20/07/2025
جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے، میں اس جدوجہد میں پوری قوت، شعور اور عزم کے ساتھ شریک ہوں۔
میں ارسلان جہانگیر راجپوت ممبر جموں و کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ۔ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مؤقف کی بھرپور حمایت کرتا ہوں۔
جموں و کشمیر کی عوام آج بھی صاف پانی، علاج، تعلیم، روزگار، اور تحفظِ جان و مال جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔
جبکہ آزاد کشمیر اسمبلی میں 12 ایسی نشستیں موجود ہیں جو مہاجرین کے لیے مخصوص ہیں ، جن کے موجودہ "نمائندے" نہ یہاں کے باشندے ہیں، نہ عوامی مسائل سے آگاہ۔
ان نشستوں کے ذریعے ہر سال تقریباً 8 ارب روپے کا بجٹ آزاد کشمیر کے بجائے پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا میں خرچ ہوتا ہے۔
اور جب عوام نے مطالبہ کیا کہ یہ 12 غیر نمائندہ نشستیں ختم کی جائیں ، تاکہ عوامی بجٹ صرف کشمیری عوام کی فلاح پر خرچ ہو،
تو عوامی آواز دبانے کے لیے ایف سی اور پولیس کے جابرانہ ہتھکنڈے اپنائے جا رہے ہیں۔
جب عوام نے آٹا مانگا، تو لاشیں دی گئیں !
جب عوام نے حق مانگا، تو ظلم مسلط کیا گیا !
ہمارا مؤقف دوٹوک ہے:
آزاد کشمیر اسمبلی سے ان 12 غیر نمائندہ مہاجر نشستوں کو فوری ختم کیا جائے۔
عوامی بجٹ پر غیروں کا اختیار ناقابلِ قبول ہے۔
یہ بجٹ صرف جموں و کشمیر کے اصل باشندوں کی فلاح و بہبود پر خرچ ہونا چاہیے، نہ کہ بیرونی علاقوں پر۔
ہم پُرامن ہیں، لیکن غلام نہیں۔
ہم باشعور ہیں، لیکن جبر کے سامنے جھکنے والے نہیں۔
یہ جدوجہد حق کی ہے ،اور یہ فتح تک جاری رہے گی۔
والسلام
ارسلان جہانگیر راجپوت
ممبر: جموں و کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی
ممبر: جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