Momin Sheraz

Momin Sheraz DM For Paid Promotion

29/06/2025

Page for sale
Contact
03177577684
Whatsapp

27/06/2025

یہ کیاہے ۔۔۔

جنات کا شور،ہم بچپن میں اپنے بڑوں سے کہانیاں سننا پسند کرتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ دیو اور جنات کی کہانیوں سے ہوتے ہوئے...
24/06/2025

جنات کا شور،

ہم بچپن میں اپنے بڑوں سے کہانیاں سننا پسند کرتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ دیو اور جنات کی کہانیوں سے ہوتے ہوئے بادشاہوں اور ملکاؤں کی کہانیاں، الف لیلہ، سات بہنیں، خاتم کے سات سوالوں اور علی بابا چالیس چور وغیرہ کی کہانیوں کے بارے میں کم از کم سنا ضرور ہے۔ کہانیاں ہماری تہذیب و ثقافت میں پیوست ہوتی ہیں۔ مشرق سے مغرب تک اور شمال سے جنوب تک دنیا کے ہر گوشے میں اور انسانی تہذیب کی ترقی کے ہر دور میں قصہ گوئی موجود رہی ہے۔

ہر کہانی سے ہمیں ایک سبق ملتا ہے۔ اس کے علاوہ الفاظ کے ذریعہ اس دور کا خاکہ کھینچا جاتا ہے تاکہ اس دور کے رسم و رواج، عادات و اطوار، تاریخ و ثقافت اور ديگر چیزوں کے بارے میں معلومات ملے۔ کہانیاں صرف کتابوں کی زینت نہیں بلکہ ان کی انسانی زندگی میں بھی قدر و قیمت رہی ہے۔

کہتے ہیں کہ ارسطو نے بھی سکندر اعظم کو ایک کہانی سنائی تھی۔ ہمیں معلوم ہے کہ سکندر کے عظیم بننے اور کامیابی حاصل کرنے میں ان کے استاد ارسطو کی تعلیم کو کلیدی حیثیت حاصل رہی ہے۔ ارسطو کی یہ کہانی حقیقت اور فسانے کے امتزاج سے بنی تھی۔ یہ Troy کی جنگ کی کہانی تھی جس کا یونانی شاعر ہومر نے اپنی رزمیہ Iliad میں مفصل ذکر کیا ہے۔ سکندر نے اس سے یونانی بادشاہوں کی یک جہتی اور جنگی حکمت عملی سیکھی اور پھر دنیا پر فتح حاصل کی۔

ادب یا قصے کہانیوں کی دنیا میں انقلاب لانے کا سہرا عرب ممالک کو جاتا ہے جنھوں نے چین سے کاغذ بنانے کی تکنیک سیکھ کر اسے ایک بہت کامیاب کاروبار کے طور پر آگے بڑھایا۔ کاغذ کی ایجاد سے پہلے کہانیاں نسل در نسل زبانی ادب کے روپ میں پہنچ رہی تھی۔ جب انسان نے لکھنا شروع کیا تو اس نے اپنے خیالات درختوں کی چھالوں اور پتوں پر درج کرنے شروع کیے، پتھروں پر کندہ کیے۔ کاغذ کی دریافت کے بعد سارا منظر ہی بدل گيا اور عرب میں الف لیلہ کی کہانیاں اسی طرح یکجا کی گئيں۔ کاغذ کی ایجاد نے ادب کو تحفظ فراہم کیا اور اسے یکجا کرنے کا کام کیا۔ پرنٹنگ کی ایجاد اسے گھر گھر پہنچایا۔

جوں جوں ٹیکنالوجی میں ترقی ہوئی، لوگوں تک ادب تک رسائی بھی بڑھ گئی۔ اس میں تعلیم کی بڑھتی ہوئی سطح نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ زیادہ قارئین پیدا ہونے لگے تو زیادہ کہانیاں لکھنے والے بھی آنے لگے۔ آج مختلف قسم کی کہانیاں لکھنے اور پڑھنے والے موجود ہیں۔ آج ہم انٹرنیٹ دور میں رہ رہے ہیں۔ ایک کلک پر دنیا بھر کا ادب ہمارے سامنے آ جاتا ہے۔

