Social Cafe

Social Cafe Welcome to Social Cafe! ☕️ A space where stories are shared over steaming cups of chai and friendships are brewed ✨. Come join our community!😊✨

We're all about creating a cozy spot for you to relax, connect, and enjoy a little escape from the everyday.

20/09/2025
یہ ننھا بچہ "عدن"، جس کی والدہ کا نام "عائشہ" ہے، اپنا گھر کا پتہ یاد نہیں کر پا رہا اور ہمیں لاوارث حالت میں ملا ہے۔اس ...
20/09/2025

یہ ننھا بچہ "عدن"، جس کی والدہ کا نام "عائشہ" ہے، اپنا گھر کا پتہ یاد نہیں کر پا رہا اور ہمیں لاوارث حالت میں ملا ہے۔
اس کے والدین کو ڈھونڈنے میں مدد کریں تاکہ یہ اپنے گھر واپس جا سکے۔
اگر آپ اس بچے کے ورثاء کو جانتے ہیں تو پنجاب سیف سٹی میرا پیارا ٹیم سے 15 یا 03090000015 پر رابطہ کریں۔

Case ID:156987406

پہلے ٹی وی پر خبریں پڑھتی نیوزکاسٹر دوپٹہ سر پر اوڑھے شستہ لب و لہجے میں اردو میں خبریں پڑھتی تھی۔ پرانی کوئی نیوز کی وی...
20/09/2025

پہلے ٹی وی پر خبریں پڑھتی نیوزکاسٹر دوپٹہ سر پر اوڑھے شستہ لب و لہجے میں اردو میں خبریں پڑھتی تھی۔ پرانی کوئی نیوز کی ویڈیو اب کسی کو بھیجو تو انکاگلہ ہوتا کہ اتنی گاڑھی اردو سمجھ نہیں اتی۔
انور مقصود، معین اختر، بشری انصاری طارق عزیز انکے انٹرویوز دیکھے۔ مزاح کر رہے نقالی کر رہے ایک دوسرے کی مگر آپ جناب کر رہے ہیں۔۔
اسکے بعد مارننگ شوز میں پھر دوپٹہ مکمل لباس موجود رہا مگر الفاظ اردو سے انگریزی میں انے لگے
۔ پھر گیم شو کے نام سے بہت کچھ خراب ہمارے کلچر میں آیا۔۔
ڈراموں کے او ایس ٹی میں چوڑیاں گجرے دوپٹہ موجود رہا مگر مڈل کلاس کی لڑکی بال کھولے جینز شرٹ میں جا رہی ہے۔ اور پھر ایک دم سے ایک عجیب روڈ اور بدتمیز مرد اور چیخل سی شور کرنے والی ہیروئنز آئیں ڈراموں میں۔ آپ ان کہی دیکھیں ،بندھن دھوپ کنارے۔ راحت کاظمی اور ڈاکٹر زویا جب مکان کے اصل مالک کا معلوم ہونے پر اختلاف کرتے ہیں شدید غصے میں بھی اتنے مہذب الفاظ استعمال کرتے ہیں۔
اور فلرٹ بھی اتنا اچھا کہ ڈاکٹر زویا کہتی ہیں پتہ ہے کہ پتہ ہے کہ ڈاکٹر احمر آج ہنسے تھے۔ وہ اتنا اچھا ہنستے ہیں نا کہ یہ کہ کسی اور سے شادی کی تو تمہیں شادی دن اغوا کر لوں گا اور ماشااللہ سے لڑکیاں اس سین پر خوش بھی ہو رہی ہیں کہ ہیرو انٹر ہو رہا لڑکی کا تماشہ بنانے ۔
یہ تمہید اسلئے باندھی کہ عائشہ عمر ترکی میں ایک نیا رئیلیٹی شو کرنے جا رہی ہیں لازوال عشق کے نام سے۔ جو ڈیٹنگ شو ہے۔
اگرچہ عائشہ اپنی عمر کے لحاظ سے فٹ اور سمارٹ اور خوبصورت ہیں مگر انکی نامناسب لباس کی چوائسز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کیمرہ باقاعدہ اس بے حجابی پر فوکس کر رہا ہے۔ اچھی چیز یہ ہے کہ عوام نے اسے بین کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کہ ہماری کلچر روایات کے خلاف ہے۔ نیا انوکھا کریں مگر اپنی روایات اور ثقافت کو مدنظر رکھتے ہوئے۔ آپکی کیا رائے ویسے؟
عمارہ ناز

