Iftikhar medical store&fastaid clinic

  • Home
  • Iftikhar medical store&fastaid clinic

Iftikhar medical store&fastaid clinic Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Iftikhar medical store&fastaid clinic, Digital creator, .

25/06/2025
پیدل چلنا اور حرکت میں رہنا دل کی صحت کے لئے کتنا مفید ہے یہ تحریر پڑھیں۔👇میڈیکل سائنس میں پنڈلیوں کے عضلات، خاص طور پر ...
08/06/2025

پیدل چلنا اور حرکت میں رہنا دل کی صحت کے لئے کتنا مفید ہے یہ تحریر پڑھیں۔👇
میڈیکل سائنس میں پنڈلیوں کے عضلات، خاص طور پر کیلف مسلز (Calf Muscles) کو اکثر "Peripheral Heart" یا "Second Heart" کہا جاتا ہے، کیونکہ؛
یہ پٹھے خون کو نیچے سے اوپر، یعنی دل کی طرف واپس دھکیلنے میں مدد دیتے ہیں۔

جب ہم چلتے ہیں یا حرکت کرتے ہیں تو یہ پٹھے سکڑتے اور پھیلتے ہیں، جو رگوں پر دباؤ ڈال کر venous return کو بہتر بناتے ہیں
اس طرح خون کی گردش کو فروغ دیتی ہے۔رگوں میں خون کے جم جانے (venous stasis) کو روکتی ہے، جو خطرناک clots (جیسے DVT – Deep Vein Thrombosis) سے بچاؤ میں مددگار ہے۔
خاص طور پر لمبے وقت تک بیٹھنے والے افراد کو حرکت میں رہنے کا مشورہ اسی لیے دیا جاتا ہے۔

روزمرہ کی معتدل جسمانی سرگرمی جیسے واکنگ، سیڑھیاں چڑھنا، ہلکی ورزش دل کی صحت بہتر بناتی ہے۔بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول میں رکھتی ہے۔
دل کے دورے اور اسٹروک کے خطرے کو کم کرتی ہے۔--

25/05/2025
  Ahmad  #
25/05/2025

Ahmad #

22/05/2025

گرمیوں میں ہونے والی 8 خطرناک بیماریاں جن سے آپ کو بچنے کی ضرورت ہے


موسم گرما کی آمد سے مختلف بیماریں پیدا ہونے لگتی ہیں جن میں سے چند بیماریوں کا ذکر اس آٹیکل میں کیا گیا ہے۔

۔1 پیٹ کی بیماریاں
۔2 جلد کی بیماریاں
۔3 ٹائیفائید
۔4 هیضه
۔5 ہیپاٹائیٹس اے
۔6 فوڈ پوائزننگ
۔7 درد شقیقہ اور سر درد
۔8 سن سٹروک
۔1 پیٹ کی بیماریاں
موسم گرما کے آتے ہی بچوں، بڑے اور بوڑھوں میں پیٹ سے متعلق متعدد امراض جنم لینے لگتے ہیں، جس کے چلتے گرمیوں کا گزرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ پیٹ، آنتوں اور معدے کے مختلف مسائل، گرمیوں میں ہر دوسرے فرد کو ہونے والے ہیٹ اسٹروک اور لو سے بچنے کے لیے چند مفید کاموں پر عمل کر کے ان مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق گرمیوں کے آغاز سے ہی پیٹ سے متعلق شکایات میں بھی اضافہ ہونے لگتا ہے کیوں کہ گرمیوں میں بیکٹیریاز اور اس سے متعلق متعدد وائرسز زیادہ متحرک ہوتے ہیں۔ موسم گرما میں پیٹ کی بیماریوں میں سر فہرست ٹائیفائیڈ، ہیضہ اور لو لگنے کے سبب بھوک کا نہ لگنا، الٹیاں، دست اور بخار کا ہونا شامل ہے۔

