Rehan Arian Social Work

Rehan Arian Social Work We give awareness about different types of facts & try to design a better community.

انٹرنیٹ مارکیٹنگ کیا ہے؟ https://ift.tt/rFE7pq3 انٹرنیٹ مارکیٹنگ کیا ہے؟مارکیٹنگ آپ کے ہدف کو سامعین تک صحیح جگہ اور صحی...
22/09/2022

انٹرنیٹ مارکیٹنگ کیا ہے؟ https://ift.tt/rFE7pq3
انٹرنیٹ مارکیٹنگ کیا ہے؟

مارکیٹنگ آپ کے ہدف کو سامعین تک صحیح جگہ اور صحیح وقت پر

پہنچانا ہے۔ آج کل 4.8 بلین سے زیادہ لوگ انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہیں،

انٹرنیٹ مارکیٹنگ آپ کے امکانات تک پہنچنے کا سب سے آسان اور سب سے سستا طریقہ ہے۔ ایک غیردماغی کی طرح لگتا ہے، ٹھیک ہے؟ بس ایک سوال ہے۔ انٹرنیٹ مارکیٹنگ بالکل کیا ہے؟

کالم میں، آپ جانیں گے کہ انٹرنیٹ مارکیٹنگ کی تعریف کیسے کی جاتی ہے، مواد کی

مارکیٹنگ روایتی اشتہارات سے کیسے مختلف ہے، اور مارکیٹرز اس کے بارے میں اتنے

پرجوش کیوں ہیں۔ آپ کو مختلف قسم کے مواد کی مثالیں بھی ملیں گی جو آپ اپنے

انٹرنیٹ مارکیٹنگ کے اہداف تک پہنچنے کے لیے استعمال کر سکتے ہی



1انٹرنیٹ مارکیٹنگ کی وضاحت

انٹرنیٹ مارکیٹنگ ایککمپنی اور اس کی مصنوعات یا خدمات کو آن لائن ٹولز کے ذریعے فروغ دینا ہے جوٹریفک کو بڑھاتے ہیں اور سیلز کو بڑھاتے ہیں۔



اسے آن لائن مارکیٹنگ یاڈیجیٹل مارکیٹنگ بھی کہا جاتا ہے، انٹرنیٹ مارکیٹنگ پروموشنل پیغامات کی تقسیم کےلیے ڈیجیٹل چینلز پر انحصار کرتی ہے۔



انٹرنیٹ مارکیٹنگ ایک اصطلاح ہے جو مارکیٹنگ کی حکمت عملیوں اور راستوں کی ایک وسیع رینج کا احاطہکرتی ہے

ای میلز، سرچ انجن، سوشل میڈیا پوسٹس، اور بلاگ آرٹیکلز سے،ان تمام حربوں میں ایک عام تھیم ہے: وہ سبھی مواد کی فراہمی پر توجہ مرکوز کرتےہیں۔



مواد کی مارکیٹنگ کے ساتھ، امید کی فروختکی پچ اور روایتی مارکیٹنگ کے دن گزر گئے۔



اب، کاروبار اپنے سامعین کو درستگی کےساتھ نشانہ بنا سکتے ہیں اور مفید معلومات فراہم کر سکتے ہیں جو گونجتی ہے۔

یہ ایک کامل مارکیٹنگ ہے کیونکہ بالکل وہی ہے جو آج کے صارفین چاہتے ہیں۔



لوگ ایسی مصنوعات اور خدمات کے بارے میں نہیں سننا چاہتے جو ان کی دلچسپی نہیں رکھتے۔



ایڈ بلاکرز کو انسٹال کرنے سے لے کر "اشتہارات کو چھوڑیں" کے بٹنوں پر کلک کرنے تک،

آج کے خریدار اس معلومات کے بارے میں زیادہ سمجھدار ہیں جو وہ استعمال کرنا چاہتے ہیں۔



مواد کی مارکیٹنگ بامعنی معلومات فراہم کرتی ہے جو صارفین کے مسائل حل کرتی ہے اور

صارفین کی طلب پر قابل رسائی ہے۔

مواد کی مارکیٹنگ بمقابلہ روایتی اشتہار

کیا آپ یقین کر سکتے ہیں کہ ایک وقت تھا جب سیلز مین انسائیکلوپیڈیا بیچنے کے لیے اجنبیوں

کے دروازے کھٹکھٹاتے تھے؟



آج، جب ہمارے دوست غیر اعلانیہ طور پر ہمارے دروازے پر دستک دیتے ہیں تو ہم اسے

زیادہ پسند نہیں کرتے۔



حقیقت یہ ہے کہ، روایتی مارکیٹنگ (یا فروخت) اب کام نہیں کرتی ہے۔

اس کا نقطہ نظر بنیادی طور پر مصنوعات اور معلومات کو لوگوں پر دھکیلنا ہے تاکہ ان پر

خریدنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔



اور سچ کہوں تو لوگ اس پر قابو پا چکے ہیں۔



آپ جانتے ہیں کہ یہ سچ ہے کیونکہ آپ خود ریڈیو اشتہارات، ٹیلی ویژن، اشتہارات، بل بورڈز،

اور یہاں تک کہ فون کالز کے ذریعے ایسی مصنوعات پر بمباری کی گئی ہیں جن میں آپ کو کم

سے کم دلچسپی نہیں ہے۔



اگرچہ روایتی اشتہارات اب بھی کچھ حالات میں کام کر سکتے ہیں، انٹرنیٹ نے صارفین کے

خریداری کا طریقہ بدل دیا ہے۔

اب، اپنی انگلیوں پر لاتعداد معلومات سے لیس، صارفین اپنے مسائل کا حل تلاش کرنے کے

لیے زیادہ فعال انداز اختیار کر سکتے ہیں۔



وہ ان پروڈکٹس کو تلاش کر سکتے ہیں جو ان کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں — اور ان سے بچ

سکتے ہیں جو نہیں کرتے ہیں۔



ہم سب اس بات سے اتفاق کر سکتے ہیں کہ اشتہارات پریشان کن ہیں۔ وہ ہماری توجہ میں خلل