20/09/2025

میں نے پچھلے سال والا کمبل پیٹی سے نکالا تو کمبل ہنس کے پوچھنے لگا اس سال وی کلا ای ایں 😑

20/09/2025

میرے پڑوسی دکاندار جلیل صاحب کی بیگم بڑی شکی ہیں، ہر آدھے گھنٹے بعد انہیں ویڈیو کال پر چیک کرتی رہتی ہیں وہ بیچارے بیوی کے شک سے عاجز آچکے ہیں -دراصل جلیل صاحب پچاس سال کے ہونے کے باوجود سلمان خان کی طرح پچیس سال کے نوجوان لگتے ہیں، اور ان کی بیگم روزانہ مرغ مسلم کھا کھاکر اداکارہ سنگیتا کی مانند ان کی بیوی کے بجائے ان کی ماں جیسی لگنے لگی ہیں، لیکن آفرین ہے جلیل صاحب پر وہ اپنی بیوی کے ابھی تک پکے وفادار ہیں -دو ہفتے قبل وہ دو خوبصورت خواتین کو ڈیل کررہے تھے کہ ان کی بیگم کی ویڈیو کال آگئی، حسب معمول انہوں نے اپنا معمول اپنی بیگم کو دکھادیا،اتفاق سے اس وقت ایک خاتون انہیں مسکراکر دیکھنے لگی، اور مزید اتفاق یہ ہوا کہ اس نے یہ بھی کہہ دیا، کیا یہ آپ کی والدہ ہیں؟،،بس پھر کیا تھا ان کی بیگم پھوٹ پھوٹ کر رونے لگیں، مجھے معلوم ہے کہ آپ مجھ سے تنگ آچکے ہیں، میں ذرا سی موٹی کیا ہوگئی،آپ نے وہاں گل چھڑے اڑانے شروع کردیے، ہائے میری بری قسمت میں آج ہی اپنے بچوں کو لیکر گھر جارہی ہوں - جلیل صاحب لاکھوں کا نقصان توبرداشت کرسکتے ہیں لیکن بیگم کی آنکھ سے ٹپکا آنسو ہرگز نہیں، اور یہاں تو آنسوؤں کی جھڑیاں بہہ رہی تھیں، انہوں نے قسمیں اٹھانی شروع کردیں،بیگم ہماری شادی کو سلور جوبلی ہوچکی ہے، اللہ کی قسم آج تک کسی دوسری عورت کو غلط نگاہ سے نہیں دیکھا، یہ تو میری گاہک ہے بس-خاتون کچھ زیادہ ہی رحمدل تھی، وہ جلیل صاحب کو پرچی پر اپنا فون نمبر لکھ کر دیکر یہ کہتے ہوئے چلی گئی،سمارٹ جوان تمہاری ہمت کو میرا سلام،جب بھی اس بھینس سے تنگ آجاؤ تو مجھے یاد کرلینا، میں تمہاری دوسری بیوی بننے کے لیے تہہ دل سے تیار ہوں - بس جناب وہ خاتون تو چلی گئی ،لیکن انہیں ایک گھنٹے کے لئے عذاب میں چھوڑ گئی، ایک گھنٹے بعد اپنی بیوی کے آنسو صاف کرکے میرے پاس آئے، دو گلاس ٹھنڈے پانی کے پی کر چلے گئے - اگلے دن بھی وہی خاتون اس بار اکیلی دکان پر آگئی، ان سے اظہارِ ہمدردی کرنے لگی، اور اپنے بارے میں بتانے لگی، میں اپنی بڑی بہن کے ساتھ گلشن میں رہتی ہوں،ماں باپ انتقال کرچکے ہیں، سرکاری ٹیچر ہوں، میرا اپنا فلیٹ ہے، جو کرائے پر دیا ہوا ہے، بس آپ مجھ سے شادی کرلیں، آپ پر بالکل بھی بوجھ نہیں بنوں گی - جلیل صاحب کے تو پسینے چھوٹ گئے، ہکا بکا منہ کھولے کھڑے رہے، اتفاق سے اسی وقت ان کی بیگم کی ویڈیو کال آگئی، انہوں نے اچھے سچے شوہر کی طرح اپنی بیگم کو لائیو دکھانا شروع کردیا، وہ خاتون بھی بڑی ڈھیٹ تھی، ان کی بیگم سے کہنے لگی، خالہ جان پلیز مجھے ان سے شادی کی اجازت دیدیجیے، میں انہیں وہ ساری خوشیاں دینا چاہتی ہوں، جو آپ انہیں نہیں دے سکیں، جلیل صاحب اس خاتون کے آگے ہاتھ جوڑ کر گڑگڑانے لگے، کیوں میرا گھر برباد کرنے پر تلی ہوئی ہو، میں اپنی بیوی سے سچا پیار کرتا ہوں جلیل صاحب کی یہ بات سن کر وہ خاتون اور ان کی بیگم ایک ساتھ ہنسنے لگیں،
دو منٹ بعد جب ہنس ہنس کر تھک چکیں تو جلیل صاحب کی بیگم بڑے پیار سے کہنے لگیں، جانو یہ میری سہیلی شبو کی چھوٹی بہن شنو ہے، اسے میں نے تمہاری محبت آزمانے کے لیے بھیجا ہے، آج مجھے تمہاری سچی محبت پر یقین آگیا ہے، آج سے میں تمہیں اپنے ہاتھوں سے نوالہ بناکر کھلاؤں گی -دو دن قبل جلیل صاحب نے مٹھائی کے ساتھ یہ خوشخبری سنائی کہ وہی خاتون ان کی دوسری خفیہ بیوی بن چکی ہے, پوچھنے پر بتانے لگے، یار کیا کرتا ، پچیس سال مسلسل بےقصوری کی سزا بھگتتا رہا، سوچا
کیوں نا اب جرم کر ہی لیا جائے

