Sarah Awan

Sarah Awan A Student , A digital marketer who helps businesses grow online. I love creating engaging people

ایک بادشاہ نے اعلان کر رکھا تھا کہ جو اچھی بات کہے گا اس کو چار سو دینار (سونے کے سکے) دیئے جائیں گے...!!!!ایک دن بادشاہ...
24/07/2025

ایک بادشاہ نے اعلان کر رکھا تھا کہ جو اچھی بات کہے گا اس کو چار سو دینار (سونے کے سکے) دیئے جائیں گے...!!!!
ایک دن بادشاہ رعایا کی دیکھ بھال کرنے نکلا اس نے دیکھا ایک نوے سال کی بوڑھی عورت زیتون کے پودے لگا رہی ہے بادشاہ نے کہا تم پانچ دس سال میں مر جاؤ گی اور یہ درخت بیس سال بعد پھل دیں گے تو اتنی مشقت کرنے کا کیا فائدہ؟؟؟
بوڑھی عورت نے جواباً کہا ہم نے جو پھل کھائے وہ ہمارے بڑوں نے لگائے تھے اور اب ہم لگا رہے ہیں تاکہ ہماری اولاد کھائے...!!!!
بادشاہ کو اس بوڑھی عورت کی بات پسند آئی حکم دیا اس کو چار سو دینار دے دیئے جائیں...!!!!
جب بوڑھی عورت کو دینار دیئے گئے وہ مسکرانے لگی...!!!!
بادشاہ نے پوچھا کیوں مسکرا رہی ہو؟؟؟
بوڑھی عورت نے کہا کہ زیتون کے درختوں نے بیس سال بعد پھل دینا تھا جبکہ مجھے میرا پھل ابھی مل گیا ہے...!!!!
بادشاہ کو اس کی یہ بات بھی اچھی لگی اور حکم جاری کیا اس کو مزید چار سو دینار دیئے جائیں...!!!!
جب اس عورت کو مزید چار سو دینار دیئے گئے تو وہ پھر مسکرانے لگی...!!!!
بادشاہ نے پوچھا اب کیوں مسکرائی؟؟؟
بوڑھی عورت نے کہا زیتون کا درخت پورے سال میں صرف ایک بار پھل دیتا ہے جبکہ میرے درخت نے دو بار پھل دے دیئے ہیں..!!!!
بادشاہ نے پھر حکم دیا اس کو مزید چار سو دینار دیئے جائیں یہ حکم دیتے ہی بادشاہ تیزی سے وہاں سے روانہ ہو گیا...!!!!
وزیر نے کہا حضور آپ جلدی سے کیوں نکل آئے؟؟؟
بادشاہ نے کہا اگر میں مزید اس عورت کے پاس رہتا تو میرا سارا خزانہ خالی ہو جاتا مگر عورت کی حکمت بھری باتیں ختم نہ ہوتیں...!!!!
اچھی بات دل موہ لیتی ہے، نرم رویہ دشمن کو بھی دوست بنا دیتا ہے حکمت بھرا جملہ بادشاہوں کو بھی قریب لے آتا ہے اچھی بات دنیا میں دوست بڑھاتی اور دشمن کم کرتی ہے اور آخرت میں ثواب کی کثرت کرتی ہے آپ مال و دولت سے سامان خرید سکتے ہیں مگر دِل کی خریداری صرف اچھی بات سے ہو سکتی ہے💯!

31/05/2025

"صحیح"ــــــــــــــــــــــ"سہی"

عام طورپرجن الفاظ کے لکھنے میں اشتباہ ھوتاھے، ان میں سے "صحیح "اور "سہی "بھی ھیں، کہ بسااوقات اچھے خاصے ذی علم افرادبھی ان کے اصل مواقعِ استعمال کاادراک نہیں کرپاتے اورایک کودوسرے کی جگہ استعمال کربیٹھتے ھیں ـ
صحیح اسمِ صفت ھے، اصلاً عربی زبان کالفظ ھے اور "سالم "کے مترادف کے طورپربھی مستعمل ھے، اس کامعنی ھے درست، تندرست، پورا، سارا، سموچا،کسی قول یافعل کی تصدیق کرنا ...البتہ درست کے معنی میں "صحیح "کااستعمال شائع وذائع ھے لیکن جب تندرست کے معنی میں استعمال ھوتاھے، تو عام طورپر "صحیح سلامت"یا "صحیح سالم "لکھتے اوربولتے ھیں، اسی طرح پورااورمکمل کے معنی میں بھی عام طورپرصرف "سالم "لکھتے یابولتے ھیں،جیسے:

