12/09/2025
گلے میں خوراک اٹک جانا: ایک جان لیوا ایمرجینسی !
روزمرہ زندگی میں کھاتے وقت اگر خوراک کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا سانس کی نالی میں پھنس جائے تو یہ ایک نہایت خطرناک صورتحال اختیار کر سکتا ہے جسے "Throat Choking" یعنی "گلے کا بند ہو جانا" کہا جاتا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف تکلیف دہ بلکہ بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر ایک سال سے کم عمر بچوں اور ضعیف العمر افراد کے لیے۔
طبی زبان میں، گلا بند ہونے کی یہ حالت دو اقسام میں تقسیم کی جاتی ہے:
(1) جزوی گلہ بند ہونا (Partial Airway Obstruction):
اس میں خوراک کا ٹکڑا گلے میں پھنس کر صرف جزوی طور پر سانس کی نالی بند کرتا ہے۔ اس حالت میں مریض کھانس سکتا ہے، بول سکتا ہے، اور سانس لینے کی کوشش کرتا ہے، مگر دشواری محسوس کرتا ہے۔
کیا کرنا ہے؟
متاثرہ شخص کو زور زور سے کھانسنے کو کہیں تاکہ پھنسی ہوئی چیز باہر نکل آئے۔
اگر وہ چیز باہر نہ نکلے تو، مریض کو آگے کی طرف جھکائیں اور گلے کی پیٹھ کے بیچ میں، ہتھیلی سے پانچ مرتبہ دھیرے لیکن مؤثر تھپڑ دیں۔
اس دوران کھانسنے کو جاری رکھنے کی تلقین کریں۔
یاد رکھیں:
مریض کو سیدھا نہ کھڑا کریں، اس سے خوراک کا ٹکڑا نیچے جا سکتا ہے۔
پانی نہ پلائیں، ورنہ یہ ناک کے ذریعے نکل کر مزید تکلیف دے سکتا ہے۔
اگر آپ اکیلے ہوں:
کرسی کی پشت کا سہارا لیں۔
اپنے ہاتھوں سے پیٹ پر دباؤ ڈالیں جیسے "Heimlich Maneuver" میں کیا جاتا ہے۔
اپنا وزن استعمال کرتے ہوئے خوراک کے ٹکڑے کو باہر نکالنے کی کوشش کریں۔
(2) مکمل گلہ بند ہونا (Complete Airway Obstruction):
یہ ایک انتہائی خطرناک حالت ہے جس میں خوراک کا بڑا ٹکڑا گلے میں پھنس کر سانس کی نالی کو مکمل طور پر بند کر دیتا ہے۔
علامات:
مریض بول نہیں سکتا، کھانس نہیں سکتا، سانس نہیں لے سکتا۔
چہرہ، ہونٹ اور ناخن نیلے پڑنے لگتے ہیں — جو آکسیجن کی شدید کمی کی علامت ہے۔
فوری اقدام (Heimlich Maneuver):
مریض کو سیدھا کھڑا کریں، اور اس کے پیچھے کھڑے ہو کر اُسے پیچھے سے اپنے بازوؤں میں لیں۔
دونوں ہاتھ ناف اور پسلیوں کے درمیان رکھیں، مٹھی بنائیں اور زور دار جھٹکے دیں — جیسے کہ آپ کسی چیز کو باہر کی طرف "دھکیل" رہے ہوں۔
5 یا اس سے زائد بار جھٹکے دیں، جب تک خوراک کا ٹکڑا باہر نہ آ جائے۔
اگر مریض بے ہوش ہو جائے:
فوراً ریسکیو کال کریں۔
سی پی آر( CPR) شروع کریں، لیکن یاد رکھیں:
یہ تب ہی مؤثر ہو گا جب گلا صاف ہو چکا ہو۔
بصورتِ دیگر، CPR کے ذریعے آکسیجن کی ترسیل ممکن نہیں ہو گی۔
سائنسی پہلو:
گلہ بند ہونے کی یہ کیفیت "Airway Obstruction" کہلاتی ہے، جس میں trachea (windpipe) جزوی یا مکمل طور پر بلاک ہو جاتی ہے۔ انسانی دماغ کو آکسیجن کی مسلسل فراہمی ضروری ہے — صرف 4 سے 6 منٹ کی رکاوٹ مستقل دماغی نقصان یا موت کا باعث بن سکتی ہے۔ اس لیے فوری ردعمل انتہائی ضروری ہے۔
زندگی بچانے کے لیے ان اقدامات کا جاننا ہر شخص کے لیے ضروری ہے۔ چند فوری اور درست حرکات کسی کی سانس بحال کر سکتی ہیں، اور یہی اصل انسانیت ہے۔
یاد رکھیں: بروقت عمل، زندگی کی ضمانت ہے!