ڈالتے ہیں اور ہمیں مواد کی تلاش کے سفر سے دور لے جاتے ہیں جو حقیقت میں مفید ہے۔

انسانی جسم کے لیے پانی کی اہمیت https://ift.tt/uA3W5eg انسانی جسم کے لیے پانی کیاہمیتجسم کا تقریباً 60 فیصد حصہ پانی سے ...
19/09/2022

انسانی جسم کے لیے پانی کی اہمیت https://ift.tt/uA3W5eg
انسانی جسم کے لیے پانی کیاہمیت

جسم کا تقریباً 60 فیصد حصہ پانی سے بنا ہے، اور سیارے کی سطح کاتقریباً 71 فیصد حصہ پانی سے ڈھکا ہوا ہے۔

ہمارے جسم کو پانی کی ضرورت کی چندوجوہات یہ ہیں۔

1: یہ جوڑوں کو چکنا کرتا ہے۔کارٹلیج، جوڑوں اورریڑھ کی ہڈی کی ڈسکوں میں پایا جاتا ہے، تقریباً 80 فیصد پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔طویل مدتی پانی کی کمی جوڑوں کی صدمے کو جذب کرنے کی صلاحیت کو کم کر سکتی ہے، جسسے جوڑوں میں درد ہوتا ہے۔
2: یہ لعاب اور بلغم بناتاہے۔

لعابہمارے کھانے کو ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے اور منہ، ناک آنکھوں کو نم رکھتاہے۔ یہرگڑ اور نقصان کو روکتا ہے۔ پانی پینے سے منہ بھی صاف رہتا ہے۔

3: پانی جسم میں آکسیجن فراہم کرتا ہے۔خون 90 فیصد سے زیادہ پانی ہے،اور خون جسم کے مختلف حصوں میں آکسیجن پہنچاتا ہے۔یہ جلد کی صحت اور خوبصورتی کوبڑھاتا ہے۔

4:پانی کی کمی جلد کی خرابیوں اور قبل از وقت جھریوں کا باعث بنتیہے۔

5. یہدماغ، ریڑھ کی ہڈی اور دیگر حساس بافتوں کو تکیا دیتا ہے۔پانی کی کمی دماغ کی ساختاور کام کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہ ہارمونز اور نیورو ٹرانسمیٹر کی تیاری میں بھیشامل ہے۔ طویل پانی کی کمی سوچ اور استدلال کے ساتھ مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔.

6: یہجسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے۔جلد کی درمیانی تہوں میں جمع ہونے والا پانیجسم کے گرم ہونے پر پسینے کے طور پر جلد کی سطح پر آتا ہے۔ جیسے جیسے یہ بخاراتبنتا ہے، یہ جسم کو ٹھنڈا کرتا ہے۔ کھیل کود میں۔کچھ سائنسدانوں نے مشورہ دیا ہےکہ جب جسم میں پانی بہت کم ہوتا ہے تو گرمی کا ذخیرہ بڑھ جاتا ہے اور فرد گرمی کےدباؤ کو برداشت کرنے کی صلاحیت کم رکھتا ہے۔اگر ورزش کے دوران گرمی کا دباؤ ہوتاہے تو جسم میں بہت زیادہ پانی ہونے سے جسمانی تناؤ کم ہوسکتا ہے۔ تاہم، ان اثراتکے بارے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

7: ، نظام ہاضمہ اس پانی پر ہی منحصر ہے۔آنتوں کو صحیح طریقے سے کامکرنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ پانی کی کمی ہاضمے کے مسائل، قبض اور ضرورت سےزیادہ تیزابیت کا باعث بن سکتی ہے۔ اس سے سینے کی جلن اور پیٹ کے السر کا خطرہ بڑھجاتا ہے۔

8: . یہ جسم کے فضلے کو خارج کرتا ہے۔پسینہ آنے اور پیشاب اورپاخانہ کو نکالنے کے عمل میں پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
9: یہ بلڈ پریشر کو برقراررکھنے میں مدد کرتا ہے۔پانی کی کمی سے خون گاڑھا ہو سکتا ہے، بلڈ پریشر بڑھ سکتاہے۔

10: ایئر ویز کو اس کی ضرورت ہے۔جب پانی کی کمی ہوتو، پانی کی کمی کو کم کرنے کی کوشش میں جسم کی طرف سے ایئر ویز کو محدود کر دیاجاتا ہے۔ اس سے دمہ اور الرجی بدتر ہو سکتی ہے۔.

11: یہ معدنیات اور غذائی اجزاء کو قابل رسائیبناتا ہے۔یہ پانی میں گھل جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا جسم کے مختلف حصوں تکپہنچنا ممکن ہو جاتا ہے۔.

12: یہ گردے کے نقصان کو روکتا ہے۔گردے جسم میںسیال کو منظم کرتے ہیں۔ ناکافی پانی گردے کی پتھری اور دیگر مسائل کا باعث بن سکتاہے۔

پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کاسنگین خطرہ https://ift.tt/i4FU5RY پاکستان میں  موسمیاتی تبدیلیوں کاسنگین خطرہحالیہ طوفان...
12/09/2022

پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کاسنگین خطرہ https://ift.tt/i4FU5RY

پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کاسنگین خطرہ

حالیہ طوفانی بارشیں اور تیز وتندسیلاب ملکی تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت ثابت ہوۓ ہیں ۔

لیکن یہ حادثہ‘ بھی اچا نک نہیں ہوا۔ وقت نے اسے برسوں پرورش کیا تھا۔ واضح رہے کہ عالی تھنک

ٹینک جرمن واچ نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ فلپائن اور ہیٹی کے بعد پاکستان دنیا میں موسمی حالات -

کے باعث سب سے زیادہ اور مستقل طور پر متاثر ملک بن سکتا ہے۔ دوسری جانب گزشتہ برس ماہ نومبر

میں اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں ماحولیات سے متعلق منعقدہ دو روزہ عالمی کانفرنس میں 120