دیوارتوھے راہ میں سالم کھڑی ھوئی
سایہ ھے درمیان سے کٹ کرپڑاھوا

لغت کی کتابوں میں "صحیح "کاایک معنی دستخط بھی مذکورھے، مگرمیرے مطالعے میں اس معنی میں یہ لفظ اب تک نہیں آیاھے ـ
فی الجملہ اس لفظ کے محلِ استعمال میں کوئی اشتباہ نہیں ھوناچاھیے، کیوں کہ اس کااستعمال ھراس مقام پرھوتاھے، جہاں کسی قول، فعل، امر یاشے کی تائیدمقصودھو، مثلاً: آپ کاموقف صحیح ھے، آپ کی بات صحیح تھی، آپ نے صحیح قدم اٹھایا وغیرہ ـ

"سہی "کی اصل بھی "صحیح "ھی ھے، البتہ اس کااستعمال "صحیح "جتناعام نہیں ھے اورنہ اس کے محلِ استعمال میں عمومیت ھے،فرہنگِ آصفیہ میں اس لفظ کاایک تلفظ "سئی "بھی بتایاگیاھے اور اس کے کل گیارہ مواقعِ استعمال درج کیے گئے ھیں، ھم ذیل میں بالاختصاران کاذکرکرتے ھیں؛ تاکہ سمجھنے میں بھی سہولت ھواور "سہی "کے استعمال کے صحیح مواقع کی شناخت ھوسکے:
1:ٹھیک، بجا، درست کے معنی میں جیسے:جوتم کہو، سوہی سہی!
2:براے ایجاب، قبول، منظور، تسلیم، مانا، فرض کیا، جیسے غالب کے اس شعرمیں:
ہم بھی دشمن تونہیں،ھیں اپنے
غیرکوتجھ سے محبت ہی سہی!
3:براے شرط جیسے: آتوسہی! کھاتوسہی! جاتوسہی! وغیرہ
4:تکمیلِ فعل کے لیے، جیسے:میاں کھاؤتوسہی پھرتکلف کرلینا!یعنی پہلے کھاناتوکھالو یاجیسے:
اس کویاں لاتوسہی، سوچ میں بیٹھی ھے کیوں؟
(رنگین)
5:غنیمت ہے، مغتنم ھے، بہترھے کے معنوں میں، جیسے:
ایک ہنگامہ پہ موقوف ھے گھرکی رونق
نوحۂ غم ہی سہی، نغمۂ شادی نہ سہی!
(غالب)
یارسے چھیڑچلی جائے اسد
گرنہیں وصل توحسرت ہی سہی!
(غالب)
6:تسلیِ خاطر کے واسطے، جیسے:
اپنی ہستی سے ھوجوکچھ ھو
آگہی گرنہیں، غفلت ہی سہی!
(غالب)
ھم بھی تسلیم کی خوڈالیں گے
بے نیازی تری عادت ہی سہی!
(غالب)
7:تاکیدکے لیے، جیسے:
کچھ تودے اے فلکِ ناہنجار
آہ وفریادکی رخصت ہی سہی!
(غالب)
8:تسلسل کے معنی میں، جیسے:
قطع کیجے نہ تعلق ھم سے
کچھ نہیں ھے توعداوت ھی سہی!
(غالب)
9:تاکیدِکلام یعنی مانو، جانو، خیال کروکے معنی میں،جیسے:
عشق مجھ کونہیں وحشت ہی سہی
میری وحشت تری شہرت ھی سہی!
(غالب)
10:منظورکرو، قبول کروکے معنی میں، جیسے:
میرے ھونے میں ھے کیا رسوائی
اے وہ مجلس نہیں، خلوت ھی سہی!
(غالب)
یعنی جلوت نہ سہی، مجھے خلوت میں ھی بلانامنظورکرو
11:ہرچہ باداباد، کچھ بھی ہو، کچھ پروانہیں کے معنی میں، جیسے:
چلویونہی سہی، ھم فقیرھی سہی وغیرہ