ان میں سے کچھ بیماریوں کے بارے میں اس آٹیکل میں تفصیل سے بات کی گئی ہے۔

۔2 جلد کی بیماریاں
جلدی امراض کے طب کے مطابق گرم اور مرطوب موسم میں فنگل بیماریاں پیدا ہونے لگتی ہیں۔ فنگل انفیکشن جلد کے چھپے ہوئے یعنی ایسے حصوں پر ہوتا ہے جن حصوں پر ہوا کم لگتی ہے اور یہ انفیکشن ان لوگوں میں زیادہ ہوتا ہے، جو چست کپڑے یا سارا دن جوتے پہن کر رکھتے ہیں۔

اس انفیکشن سے بچنے کے لیے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ جتنا ممکن ہو سکے دن میں نہائیں اور خود کو تازہ دم رکھیں۔ نہانے کے بعد جسمانی سطح جلد اور جوڑوں کے نیچے اینٹی فینگل پاؤڈر لگائیں اور رات سونے سے پہلے متاثرہ حصوں پر اینٹی فینگر کریم لگائیں۔ جلد کی بیماریوں سے بچنے کے لیے سب سے پہلے ضروری ہے کہ آپ کو زیادہ سے زیادہ نہانا چاہیے اور خود کو بہت زیادہ صاف ستھرا رکھنا چاہیے۔

گرمیوں میں فنگس یا انفیکشن سے دور رہنے کے لیے بہت ضروری ہے کہ دھوپ سے بچا جائے، گھر سے نکلتے ہوئے کسی لوشن یا سن بلاک کو اپنی جلد پر لگا کر باہر نکلا کریں۔

گرمی کے موسم میں عام طور پر ہوا میں نمی کا تناسب بڑھ جاتا ہے اور اس کے سبب جلد کے مردہ خلیات اور چکنائی مساموں کو بند کر دیتی ہے جس کی وجہ سے بلیک ہیڈز اور ایکنی کی افزایش بڑھ جاتی ہے جسے فنگل ایکنی کہا جاتا ہے۔ جلد کی بیماریوں سے بچنے کا بہت ہی آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ جتنا ہو سکتا ہے دن میں پانی پئیں اور اپنی جلد کو تروتازه رکھیں۔

ماہر امراض جلد کے مطابق اگر آپ بہت خارش کرتے ہیں تو خارش کے نتیجے میں جلد پر سرخ نشانات نمودار ہونے لگتے ہیں تو یہ آپ کے لیے ایک الارم ہے، اس کے بعد جسم پر زخم بن کر الرجی بڑھنے لگتی ہے اور وہ الرجی ایک خوفناک بیماری میں تبدیل ہو جاتی ہے۔

اگر خارش کے دوران جلد پر تھپڑ، گول نشانات، آبلے اور سفید نشانات ظاہر ہوتے ہیں تو جلد پر خراشوں کا ابھرنا یا خارش کا دورانیہ معمول سے زیادہ بڑھ جانا ایک خطرے کی گھنٹی ہے جس کے ظاہر ہونے سے اپنے ڈاکٹر سے فوری طور پر رجوع کریں۔

۔3 ٹائیفائید
طبی ماہرین کے مطابق گرمی کے موسم میں بہت زیادہ پھیلنے والا بخار ٹائیفائیڈ ہوتا ہے اور یہ بخار ایک “سالمونیلاٹائفی” نامی بیکٹیریا کے سبب پھیلتا ہے اور اس کی وجہ گندا کھانا یا گندا پانی جو مضر صحت ہے اس کا استعمال کرنا ہے۔

ٹائیفائیڈ کی علامات میں سے بخار کے ساتھ سر اور پیٹ میں درد اور موشن کا ہونا شامل ہے۔ ٹائیفائیڈ سے متاثر مریض کو مکمل آرام اور ہلکی سی صاف گھر میں بنی ہوئی غذائیں اور گھر میں ابلے ہوئے صاف شفاف پانی پینے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔

