02/10/2025
جامعہ پنجاب انتظامیہ نہ صرف نا اہل ہے بلکہ جھوٹی بھی ہے۔
ایک تو فیس میں بے تحاشا اضافہ کر دیا اور پھر یہ سفید جھوٹ بولنا کہ ایک روپے کا بھی اضافہ نہیں ہوا۔
اب یہ ہی دیکھ لیں، ہاسٹل کے چارجز 33 ہزار سے بڑھا کر 48 ہزار کر دیے۔
اور کیا ثبوت چاہیے۔ چالان حاضر ہیں۔
بندہ کم ازکم بے غیرت اور جھوٹا نہ ہو۔
اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ کے دروغ گوئی پر مشتمل بیانیے کو مسترد کرتی ہے۔ انتظامیہ ایسے بیانات جاری کر کے پورے ملک کے سامنے اپنی رسوائی ، ذلت اور جگ ہنسائی کا سامان خود مہیا کر رہی ہے۔
طلبہ و طالبات کی یہ جنگ انتظامیہ کی ناقص پالیسیوں کے خلاف ہے ۔ انتظامیہ میں چھپی کالی بھیڑوں کو اصل مسئلہ یہ ہے کہ ان کی شاہ خرچیاں اور کرپشن منظر عام پر نا آ جائے ۔ یونیورسٹی کے فنڈز سے اپنے ذاتی استعمال کے لیے جو لاکھوں ،کروڑوں کی خورد برد کی گئی ہے وہ سب کے سامنے آشکار نہ ہو جائے۔
انتظامیہ کی جانب سے یونیورسٹی کے آفیشل پیج پر کہا گیا ہے کہ فیس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ۔ بلکہ مندرجہ بالا یونیورسٹی کے چلان دیکھ کہ اندازہ لگا لیا جائے کہ ان کا بیانیہ سارا جھوٹ پر مبنی ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ پورے ملک کے سامنے ڈھٹائی کےساتھ جھوٹ بول رہی ہے۔ مقتدر حلقے اس چیز کا نوٹس لیں کہ جامعہ پنجاب جیسا قومی وقار کا مظہر ادارہ کیسے عاقبت نا اندیش افراد کے ہاتھوں میں ہے جو کھلے عام قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں۔
- کیا ہاسٹل کی فیس اس سال 33000 سے بڑھ کر 48000 نہیں ہوئی؟
- کیا طالبات کے ہاسٹلز میں موجود عملہ مردوں پر مشتمل نہیں ہے ؟
- کیا جامعہ پنجاب کے گیٹس اور برجز سے ملحقہ دروازے بند نہیں ہیں ؟
- کیا جھوٹی رینو ویشن کے نام پر جو 3 ماہ کے لیے ہاسٹل بند ہوئے اس سے طالبعلموں کا استحصال نہیں ہوا؟
- کیا طالبات کے ہاسٹل میں رائج میس کی فکس فیس کا سسٹم ان پر ظلم نہیں ہے ؟
- کیا انتظامیہ کی جانب سے طلبہ اور طالبات کو ذہنی ہراسانی کا نشانہ نہیں بنایا جا رہا۔
انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ طلبہ پر الزام تراشیوں کی بجائے طلبہ وطالبات کے جائز مطالبات کو پورا کرے۔ورنہ اسلامی جمعیت طلبہ جلد ہی اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