(مستفادازفرہنگِ آصفیہ، جلد: سوم، ص: 140-141،فیروزاللغات وغیرہ)

عزتِ نفساپنی قدر پہ یقین رکھو، کیونکہ جو خود کو کم سمجھے، دنیا اسے کمتر سمجھتی ہے۔خودداری اختیار کرو، یہی تمہاری اصل پہچ...
28/05/2025

عزتِ نفس
اپنی قدر پہ یقین رکھو، کیونکہ جو خود کو کم سمجھے، دنیا اسے کمتر سمجھتی ہے۔
خودداری اختیار کرو، یہی تمہاری اصل پہچان ہے۔
عزت مانگی نہیں جاتی، کمائی جاتی ہے۔
خوش رہیں
خوشیاں بانٹتے رہیں
پڑھنے والی آنکھ مسکرائے
🥀🍁🌹

کہتے ہیں محمود غزنوی کا دور تھاايک شخص کی طبیعت ناساز ہوئی تو  طبیب کے پاس گیااور کہا کہ  مجھے دوائی بنا کے دو طبیب نے ک...
28/05/2025

کہتے ہیں محمود غزنوی کا دور تھا
ايک شخص کی طبیعت ناساز ہوئی تو طبیب کے پاس گیا
اور کہا کہ مجھے دوائی بنا کے دو طبیب نے کہا کہ دوائی کے لیے جو چیزیں درکار ہیں سب ہیں سواء شہد کے تم اگر شہد کہیں سے لا دو تو میں دوائی تیار کیے دیتا ہوں اتفاق سے موسم شہد کا نہیں تھا ۔۔
اس شخص نے حکیم سے ایک ڈبا لیا اور چلا گیا لوگوں کے دروازے کھٹکھٹانے لگا
مگر ہر جگہ مایوسی ہوئی
جب مسئلہ حل نہ ہوا تو وہ محمود غزنوی کے دربار میں حاضر ہوا
کہتے ہیں وہاں ایاز نے دروازہ کھولا اور دستک دینے والے کی رواداد سنی اس نے وہ چھوٹی سی ڈبا دی اور کہا کہ مجھے اس میں شہد چاہیے ایاز نے کہا آپ تشریف رکھیے میں بادشاھ سے پوچھ کے بتاتا ہوں ۔۔

ایاز وہ ڈبیا لے کر بادشاھ کے سامنے حاضر ہوا اور عرض کی کہ بادشاھ سلامت ایک سائل کو شہد کی ضرورت ہے ۔۔

بادشاہ نے وہ ڈبا لی اور سائیڈ میں رکھ دی ایاز کو کہا کہ تین بڑے ڈبے شہد کے اٹھا کے اس کو دے دیے جائیں
ایاز نے کہا حضور اس کو تو تھوڑی سی چاہیے
آپ تین ڈبے کیوں دے رہے ہیں ۔۔

بادشاھ نے ایاز سے کہا ایاز
وہ مزدور آدمی ہے اس نے اپنی حیثیت کے مطابق مانگا ہے
ہم بادشاہ ہیں ہم اپنی حیثیت کے مطابق دینگے ۔
مولانا رومی فرماتے ہیں ۔۔

آپ اللہ پاک سے اپنی حیثیت کے مطابق مانگیں وہ اپنی شان کے مطابق عطا کریگا شرط یہ ہے کہ
مانگیں تو صحیح ۔
ماشاءاللہ
゚ ゚viralシ

کیا آپ یہ جلا ہوا برتن دیکھ رہے ہیں؟ اس کی یہ حالت کیسے ہوئی؟ایک برتن لیں، اس میں کچھ بھی رکھ دیں، دودھ، دہی، پانی، کوئی...
28/05/2025

کیا آپ یہ جلا ہوا برتن دیکھ رہے ہیں؟ اس کی یہ حالت کیسے ہوئی؟

ایک برتن لیں، اس میں کچھ بھی رکھ دیں، دودھ، دہی، پانی، کوئی کھانے پکانے کی چیز اور اسے ہلکی آنچ پر پر چھوڑ دیں۔ پلٹ کر نہ دیکھیں۔ پکنے دیں، پکنے دیں۔ پکنے والی چیز پہلے بہت پک جائے گی۔ پھر پیندے کے ساتھ جا لگے گی، پھر اپنے ساتھ ساتھ برتن کو بھی جلانے لگے گی۔ اور زیادہ پکنے دیں، اب وہ برتن کی برت کو کھانے لگے گی۔ ابھی بھی پکنے دیں۔ اب برتن(پین) میں سوراخ بننے لگیں گے۔ مزید پکانے پر سارا برتن جل کر بھربھرا ہو جائے گا۔ اسے اٹھا کر کسی بھی چیز پر دے ماریں، وہ کسی کام کا نہیں بچا ہو گا۔