ٹائیفائیڈ کے دوران چائے، کافی اور کاربونیٹیڈ مشروبات سے گریز کرنا چاہیے۔ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لیے صحت اور صفائی کا ہر ممکن خیال رکھنا چاہیے اور کھانا کھانے سے قبل ہاتھوں کو اچھی طرح سے صابن سے دھو لینا چاہیے۔

۔4 هیضه
گرمیوں کے موسم کی عام بیماری ہیضہ ہے جو کہ ایک بیکٹیریا وائبرو کولیرا کے ذریعے سے پھیلنے لگتی ہے، ویبرو کولرا کا سبب زیادہ تر گندا پانی اور پرانی اور باسی خوراک کا استعمال بنتا ہے۔

ماہرین طب کے مطابق جن افرا کا ہاضمہ کمزور ہوتا ہے وہ ہیضے جیسی بیماری میں بہت جلد مبتلا ہو جاتے ہیں۔ اس بیماری کا آسان ہدف چھوٹے بچے ہوتے ہیں، اس بیماری کا علاج اگر بروقت نہ کیا جائے تو مریض نمکیات اور پانی کی کمی کے سبب نڈھال ہو کر بے ہوشی کی کیفیت میں جا سکتا ہے۔

۔5 ہیپاٹائیٹس اے
گرمیوں میں عام بیماریوں میں سے سامنے آنے والی ایک بیماری ہیپاٹائیٹس اے ہے جو گندے پانی سے پھیلتی ہے اور مریض کے جسم میں وائرس داخل ہونے کے چار ہفتے بعد پیٹ میں درد، بخار اور قے اور پیشاب کا پیلا پر جانا ہے اس کے علاوہ شدید کمزوری کی علامتیں ظاہر ہونے لگتی ہیں۔

طبی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ ہیپاٹائیٹس اے سے بچنے کے لیے صاف ستھرا پانی اور خوراک کا استعمال کرنا چاہیے۔ سبزیوں اور تازہ پھلوں کو استعمال کرنے سے پہلے ہی اچھی طرح سے دھو لیں اور کھانے کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھوں کو اچھی طرح سے دھو لیں، ایسا کرنے سے بھی ہیپاٹائیٹس اے جیسی بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔

۔6 فوڈ پوائزننگ
گرمیوں کے موسم میں فوڈ پوائزننگ کی بیماری زیادہ عام ہے۔ وقت پر ریفریجیریٹر میں نہ رکھنے والا کھانے میں بیکٹیریا کی وجہ سے زہر کا سبب بن سکتا ہے۔

ریڈ میٹ سلاد دودھ کی اپنے کھانے کو ریستوران، مصنوعات، میئونیز وغیرہ شامل کرنا خاص طور پر خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ فوڈ پوائزننگ سے بچنے کے لیے یہ لازم ہے کہ آپ فریج میں رکھا کھانا کھائیں لیکن وہ کھانا دیر تک نہ رکھا ہو کہ کیوں کہ وہ زیادہ دیر رکھنے سے زہر میں تبدیل ہو جاتا ہے اور تب آپ اس کھانے کو اگر استعمال کریں تو یہ فوڈ پوزنگ کے علاوہ اور بھی بہت سی بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہے۔

۔7 درد شقیقہ اور سر درد
طبی ماہرین کے مطابق الٹراوایلٹ شعاؤن کی نمائش کی وجہ سے بار بار سر درد اور مہاس کی گرمی میں ایک ایسی عام سر درد کی بیماری ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ دھوپ سے چہرے اور پٹھوں میں ضرورت سے زیادہ تناؤ سر درد کی وجہ بن سکتا ہے۔

دھوپ میں بہت زیادہ وقت گزارنا مائگرینوں کی وجہ بن سکتا ہے۔ موسم گرما کی ان بیماریوں سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ جب دھوپ میں باہر نکلیں تو سن گلاسس پہن کر باہر نکلا کریں اور اپنیے چہرے پر سن بلاک لگا کر باہر دھوپ میں جائیں اور اپنے جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کیا کریں۔

