Mohsin Bhadroo

Mohsin Bhadroo Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Mohsin Bhadroo, Digital creator, Sandhilianwali, Lahore.

آج “ The Leads Group of Colleges Sandhilianwali Campus “  میں وزٹ کیا ۔ اساتذہ اور طلبا کو اپنے مقصد کے بارے میں آگاہ کی...
04/12/2024

آج “ The Leads Group of Colleges Sandhilianwali Campus “ میں وزٹ کیا ۔ اساتذہ اور طلبا کو اپنے مقصد کے بارے میں آگاہ کیا ۔ ہمارا مقصد ، قوم کی ہر بیٹی کو ایک خودمختار زندگی فراہم کرنا ہے ۔ پرنسپل سید ضیاء شاہ صاحب نے کافی سراہا اور اس نیک کاوش میں تعاون بھی کیا ۔
کالج میں زیرتعلیم طلبا نے اپنی بہنوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا

12ویں جماعت کے طلباء نے اپنی بہن طلباء کے لیے عطیہ دیا جو مالی بحران کی وجہ سے اپنی تعلیم حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں۔

قوم کی ہر بیٹی کو آزاد اور خودمختار بنانے میں ہمارا ساتھ دیں

Jazzcash : 03046027067
UBL : 0109319397385
Title : Mohsin Sarfraz

a girl by education
to empower

السلام علیکم پاکستان کے بہت سے علاقوں میں آج بھی لڑکیوں کو تعلیم جیسے بنیادی حق سے محروم رکھا جاتا ہے ۔ ہماری ٹیم ٹوبہ ٹ...
30/11/2024

السلام علیکم
پاکستان کے بہت سے علاقوں میں آج بھی لڑکیوں کو تعلیم جیسے بنیادی حق سے محروم رکھا جاتا ہے ۔ ہماری ٹیم ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ایک گاؤں میں چند یتیم اور مستحق بچیوں کی تعلیم کا خرچ اُٹھانے جا رہی ہے
آپ کا دیا گیا ایک روپیہ کسی کی بیٹی کو ایک آزاد اور خود مختار زندگی دے سکتا ہے 🙏

Donate for the education of tomorrow's mother ❤️
Donate Now !
Account title:
Mohsin Sanfraz
JazZcash: 03046027067
BANK ACCOUNT (UBL): 0 109319397385