ممالک نے جنگلات کی تباہی روکنے اور دنیا کو کاربن کی ہلاکت خیزی سے محفوظ کرنے کی خاطر سنجیدہ کوششوں کا وعدہ کیا تھا۔’’سی او بی 26‘‘ کے نام سے معروف، تاریخی کانفرنس میں اقوام متحدہ کے

سر براه انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ہم کرہ ارض کو نقصانات پہنچا کر خود اپنی قبریں کھو در ہے ہیں۔اس

کانفرنس کے انعقاد کو ابھی سال بھی نہیں گزرا۔ مگر دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں، جنگلاتی آگ

سیلابوں اور گلیشیئر پگھلنے سمیت بے وقت اور معمول سے زائد بارشوں کی صورت میں ایسے رونما ہوتے

نظر آرہے ہیں۔ پاکستانی ماہرین ماحولیات و موسمیات کے مطابق قدرتی آفات میں سیلاب سب

سے بڑے ہیں۔ 2010ء میں آنے والے سُپر فلڈ‘‘ نے بڑے پیمانے پر جانی نقصان کے ساتھ

پاکستانی معشیت کو بھی شدید نقصان پہنچایا تھا۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ، فیڈرل فلڈ کمیشن اور

دیگر سرکاری محکموں کے اعدادوشمار کے مطابق 2010ء کے سیلاب سے پنجاب کے 80لاکھ افراد متاثر

ہوۓ۔ ساتھ ہی صوبے کو اربوں روپے کا نقصان بھی اٹھانا پڑا تھا۔ ادھر پاکستان میں مون سون

بارشیں پہلے سے زیادہ شدت اختیار کرتی جارہی ہیں

۔2010ء کے بعد تقریبا ہر سال وطن عزیز کے

کسی نہ کسی علاقے میں سیلاب آتا رہا ہے۔ موسمیات کی عالمی تنظیم (ڈبلیوایم او) میں پاکستان کے

نمائندہ اور محکمہ موسمیات پاکستان کے سابق سربراہ ڈاکٹر غلام رسول کے مطابق مون سون کی شدید

بارشوں اور گلوبل وارمنگ کے باعث پگلتے گلیشیئرز، پاکستان میں بڑے سیلابوں کا باعث بن رہے ۔

ہیں۔ جب کہ گلگت بلتستان اور خیبر پختون میں گلیشیئر پگنے سے بننے والی جھیلیں پھٹنے کے سبب آنے

والے سیلاب ( گلوف ) خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔ یاد رہے کہ دریائے سندھ کے دونوں ۔

کناروں پر ایک سوکلومیٹرکی پٹی میں ملک کے اکثر شہر، زراعتی مرکز اور صنعتیں واقع ہیں۔ چناں چہ اس

علاقے میں آنے والے دریائی سیلاب، پاکستان کے لیے خاص طور پر سنگین چیلنچ ہیں۔

غور طلب بات یہ بھی ہے کہ ماحولیاتی تبد یلی پاکستان یا کسی مخصوص خطے تک محدود رہنے والا مسئلہ :

نہیں ۔ اس کی روک تھام کے لیے مشتر کہ عالمی کوششیں بروئے کار نہ لائی گئیں تو جلد یا بدیر پوری دنیا سے

میں قدرتی آفات کے واقعات زیادہ شدت سے رونما ہوں گے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اسے

ایک ملک یا خطے تک محدود سمجھنے کی بجاۓ پوری دنیا کا مسئلہ سمجھا جائے اور اس باب میں پورے کرہ

ارض میں سنجیدہ احتیاطی اقدامات کرنے چاہیں ۔ پاکستان میں حالیہ سیلابی تباہی کا حجم اتنا زیادہ ہے

کہ اس کی بحالی اور ماحول دوست تدابیر کی کاوشوں میں عالمی برادری کا کردار ناگزیر ہے اور بڑی حد تک نظر بھی آ رہا ہے۔ مگر اسے مزید موثر نظر آنا چاہیے۔ اسی طرح ماحولیاتی تبدیلیوں کے شکار خطوں کو

آفات سے نکلنے میں مدد ملے گی ۔ اگر ثابت قدم رہا جاۓ تو ایسا ہوتا ناممکن نہیں۔ دوسری جنگ عظیم

کے بعد ایسی کئی مثالیں ملتی ہیں کہ کس طرح جنگ سے نڈھال جرمنی، فرانس اور روس لگ بھگ ایک

عشرے بعد ہی دوبارہ توانا ہوۓ۔ ہیروشیما اور ناگاساکی کی تباہی کے بعد جاپانی قوم نے تاب کاری

سے آلودہ زمین کی تعمیر نو اس طرح کی کہ جاپان چند برسوں میں ایک جدید اور ترقی یافتہ ملک بن گیا۔

وطن عزیز کو اس وقت جس چیلنج کا سامنا ہے۔ اس سے نمٹنا صرف حکومت یاریاستی اداروں کی ذمہ داری

نہیں ۔اس کارعظیم میں پوری قوم کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ مگر اس سے پہلے سیلاب میں پھنسے ہوۓ لوگوں

کو نکالنے محفوظ مقامات پرمنتقل کرنے ،شیلٹر مہیا کرنے ،خوراک اور ادویہ کے بندوبست سمیت بہت

سے مرحلے ہیں ۔ جو افواج پاکستان، متعلقہ محکموں ، مخیرافراد، رفاہی و فلاحی اور طبی تنظیموں کی مدد سے

آگے بڑھ رہے ہیں ۔ جب کہ اس کام میں دوست ملکوں کی فراخ دلانہ امداد بھی شامل ہے۔ مگر اصل

کام خود ہمیں کرنا ہے۔ مرکز اور صوبے اپنے طور پر بھی جو کر سکتے ہیں کر رہے ہیں۔ جب کہ باہمی

تعاون سے بھی بحالی کے کام آگے بڑھا رہے ہیں۔سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبے سندھ

نے وفاق کے ساتھ مل کر ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جو ہمہ جہتی اقدامات کے لیے ہر وقت

