04/08/2025
کیا آپ جانتے ہیں کہ جو نائٹ کریم آپ روز لگاتے ہیں،
اس میں اک مردہ بچے یا جانور کا جسمانی عضو بھی شامل ہوسکتا ہے؟
(وارننگ: اگر آپ کی عمر 18 سال سے کم ہے۔
تو ابھی اس پوسٹ سے دور رہیے۔
یہ تحریر خالصتا آگہی اور معلومات واسطہ لکھی جارہی ہے۔)
جی ہاں ،
پاکستان کی بیوٹی انڈسٹری میں کئی ایسی بیوٹی کریمز شامل ہوچکی ہیں۔
جو مردو انسانوں یا جانوروں کی باقیات سے بنائی جارہی ہیں۔
کیا آپ ایسی کریم کو اپنے چہرے پہ لگائیں گے؟
پیلیسینٹا فیشنل دراصل اک ماڈرن مگر متنازعہ طریقہ ہے۔
اس میں انسانوں یا جانوروں کا placenta سے اجزاء الگ کیے جاتے ہیں۔
یہ نال وہ عضو ہے جو بچے اور ماں کو جوڑے رکھتی ہے۔
جب بچہ ماں کے پیٹ میں بڑا ہورہا ہوتا ہے ۔
تب خوراک اور غذائیت کی سپلائے اسی نال سے ہوتی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ اس کے اندر stem cells, cytokines ہوتے ہں۔
جن سے جلد فریش اور جوان لگنے لگتی ہے۔
اسے بنانے کا طریقہ جانتے ہیں:
★دنیا کے کئی ممالک میں بیوٹی بنانے والی کمپنیز ہسپتال پہ نظر رکھتی ہیں۔
★ہسپتال کے زچگی وارڈ سے ملنے والے عضو جمع کرتی ہیں۔
★ جمع شدہ مواد کو جراثیم سے پاک کیا جاتا ہے۔
★پھر اسے freeze-dry کر کے پائوڈر یا محلول میں بدلا جاتا ہے۔
★یوں اک خاص کامبی نیشن سے کریم، ماسک یا انجیکشن بنایا جاتا ہے۔
دنیا بھر میں بھیڑ، سور اور گھوڑوں کی نال کو فیورٹ قرار دیا جاتا ہے۔
وہیں جاپان اور کوریا میں sheep placenta کو ترجیع دی جاتی ہے۔
جانوروں میں پروٹین اور انزائیم collegen میں اضافہ کرتے ہیں۔
جو Anti-aging مصنوعات میں استعمال ہوتی ہے۔
پلیسینٹا فیشنل کو کامیاب بنانے میں کچھ مشہور شخصیات کا ہاتھ بھی ہے۔
جنہوں نے اس کی کامیاب پروموشن کی ہے۔
اور خواتین کریزی ہوکر دنیا بھر سے خریدتی ہیں۔
مثلا:
★میڈونا جسے پاپ میوزک کی ملکہ کہا جاتا ہے۔
★وکٹوریہ بیکھم جو اک مشہور فیشن آئیکون ہیں۔
★رہیلٹی شوز کی مشہور شخصیت کم کاردشن نے بھی پروموشن کی ہے۔
کچھ Dermatologits کا کہنا ہے۔
سائنسی طور پہ اس کے مکمل فوائدثابت نہیں ہوئے۔
کسی حد تک اس میں ماریکٹنگ اور “سین سیشن” کا عمل دخل بھی ہے۔
اور پھر ہر بندے کے جسم نے الگ سے رسپانس دینا ہوتا ہے۔
انسانی نال کے استعمال پہ کئی مذاہب اور سکالرز میں اعتراض پایا جاتا ہے۔
اسلام میں انسانی جسم کو کمرشل یا غیر ضروری مقاصد سے روکا گیا ہے۔
بالخصوص ایسے کیسسز میں ڈونرز لاعلم ہوتے ہیں۔
یوں رضا مندی یعنی consent کا مادہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
کاسمیٹکس انڈسٹری میں 500 سے 1000 ڈالرز تک فیشل بِک رہے ہیں۔
اور مجموعی طور پہ اربوں ڈالرز کمائے جارہے ہیں۔
اس کے فوائد میں عمر چھپانا، جلد تازہ رکھنا اور سخت ہوجانا ہے۔
وہیں کچھ صارف الرجی ، ریشز اور ہارمونل بیلنس کی خرابی بتاتے ہیں۔
پاکستان میں موجود یا انسٹاگرام و دراز وعلی بابا پہ دھیان دیں۔
اور کچھ ایسی پروڈکٹس سے احتیاط کریں:
★Bioaqua Sheep Placenta Cream
★3W Clinic Placenta Anti-Wrinkle Cream (Korea
★ Skin Doctor Placenta Whitening Cream
★Laennec Injection (Black Market)
جاتے ہوئے کچھ ٹپس لکھ رہا ہوں۔
ان احتیاطی تدابیر پہ عمل کیجیے:
★ایسے الفاظ سے ہوشیار رہیں۔
placenta extract”, “hydrolyzed placenta”, “fetal protein”
★ہمیشہ حلال، ویگن، یا cruelty -free لیبلز پہ جائیں۔
★صرف امپورٹڈ ہونے کو معیار نہ سمجھیں۔ (لیبل لازمی پڑھیے)
★گرلز بیوٹی پارلر میں بیوٹیشن سے پروڈکٹ کا ضرور پوچھے۔
یعنی کونسی والی کریم استعمال کررہیں۔
★آن لائن خریداری سے پہلے ریویوز بھی دیکھیے۔
★انسٹا گرام یا فیس بک مارکیٹنگ پہ "بند آنکھوں" سے نہ یقین کریں۔
شکریہ
بلال مختار