منقول

19/09/2025
19/09/2025

تلخ حقیقت
جب ایک داماد کو اسکے سسرال میں کچھ کہہ
دیا جائے تو وہ گھر چھوڑ کر چلا جاتا ہے سب سے رشتے ختم کر لیتا ہے بیوی کو بھی میکے جانے سے منع کرتا ہے لیکن جب بہو کو سسرال میں برا بھلا بولا جائے تب بھی وہ اسی گھر میں رہ کر کچن میں سب کے لئے کھانا بنارہی ہوتی ہے

کہانی: "نیک ہمسایہ"ایک آدمی کہتا ہے: میرے پاس ایک بہت غریب ہمسایہ تھا جو سڑکوں پر روٹیاں بیچتا تھا۔ وہ اس کام سے زیادہ پ...
19/09/2025

کہانی: "نیک ہمسایہ"

ایک آدمی کہتا ہے: میرے پاس ایک بہت غریب ہمسایہ تھا جو سڑکوں پر روٹیاں بیچتا تھا۔ وہ اس کام سے زیادہ پیسے نہیں کماتا تھا اور ایک بڑی فیملی کی کفالت کرتا تھا، جو اس کی کمائی پر گزارا کرتی تھی۔ وہ روٹی بیچ کر اتنے پیسے کماتا تھا کہ وہ ایک سرکاری ملازم کی تنخواہ کے چوتھائی سے بھی کم تھے۔

اس کے باوجود، میں ہمیشہ اسے خوش اور مسکراتا ہوا دیکھتا تھا، جیسے وہ دنیا کی تمام دولت کا مالک ہو۔ میں نے سوچا، یہ شخص کیسے اتنا خوش رہ سکتا ہے، حالانکہ اس کی مالی حالت اتنی خراب ہے؟ اور اس کا ذریعہ معاش بہت کم ہے۔