مستعد ہوگی۔ دوسرے صوبوں میں بھی ایسے ہی اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔ لیکن بہت اچھا ہوتا کہ وطن

عزیز میں بھی متعدد دوسرے ملکوں کی طرح مقامی حکومتوں کا نظام اتنامنظم و پائیدار ہوتا کہ دیہات،

محلوں اور گردونواح کے بہت سے مسائل کا قبل از وقت تدارک ممکن ہوتا ۔ اور مسائل پیدا ہونے کی

صورت میں صوبائی و وفاقی حکومت سے بروقت رابطے کی بدولت انہیں سنگین ہونے سے بچایا جا سکتا۔

ہمارے وسائل محدود سہی مگر دانش مندی سے کام لے کر انہی محدود وسائل سے ہم اپنے وطن کو جدید

خطوط پر منظم کر سکتے اور ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔اس کام کو انجام دینے میں سیاسی جماعتوں کوبھی اپنے اقتداری مفادات سے بالاتر ہو کر سوچنا ہوگا

Social media marketing https://ift.tt/6gNSrb8 Social media marketing Social media marketing is a powerful way for compan...
09/09/2022

Social media marketing https://ift.tt/6gNSrb8
Social media marketing

Social media marketing is a powerful way for companies of all sizes to attain potential and customers. humans find out, learn about, comply with, and shop from brands on social media, so if you’re not on structures like Facebook, Instagram, and LinkedIn, you’re missing out! first-rate advertising on social media can deliver fantastic success for your commercial enterprise, creating dedicated emblem advocates or even riding leads and income.

social media ?

Social media marketing is a shape of virtual advertising that leverages the power of popular social media networks to acquire your advertising and branding dreams. however, it’s now not pretty much growing commercial enterprise bills and posting while you feel like it. Social media advertising requires an evolving method with measurable dreams and consists of:

retaining and optimizing your profiles.

Posting photographs, motion pictures, stories, and live videos that constitute your emblem and attract a relevant target market.

Responding to comments, shares, and likes and tracking your reputation.

Following and engaging with followers, clients, and influencers to construct a community around your brand.

Social media advertising also consists of paid social media advertising and marketing, in which you could pay to have your business appear in front of massive volumes of fantastically centered customers.

advantages of social media advertising

With such giant utilization and versatility, social media is one of the only unfastened channels for marketing your enterprise nowadays. here are a number of the unique blessings of social media advertising:

Humanize your enterprise: Social media allows you to turn your commercial enterprise into an lively player to your market. Your profile, posts, and interactions with customers form an approachable personality that your audience can familiarize and hook up with, and are available to consider.

power visitors: between the hyperlink to your profile, weblog post hyperlinks on your posts, and your commercials, social media is a top channel for growing site visitors on your website in which you can convert site visitors into clients.

Generate leads and customers: you can additionally generate leads and conversions immediately on these systems, thru features like Instagram/Facebook stores, direct messaging, name-to-motion buttons on profiles, and appointment reserving competencies.

increase emblem recognition: The visual nature of social media systems permits you to construct your visual identification across widespread audiences and improve brand awareness. And better brand awareness approach better effects with all your different campaigns.

build relationships: these structures open up both direct and indirect lines of communication along with your fans via which you may community, acquire feedback, maintain discussions, and connect immediately with people.

The essentials of a successful social media advertising and marketing strategy

A successful social media marketing approach will appearance different for each enterprise, however right here are the matters they'll all have in common:

knowledge of your target market: What structures they use, when they pass on them and why, what content material they prefer, who else they’re following, and more.

emblem identity: what's the message you need to bring to your audience? How do you need them to feel whilst viewing your content?

content method: even as there is a stage of spontaneity on social, you’ll want a structured content material approach so that it will have a steady voice and produce satisfactory content material frequently.

Analytics: Quantifiable insights will tell your strategy, inclusive of who you’re accomplishing, the proper content material to proportion, the high-quality times to publish, and extra.

regular hobby: Social media is a real-time platform. in case you need to apply it to grow your enterprise, you want to publish regularly, stay on the pinnacle of engagements together with your business, have interaction again, hold up with developments, and keep accurate profiles.

Inbound method: Don’t use social media to pitch your commercial enterprise. consciousness on including fee through useful and thrilling content and building up those around you. This, in turn, will organically sell your commercial enterprise and others will promote it for you.

ملک پاکستان میں پیشہ وارانہ تعلیم کی ضرورت  و اہمیت https://ift.tt/PR03SQH  ملک پاکستان میں پیشہ وارانہ تعلیم کیضرورت  و...
06/09/2022

ملک پاکستان میں پیشہ وارانہ تعلیم کی ضرورت و اہمیت https://ift.tt/PR03SQH
ملک پاکستان میں پیشہ وارانہ تعلیم کیضرورت و اہمیت

پیشہ وارانہ تعلیم انفرادی اور اجتماعی ترقیکے لیے انتہائی ضروری کیوں۔۔۔۔؟؟؟

پیشہ ورانہ تعلیم یا پیشہورانہ تربیت سے مراد وہ غیر رسمی تعلیم/تربیت ہے جو ایک شخص کو مخصوص نئی مہارتیںسیکھنے کے لیے تیار کرتی ہے جو مخصوص ملازمتوں جیسے ٹیکنیشن، ہنر مند کاریگر،کاریگر یا وہ بطور تاجر تجارت کر سکتے ہیں۔ پیشہ ورانہ تعلیم کا بنیادی مقصد غیرہنر مند کارکنوں کو ہنر مند کارکنوں میں تبدیل کرنا ہے تاکہ وہ اپنے شعبوں میںپیشہ ور بن سکیں۔



