑھے لکھے اور ان پڑھ دونوں شامل ہیں۔ ان افراد کا ایمان ہے کہ امام حسین کے روضے کی زیارت صرف ان لوگوں کے نصیب میں ہوتی ہے جنھیں خود امام اس کی اجازت دیتے ہیں۔وہ اس ’بلاوے‘ کی وضاحت ایسے کرتے ہیں کہ جنھیں امام خود بلاتے ہیں وہ روضے تک ان کے سفر کو آسان بنا دیتے ہیں اور انھیں اپنے روضے کے سامنے کھڑے ہونے کی اجازت دیتے ہیں۔
شیرین نے بی بی سی عربی کو وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ’جس طرح کوئی شخص بغیر دعوت کے کسی دوسرے کے گھر نہیں جا سکتا، یہی حال امام حسین کی زیارت کا ہے۔ اگر وہ نہ چاہیں تو بے شک آپ ان کے روضے کے بالکل سامنے ہی کیوں نہ پہنچ جائیں، زیارت آپ کے نصیب میں نہیں ہو گی۔‘اس سے مجھے امل زید کی فلم ’دو محلوں کے درمیان‘ والا منظر یاد آ گیا۔ جب وہ سید سے کہتی ہیں کہ ’ہمارے آقا امام حسین نے مجھے بلایا، اور میں نے لبیک کہا۔‘تاہم شیرین کا یقین ہے کہ ’ان (امام حسین) کی دہلیز پر جو بھی جائے گا، خالی ہاتھ نہیں لوٹے گا‘۔وہ اُن دنوں میں امام حسین کی زیارت پر نہیں جاتیں جسے مصری ’مولد‘ (ولادت کا جشن) کہتے ہیں، کیونکہ ان دنوں میں بہت زیادہ ہجوم ہوتا ہے اور انھیں مسجد میں داخلے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے تاہم وہ وقتاً فوقتاً امام حسین کی زیارت کرتی رہتی ہیں۔اگرچہ قاہرہ کے قلب میں واقع یہ جگہ اپنے صحنوں سمیت دنیا بھر کے زائرین کے لیے مرکزِ کشش بن چکی ہے مگر سیاح اور شیریں جیسے مقامی شہریوں کے لیے مولد کے جشن کے دوران یہاں پہنچنا مشکل ہو سکتا ہے۔ان دنوں میں یہ محلہ ’محاسیبِ سیدنا الحُسین‘ (امام حسین کے چاہنے والوں) سے بھر جاتا ہے اور یہاں تل دھرنے کو جگہ نہیں بچتی۔ اس قدیم علاقے میں سال میں دو مرتبہ امام حسین کی ولادت کا جشن انتہائی شاندار انداز میں منایا جاتا ہے۔یہ تو سبھی جانتے ہیں کہ پیغمبرِ اسلام کے نواسے امام حسین بن علی، چوتھے ہجری سال کے ماہ شعبان میں پیدا ہوئے لیکن مصر میں لوگ ان کی پیدائش کا جشن ربیع الثانی کے آخری منگل کو مناتے ہیں اور یہ جشن اصل یوم پیدائش پر منعقد ہونے والے جشن سے بھی بڑا ہوتا ہے۔اس سال یہ جشن21 اکتوبر کو منایا گیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہے؟
’مصریوں کے لیے ایک نیا جنم‘
مصری صحافی اور مصنفہ نوارہ نجم کہتی ہیں کہ مصر کے لوگ اہلِ بیت سے امام حسین کے ذریعے جُڑے ہیں۔۔ امام حسین، اہلِ بیت سے محبت کی کنجی ہیں۔
وہ بتاتی ہیں کہ جب بھی انھیں سکون کی طلب ہوتی ہے، وہ امام حسین کی زیارت کرنے پہنچ جاتی ہیں۔
انھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے مصریوں کا عقیدہ ہے کہ ’امام حسین کے سرِ مبارک‘ کا مصر پہنچنا ایک نئے روحانی آغاز، یا یوں کہیے ’مصریوں کی روحانی پیدائش نو‘ کے مترادف ہے۔ اسی عقیدت کے باعث اس موقع کو ’مولد‘ کہا جاتا ہے، جسے مصری بڑے فخر اور خوشی سے مناتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی جذبہ امام و خطیب مسجدِ حسین، قاہرہ کے ڈاکٹر مؤمن الخلیجی کے الفاظ میں بھی جھلکتا ہے۔
انھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ گویا مصریوں کے لیے ایک نئی پیدائش تھی۔ اسی احساس کے تحت مصری اس موقع کو ’مولد‘ کے نام سے مناتے اور اپنی خوشی و عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔‘
