Sahafat Pakistan صحافت پاکستان

  • Home
  • Sahafat Pakistan صحافت پاکستان

Sahafat Pakistan صحافت پاکستان We deal in news both local and international

27/06/2025

The PPSC has uploaded revised merit lists of following posts:

· Assistant (BS-16), PPSC;
· Assistant Engineer (Civil) (BS-17), Agriculture Department;
· Admin Officer (BS-16), Agriculture Department;
· Chemical Assistant (BS-16), Excise Department;
· Computer Teacher (BS-16), Special Education Department;
· Deputy Secretary/Dy. Controller of Exams (BS-18), BISE, Rawalpindi;
· Junior Clerk (BS-11), ACE, Sahiwal Region, Sahiwal;
· Junior Patrol Officer (BS-11), Punjab Ring Road Authority, C&W Department;
· Lecturer (Computer Science) (BS-17), Special Education Department;
· Senior Registrar Cardiology (BS-18), Specialized Healthcare; AND
· Canal Patwari (28G2023) (BS-11), Irrigation Department.

Candidates are advised to visit PPSC website for details.

27/06/2025

‏قانون واقعی اندھا ہوتا ہے۔۔۔ خیبرپختونخوا سے ن لیگ کے 3 MNA ہیں، عدالتی فیصلے کے بعد ن لیگ کو خواتین کی 5 قومی اسمبلی نشستیں مل جائیں گی ۔ JUI F کے 2 MNA ہیں، انہیں 3 نشستیں ملیں گی۔ دلچسپ معاملہ PPP کا ہے۔ انکا صرف 1 ایم این اے ہے اور انہیں بھی 2 مخصوص نشستیں ملیں گی۔

27/06/2025

‏پاکستان تحریک انصاف کو بڑا دھچکا، سپریم کورٹ نے مخصوص نشستیں تحریک انصاف کی جگہ باقی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ سنا دیا، خیبر پختونخواہ میں تو جے یو آئی اور پیپلز پارٹی کو جنرل سیٹوں سے زیادہ تعداد میں مخصوص نشستیں مل گئیں۔ حیران کن ہے

دریا سوات مینگورہ بائی پاس کے قریب میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد دریا میں میں بہہ گئے دو کی لاشیں برآمد باقی کی تلاش جار...
27/06/2025

دریا سوات مینگورہ بائی پاس کے قریب میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد دریا میں میں بہہ گئے دو کی لاشیں برآمد باقی کی تلاش جاری😭😭

انتہائی افسوس ناک اور دردناک منظر جب آپ کے سامنے موت کا منظر ہو اور آپ کچھ نہیں کرسکتے

‏کئی گھنٹوں کا انتظار سیاحوں کی امیدیں دم توڑ گئیں کوئی بروقت مدد کو نہ آسکا علی امین گنڈاپور کی ریسکیو ہیلی کاپٹر والے دعوے بھی جھوٹے نکلے

‏اطتیاط کیا کرو

27/06/2025

تحریک انصاف مخصوص نشستوں سے محروم۔ مخصوص نشتیں نہ ہی تحریک انصاف اور نہ ہی سنی اتحاد کونسل کو دی جاسکتی ہیں۔ مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو دی جائینگی۔ پشاور ہائکورٹ کا فیصلہ برقرار۔
جسٹس امین الدین خان نے فیصلہ سنا دیا

27/06/2025

جاپان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ کے ایران پر حملوں کو ہیروشیما اور ناگاساکی پر دوسری عالمی جنگ کے دوران جوہری بم گرانے سے موازنہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ٹرمپ نے بدھ کو صحافیوں سے کہا تھا کہ ’اس حملے نے جنگ کا خاتمہ کر دیا تھا۔ میں ہیروشیما کی مثال نہیں استعمال کرنا چاہتا، میں ناگاساکی کی مثال نہیں استعمال کرنا چاہتا لیکن تب بھی یہی ہوا تھا۔‘