اس سے پہلے ووکیشنل ٹریننگاتنی مقبول نہیں تھی اور زیادہ تر لوگ علم اور سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کے لیے روایتیاسکولوں اور کالجوں کی تعلیم پر انحصار کرتے تھے جس سے انہیں اپنے خوابوں کےکیریئر تک پہنچنے میں مدد مل سکتی تھی، تاہم اب حالات میں خاموشی بدل گئی ہے کیونکہلوگوں کو یہ احساس ہونے لگا ہے کہ اسکولوں اور کالجوں کی تعلیم کافی متنوع ہے اورکسی ایک خاص کیریئر پر مرکوز نہیں ہے لہذا جب طلباء اسکولوں اور کالجوں سے پاسہوتے ہیں تو ان کے پاس وہ ہنر نہیں ہوتا ہے جو کیریئر کے لیے درکار عملی تجربہہوتا ہے اور پھر انہیں مطلوبہ ملازمت حاصل کرنے کے لیے پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کرنیپڑتی ہے۔

آج کل، پیشہ ورانہ تعلیم یا تربیت طلباء میں اس قدر مقبول ہو چکی ہے کہ بہت سے پیشہ ور ادارے ایسے ہیں

جو پیشہ ورانہ کورسز فراہم کرتے ہیں جیسے اینیمیشن کورسز، مارکیٹنگ کورسز، فنانس اینڈ بینکنگ، ایئر ہوسٹس

الیکٹریشن کورسز، سافٹ ویئر کورسز، سلائی کڑھائی کورسز، کوکنگ کورسز، آٹوز مکینک کورسز وغیرہ

وغیرہ دستیاب ہیں جنہیں ایک طالب علم 12ویں جماعت کے بعد ہی حاصل کر سکتا ہے۔ اپنی پسند کے

میدان میں اپنا کیریئر بنائیں۔ حکومت پیشہ ورانہ تربیت کو فروغ دینے اور اس کی حمایت پر بھی توجہ مرکوز ک

ر رہی ہے کیونکہ یہ ہر اس شخص کے لیے ہے جو نئی مہارتیں سیکھنے اور اس شعبے میں پیشہ ور بننے میں دلچسپی

رکھتا ہے۔



پیشہ ورانہ پیشہ ور افراد کی مانگ میں عالمی سطح پر اضافہ ہوا ہے اور مختلف صنعتیں کالج کے ڈگری ہولڈر کے

مقابلے پیشہ ورانہ پیشہ ور افراد کا انتخاب کرتی ہیں کیونکہ پیشہ ورانہ پیشہ ور افراد ایسے ہنر کے مالک ہوتے ہیں

جن کی کمپنیوں کو ضرورت ہوتی ہے اس لیے کچھ اسکول جیسے ہندوستان میں لڑکیوں کے بورڈنگ اسکول اور

کالجوں میں پیشہ ورانہ تربیت کو بھی شامل کرنا چاہیے تاکہ طلبہ مجموعی تجربہ حاصل کرسکیں۔ روایتی تعلیم اور

کام کا تجربہ دونوں کا جو انہیں قیمتی مہارتوں کو فروغ دینے میں مدد کرے گا اور وہ i کے ارد گرد اپنا کیریئر بنا

سکتے ہیں۔

پیشہ ورانہ تعلیم / تربیت کی اہمیت

پیشہ ورانہ تربیت واقعی ان طلباء کی مدد کر سکتی ہے جنہیں متعدد وجوہات کی بناء پر اسکول اور کالج چھوڑنا پڑا

لیکن وہ پیشہ ور بننے اور اچھی تنخواہ والی نوکری حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں، ووکیشنل ٹریننگ انہیں

تمام مطلوبہ معلومات کے ساتھ ساتھ تربیت فراہم کرتی ہے اور انہیں ملازمت فراہم کرتی ہے۔ تیار.

کمپنیاں پیشہ ورانہ تربیت کے حامل امیدواروں کو بھی تلاش کرتی ہیں کیونکہ وہ کسی بھی متعلقہ تجربے کے

بغیر عام ڈگری ہولڈر سے زیادہ قابل اعتماد ہوتے ہیں۔

پیشہ ورانہ تربیت طلباء کو پہلے ہاتھ کا تجربہ فراہم کرتی ہے اور یہ ایک تعارف کے طور پر کام کرتی ہے کیونکہ

یہ ملازمین کو ورک سٹیشن کے لیے تیار کرتی ہے تاکہ وہ کام اور ماحول سے واقف ہو سکیں تاکہ جب انہیں

حقیقی ملازمت مل جائے تو وہ اپنے کام کو بہت بہتر طریقے سے انجام دے سکتے ہیں جیسا کہ وہ ہیں۔ بہتر تیار.

پیشہ ورانہ تعلیم طلباء کو عام ڈگری ہولڈر کے مقابلے میں مسابقتی برتری فراہم کرتی ہے کیونکہ زیادہ تر کمپنیاں

اور کاروبار کسی ایسے شخص کی تلاش میں ہیں جو کمپنی کی قدر میں اضافہ کر سکے اور انہیں ان کی تربیت میں

وقت نہیں گزارنا پڑے گا لہذا پیشہ ورانہ تعلیم/تربیت والا شخص ہمیشہ دوسروں پر برتری حاصل کریں

کیونکہ ان کے پاس تمام مطلوبہ علم اور مہارتیں ہیں تاکہ وہ تنظیم میں قدر میں اضافہ کر سکیں اور انہیں

تربیت کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ فوری طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔



پیشہ ورانہ تعلیم/تربیت عام طور پر مختصر مدت کے لیے ہوتی ہے کیونکہ کوئی شخص 6 ماہ - 2 سال میں پیشہ ور

بن سکتا ہے جس سے بہت زیادہ وقت بچ سکتا ہے کیونکہ عام ڈگری میں 3 سال لگتے ہیں اور MBA میں 2

سال لگتے ہیں اور پھر بھی مطالعہ یہ ظاہر کرتا ہے۔ کتنے ایم بی اے، پی ایچ ڈی کے فارغ التحصیل افراد کو

مطلوبہ ملازمتیں نہیں مل رہی ہیں لہذا پیشہ ورانہ تعلیم طلباء کو وقت بچانے میں مدد دیتی ہے اور پھر بھی زیادہ

تنخواہ والی نوکریاں حاصل کرنے کے قابل ہوتی ہے۔

تعلیمی تعلیم کافی پریشان کن ہو گئی ہے کیونکہ طلباء اساتذہ کی فراہم کردہ معلومات کے ساتھ مشغول نہیں