کھوکھلا ، ناکارہ، بے کار۔۔۔۔

یہ جو ہمارے دلوں میں برے خیالات، حسد، بغض، مایوسی، ناامیدی ہوتی ہے نا یہ آگ ہوتے ہیں۔ دھیمی آنچ یا بھڑکتی ہوئی آنچ یہ ہمارے دل کے برتن کو ایسے ہی کھا جاتے ہیں کہ کسی قابل نہیں چھوڑتے۔ پہلے نیک خیالات جلتے ہیں، پھر نیک ارادے بھسم ہوتے ہیں۔ اب اسی برتن میں اچھے خیالات بھی ہوتے ہیں، کسی کا بھلا چاہنا، کسی کے کام آنا، کسی کے یے دعا کر دینا، تھوڑی امید، کچھ یقین، نور، لیکن یہ برے خیالات کی آنچ کے ساتھ ہوتے ہیں تو وہ بھی جل کر بھسم ہو جاتے ہیں یا ان کا بس نہیں چلتا۔ وہ کچھ کر نہیں پاتے۔
اس لیے،

اپنے دل کو اس آنچ سے بچا کر رکھیں۔ یہ آنچ پورا دل، پوری ہستی کھا جائے گی۔ ہر خوشی پھیکی اور تلخ ہو جائے گی۔ اپنا دل ہرا بھرا رکھیں۔ ہریالی انسان کو سکون دیتی ہے۔ امید کی ہریالی، یقین کا سبزا، یہ آپ کو جینے کی امنگ دے گا۔ برے خیالات سے بچیں، یہ زندگی میں برے واقعات سے بچائیں گے۔ اچھا سوچیںِ، تمام اچھی چیزیں آپ کی طرف کشش کریں گی۔
اچھا گمان رکھیں، اچھے واقعات ہونے لگیں گے۔

سمیراحمید

"_____ واٹس ایپ اونر نے ایک کام بہت اچھا کیا ہے پہلے کال ملانے پر اگر کوئی کسی اور ساتھ مصروف ہوتا تھا تو ہمیں شو ہوتا ت...
26/05/2025

"_____ واٹس ایپ اونر نے ایک کام بہت اچھا کیا ہے پہلے کال ملانے پر اگر کوئی کسی اور ساتھ مصروف ہوتا تھا تو ہمیں شو ہوتا تھا کہ " ____ is on another call"
پر اب جب اگلا بندہ مصروف ہو تو ہمیں " calling " ہی شو ہوتا ہے جو کہ " ____ is on another call" سے کم دکھ دیتا ہے ____،
اور پھر من پسند شخص کو کسی اور کے ساتھ دیکھنا بھی تو صبر کا افضل ترین درجہ ہے ناں۔!" 💔🙂🥀

🖤🥀

24/05/2025

اپنے بچوں کو ہمیشہ اپنے ساتھ رکھیں آپ کے بچوں کے ساتھ لوگوں کے رویے ویسے نہیں ہوتے جیسے آپ کی موجودگی میں ہوتے ہیں ۔

ﺍﯾﮏ ﮨﺴﭙﺘﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﮨﺮ ﭘﯿﺮ ﮐﯽ ﺻﺒﺢ ﮔﯿﺎﺭﮦ ﺑﺠﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺑﯿﮉﻧﻤﺒﺮ ﭘﻨﺪﺭﮦ ﭘﺮ ﺟﻮ ﺑﮭﯽ ﻣﺮﯾﺾ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻣﻮﺕ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ۔ﺟﺐ ﻣﺴﺘﻘﻞ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﻮﻧﮯ ...
20/05/2025