۔8 سن سٹروک
سن سٹروک کی علامت میں جلد خشک اور گرم ہو جاتی ہے، پسینہ آنا بند ہوجاتا ہے۔ جسم کا درجہ حرارت اور دل کی دھڑکن اچانک تیز ہونے لگتی ہے۔

اس کے علاوہ سر میں شدید درد ہونے لگتا ہے، وہ افراد جو اپنا زیادہ تر وقت باہر دھوپ میں گزارتے ہیں یا وہ لوگ جو گرم موسم میں پانی پئیے بغیر زیادہ جسمانی سرگرمیاں یا مشقت کرتے ہیں اور موسم گرما کی مناسبت سے لباس بھی زین تن نہیں کرتے ایسے لوگوں میں لو لگنے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔

سن اسٹروک کے دوران جسم میں نہ صرف پانی کی کمی ہو جاتی ہے بلکہ جسم کے نمکیات اور الیکٹرولائٹس کی بھی کثیر تعدار ضائع ہو جاتی ہے۔ اس صورت میں مریض کو چاہیے کہ نمکیات کی کمی کو دور کرنے کے لیے او-آر-ایس یا نمک ملا پانی کا زیادہ استعمال کرے

20/05/2025

سخت گرمی سے بچنے کے آسان طریقے

20/05/2025
20/05/2025

گرمیوں میں عام بیماریاں کیا ہیں؟
ہم سب کو گرمی کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کا سامنا آج کل گرمیوں کے آغاز کے ساتھ ہی کرنا شروع ہو گیا ہے۔ جلد، آنکھیں اور نظام انہضام سمیت پورا جسم گرمی کے اثرات سے متاثر ہوتا ہے۔ اگر احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا جائے تو شدید گرمی اور مسلسل خشکی اپنے ساتھ موسم گرما کی بیماری لاتی ہے۔ ہندوستانی گرمیاں کافی دکھی ہونے کے علاوہ خطرناک بھی ہو سکتی ہیں۔ نتیجتاً گرمیوں میں کئی عام بیماریاں ہوتی ہیں۔ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے، جو جان لیوا سطح تک پہنچ سکتا ہے، اس موسم میں کچھ بیماریاں زیادہ پھیلتی ہیں۔ ایسے حالات میں پیتھوجینز آسانی سے بڑھتے اور پھیلتے ہیں۔ گرمیوں کے مہینوں کی شدید گرمی کئی بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔

گرمیوں میں عام بیماریاں
ذیل میں چند بیماریاں ہیں جو گرمیوں میں عام ہوتی ہیں۔

1. ہیٹ اسٹروک
گرمیوں کے موسم میں ہونے والی بیماریوں میں سے ایک جو کہ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے ہوتی ہے وہ ہیٹ اسٹروک ہے، جسے اکثر ہائپر تھرمیا کہا جاتا ہے۔ گرمی کی تھکن کی علامات جیسے کہ سر درد، سر کا ہلکا پن، اور کمزوری وقت کے ساتھ بڑھ جاتی ہے اور یہ بے ہوشی، اعضاء کی خرابی اور بالآخر موت کا باعث بن سکتی ہے۔ ہائپرتھرمیا کے انتظام کے لیے ایک تجویز آئس پیک، ٹھنڈی ہوا، یا پانی کا استعمال کرتے ہوئے جسم کی بیرونی ٹھنڈک ہے۔

2. گھاس کا بخار
گھاس کا بخار الرجی کی ایک قسم ہے اور گرمیوں میں عام بیماریوں میں سے ایک ہے۔ جب جسم کا مدافعتی نظام اس میں داخل ہونے والے غیر ملکی جسموں سے لڑ نہیں سکتا تو اس کے نتیجے میں الرجی ہوتی ہے۔ یہ بنیادی طور پر ابتدائی موسم گرما میں ہوتا ہے جب پھول کھلتے ہیں اور جرگ آپ کے جسم کے ساتھ رابطے میں آتا ہے۔