خواہ کوئی ہاتھ میں کتاب لیے پڑھتا نظر نہ آتا ہو لیکن سب کے پاس ایسے گیجٹس ہیں جس کے ذریعے جب چاہے پڑھ سن سکتا ہے۔ لہٰذا ہم کہہ سکتے ہیں کہ ڈیجیٹل ورلڈ میں ہم ادب لکھنے کا ایک نئی آغاز کر رہے ہیں۔ زمانہ خواہ کتنا ہی کیوں نہ بدل گیا ہو، راجہ رانی تبدیل ہو گئے ہوں لیکن قصے کہانی کا دور جاری ہے اور کہانی کی حکومت ہمارے دلوں پر قائم ہے۔

24/06/2025

گیس بشمول قسطوں پر دستیاب ہے خدارا رحم کھائیں پاکستانی عوام پر۔

22/06/2025

یہود ہار چکے تھے
نصاری نے انکا ساتھ دیا
ہمیں کب غیرت آئے گی؟

22/06/2025

ایک نوبل پرائز عظیم منافقت پر بھی ملنی چاہئے تھی ۔۔
ایران کے ساتھ ہیں
امریکہ امن پسند ہے

ہم میں بطور پاکستانی ویسے تو بہت سی خامیاں ہیں چند خامیاں جو میری نظر میں اہم ہیں1ـ ہم نے صرف وہ تاریخ سن رکھی ہے۔ جو مم...
01/06/2025

ہم میں بطور پاکستانی ویسے تو بہت سی خامیاں ہیں
چند خامیاں جو میری نظر میں اہم ہیں

1ـ ہم نے صرف وہ تاریخ سن رکھی ہے۔ جو ممبروں ، سٹیجوں پر بتائی جاتی ہے کبھی خود مطالعہ کرنے کی زحمت نہیں کی جس کے سبب ہر دوسرے واقعے پر ہمارا رویہ جذباتی ہوتا ہے ، کیونکہ جس کے سامنے ساری تاریخ ہوتی ہے وہ معتدل رہتا ہے۔

2ـ ہم سیاسی لیڈروں کو ایک خاص تقدس کا جامہ پہنا دیتے ہیں اور ان کے مقلد اور مرید بن کر رہ جاتے ہیں ،جس سے سیاسی انتہا پسندی جنم لیتی ہے۔

3 ـ ہم علماء، واعظین ، مذہبی لیڈروں کی بات کو اسلام کیساتھ نتھی کرتے ہیں اور ان سے اختلاف کو کفر یا گمراہی سمجھتے ہیں جبکہ اسلامی تعلیمات میں خدا اور رسول کے بعد کوئی مقدس منصوص من اللہ نہیں۔

4- ہم بطور قوم بہت زیادہ سستی کا شکار ہیں ہر کام کو کل پر چھوڑتے ہیں ، نئے کام کی ابتدا سے گھبراتے ہیں اور نتیجتاً پیچھے رہ جاتے ہیں۔

5ـ ہم اپنی سیاسی ،سماجی ، معاشرتی ، مذہبی یا سائنسی پسند کو عقیدہ بنا لیتے ہیں اور اس پر لڑنے مرنے کیلئے تیار ہو جاتے ہیں جو کہ سراسر نقصان دہ ہے ۔

6 - ہم بطور قوم نرگسیت کا شکار ہیں ، کہ ہم خود کو بنی اسرائیل کی طرح خدا کے لاڈلے سمجھنے لگے ہیں، ہر دوسرا فرد خود کو برتر اور دوسروں کو کم تر سمجھتا ہے ہم بطور قوم نرگسیت سے نکلنا ہوگا۔

7-ہم لسانیات کی تقسیم کو ہوا دیتے ہیں اپنی زبان اور بولی پر ایک خاص طرح کے زعم میں مبتلا ہیں اور اس بناء پر خود کو برتر باقیوں کو کمتر سمجھتے ہیں۔۔

تحرر معشوق علی طاہر۔۔

06/05/2025

کنفرم خبر! پاکستان کی طرف سے بھارت میں سری نگر ایئر بیس پر حملے کی اطلاع

06/05/2025

🚨پاکستان نے بھارت پر 15 میزائل داغے ہیں۔

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Momin Sheraz posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share