ﺍﯾﮏ ﮨﺴﭙﺘﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﮨﺮ ﭘﯿﺮ ﮐﯽ ﺻﺒﺢ ﮔﯿﺎﺭﮦ ﺑﺠﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺑﯿﮉ
ﻧﻤﺒﺮ ﭘﻨﺪﺭﮦ ﭘﺮ ﺟﻮ ﺑﮭﯽ ﻣﺮﯾﺾ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻣﻮﺕ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ۔
ﺟﺐ ﻣﺴﺘﻘﻞ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﻮﻧﮯ ﻟﮕﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺑﯿﮉ ﮐﻮ ﺁﺳﯿﺐ ﺯﺩﮦ ﻗﺮﺍﺭ
ﺩﮮ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ۔
ﻧﺌﮯ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺍﯾﻢ ﺍﯾﺲ ﻧﮯ ﺍﻥ ﺍﻣﻮﺍﺕ ﮐﺎ ﭘﺘﮧ ﻟﮕﺎﻧﮯ ﮐﯽ
ﮐﻮﺷﺶ ﮐﯽ ۔ﭘﯿﺮ ﮐﯽ ﺻﺒﺢ ﮔﯿﺎﺭﮦ ﺑﺠﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﯾﮏ ﻣﺮﯾﺾ
ﮐﻮ ﺑﯿﮉ ﻧﻤﺒﺮ ﭘﻨﺪﺭﮦ ﭘﺮ ﻟﭩﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ۔ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮑﮯ ﭼﺎﺭﻭﮞ ﻃﺮﻑ ﮐﺌﯽ
ﺧﻔﯿﮧ ﮐﯿﻤﺮﮮ ﻟﮕﺎ ﺩﯾﮯ ﮔﺌﮯ
ﻣﺎﻧﯿﭩﺮﻧﮓ ﺭﻭﻡ ﻣﯿﮟ ﮨﺎﺳﭙﭩﻞ ﮐﮯ ﮈﺍﮐﭩﺮﺯ ﮐﮯ ﻋﻼﻭﮦ ﻣﺎﮨﺮ
ﻧﻔﺴﯿﺎﺕ ۔ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﺣﻀﺮﺍﺕ ۔ ﻣﺨﻔﯽ ﻋﻠﻮﻡ ﮐﮯ ﻣﺎﮨﺮ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ
ﺳﺎﺋﻨﺲ ﺩﺍﻥ ﺑﮭﯽ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺗﮭﮯ ۔ ﺍﻥ ﺳﺐ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﻭﮨﺎﮞ ﺟﻤﻊ
ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﻣﻘﺼﺪ ﯾﮩﯽ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﺱ ﺑﯿﮉ ﭘﺮ ﻣﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ
ﻣﺮﯾﺾ ﮐﯽ ﻣﻮﺕ ﮐﯽ ﺍﺻﻞ ﻭﺟﮧ ﺟﺎﻥ ﺳﮑﯿﮟ
ﺁﺧﺮ ﮐﺎﺭ ﮔﯿﺎﺭﮦ ﺑﺠﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﺍﺭﮈ ﮐﺎ ﺩﺭﻭﺍﺯﮦ ﮐﮭﻼ ﺍﻭﺭ
—————
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
ﺻﻔﺎﺋﯽ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺍﻧﺪﺭ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺁﺗﮯ ﮨﯽ ﺑﯿﮉ ﻧﻤﺒﺮ ﭘﻨﺪﺭﮦ ﮐﯽ
ﺁﮐﺴﯿﺠﻦ ﻣﺸﯿﻦ ﮐﺎ ﭘﻠﮓ ﻧﮑﺎﻝ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﺎ ﻣﻮﺑﺎﺋﻞ ﭼﺎﺭﺟﻨﮓ ﭘﺮ ﻟﮕﺎ
ﺩﯾﺎ۔ ﺍﻭﺭ ﺻﻔﺎﺋﯽ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﺎ🙂

17/05/2025

" اس زندگی میں تُم سب کُچھ خود سیکھو گے، سوائے سنگدلی کے، وہ کوئی دوسرا آ کر تُمہیں سکھائے گا ۔"

آل پچینو

ایک صبح معمول سے زیادہ چڑیوں کی چہچہاہٹ تھی ۔ مسلسل ایک چڑیا چیخنے کی حد تک چوں چوں کر رہی تھی ۔ نیند سے تو جاگ ہی چکی ت...
17/05/2025