میں سے کچھ اہم اشارے گھاس بخار کے ہیں-

بھری ہوئی ناک اور پانی بھری آنکھیں۔
کھانسنا اور چھینکنا۔
تھکاوٹ اور بخار
3. کھانے کی زہر
موسم گرما وہ وقت ہوتا ہے جب کئی خطرناک مائکروجنزم جیسے سالمونیلا اور کلوسٹریڈیم پروان چڑھتے ہیں۔ اور وہ خوراک میں بڑھتے ہیں۔ باہر کھانے کی اشیاء کھانا، خاص طور پر گرمیوں میں اکثر اس خوفناک بیماری کا باعث بنتا ہے۔ اس لیے گھر کا کھانا کھانے اور ہلکا کھانا کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

۔ فوڈ پوائزننگ کی علامات are-

پیٹ میں درد
متلی اور قے
اسہال
بخار
4. ممپس
گرمیوں میں ایک اور عام بیماری ممپس ہے۔ یہ ایک انتہائی متعدی وائرل بیماری ہے۔ یہ بیماری زیادہ تر موسم گرما کے دوران بچوں میں ہوتی ہے۔ یہ اس وقت پھیل سکتا ہے جب کوئی متاثرہ شخص چھینک یا کھانستا ہے پڑوسیوں میں۔ ممپس کانوں کے سامنے پیروٹائڈ گلینڈ کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے شدید سوجن، درد اور بخار ہوتا ہے۔

5. خسرہ
موسم گرما کی یہ عام بیماری ایک متعدی وائرل سانس کا انفیکشن ہے۔ تیز بخار، کھانسی، ناک بہنا، گلے میں خراش اور سرخ آنکھیں اس کی پہلی علامات ہیں۔ ان علامات کے شروع ہونے کے بعد، خسرہ کے دانے، بخار، کھانسی، ناک بہنا اور منہ کے اندر چھوٹے چھوٹے سفید دھبے بن جاتے ہیں۔ زیادہ تر معاملات میں، چہرے اور بالوں کی لکیریں وہیں ہوتی ہیں جہاں دانے نظر آتے ہیں۔

6. یرقان
یرقان ایک مہلک حالت ہے جس کا آپ کو گرمیوں میں دھیان رکھنا چاہیے۔ کوئی بھی جو آلودہ کھانا یا مشروبات استعمال کرتا ہے وہ اس بیماری کا شکار ہو سکتا ہے۔ ہیپاٹائٹس جب آپ پانی یا کھانا کھاتے ہیں جو کسی متاثرہ شخص کے پاخانے سے آلودہ ہوتا ہے، تو ایک وائرس آپ کے جسم میں پاخانے کے منہ کے راستے داخل ہوتا ہے۔ یہ مسئلہ بگڑ سکتا ہے اور جگر پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔ یرقان کی بنیادی علامات جلد کی خارش، سیاہ پیشاب، پیلی آنکھیں اور جلد کا پیلا ہونا ہیں۔

7. ریبیج
موسم گرما کی بیرونی سرگرمیاں ریبیز سے متاثرہ جانوروں جیسے بلیوں، کتے اور چمگادڑوں کے ساتھ انکاؤنٹر کے امکانات کو بڑھا سکتی ہیں، چند ایک کا ذکر کرنے کے لیے، کیونکہ وہ ان علاقوں میں جاتے ہیں جہاں انہیں کھانا یا پانی مل سکتا ہے۔ جب کوئی اپنی ٹوٹی ہوئی جلد کو کسی متاثرہ جانور کے تھوک کے سامنے لاتا ہے یا جانور اسے کاٹتا ہے تو ریبیز کا وائرس پھر انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے۔ ریبیز کے خلاف احتیاطی تدابیر میں گھریلو پالتو جانوروں کی ویکسینیشن اور جنگلی جانوروں کو کھانا کھلانے سے گریز کرنا شامل ہے۔ جن لوگوں کو پاگل جانور کاٹتے ہیں انہیں فوری طور پر ریبیز کی ویکسین لگوانی چاہیے۔