ہوتے ہیں کیونکہ وہ معلومات کو اتنی قیمتی نہیں پاتے ہیں کہ وہ توجہ دے سکیں تاہم پیشہ ورانہ تعلیم میں

طلباء زیادہ مشغول ہوتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ کوئی قیمتی چیز سیکھ رہے ہیں جس سے انہیں مدد ملے

گی۔ کامیاب ہونے کے لئے

پیشہ ورانہ تعلیم/تربیت کی سب سے بڑی اہمیت یہ ہے کہ ایک شخص صرف اپنے خوابیدہ کیریئر سے

متعلق علم کا مطالعہ کرتا ہے، سیکھتا ہے اور حاصل کرتا ہے تاکہ وہ آسانی سے اپنے خوابیدہ کیریئر کو آگے

بڑھا سکے جبکہ بہت سے لوگ اسکولوں اور کالجوں میں متعدد غیر متعلقہ مضامین پڑھتے ہیں اور اسے مشکل

محسوس ہوتا ہے۔ مطلوبہ ملازمت حاصل کرنے کے لیے کیونکہ ان کے پاس متعلقہ مہارتیں نہیں ہیں اور

وہ صرف پیسے، نوکری، کم متبادل اور پیشہ ور افراد کے سمجھوتے کی خاطر نوکری کرنے پر مجبور ہیں۔

باالآخر ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ پیشہ وارانہ ایجوکیشن کے بغیر نہ ہم انفرادی پر ترقی کر سکتے ہیں اور نہ ہی

اجتماعی طور پر ترقی کرسکتے ہیں ۔ لہذا ہمیں اپنی آئندہ جنریشن میں پیشہ وارانہ ایجوکیشن کا شعور لازمی طور پر

بیدار کرنا ہو گا۔ شکریہ پاکستان والسلام

Online Earning کے  چار آسان طریقے https://ift.tt/GkgoMzF  کےOnline Earning   چار آسان طریقے سچ تو یہ ہے کہ آن لائن پیسہ ...
04/09/2022

Online Earning کے چار آسان طریقے https://ift.tt/GkgoMzF
کےOnline Earning چار آسان طریقے

سچ تو یہ ہے کہ آن لائن پیسہ کمانے کے حقیقی طریقے موجود ہیں—لاکھوں لوگ اسے روزانہکر رہے ہیں۔ فری لانس ڈجیٹل خانہ بدوشوں سے لے کر ابھرتے ہوئے کاروباریوں تکسمجھدار مارکیٹرز تک، بہت سارے کاروباری آئیڈیاز ہیں جنہیں آپ اپنے لیپ ٹاپ اورٹھوس انٹرنیٹ کنکشن کا استعمال کرکے گھر بیٹھے آزما سکتے ہیں۔ تو آئیے آن لائنپیسہ کمانے کے کچھ حقیقی طریقوں کو سمجھتے ہیں۔

1. ڈراپ شپنگ شروع کریں۔

آئیے اپنی فہرست کو آن لائن پیسہ کمانے کے سب سے مشہور طریقوں میں سے ایک سے شروع کریں۔

گوگل ٹرینڈز کے مطابق، ڈراپ شپنگ کی مقبولیت بڑھ رہی ہے، جو کہ ایک کاروباری خیال کے طور پر اس کی

قابل عملیت کو نمایاں کرتی ہے۔ کامیابی کی کہانیوں کے ساتھ کہ کس طرح ایک کاروباری شخص نے آٹھ ہفتوں

میں $6,667 کمائے یا کس طرح ایک اسٹور کے مالک نے صرف ایک پروڈکٹ بیچ کر چھ اعداد و شمار بنائے،

اس بات کے کافی ثبوت ہیں کہ ڈراپ شپنگ آن لائن پیسہ کمانے کا ایک حقیقی طریقہ ہے۔

2. Affiliate مارکیٹنگ کے ساتھ پیسہ کمائیں۔

ملحق مارکیٹنگ آن لائن پیسہ کمانے کے مقبول ترین طریقوں میں سے ایک ہے۔ سالوں کے دوران، اس کی

مقبولیت میں اضافہ اور نیچے ہوتا رہا ہے، لیکن یہ انٹرنیٹ کے ذریعے کمانے کا ایک مستحکم طریقہ ہے۔

ملحقہ مارکیٹنگ کے بارے میں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آپ شراکت داری کے لیے کمپنیوں کی ایک

وسیع رینج میں سے انتخاب کرتے ہیں، بشمول Shopify، Amazon، Uber، اور FabFitFun۔

ملحق مارکیٹنگ آپ کو دوسرے برانڈز کو فروغ دے کر روزی کمانے کی اجازت دیتی ہے۔ اگر آپ سمجھدار

مارکیٹر ہیں، تو آپ خوردہ مصنوعات، سافٹ ویئر، ایپس وغیرہ کو فروغ دے کر سیلز سے کمیشن حاصل کر سکتے ہیں۔ اگرچہ کمیشن کمانا چھوٹا معلوم ہو سکتا ہے، اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ آپ کئی برانڈز سے وابستہ ہو سکتے ہیں اور ایک ہی بلاگ پوسٹ پر کئی ملحقہ لنکس شامل کر سکتے ہیں۔

اگر آپ واقعی ملحقہ مارکیٹنگ کرکے آن لائن پیسہ کمانا چاہتے ہیں، تو آپ کی بہترین شرط یہ ہے کہ آپ مواد

کی مارکیٹنگ پر توجہ دیں۔ اعلیٰ معیار کے مواد کے کئی صفحات پر مشتمل ایک بلاگ بنا کر، آپ ایک ایسا اثاثہ

بناتے ہیں جسے آپ خود کہہ سکتے ہیں۔ اپنے ملحقہ پارٹنر کی ویب سائٹ پر ٹریفک لانے کے لیے حکمت عملی