پھر میں نے خود سے کہا: یہ خوشی کہاں ہے؟ میں کیوں اسے محسوس نہیں کرتا؟ میری مالی حالت تو اچھی ہے، میرے پاس بڑا گھر ہے، بینک میں پیسے ہیں، اور ہر چیز ہے جو مجھے چاہیے، پھر بھی میں اس خوشی کو محسوس نہیں کرتا۔
میں مایوس ہو گیا اور فیصلہ کیا کہ میں جاننا چاہتا ہوں کہ اس کی خوشی کا راز کیا ہے۔

آدمی کہتا ہے: میں جمعہ کے دن کا انتظار کرنے لگا کیونکہ وہ چھٹی کا دن تھا۔ میں نے اپنے خاندان کے ساتھ ناشتہ کیا، پھر میں نے اپنی گاڑی لی اور اس جگہ پہنچا جہاں وہ شخص روٹیاں بیچ رہا تھا۔

میں دور سے اسے دیکھنے لگا۔ اس نے ابھی تک کچھ نہیں بیچا تھا اور نہ ہی دن کا آغاز کیا تھا۔ کافی دیر انتظار کے بعد ایک چھوٹی سی بچی آئی، اور اس آدمی نے بہت ساری روٹیاں ایک تھیلے میں ڈال کر اسے دے دیں۔ بچی نے روٹی لی اور چلی گئی۔

میں حیران رہ گیا کہ وہ اسے اتنی زیادہ مقدار میں روٹی مفت دے رہا تھا، جبکہ اس نے ابھی تک کچھ بیچا بھی نہیں تھا۔ میں پریشان تھا کہ وہ کیسے پیسے کمائے گا، جبکہ وہ مفت میں روٹی بانٹ رہا ہے، حالانکہ اس کی کمائی بھی بہت کم تھی۔

لیکن حقیقی حیرانی تب ہوئی جب بچی کے جانے کے چند منٹ بعد، اچانک لوگوں کا ہجوم اس کے سامنے جمع ہو گیا، جیسے وہاں اور کوئی روٹی بیچنے والا نہ ہو۔ میں یہ سب دیکھ رہا تھا اور یقین نہیں کر پا رہا تھا کہ یہ سب کیسے ہو رہا ہے۔

میں نے انتظار کیا یہاں تک کہ اس نے ساری روٹیاں بیچ دیں۔ پھر میں اس کے قریب گیا اور کہا: "ماشاءاللہ، تم نے ساری روٹیاں بیچ دیں۔"
اس نے جواب دیا: "الحمدللہ، یہ اللہ کا فضل ہے۔ کیا تم روٹی لینا چاہتے ہو؟"
میں نے کہا: "ہاں، لیکن اب تمہارے پاس مزید روٹی نہیں ہے۔"
اس نے کہا: "میں تمہیں اپنی حصہ کی روٹی دے دوں گا۔"
میں نے کہا: "کوئی بات نہیں، میں کہیں اور سے خرید لوں گا۔" پھر میں نے اسے اپنے گھر تک چھوڑنے کی پیشکش کی۔

اس نے مجھے بتایا کہ وہ کسی کا انتظار کر رہا ہے۔
میں نے کہا: "ٹھیک ہے، ہم ساتھ انتظار کر لیتے ہیں۔"
تھوڑی دیر بعد وہی بچی دوبارہ آئی۔ اس آدمی نے کچھ پیسے اس کے ہاتھ میں دیے اور اسے فوراً گھر جانے کو کہا۔

