Malik Jabbar Political analyst

Malik Jabbar Political analyst "Politics ought to be the part-time profession of every citizen who would protect the rights.

"  ففتھ جنریشن وار  ایرفورس اور نوجوانوں کا فیصلہ کن کردارجنگ کا پس منظر.سال 2025 میں جب بھارت نے جنگ کا آغاز کیا، تو پا...
14/05/2025

" ففتھ جنریشن وار ایرفورس اور نوجوانوں کا فیصلہ کن کردارجنگ کا پس منظر.

سال 2025 میں جب بھارت نے جنگ کا آغاز کیا، تو پاکستان نے نہ صرف عسکری طور پر بھرپور دفاع کیا بلکہ ففتھ جنریشن وار کے محاذ پر بھی دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ دشمن نے جھوٹ، میڈیا پروپیگنڈا اور سوشل میڈیا پر گمراہ کن اطلاعات کے ذریعے ذہنوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی، مگر پاکستانی قوم نے ہوش مندی، اتحاد اور جذبۂ حب الوطنی سے اس وار کو ناکام بنا دیا۔

ففتھ جنریشن وار کا مفہوم یہی ہے کہ دشمن آپ کے نظریات، عقائد اور قومی بیانیے کو کمزور کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ بھارت نے جنگ کے آغاز میں دنیا کو گمراہ کرنے کے لیے میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کیا، مگر جب پاکستان ایئر فورس اور چین کی تیار کردہ AI گھات نے سرحد پر وار زون میں دشمن کو عملی میدان میں کاری ضرب لگائی، تو جھوٹے بیانیے زمیں بوس ہو گئے۔

یہاں ایک اہم حقیقت بھی سامنے آئی کہ پاکستان کے نوجوان طبقے کی بڑی تعداد اپنے اداروں (فوج) سے دل برداشتہ تھی۔ مگر یہ اختلاف افواجِ پاکستان یا ملک دشمنی نہیں بلکہ چند اعلیٰ عہدیداروں کی پالیسیوں کے خلاف تھا۔

نوجوانوں کا یہ اختلاف اس حقیقت پر مبنی ہے جو حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی یوں بیان ہوئی:
> "اختلاف اُمتی رحمۃٌ"
یعنی میری اُمت کا اختلاف باعثِ رحمت ہے —
اداروں نے لمبے عرصے تک سوشل میڈیا پر خاموشی اختیار کی،
کونکہ نوجوانوں کے سوالوں کا سامنا نہیں کر پا رہے تھے۔

پھر جب 2023 میں عوامی رائے کو دباتے ہوئے "فارم 47" کے ذریعے ایک متنازع حکومت قائم کی گئ اور ساتھ یہ بھی ناانصافی تھی کہ ایک ریٹائرڈ فوجی جنرل کو دوبارہ آرمی چیف مقرر کر دیا گیا، جب کہ کئی سینئر اور اہل افسران اپنی باری کے منتظر تھے۔ یہ اقدام خود ادارے کے اندر میرٹ، ضابطے اور اعتماد کے خلاف تھا ، تو نوجوان طبقہ سراپا احتجاج بن گیا۔ عمران خان کو بے گناہ قید میں رکھا گیا، پرامن مظاہروں پر گولیاں برسائی گئیں، اور سانحہ 26 نومبر جیسے المناک واقعات پیش آئے، جن میں بجلی بند کر کے مظاہرین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا اور ماوں بہنوں کے گریبان چاک کیے گے گھر کی چار دیواوی کا تقدس پامال کیا گیا حتی کہ ایک وقت ایسا آ گیا ایسا لگ رہا تھا غزہ پر اسرایئلی افواج چڑھ دوڑی یہ مت کوی سوچے اس جنگ کے کشمکش میں یہ لوگ ظلم بھول جایں گے بلکہ جو اداروں میں بیٹھے لوگوں نے کیا یہ تاریخ کی کتابوں میں ہمیشہ کالا کلنگ لگ گیا جو کبھی نہیں مٹایا جا سکتا جیسے آج تک شیخ مجیب ارحمن سانحہ نہیں مٹایا جا سکا۔