کے ساتھ اپنے بلاگ پوسٹس میں ملحقہ لنکس رکھیں۔

3. ایک YouTube چینل شروع کریں۔

اگر دوسرے YouTube سے پیسہ کما سکتے ہیں، تو آپ بھی کر سکتے ہیں۔ سب سے زیادہ معاوضہ لینے والا

یوٹیوب جمی ڈونلڈسن (عرف مسٹر بیسٹ) ہے، جو اپنے یوٹیوب چینل پر عجیب و غریب اسٹنٹ اپ لوڈ

کرتا ہے، جس نے اسے 2021 میں 54 ملین ڈالر بنائے۔ ایک اور زیادہ کمانے والا جیک پال ہے، جس نے

یوٹیوب پر ہائی انرجی پرانک ویڈیوز شیئر کرکے $45 ملین کمائے۔ اور باکسنگ کا مواد۔ اس کی YouTube

(اور باکسنگ کیریئر) کی شہرت نے اسے اپنی YouTube کی کمائی سے زیادہ آن لائن پیسہ کمانے کے لیے

اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے میں مدد کی۔

آپ کے یوٹیوب چینل کو ایک جگہ پر فوکس کرنا چاہیے تاکہ آپ ایک مضبوط، وفادار سامعین بنا سکیں۔

مثال کے طور پر، آپ میک اپ ٹیوٹوریل بنا سکتے ہیں، ویڈیو گیمز کو سٹریم کر سکتے ہیں، پروڈکٹس کا جائزہ لے

سکتے ہیں، ہنر سکھا سکتے ہیں، مذاق کی ویڈیوز بنا سکتے ہیں، یا کوئی اور چیز جو آپ کے خیال میں سامعین ہوں گے۔

یوٹیوب پر پیسہ کمانے کا راز یہ ہے کہ وہ مواد تیار کریں جو لوگ چاہتے ہیں۔ لوگوں کو اپنی ویڈیوز دیکھنے کے لیے

آمادہ کرنے کے لیے دلچسپ سرخیاں بنائیں اور YouTube تلاش کو بہتر بنانے کے لیے اپنی تفصیل میں

کلیدی الفاظ استعمال کریں۔ ایک بار جب آپ 1,000 سبسکرائبرز کے سنگ میل تک پہنچ جاتے ہیں، تو

آپ YouTube اشتہارات کے ساتھ اپنے چینل کو باضابطہ طور پر منیٹائز کر سکتے ہیں۔

4. فری لانسنگ پر غور کریں۔

آن لائن پیسہ کمانے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ اپنی موجودہ نوکری کو اپنے 9-سے-5 رول میں لیں

اور اس کے بجائے اسے آن لائن کریں۔ مثال کے طور پر، اگر آپ مصنف، انتظامی معاون، گرافک ڈیزائنر،

استاد، ڈویلپر وغیرہ ہیں، تو آپ ان مہارتوں کی مارکیٹنگ کر سکتے ہیں اور آن لائن ایسے کلائنٹس کو تلاش کر سکتے

ہیں جو آپ کو ان کا اطلاق کرنے کے لیے ادائیگی کرنے کے لیے تیار ہوں۔

ہر قسم کے فری لانس کے لیے بھی جاب پلیٹ فارمز کی ایک نہ ختم ہونے والی فہرست ہے۔ مثال کے طور پر،

فری لانس مصنفین مخصوص آن لائن رائٹنگ جاب بورڈز پر ملازمتوں کے لیے درخواست دے سکتے ہیں،

بلکہ عام فری لانس ویب سائٹس جیسے Fiverr، Freelancer، Upwork، اور دیگر تمام پر بھی درخواست

دے سکتے ہیں۔ اگر آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی مہارتیں براہ راست آمدنی کے سلسلے بنانے کے لیے

استعمال نہیں کی جا سکتی ہیں، تو آپ اپنے پاس موجود دیگر قابل منتقلی مہارتوں کو منیٹائز کرنے کی کوشش کر

سکتے ہیں۔

ایک فری لانس کے طور پر آن لائن پیسہ کمانے کے لیے، آپ کو ایک مضبوط پورٹ فولیو بنا کر شروع کرنے

کی ضرورت ہے۔ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ شروع کرنے کے لیے کچھ معروف درمیانی درجے کے برانڈز

کے ساتھ کچھ مفت کام کریں۔ ایک بار جب آپ ایک مضبوط پورٹ فولیو بنا لیتے ہیں، تو آپ آن لائن زیادہ

پیسہ کمانے کے لیے ممکنہ بڑے کلائنٹس تک پہنچ سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، فری لانسنگ ایک نمبر گیم ہے: آپ

جتنی زیادہ ذاتی نوعیت کی ای میلز اور ایپلیکیشنز کو پُر کریں گے، اتنا ہی زیادہ امکان ہے کہ آپ کو جواب واپس

ملے گا۔

Flood 2022 destroy everything in Pakistan.........  https://ift.tt/7QyEKU4 Flood 2022 destroy everything in Pakistan.......
01/09/2022

Flood 2022 destroy everything in Pakistan......... https://ift.tt/7QyEKU4
Flood 2022 destroy everything in Pakistan......... Pakistani need to help Now......

across Pakistan, torrents of floodwater have ripped awaymountainsides, swept homes off their foundations and roared thru thenation-state, turning whole districts into inland seas. greater than 1,ahundred people have died to this point, and extra than a million homes havebeen damaged or destroyed.

After almost 3 months of incessant rain, a lot of Pakistan’sfarmland is now underwater, elevating the specter of food shortages in what'sin all likelihood to be the most unfavourable monsoon season inside the unitedstates’s recent history.

“we're using boats, camels, whatever method possible todeliver relief gadgets to worst-hit areas,” stated Faisal Amin Khan, a ministerwithin the mountainous Khyber Pakhtunkhwa Province, which has been seriouslyaffected. “We’re attempting our quality, but our province become hit worse nowthan in the 2010 floods.”

That year, flooding killed extra than 1,seven hundred humanbeings and left millions homeless. at the time, the secretary-wellknown of theUnited international locations, Ban Ki-moon, described the catastrophe becausethe worst he had ever seen.