اگرچہ امام حسین کے سر کے مقام سے متعلق مختلف روایات موجود ہیں، مگر امام سے مصریوں کی گہری عقیدت انھیں ان کے دلوں میں ایک خاص اور ممتاز مقام عطا کرتی ہے۔
جامعہ عین شمس میں تاریخ و تہذیب کے استاد ڈاکٹر عبدالباقی القطان کے مطابق فاطمیوں اور اُس وقت کے مصریوں نے امام حسین کے سر کے مصر پہنچنے کو ’ایک نئی ولادت‘ یا ’پہلی پیدائش کے بعد دوسرا روحانی آغاز‘ قرار دیا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ متعدد مورخین کے مطابق امام حسین کا سر اتوار کے روز، آٹھ جمادی الثانی 548 ہجری کو قاہرہ پہنچا تھا تاہم مصری اس واقعے کی یاد مقررہ تاریخ سے دو ماہ قبل مناتے ہیں۔
ڈاکٹر عبدالباقی القطان کے مطابق شاید اس تاریخ کا تعلق اس دن سے ہو جب امام حسین کے سر کو عسقلان سے مصر کے لیے روانہ کیا گیا تھا۔ فاطمی وزیر افضل نے یہ سفر ربیع الثانی کے آخر میں شروع کیا تھا۔
وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ کچھ مؤرخین کے مطابق امام حسین کا سر اگلے سال یعنی ربیع الثانی 549 ہجری میں قاہرہ پہنچا، اسی لیے تاریخ میں فرق پایا جاتا ہے۔
مسجدِ حسینی کے امام ڈاکٹر مؤمن الخلیجی کا کہنا ہے کہ مصریوں نے یہ تاریخ ’استبشار‘ (جس دن انھیں خوشخبری ملی) کے طور پر منانا شروع کی یعنی جب انھیں امام حسین کے سر کے قریب پہنچنے کی خبر ملی تو وہ اسی طرح خوش ہوئے جیسے اہلِ حجاز پیغمبرِ اسلام حضرت محمد کی ولادت سے قبل ظہورِ نبوت کی بشارتوں پر خوشی مناتے تھے۔
مسجدِ حسینی کے امام ڈاکٹر مؤمن الخلیجی کا کہنا ہے کہ جب انھیں (مصریوں کو) امام حسین کے سرِ مبارک کے قریب پہنچنے کی خبر ملی تو وہ اسی طرح خوش ہوئے جیسے اہلِ حجاز پیغمبرِ اسلام حضرت محمد کی ولادت سے قبل ظہورِ نبوت کی بشارتوں پر خوشی مناتے تھے،
انھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ امام حسین کے روضے پر ہونے والی مولد کی تقریبات پُرسکون ماحول میں منعقد ہوتی ہیں، جن میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کی تلاوت، احادیث کی محافل، پیغمبرِ اسلام کی سیرت اور اہلِ بیت سے محبت پر درس شامل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ قرآن کی تلاوت اور نعت و مناجات کی روح پرور محفلیں بھی سجتی ہیں۔
شیخ مؤمن الخلیجی کے مطابق ان ایام کے دوران نعتیہ کلام، مداح خوانی اور مٹھائی کی تقسیم کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ یہی رسومات امام حسین کے ماہِ شعبان والے مولد میں بھی دہرائی جاتی ہیں لیکن ربیع الثانی میں سر کی آمد کی یاد میں ہونے والا اجتماع کہیں زیادہ بڑا اور پرجوش ہوتا ہے۔

مصریوں کے دل میں امام حسین کی محبت کو زین الدین ابو العباس ابن قطنۃ النحوی، جو 800 سال سے زیادہ عرصہ پہلے مصر کے عربی زبان کے علما میں سے ایک تھے، نے یوں بیان کیا:

’امام حسین کی محبت تلاش مت کرو۔۔۔ چاہے مشرق کی زمین میں ہو یا مغرب میں
سب کو چھوڑ دو اور میری طرف آؤ کیونکہ ان کا منظر میرے دل میں ہے۔‘

Address

Holy Street Of
Kot Diji
KOTBUNGLOW

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when KarbaLa72 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to KarbaLa72:

Share