پھر جب اداروں کو پاک بھارت جنگ میں ففتھ جنریشن وار کی شدت کا اندازہ ہوا تو سوشل میڈیا کھولنا پڑا کونکہ ن لیگ اور دوسری تمام پارٹیاں آٹے کے نمک برابر شوشل میڈیا پر ایکٹیو تھی اور انڈیا شوشل میڈیا کے زریعے بھر پور وار کر رہا تھا پھر افواج پاکستان کو انہیں عمران خان کے سپاہیوں کی مدد ضرورت آن پڑھی تھی جن کے سروں میں نشانہ لے کر بے دردری سے شہید کیا گیا تھا اور مجبوارً ٹیوٹر ایپ کھول دی گئ اور حیرت انگیز طور پر وہی عمران خان کے سپاہی، جنگ کے وقت پوری قوت سے ملک اور افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہو گیا۔
ثابت کیا ہوا کہ قوم کی حمایت کے بغیر کوئی ادارہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔ اگر قوم ساتھ ہو تو بڑی طاقتیں بھی شکست کھاتی ہیں، جیسا کہ 1965 اور 2025 کی جنگوں نے دکھایا۔
۔
میں خود بھی بعض ادارہ جاتی پالیسیوں پر تنقید کرتا ہوں اختلافات ہیں میرا منہ بند کرنے کے لیے میرے گھر کا محاصرہ کیا گیا ۔ میرے والد پر بھی دباؤ ڈالا گیا isi کی طرف سے۔ لیکن اس کے باوجود، جب ملک پر وقتِ آزمائش آیا، میں نے افواجِ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کو اپنا فرض سمجھا۔

لیکن اصل حقیقت یہ ہے:
پاکستان کی افواج کو سیاست سے بالاتر ہو کر صرف اور صرف ملکی دفاع پر توجہ دینی چاہیے۔ بھارت کے ڈرون ہمارے شہروں کے اوپر پرواز کرتے رہے، یہ کہنا کافی نہیں کہ ہمارے ریڈار دشمن نہیں دیکھ لے اس لیے نہیں گراے ہمارے لیے باڈر ریڈ زون ہونا چاہیے باڈر کراس کرتے ہی دشمن کا پرندہ بھی ہو تو اسے ہوا میں دبوچنے کی صلاحیت ہونی چاہیے آج آپ کے دشمن اسرایئل امریکہ ان کے پاس یہیں ٹیکنالوجی ہے لیکن سیاست میں مشغول افواج کا یہ ایک دفاعی ناکامی تھی جسے مستقبل میں دہرانے کی گنجائش نہیں۔ جب کئی ایئربیسز پر بیک وقت حملے ہوئے تو اس وقت بھی ریڈار کو منہ توڑ جواب دینا چاہیے تھا یہ تو شکر ہے ایرفورس سیاست سے پاک تھی جس نے پاکستان کی عزت بچا کر دشمن کو ناکوں چنے چبواے۔
ایک تلخ سچ یہ بھی ہے:
جب افواج نے سیاست میں مداخلت شروع کی، تو ملکی دفاع پسِ پشت چلا گیا اور اقتدار کی کشمکش نے دشمن کو موقع فراہم کیا۔ لیکن چونکہ ایئر فورس نے خود کو سیاست سے الگ رکھا، اسی لیے وہ مؤثر اور طاقتور ثابت ہوئی۔

لہٰذا، پاکستان کی بقا، استحکام اور ترقی کے لیے ضروری ہے کہ:

پاک فوج سیاست سے مکمل طور پر علیحدگی اختیار کرے اور صرف اور صرف ملکی دفاع اور آئینی دائرے میں رہ کر کام کرے۔

"فارم 47" کے ذریعے قائم کی گئی نااہل، عوامی مینڈیٹ سے محروم اور حرام کی بنیاد پر کھڑی حکومت کا فوری خاتمہ کیا جائے۔

عمران خان جیسے بے گناہ، مقبول اور عوامی لیڈر کو فوری طور پر رہا کیا جائے، تاکہ ملک جمہوری بنیادوں پر آگے بڑھ سکے۔

ملک میں عدل، شفافیت، اور میرٹ کی بالادستی قائم کی جائے۔

اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک مہنگائی، خانہ جنگی، سیاسی عدم استحکام، اور فتنوں کے گرداب میں پھنسا رہے گا۔ کیونکہ جب قیادت جھوٹ، ظلم، اور دھونس پر قائم ہو، تو برکت ختم ہو جاتی ہے — اور قومیں کمزور ہو جایا کرتی ہیں۔