موسم گرما کی بیماریاں اور روک تھام
موسم گرما میں بیماریوں کے پھیلنے کی بنیادی وجہ بیکٹیریا، وائرس اور دیگر پرجیویوں کی افزائش کے لیے موزوں موسمی حالات کی وسیع موجودگی ہے۔ ذیل میں روشنی ڈالی گئی فہرست ہے۔ موسم گرما کے بہترین صحت کے نکات گرمیوں میں بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لیے۔

صحت مند موسم گرما کے لئے تجاویز

کلیدی ٹیک وے
مندرجہ بالا چند تجاویز پر غور کیا جا سکتا ہے تاکہ خود کو سنگین متعدی بیماریوں سے بچایا جا سکے۔ روزانہ تقریباً دو سے تین لیٹر پانی پینا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ جسم بہت زیادہ پسینے کی وجہ سے ضائع ہونے والے رطوبتوں کو بھر دیتا ہے۔ باہر جانے سے تقریباً 30 منٹ پہلے جلد پر سن اسکرین یا سن بلاک لگانا پڑتا ہے۔ ہر دو گھنٹے بعد پروڈکٹ کو دوبارہ لگانا بھی ضروری ہے، خاص طور پر تیراکی یا پسینہ آنے کے بعد۔ مزید برآں، غیر ضروری بیماریوں سے بچنے کے لیے مناسب حفظان صحت کو برقرار رکھنا ہوگا۔ اس کے علاوہ، کافی نیند لینا اور کم شدت والی مشقوں میں مشغول ہونا مدافعتی نظام کو بڑھاتا ہے۔ الکحل اور کیفین کو کم کرنے سے کسی شخص کو اچھی طرح سے ہائیڈریٹ رکھنے میں بھی مدد مل سکتی ہے، کیونکہ یہ مشروبات انسان کو زیادہ پیشاب کرنے کا باعث بنتے ہیں، جس سے جسم میں رطوبتیں مزید کم ہوتی ہیں۔

اہم اطلاع: انجیکشن سیفٹریاکسون (Ceftriaxone) کے استعمال کے بارے میںبراہ کرم نوٹ کریں:انجیکشن سیفٹریاکسون کو کسی بھی کیلش...
13/04/2025

اہم اطلاع: انجیکشن سیفٹریاکسون (Ceftriaxone) کے استعمال کے بارے میں
براہ کرم نوٹ کریں:

انجیکشن سیفٹریاکسون کو کسی بھی کیلشیم والی ڈرپ (جیسے Ringer’s یا Hartmann’s) کے ساتھ استعمال نہ کریں۔ اگر سیفٹریاکسون کیلشیم والے محلول کے ساتھ مل جائے تو خطرناک قسم کی جھاگ یا سفید مادہ (precipitate) بن سکتا ہے، جو مریض کی جان کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

خصوصاً neonates (نوزائیدہ بچوں) میں یہ خطرہ اور بھی زیادہ ہوتا ہے۔

کیا کریں؟
سیفٹریاکسون کو صرف ان محلولوں میں استعمال کریں:

Dextrose 2.5%

Dextrose 5%

Dextrose 10%

Normal Saline (Sodium Chloride 0.9%)

یاد رکھیں:
اگر سیفٹریاکسون اور کیلشیم والی ڈرپ کو الگ الگ استعمال کرنا ضروری ہو، تو دونوں ڈرپ لائنز کو اچھی طرح دھو کر نیا سیٹ اپ لگائیں۔

یہ پیغام تمام نرسنگ اور پیرامیڈکس عملے کے لیے نہایت اہم ہے تاکہ مریضوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

برائے مہربانی اس پیغام کو آگے پہنچائیں۔
۔

Address


Telephone

+92946710145

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Iftikhar medical store&fastaid clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share