ایک صبح معمول سے زیادہ چڑیوں کی چہچہاہٹ تھی ۔ مسلسل ایک چڑیا چیخنے کی حد تک چوں چوں کر رہی تھی ۔ نیند سے تو جاگ ہی چکی تھی سوچا دیکھوں آخر کیا ماجرا ہے ۔ باہر آئی تو معلوم ہوا چڑیا اپنے بچے کو اڑنا سکھا رہی ہے ۔ وہ ذرا سا اڑتا اور پھر گر جاتا ۔ چڑیا چلاتے ہوئے اس کے سامنے جاتی اور اڑ کر درخت پر پیٹھتی شاید وہ سکھانا چاہ رہی تھی کہ ایسے اڑتے ہیں ۔
ناشتہ کرنے کے بعد ہال سے گزر رہی تھی تو وہ چڑیا پھڑپھڑاتی، پر مارتی نظر آئی تو قریب جا کر دیکھا وہ بچہ بھرے پانی کے ٹب میں گر چکا تھا اور چڑیا بے چینی میں کبھی اس درخت کبھی اس درخت اڑتی۔ ایسی بےچینی تھی اس کی اڑان میں کہ لفظوں میں بتانا آسان نہیں ہے ۔فوری اس کو نکال کر دھوپ میں بٹھایا ، اپنے بچے کو میرے ہاتھوں میں دیکھ کر وہ مزید بےچین ہو گئی تھی ۔آخر اسی ہی دن شام تک بچہ اڑنا سیکھ چکا تھا ۔ وہ چڑیا کے روپ میں ماں دیکھی تھی میں نے ۔
ہم کافی عرصہ دوسرے شہر میں گزارنے کے بعد اپنے گھر آئے تھے اور اوپر والے برآمدے کے پنکھے میں ایک کبوتری نے گھونسلا بنا رکھا تھا یہ ہم جانتے تھے لیکن ان دنوں اس کے گھونسلے میں بچے بھی تھے یہ نہیں جانتے تھے ۔ ہمیں اس برآمدے میں دیکھ کر وہ بےچین ہو گئی تھی ۔ وہ بچے بہت ہی چھوٹے تھے اسے خوف ہوا ہو گا یہ اٹھا نہیں لیں ۔ وہ اڑتی رہی ، کبھی گھونسلے میں جاتی کبھی برآمدے سے باہر آتی وہ اس قدر بےچین تھی کہ ایک بار اڑتے ہوئے زور سے چھت سے ٹکرائی تو اس کا سر زخمی ہو گیا تھا ۔۔ ہم پھر اوپر گئے ہی نہیں کچھ دن ۔تاکہ اسے سکون نصیب ہو ۔
وہ کبوتر کی صورت میں ماں دیکھی تھی ۔
ہمارے محلے میں ایک کتیا ہے وہ پہلے پہل کاٹتی نہیں تھی کسی کو اس سے کوئی خوف نہیں تھا ۔ ویسے آپ لوگوں نے اگر کبھی دیکھا ہو تو وہ جب بچے پیدا کرتی ہے تو کوئی اس کی گلی سے بھی گزرے وہ کاٹ کھانے کو دوڑتی ہے ۔ ایسے ہی ہوا تھا اس کے تین بچے تھے ، ایک بار میں گلی کے اس طرف کسی کام کی غرض سے جا رہی تھی وہ بھونکنے لگی ، وہ مسلسل بھونکتی رہی اسے شاید ڈر ہو گا یہ میرے بچوں کو کچھ کہے گی ۔ بہرحال ، اس کی حالت دیکھ کر میں اس طرف سے بنا کام کیے لوٹ آئی ۔ وہ اپنے بچوں کی حفاظت کر رہی تھی وہ ایک کتیا کی صورت میں ماں دیکھی تھی میں نے ۔
ہمارے گھر میں ایک بلی آتی تھی اس نے بچے جنے تھے ، بلیاں عموماً تنگ نہیں کرتیں ان سے ڈر بھی نہیں لگتا لیکن جس دن اس کے بچے ہوئے تھے اور ایک بچہ گم ہوا تھا ، وہ سارا دن میاؤں میاؤں کرتی رہی تھی ۔ بار بار وہ سیڑھیوں کی طرف جاتی ، اس نے پورا گھر سر پر اٹھایا ہوا تھا۔ دادی نے تنگ آ کر اسے نکالنے کی کوشش کی ۔ لیکن وہ بار بار سیڑھیوں کی طرف جاتی ۔ وہ اس وقت کوئی بلی کے روپ میں شیرنی لگ رہی تھی ۔ آخر ہمارے دماغ میں آیا ہو نہ ہو کچھ تو ہوا ہے جو یہ اس قدر بےچین ہے ۔ ہم نے سیڑھیوں کے نیچے رکھا ساماں ادھر اُدھر کیا تو دیکھا اس کا بچہ موجود ہے وہاں ۔ اسے ہم اٹھانے لگے تو وہ جھپٹی لہٰذا ہم نے ہاتھ نہیں لگایا اور وہ خود اپنے بچے کو اٹھا کر لے گئی
یہ بلی کے روپ میں ایک ماں دیکھی تھی میں نے۔
ماں کا تصور ہی حسین ہے ۔ اللّٰہ تعالٰی نے نجانے کیسا دل اس کے سینے میں رکھا ہے خود بہت کچھ سہتی رہے گی لیکن بچے کی تکلیف پر تڑپ جاۓ گی ۔ اس کی حفاظت کےلیے شیرنی بن جائے گی۔
آپ کھانا نہیں کھا رہے یہ کہتے ہوئے بھوک نہیں ہے کیا کوئی اور اس روئے زمین پر ایسا ہو گا جو کہے
"ایک لقمہ بس ایک میرے ہاتھ سے کھا کر دیکھو"
اور پھر اس ہاتھ سے کھائے لقمے کا ذائقہ تمام تر ذائقوں کو مات دے دے ۔
ماں کا تصور کیسا عظیم ہے ۔ اپنے بندوں سے اپنی محبت بتانے کو یونہی تو خدا نے ماں کی محبت کا انتخاب‌ نہیں کیا۔۔
ایک لفظ ، بس تین حرفی لفظ اپنے اندر سکوں ،مٹھاس ،محبت ، کشش سارے مثبت جذبے کیسے رکھ سکتا ہے؟
ماؤں کا لمس سلامت رہے جو ہمارے قلب سکون کا ذریعہ ہے ۔۔ ❤️

