14/09/2021
کراچی اورنگ آباد مکان نمبر 36/6 ناظم آباد کا واقعہ بیغیر تحقيقات کے سعیدآباد پولیس آئی او انوسٹیگیشن نعیم اختر اور لڑکی کی ماں بھائی چند ناملعوم افراد کا عامر ولد عبدالعزیز کے گھر میں لگا تالا توڑ کر گھر میں داخل قمتی سامان نقدی غائب واردات کا نیا انداز اس واقع کی رپورٹ پولیس سعیدآباد آئی او نعیم اختر لڑکی کی ماں اور چند نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ ناظم آباد اور ایس پی انوسٹیگیشن سنٹرل میں درج کروادی گئی ہے افسوس ہماری پاکِزا سندھ پولیس میں چھپےچند کالی بھیڑیوں کی وجہ سے پاک سندھ پولیس کو عوام الناس میں پولیس پر طرح طرح کے الزام کا سامنا کرنا پڑھتا ہے ایسے افسر کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا دینا چاہیئے اس وقت سندھ بھر میں سندھ پولیس کا بہترین کردار دیکھنے میں آرہا ہے مگر افسوس کہ آئی او سعیدآباد نعیم اختر جسے افسر کا یہ روپ دیکھ کر انتہائی افسوسناک عمل ثابت ہوا آپ جناب آئی جی سندھ ڈی آئی جی سندھ واقعے کا فوری نوٹس لیں اور ایسے افسر کو گھر بھیجیں ۔تاکہ ہماری پاک سندھ پولیس پاک ہی رہے جناب آئی جی سندھ لڑکی ثمرین اور لڑکا عامر دونوں کی جان کو لڑکی کے گھر والوں سے جان کا خطرہ ہے لڑکی کا ویڈیو بیان میں کہنا ہے کہ میں نے اپنی مرضی سے عامر ولد عبدالعزیز سے شادی کی ہے تحقیقات کے مطابق 13 اگست 2021 کو حیدرآباد کورٹ میں ان دونوں کا نکاح ہوا جو کے نکاح نامہ کاپی 23 اگست 2021 کو تھانہ ناظم آباد میں درج کروا دیا گیا تھا اس کے باجود سعیدآباد پولیس نے 28/29 اگست 2021 کو بیغیر کسی تحقیقات کے لڑکا عامر کے گھر ریڈ کی لڑکی کی ماں بھائی اور چند نامعلوم افراد کی جان سے مارنے کی دھمکیوں کے خوف کی وجہ سے گھر میں تالا لگا تھا لڑکا لڑکی دونوں غائب ہیں لڑکی نے اپنے ایک ویڈیو وائرل بیان میں سندھ رینجرز سندھ پولیس سے مدد مانگی ہے اور اپنا اور اپنے سسرال والوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیئے اپیل بھی کی ہے اور لڑکے کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ ہم اپنے لڑکے عامر اور لڑکی ثمرین کی اس حرکت پر بہت شرمندہ ہیں مزید کہا کہ لڑکی کے گھروالوں کے دُکھ درد میں ہم برابر کے شریک ہیں مگر اب لڑکی کے گھر والوں کو چاہیئے کہ ان کو معاف کر دیں لڑکے کے گھر والوں نے بھی اعلیٰ حکام سے مسلہ مل بیٹھ کر حل کروانے کی اپیل کی ہے