04/07/2025
پیدا کہیں بہار کے امکاں ہوئے تو ہیں۔ اظہر سید
صرف بلاسفیمی بزنس گروپ کے گھناؤنے سیاہ چہرے بے نقاب نہیں ہو رہے اور بھی بہت کچھ ہو رہا ہے ۔وسوسے صرف یہی ہیں کوئی حادثہ نہ ہو جائے ۔جو کچھ چل رہا ہے ہمیں یقین ہے مختصر عرصہ میں بہار اجائے گی ۔
سی سی ڈی پنجاب میں ہر روز معاشرے کے ناسور ختم کر رہی ہے ۔ہر روز اجرتی قاتل،ڈکیٹ اور جرائم پیشہ مارے جا رہے ہیں دوسری طرف ریاست کو درپیش چیلنجز بھی ختم ہو رہے ہیں ۔ملکی سلامتی کیلئے مشرقی اور مغربی سرحدوں پر خطرات بتدریج ختم ہوتے جا رہے ہیں ۔
میر حیر بیار مری کا آج بی بی سی پر انٹرویو سنا مزا آ گیا ۔بلوچ عسکریت پسندی کے مرکزی کردار کا کہنا تھا بھارت نے انہیں تنہا چھوڑ دیا ہے ۔پہلے اربوں روپیہ کی امداد ،اسلحہ اور تمام درکار سہولتیں دیتے تھے ۔پاک بھارت مئی میں ہونے والی جنگ کے بعد بھارتی پیچھے ہٹ گئے ہیں اور پاکستانی فوج انہیں تیزی کے ساتھ ختم کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا بھارت نے انہیں اپنے مقاصد کیلئے استمال کیا اور جب پاکستان نے آسام اور دوسری بھارتی ریاستوں میں آزادی کی تحریکوں کی معاونت شروع کی بھارتی پیچھے ہٹ گئے ،شائد دونوں ملکوں میں کوئی انڈرسٹینڈنگ ہو گئی ہے ،لیکن نقصان بلوچ تحریک کو ہوا ہے۔
میر حیر بیار مری کا یہ انٹرویو اس بات کی خوشخبری ہے بلوچ عسکریت پسندی سے جلد نجات مل جائے گی ۔یہ انٹرویو اس بات کی بھی دلیل ہے بھارتی پاکستان میں انتشار پیدا کریں گے بلوچ نوجوانوں کو گمراہ کر کے قومی دھارے سے کاٹیں گے تو بھارتیوں کو اپنے ملک میں بھی یہ سب کچھ برداشت کرنا پڑے گا ،سچ یہ ہے پاکستان کی نسبت بھارتیوں کا پیٹ زیادہ نرم ہے ایک دو حملوں سے ہی پھٹ جائے گا ۔
دوسری خوشخبری بھارتی فوج کے ڈپٹی آرمی چیف کا انٹرویو ہے ۔بھارتی جنرل نے اعتراف کیا ہے جنگ کے دوران پاکستان کو تمام بھارتی اہداف کی مکمل معلومات تھیں ۔چین اور ترکی پاکستان کی مدد کر رہے تھے ۔ہاتھ پاکستان کا تھا لیکن اس ہاتھ میں تلوار چینیوں کی تھی ۔بھارتی جنرل جو بھی کہے سچ تو یہ ہے پاکستان کو اگر چین کی مدد حاصل تھی تو بھارتیوں کو امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ یورپین یونین کے جدید ترین ہتھیاروں کی معاونت ملی ہوئی تھی ،لیکن پاکستانیوں نے دل کھول کر پٹائی کی ۔یہ انٹرویو اس بات کی بھی دلیل ہے بھارتی اب ایڈونچر کرنے سے پہلے ہزار بار سوچیں گے ۔
بھارتی اگر بلوچ عسکریت پسندوں کی مدد سے پیچھے ہٹ گئے ہیں تو اس کا دوسرا مطلب یہ ہے طالبعلموں کا صفایا بھی چند ماہ میں ہو جائے گا ۔اگر دونوں ملکوں کے درمیان ایک دوسرے کی آزادی کی تحریکیں کی مدد نہ کرنے پر کوئی انڈرسٹینڈنگ ہوئی ہے تو پھر بلوچ عسکریت پسندوں کی طرح طالبعلم بھی سمجھو یتیم ہو گئے ہیں ۔
چین اور روس افغان حکومت کو پہلے ہی قابو کر چکے ہیں ۔امیر ہیبت اللہ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے طالبعلموں سے باقاعدہ اعلان کر کے علیحدگی اختیار کر چکے ہیں ۔طالبعلموں کی طرف سے خودکش حملہ سے جس نئے سلسلہ کا آغاز ہوا ہے ہم سمجھتے ہیں طالبعلموں کی یہ اپنی حکمت عملی ہے جس کے پیچھے افغان یا بھارتی نہیں ہیں ۔
سات مئی کو پاکستان پر حملہ سے پہلے بھارتی ہوا کے گھوڑے پر سوار تھے ۔دس مئی کو پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد بھارتی زمین پر ان گرے ہیں۔ پاکستان کی عالمی سطح پر پزیرائی میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے ۔
مالکوں نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر جو ہائی برڈ نظام کا تجربہ کیا ہے اس کے پیچھے نیک نیتی اور ملک کو دوبارہ پٹری پر لانے کی مخلص کوشش ہے ۔
پنجاب میں جرائم پیشہ افراد سے نجات کے بعد سندھ میں یہ کام شروع ہو گا ۔بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں مالکان براہ راست پہلے ہی اس نیک کام میں مصروف ہیں ۔
بلاسفیمی گینگ کو جس طرح عوام کے سامنے ننگا کیا جا رہا ہے ہم سمجھتے ہیں شائد مذہبی انتہا پسندوں کو بھی لگام ڈالنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔
اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ایرانیوں کو جس طرح پاکستانیوں نے سہارا دیا ہم سمجھتے ہیں پاک ایران سرحدوں پر بھی چیلنجز ختم ہو جائیں گے ۔چند ماہ کی اطمینان اور سکون سے کئی گئی کاروائیوں میں بلوچ عسکریت پسندوں کا مکو ٹھپ دیا جائے گا ۔
معاشی محاذ پر چیلنجز بہت شدید ہیں ۔بیرونی محاذوں پر بھلے کامیابیاں ہوں جب تک عوام کی مشکلات کا ازالہ نہیں ہوتا کامیابیوں کا فائدہ نہیں ہو گا ۔
مل بیٹھ کر جس طرح دوسرے فیصلے کئے جا رہے ہیں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی جائے ۔