دوپہر کے کھانے پر وہ کہہ رہی تھیں' کسی شخص کو جاننا ہو تو اس کے ساتھ سفر کرو یا کھانا کھاؤ 'اسی دستر خوان پر قریباً چار ...
17/05/2025

دوپہر کے کھانے پر وہ کہہ رہی تھیں

' کسی شخص کو جاننا ہو تو اس کے ساتھ سفر کرو یا کھانا کھاؤ '

اسی دستر خوان پر قریباً چار پانچ سالوں سے زندگی بانٹتے دو لوگ بھی موجود تھے جن میں سے ایک نے ذرا مسکرا کر کہا

' یا پھر اس سے شادی کرلو '

ہم سبھی ہنس پڑے۔
ویسے جانکاری کے اس ارادے میں یہ ذہن نشیں ہو کہ ڈاڈھی بھاری ذمہ داری اے تے نالے give up دا چانس وی گھٹ اے۔

سوچ رہی ہوں کتنا کچھ جان چکے ہونگے اور پھر بھی ہر روز ایک دوسرے کے ساتھ زندگی بانٹنے کا نیا عہد نبھا جاتے ہیں۔

کس قدر صابر ہے وہ دل وہ دماغ
جو روز کسی کی ذات کا سیاہ سفید دیکھ کر بھی
روز اسے ہی منتخب کرتا ہے !

پڑھنے والی آنکھ مسکرائے

سائرہ اعوان
وادئ سون سکیسر

17/05/2025



اگر ہمیں بچوں کو ہوم سکولنگ کروانی ہے، یا مستقل نہیں ابتدائی چند کلاسز گھر میں پڑھانے کا خیال ہے تو ایک چیز سمجھ لیں۔

Homeschooling is not about school at home.