پھر ہم گاڑی میں سوار ہو گئے اور چلنے لگے۔ میں نے اس سے پوچھا: "اس بچی کی کیا کہانی ہے؟"
اس نے جواب دیا: "یہ میرے دوست کی بیٹی ہے جو میرے ساتھ روٹی بیچتا تھا، لیکن وہ بیمار ہوا اور فوت ہو گیا، اور اپنے پیچھے صرف عورتوں پر مشتمل ایک فیملی چھوڑ گیا۔ ایک دن میں نے اس بچی اور اس کی بڑی بہن کو کوڑے کے ڈھیر میں کھانا تلاش کرتے ہوئے دیکھا۔ میں نے ان سے پوچھا کہ وہ کیا کر رہے ہیں، تو انہوں نے بتایا کہ وہ دو دن سے بھوکے ہیں اور کوڑے سے بچا ہوا کھانا اکٹھا کر رہے ہیں۔ تب میں نے فیصلہ کیا کہ میں اپنی استطاعت کے مطابق ان کی کفالت کروں گا۔"

آدمی کہتا ہے: "میں بہت متاثر ہوا اور اپنی آنسوؤں کو روک نہیں سکا۔ تب میں نے جانا کہ اس کی خوشی کا راز کیا تھا۔"

کہانی ختم ہوئی، لیکن سبق ابھی ختم نہیں ہوئے۔
سیلاب کی وجہ سے جو حالات بن رہے ھیں مخیر حضرات اپنے آس پاس ضرور نظر دوڑائیں کہ کہیں کوئی بھوکا پیاسا یا حالات کا مارا آپکی مدد کا منتظر ھو۔۔۔
اگر آپ نے مکمل پڑھا ہے، تو براہ کرم پسند کریں اور نبی ﷺ پر درود بھیجیں۔

منقول

19/09/2025

بچوں سے وعدہ کیا تھا کہ آج انہیں پیزہ کھلاوں گا۔ مارکیٹ جانا تھا سوچا پیٹرول کی بچت کروں اور inDrive سے بائیک رائیڈ منگوائی۔ بھائی نے میرے بیٹھتے ہی بائیک چلائی تو کچھ دور جاکر بائیک پنکچر ہوگئی ۔ کچھ فاصلے پر پنکچر شاپ پر پہنچے اور ٹائر کھلوانے پر پتہ چلا کہ ٹیوب میں پہلے سے ہی سات آٹھ پنکچر ہیں۔ دوکاندار بولا کہ ٹائر ٹیوب دونوں ہی بالکل ختم ہیں۔ بائیک والے نے منت سماجت والے لہجے میں کہا کہ ٹیوب ڈال دو، پیسے اکٹھے کرکے ٹائر بعد میں ڈلوا لوں گا۔
میں چونکہ ٹائرز اور بیٹری کے شعبہ سے وابستہ ہوں تو میں نے ٹائر اور بائیک رائیڈر کی حالت دیکھی جو کہ دونوں ہی بہت کمزور تھے۔ فورآ ہی فیصلہ کیا اور دوکاندار کو ٹائر بمعہ ٹیوب تبدیل کرنے کا کہہ دیا، جس پر بائیک رائیڈر پریشان ہوا کہ سر جی میرے پاس تو صرف 600 روپیہ ہے، ٹائر تبدیل نہیں کرواسکتا ۔ اسے پیار سے کہا کہ بھائی ٹائر میری طرف سے تحفہ ہے۔
ایک پیزے کی قیمت میں کسی سفید پوش کی خوشیاں گھاٹے کا سودا ہرگز نہیں
بیچارے کی آنکھوں میں سچ مچ آنسو دیکھے اور سوچا کہ سفید پوش کس مشکل سے سانسوں کی ڈور چلا رہے ہیں

اپنے اردگرد دیکھیں آپ کو بہت سے حقیقی ضرورت مند نظر آئیں گے، پیشہ ور بھکاریوں کی حوصلہ شکنی کریں اور محنت مزدوری کرنے والوں کو طے شدہ پیسوں سے کچھ زیادہ دیکر ان کی آنکھوں میں خوشیاں دیکھیں ۔ زندگی کتنی مزے کی لگے گی۔ الحمدللہ

(پوسٹ کا مقصد تشہیر نہیں بلکہ ترغیب ہے)

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Social Cafe posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share