یاد رکھیے، پاکستان ایئر فورس سیاست سے مکمل طور پر دور رہی، اسی لیے وہ طاقتور اور مؤثر ثابت ہوئی۔ اسی نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملایا، اور اس کے جنگی جہازوں کے پرخچے فضاؤں میں بکھیر دیے۔
ایئر فورس کا غیرسیاسی رہنا ہی اس کی سب سے بڑی طاقت ثابت ہوا۔ اسی لیے آج نوجوان طبقہ اسے فرنٹ لائن پر دیکھنا چاہتا ہے۔
اللہ تعالیٰ پاکستان کو سلامت رکھے اور اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ آمین۔
تحریر. Malik Jabbar Political analyst

07/05/2025
دل چیر کر رکھنے والی تحریر  #غزہ اگر آج کا زمانہ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا ہوتا…تو رحمت کے ساتھ ساتھ غضب کا رنگ بھی اترتا،ظل...
07/04/2025

دل چیر کر رکھنے والی تحریر #غزہ
اگر آج کا زمانہ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا ہوتا…
تو رحمت کے ساتھ ساتھ غضب کا رنگ بھی اترتا،
ظلم کی کوکھ سے پیدا ہونے والا ہر فتنہ جڑ سے اکھاڑ دیا جاتا،
اور بیت المقدس کی فضا پھر سے اذانوں سے گونج اٹھتی۔

اگر حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ ہوتے،
تو ان کی ذوالفقار آج بھی باطل کو چیر رہی ہوتی،
اور دشمنانِ اسلام کے ایوان لرز رہے ہوتے۔
عدل، شجاعت، اور حق کی گونج ہر محاذ پر سنائی دے رہی ہوتی۔

اگر حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ہوتے،
تو ان کا جلال، ان کی دور اندیشی، ان کا عدل
فلسطین کی فضاؤں کو دشمن کے وجود سے پاک کر چکا ہوتا،
اور بیت المقدس کو پھر سے آزاد کرا لیا گیا ہوتا۔

اگر سلطان صلاح الدین ایوبی ہوتے…
تو ان کے گھوڑے بیت المقدس کی مٹی کو چوم رہے ہوتے،
ان کی تلوار دشمنوں کی سانس روک چکی ہوتی،
اور ان کی للکار سے آج کا اسرائیل کانپ رہا ہوتا۔
صلاح الدین آج بھی ہر غیرتمند دل کی دھڑکن ہے…
اور جب تک بیت المقدس قید ہے، وہ نام زندہ رہے گا!

اگر ارطغرل غازی اور عثمان غازی ہوتے،
تو وہ دنیا بھر سے غیرت مند مجاہدین کو جمع کر کے
اسرائیل کے گرد حصار بنا چکے ہوتے،
اور بیت المقدس کی فضا تکبیر سے گونج رہی ہوتی۔
اسرائیل کی زمین لرز رہی ہوتی،
اور دشمنوں پر قہر بن کر ٹوٹ پڑتے!

مگر افسوس…
آج 56 اسلامی ممالک صرف خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،
غیروں کے آگے جھکے، کرسیوں کے پجاری،
امت کا درد، غیرت، ایمان — سب کچھ کھو چکے ہیں۔
ربّ ذوالجلال کی قسم!
ان سب سے اللہ تعالیٰ ضرور حساب لے گا!
وہ دن قریب ہے جب ان کے محلات لرزیں گے،
اور ان کے چہرے خوف سے زرد ہوں گے!

اور سب سے زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ...
نہ کسی عالمِ دین کی زبان ہلی،
نہ کسی درویش کی للکار آئی،
نہ کسی پیر کی آنکھ اشکبار ہوئی،
سب نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں،
جیسے بیت المقدس کا درد ان کے دلوں کو چُھو ہی نہیں سکا۔

اور تم بتاؤ...
معصوم بچوں کے آسمان میں اڑتے جسموں کے چیتھڑے
تمہیں رات کو سونے کیسے دیتے ہیں؟
کیا تمہارے دل پتھر ہو چکے ہیں؟
کیا تمہیں ان ماؤں کی سسکیاں سنائی نہیں دیتیں
جن کے لال ان کی گود میں لہو سے تر ہو چکے ہیں؟