گھر میں بیٹھا کر سکول نہیں کھول لینا ہے، آپس کی بات ہے مجھے بھی ایسا ہی لگتا تھا 😉

بچہ اپنے ماحول سے، نیچر سے ،رشتوں سے، گھومنے پھرنے سے سیکھے گا۔ بریرہ ماشاء اللّٰہ تین سال کی ہونے والی تو میں نے ایک مڈل کلاس سکول کا ماہانہ خرچ نکالا تو وہ تقریباً 15000 ماہانہ بن رہا تھا، سال بعد یہ خرچ ماہانہ 30000 ایکسٹرا کتابوں اور یونیفارم کی صورت میں نکلے گا۔

ایک تین سے چار سال کے بچے سے ہم یہ امید رکھیں کہ وہ سکول میں کرسی ،میز پر تمیز سے بیٹھ کر پانچ سے سات گھنٹے گزار کر آئے۔ جب میں ٹیچنگ کر رہی تھی تب بھی مجھے جلد سکول بھیجنے والے والدین ظالم لگتے تھے اور اب بھی ظالم ہی لگتے ہیں۔

نماز کتنی ڈسپلن عبادت ہے نا؟ پہلے طہارت حاصل کرنی ہے، پھر ایک خاص طریقہ کار کو فالو کرنا ہے، لیکن اللّٰہ نے بچے کو سات سال تک آزادی دے رکھی ہے۔ اور ہم کیا کرتے ہیں؟ آپ کو بھی پتہ ہے ،مجھے بھی۔۔۔۔

ابھی پچھلے دنوں ایک پلے گروپ کے بچے کی کاپی دیکھی، ابھی لکھنا سیکھ رہا ہے بچہ اور ڈائری پر لکھا ہوا ہے ٹیسٹ۔۔۔۔۔
کس بات کا ٹیسٹ؟ کیسا گریڈ؟ کون سا رزلٹ؟ پارٹی ہو رہی ہے کیا؟

آپ یہ چھوڑیں۔۔۔۔۔ ان گناہ گار آنکھوں اور کانوں نے باقاعدہ پلے گروپ،نرسری کے بچوں کی ماؤں کو پوزیشن کیلئے لڑتے دیکھا ہے. میری اپنی فیملی میں کتنے ہی بچے ہیں ،جن کی آنکھوں کے دیے اس نظام تعلیم نے بجھائے ہیں اب بس سر پکڑ کر پڑھتے اور بھنائے پائے جاتے ہیں۔

میں تعلیم کے خلاف نہیں ہوں، لیکن سسٹم کے خلاف ضرور ہوں۔ بات دوسری طرف نکل گئی ۔

لیکچر میں سیکھا اگر بچے کو سکھانا شروع کرنا چاہتے ہیں تو یہ سائیکل فالو کر لیں۔

Travelling
Experiments
Reading
Writing

بچے کی ابتدائی ضرورت ہے سیکھنے کیلئے کہ اسے گھر سے باہر لے کر جایا جائے، چاہے وہ قریبی پارک ہو، کھلا آسمان ہو، مٹی ہو، جانور ہوں۔ وہ ان کا مشاہدہ کرے، اس کے ذہن میں سوال ابھریں، وہ پوچھے، آپ جواب دیں۔

پھر آہستہ آہستہ ریڈنگ اور اینڈ پھر رائٹنگ کی طرف لانا ہے۔ بچے کی motor skills بھی عموماً چار سے چھ سال میں اس قابل ہوتی ہیں کہ وہ ٹھیک سے پینسل پکڑ کر حروف بنا سکے۔ لیکن کچھ بچے چھ سال تک یہ وقت لیتے ہیں۔

کسی بھی عورت سے سوال پوچھا جائے کہ وہ دنیا میں سب سے زیادہ کس سے محبت کرتی ہے تو اس کے شوہر، بچے،ماں باپ ہی پہلے آئیں گے۔ تو اتنی محبت کے بعد اپنے بچے کو تھوڑا سا جھیلنے میں کوئی حرج تو نہیں۔ مجھے پتہ ہے پاکستانی معاشرے میں یہ بہت مشکل ہے، تھک جاتے ہیں، ہمارے جذباتی اور نفسیاتی مسائل بہت زیادہ ہیں لیکن چھوٹے بچوں کو ماں کے لمس کی سخت ضرورت ہوتی ہے جو ہم پورا دن اسے خود سے دور رکھ کر چھین لیتے ہیں۔

Address

Lahore
54810

Opening Hours

Monday 09:00 - 18:30
Tuesday 09:00 - 18:30
Wednesday 09:00 - 18:30
Thursday 09:00 - 18:30
Friday 09:00 - 18:30
Saturday 09:00 - 18:00
Sunday 09:00 - 17:00

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sarah Awan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share