The crisis unfolding this summer season is the today'ssevere weather occasion in a country regularly ranked as one of the mostsusceptible to weather alternate. Pakistan this spring began experiencingfile-breaking, drought-intensifying warmth, which scientists concluded had been30 instances as possibly to arise due to human-triggered worldwide warming. Nowa good deal of the u . s . is underwater.

at the same time as scientists can’t but say how plenty thepresent day rainfall and flooding might also have been worsened by usingweather change, researchers agree that during South Asia and some other place,global warming is increasing the chance of intense rain. while it falls in anarea additionally grappling with drought, it could be particularly destructivewith the aid of causing sharp swings among far too little water and a long wayan excessive amount of, too speedy.

“If that rainfall turned into allotted over the season,perhaps it wouldn’t be that horrific,” stated Deepti Singh, a climate scientistat Washington state college Vancouver. as a substitute, sturdy cloudbursts areruining plants and washing away infrastructure, with huge effects for pronesocieties, she said. “Our systems are just not designed to control that.”

Pakistan is already beset by skyrocketing food charges inaddition to political instability, leaving the u . s . a .’s authorities shakyexactly while leadership is maximum important. the former prime minister, ImranKhan, became compelled out of office in April and this month changed intocharged underneath antiterrorism legal guidelines amid a strength war with thepresent day management.



in the port town of Karachi, Afzal Ali, a 35-year-antiquegarment-factory employee who earns simply over $one hundred a month, stated onMonday that expenses for fundamental food items like tomatoes had quadrupled inthe beyond few days for the reason that rains intensified again. “the whole lothas already grow to be steeply-priced due to rising petrol prices, and thelatest floods will further worsen the situation,” he stated.



On Monday, Pakistan’s finance minister, Miftah Ismail,become quoted by using local information companies as pronouncing that thefloods and accompanying will increase in food fees could lead the government toreopen positive trade routes to India to ease supply problems notwithstandingchronic tensions among the 2 nations.



India itself has been so difficult-hit via drought this yrthat it has dramatically reduced its meals exports. That selection deepenedfears of a prolonged worldwide meals crisis, spurred in component by means ofbig discounts in wheat and fertilizer deliver after Russia’s invasion ofUkraine, a main wheat manufacturer.

Pakistan’s compounding economic and political crises —exacerbated by pandemic-technology monetary sluggishness and a weakeningforeign money — will be in addition entrenched by using this year’s floods.Ahsan Iqbal, the usa’s making plans minister, said he envisioned damages toexceed $10 billion and that it'll take the higher part of a decade for thecountry to rebuild.



Sherry Rehman, Pakistan’s climate trade minister, called theflooding a “weather-prompted humanitarian disaster” of “epic proportions” andappealed for international resource. best round $50 million is allocated toPakistan’s weather change ministry on this 12 months’s finances, reflecting areduce of just about one-0.33 as the authorities attempts to curtail spending.



The humans’s Republic of Shein



‘A Decade of Fruitless looking’: The Toll of courting AppBurnout



two youngsters, two Cats and a dog (and 250 Mice): Sheneeded a brand new Plan. Which option could You pick out?

One enterprise proprietor looking forward to governmentassistance turned into Muhammad Saad Khan, proprietor of the Riverdale motel, aresort alongside the steep banks of the Swat River inside the Hindu Kushmountains near the border with Afghanistan. The resort’s parking zone and partof its fundamental constructing were swept away over the weekend.



“The float of the river become so high that the water gushedinto the rooms despite the fact that the motel is constructed faraway from theriver and at a height,” he stated. “And we were virtually the lucky ones.”



Pakistan’s country wide disaster management Authority said162 bridges had so far been damaged through this year’s floods and that greaterthan 2,000 miles of roads had been washed away. Abrar ul Haq, chairman of thePakistan crimson Crescent, said that the mixture of flooding and excessivetemperatures meant the “worst is but to come” because conditions have beenideal for the unfold of waterborne sicknesses.



Pakistan’s low tiers of resilience and repeated want forcatastrophe aid are not simply matters of susceptible governance however ofancient injustices, some argue. an extended-going for walks debate over theobligations of wealthy, polluting nations to assist poor, developing nationsdeal with weather alternate has come to be a sticking factor in worldwideweather negotiations.



countries like Pakistan are some distance much lessindustrialized than wealthier nations like the u.s.a. or Britain, whichcolonized Pakistan. As a result, over the years Pakistan and other nations haveemitted simplest a tiny fraction of the greenhouse gases which are warming theworld, but they go through outsized damage and are also predicted to pay forexpensive modernization to restriction their modern pollutants.



“Any flood remedy that is given ought to now not be visibleas ‘resource,’ but as an alternative as reparations for injustices amassedduring the last few centuries,” stated Nida Kirmani, a professor of sociologyat the Lahore school for control Sciences.



The summer monsoon is crucial to lifestyles in South Asia,where a pretty dependable rainy season is essential for agriculture to thrivethroughout a place of nicely over one billion humans. however scientists assumegreater of those seasonal rains to come down in dangerous, unpredictable burstsbecause the planet keeps to warmness up, in large part for the simple purposethat hotter air holds greater moisture.



while the proper atmospheric elements come collectively togenerate heavy precipitation, there's extra water to be had to fall from theclouds than there have been earlier than greenhouse-fuel emissions beganwarming the planet, stated Noah S. Diffenbaugh, a weather scientist at Stanfordcollege who has studied the South Asian monsoon.



this is actual despite the fact that average precipitationat the height of the wet season over primary India, which scientists call themonsoon “core,” declined somewhat between 1951 and 2011, Dr. Diffenbaugh andhis colleagues observed in a 2014 look at. The reason for this apparent“paradox,” he stated, is that the monsoon has come to be extra erratic: morepotent downpours had been interspersed with longer dry spells. as opposed tothe steady rains that reliably nourish plants, greater precipitation comesintermittently.



in the system, intense swings among dry durations anddeluges can become a part of a broader cycle of social and economic pressures.

Address

Kunri

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Rehan Arian Social Work posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share