یاد رکھو...
اللہ خاموش نہیں،
وہ سب کچھ دیکھ رہا ہے،
اور اُس کا انصاف ایسا ہے کہ ظالموں کے ایوانوں کی بنیادیں ہلا دے گا،
اور ان بےحس دلوں سے نیند ہمیشہ کے لیے چھین لی جائے گی!
بقلم: ملک جبار

غزہ کے لیے دعاؤں کا وقت ختم ہوا، اب ہمارا اللہ کے قہر سے بچنے کے لیے استغفار کا وقت ہے۔
06/04/2025

غزہ کے لیے دعاؤں کا وقت ختم ہوا، اب ہمارا اللہ کے قہر سے بچنے کے لیے استغفار کا وقت ہے۔

"غزہ کے دلیر صحافی محمد فائق نے انسٹاگرام پر درد میں ڈوبا پیغام چھوڑا:'الوداع، سب سے مظلوم قوم…چند گھنٹے باقی ہیں، اور غ...
06/04/2025

"غزہ کے دلیر صحافی محمد فائق نے انسٹاگرام پر درد میں ڈوبا پیغام چھوڑا:
'الوداع، سب سے مظلوم قوم…
چند گھنٹے باقی ہیں، اور غزہ کی پٹی مکمل تباہی کے دہانے پر ہے،
قبضے کی وحشی بمباری ہمیں صفحۂ ہستی سے مٹا رہی ہے۔'

ہم شرمندہ ہیں، اے ہمارے مظلوم بھائیو!
ہماری بے بسی صرف سوشل میڈیا تک محدود رہی…
ہم تمہارے زخموں پر مرہم نہ رکھ سکے،
نہ تمہیں ڈھال دے سکے…

اللّٰہ ان اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو کبھی خوشی کا دن نہ دکھائے
جنہوں نے اپنی خاموشی سے ظالم کا ساتھ دیا!"

اونٹ کی کٹی ٹانگ پر چلانے والے سیکولر مریضوں تمہیں غـــزہ کے بچوں کے اڑتے ہوئے چیتھڑے نظر کیوں نہیں آتے ؟قرآن پاک کے گست...
05/04/2025

اونٹ کی کٹی ٹانگ پر چلانے والے سیکولر مریضوں تمہیں غـــزہ کے بچوں کے اڑتے ہوئے چیتھڑے نظر کیوں نہیں آتے ؟
قرآن پاک کے گستاخی پر اپنے ملکوں میں زمین آسمان ایک کرنے والو۔۔۔
جس قرآن کی حفاظت ہمارے رب نے خود لی ہے تم اس کی کیا حفاظت کروگے ۔۔۔
آج تم سے قبلہ اول کی حفاظت نا ہوسکی 😥

100%
04/04/2025

100%

فوج کے مطابق بنوں میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام ہوا ہے اور صرف بیس سے زائد سویلین شہید ہوئے جبکہ کوئی فوجی ہلاک نہیں ہوا۔...
04/03/2025

فوج کے مطابق بنوں میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام ہوا ہے اور صرف بیس سے زائد سویلین شہید ہوئے جبکہ کوئی فوجی ہلاک نہیں ہوا۔۔۔

اب کامیابی ناکامی کا پیمانہ فوجیوں کی ہلاکت ہے سویلین اپنا سیکیورٹی کا بندوبست خود کریں؟

یہ وہ گھٹیا ترین فوج ہے جو نہ بارڈر محفوظ رکھ پائی، اور باتیں سنیں!

تاریخ بتائے گی خانہ کعبہ کی گھڑی پر واویلا کرنے والوں نےامت مسلمہ کےعظیم لیڈروزیراعظم خان کوسیرت نبوی ص کی تعلیمات کےلیے...
17/01/2025

تاریخ بتائے گی
خانہ کعبہ کی گھڑی پر واویلا کرنے والوں نے
امت مسلمہ کےعظیم لیڈروزیراعظم خان کوسیرت نبوی ص کی تعلیمات کےلیے بنائی گی القادر یونیورسٹی پرسزا سنائی

Address

Lahore
05450

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Malik Jabbar Political analyst posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Malik Jabbar Political analyst:

Share