19/10/2024

Copied

*ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا*
استاد اور شاگرد کے روایتی رشتے میں پہلی دراڑ تو اس وقت پڑ گئی تھی جب تعلیم کاروبار بنی، شاگرد کنزیومر، کسٹمر یا کلائنٹ کہلایا اور استاد مقررہ وقت میں، متعین نصاب پڑھانے پر مامور ملازم۔جدید دنیا میں کاروبار کا بنیادی اصول منافع ہے۔صرف منافع کی قدر اہم ہے، ہر طرح کی مذہبی، اخلاقی اور سماجی اقدار بے معنی ہیں۔
لاہور کےایک نجی کالج میں حالیہ واقعے کے سچ اور جھوٹ کا نتارا کرنا مشکل ہے۔جہاں بھانت بھانت کی متصادم اور مخالف آوازوں کو ہجوم ہو وہاں کوئی حتمی رائے قائم کرنا آسان نہیں ہوتا۔یہ واقعہ حقیقت ہے یا پراپیگنڈا، سچ موجود ہی نہیں ہے یا سچ کو طاقت سے دبایا جا رہا ہے، کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن سٹوڈنٹس کا احتجاج غصہ، اور عوامی نفرت اور غصے کا سیلاب ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔یہ بھی حقیقت ہے کہ ان حالات میں کاروباری حریف اور سیاسی مخالف صورت حال کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔دوسری طرف اسی کالج سے وابستہ اساتذہ اور ملازمین اپنے ادارے کا دفاع کر رہے ہیں۔ایک استاد کی دلگداز تحریر نظر سے گزری جس نے اپنا مان اور اعتبار ٹوٹنے کا نوحہ لکھا ہے۔ایک شاعر دوست نے تو اپنے غم و غصے کا اظہار بھی احتجاج کرنے والوں کو گندی گالی دے کر کیا ہے۔
واقعے کی حقیقت کچھ بھی ہو دونوں طرف کی یہ نفرت ایک اور واقعہ ہے اور اسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔
کچھ دوست اس نقطہ ء نظر کا اظہار بھی کر رہے ہیں کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے اس نے ملک کا بوجھ اٹھایا ہوا ہے۔
مسئلے کی جڑ یہیں پر ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ نجی اداروں نے ملک یا عوام کا نہیں،ریاست یا حکومتوں کا بوجھ اٹھایا ہوا ہے۔عوام کو تو اس بوجھ کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔
سستی اور معیاری تعلیم عوام کا بنیادی حق اور ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے۔بد قسمتی سے ہر جمہوری اور غیر جمہوری حکومت نے تعلیم کے شعبے کو غیر منافع بخش سمجھ کر سر سے اتارنے کی کوشش کی ہے۔آبادی میں جس تیزی سے اضافہ ہوا اور ہو رہا یے، اس رفتار سے ملک میں سرکاری تعلیمی ادارے بنائے گئے، نہ ہی جدید دنیا کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے انھیں اپ ڈیٹ کیا گیا۔ہمارے "پڑھے لکھے پنجاب"آج بھی کئی ایسے کالجز ہیں جو ایک یا دو لیکچررز کے سہارے چل رہے ہیں۔
ذرا بیس پچیس سال پیچھے چلیے! یہی سرکاری تعلیمی ادارے تھے، جہاں داخلہ میرٹ پر ہوتا تھا، کلاس رومز پورا سال سٹوڈنٹس سے بھرے ہوتے تھے۔ملک کی انتظامیہ، ملٹری، جوڈیشری، بیورو کریسی اور دیگر تمام محکموں میں کام کرنے والے کلرک سے لے کر اعلا افسران تک انھی اداروں سے پڑھ کر آتے تھے۔
پھر یوں ہوا کہ پرائیویٹ تعلیمی ادارے کھمبیوں کی طرح اگنے لگے، انھیں نادیدہ سرپرستی بھی حاصل ہو گئی۔بورڈز، اور یونیورسٹیز میں انھی اداروں کی پوزیشنیں آنے لگیں۔کہا گیا کہ یہ سب خریدا جاتا ہے۔ممکن اس میں حقیقت نہ ہو لیکن پچانوے فی صد، نوے فی صد، اسی فی صد نمبر لینے والے طالب علموں کے لیے طرح طرح کےانسینٹوز تو سامنے کی بات ہے۔ایک سپر ماڈل کلاس کی تشکیل اور اس کے رزلٹ کی تشہیر سے ھزاروں دوسرے طالب علموں اور ان کے والدین کو متوجہ کیا گیا۔کچھ تعلیمی اداروں نے اپنے کاروبار کو تحفظ دینے کے لیے نیوز چینلز بھی کھول لیے۔یہ سائیڈ بزنس، اصل بزنس کو کیسے تحفظ دیتا ہے، یہ کہنے کی ضرورت نہیں۔
ملک میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری، مہنگائی اور بہتر ملازمت کے بہت کم مواقع ان اداروں کے لیے غیبی مدد ثابت ہوئے۔ایسے ذہین اور پڑھے لکھے خواتین و حضرات جو سرکاری یا کوئی دوسری بہتر ملازمت کسی وجہ سے حاصل نہ کر سکے، یا اوورایج ہو گئے یا کسی دوسری مجبوری سے انھیں کم معاوضے پر دستیاب ہو گئے۔ان اداروں نے ان افراد کی صلاحیتوں اور ان کی مجبوری سے یکساں فائدہ اٹھایا۔انھیں استاد کا ٹائٹل ضرور دیا لیکن مرتبہ بہت کم کر دیا۔ان کے لیے استاد سے زیادہ ان کے سٹوڈنٹ یا کلائنٹس اہم ہیں۔جنھیں بے مہار چھوڑ دیا گیا۔دو روز قبل میں نے ایک نجی کالج میں خاتون استاد کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا ذکر کیا تھا، جہاں بیٹوں یعنی شاگردوں نے اپنی استاد یعنی ماں کو کلاس روم میں گندی تصاویر سے ہراساں کیا مگر کالج انتظامیہ نے کوئی ایکشن لینے سے صاف انکار کر دیا۔
اس طرح ان اداروں نے ایک ایسی منہ زور،جذباتی اوراخلاقیات سے عاری نسل کی آبیاری کی جس نے تہذیبی و معاشرتی اقدار کا جنازہ نکال کر معاشرے کی ساخت اور ترکیب ہی بگاڑ کے رکھ دی ہے۔یہ وبا اب سرکاری اداروں تک بھی پہنچ چکی ہے لیکن وہاں مسائل کی نوعیت کچھ مختلف ہے۔حکومتوں کی عدم دلچسپی، فنڈز اور سہولیات کی کمی اور نجی اداروں کے کاروباری حربوں
کی وجہ سرکاری ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں۔مسابقت کے لیے جن وسائل کی ضرورت ہے وہ ان کے پاس نہ ہونے کے برابر ہیں۔

طالب علموں کا غصہ ان کے جذباتی پن یا غلط تربیت کی وجہ سے ہوگا لیکن عوامی غصہ اور نفرت شاید اس اجارہ داری کی وجہ سے ہے جس نے ان سے بچوں کی سستی تعلیم کا حق بھی چھین لیا۔
اس جرم میں کون کون شریک ہے؟ گریبان میں جھانکیں تو کسی نہ کسی سطح پر، کچھ نہ کچھ حصہ ہم سب کا بھی ہے۔

ذرا سا وقت جو بدلا تو یہ میرے مُنکر مجھے قبول کریں گے انہیں صفات کے ساتھ
11/10/2024

ذرا سا وقت جو بدلا تو یہ میرے مُنکر
مجھے قبول کریں گے انہیں صفات کے ساتھ

07/10/2024

Only farming vibes 🚜🌾
04/09/2024

Only farming vibes 🚜🌾

19/07/2024

Bhadroo

18/07/2024
12/04/2024
11/04/2024
10/04/2024

Address

Sandhilianwali
Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mohsin Bhadroo posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share