خیال رہے کہ امریکہ کے اگست، 1945 میں کیے گئے ان ایٹمی حملوں میں ایک لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ دونوں شہروں میں بچ جانے والے افراد ذہنی تناؤ کا شکار ہیں اور ان میں کینسر کا خطرہ بھی زیادہ ہے۔

ناگاساکی کے میئر شیرو سوزوکی نے کہا کہ اگر ٹرمپ نے اپنے بیان میں ’ایٹم بم گرانے کے عمل کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی ہے تو یہ بطور شہر ہمارے لیے بہت افسوسناک ہے۔‘

جاپان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ایٹم بم سے متاثرہ میماکی توشیوکی جو ایک نوبیل انعام جیتنے والے گروپ کا حصہ بھی ہیں نے ٹرمپ کے بیان کو ’ناقابلِ قبول‘ قرار دیا ہے۔

اسی گروپ کے ایک اور رکن تیروکو یوکویاما نے کیوڈو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں بہت مایوس ہوں، مجھے صرف غصہ آ رہا ہے۔‘

ہیروشیما میں جمعرات کو متاثرین کی جانب سے ایک مظاہرے میں ٹرمپ سے یہ بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ ہیروشیما میں اراکینِ پارلیمان نے اس حوالے سے ایک مذمتی قرار داد بھی پاس کی

12/06/2025

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ ان کا ملک مقامی طور پر تیار کردہ کان (KAAN) نامی 48 لڑاکا طیارے انڈونیشیا کو دے گا۔

ایکس پر اپنی ٹویٹ میں طیب اردوغان نے ترک ایرو سپیس انڈسٹریز (TUSAS) اور انڈونیشیا کی وزارت دفاع کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کو ’ریکارڈ برآمدی معاہدہ‘ قرار دیا۔

ترکی نے پہلی بار اپنے لڑاکا طیاروں کی برآمد کے لیے کسی ملک کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

ترکی کی دفاعی صنعت کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ہالوک گورگن نے بھی سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’یہ پروجیکٹ، جو ترک ایرو سپیس انڈسٹریز اور انڈونیشیا کی ممتاز دفاعی صنعت کی کمپنیوں کے ساتھ انجام دیا جائے گا، مشترکہ پیداوار، ٹیکنالوجی کے اشتراک اور تزویراتی تعاون کی ٹھوس مثالوں میں سے ایک ہو گا۔‘

11/06/2025

آسٹریا کے شہر گراس کے سرکاری اسکول میں فائرنگ سے 10 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق ایک 21 سالہ حملہ آور نے ایک اسکول کے 2 کلاس رومز میں داخل ہو کر پستول اور شاٹ گن سے اندھا دھند فائرنگ کی۔

رپورٹ میں مزید بتایا کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا۔

رپورٹ کے مطابق اسکول میں داخل ہوکر فائرنگ کرنے والا شخص اسکول کا ہی سابق طالب علم تھا جو مبینہ طور پر اسکول میں بدسلوکی کا شکار رہا، فائرنگ کے بعد حملہ آور اسکول کے باتھ روم میں مردہ حالت میں پایا گیا اس لیے خیال کیا جا رہا ہے کہ اس نے خودکشی کی ہے۔

رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس واقعے میں اب تک 10 افراد ہلاک افراد ہو چکے ہیں جن میں حملہ آور بھی شامل ہے جبکہ 12سے زائد افراد شدید زخمی ہیں جن میں سے 9 زخمیوں کی حالت انتہائی نازک ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اسکول کے بچے اور ایک ٹیچر بھی شامل ہیں۔

واقعے کے فوراً بعد پولیس، ریسکیو اور طبی ادارے موقع پر پہنچ گئے اور اسکول کی عمارت کا اچھی طرح جائزہ لیا گیا اور دوپہر کے وقت حکام نے صورتِ حال کو عوام کے لیے محفوظ قرار دے دیا۔

اس واقعے کو آسٹریا کی تاریخ کے بدترین واقعات میں شمار کیا جا رہا ہے، پورے شہر گراس کی فضاء سوگوار ہے اور آسٹریا بھر میں اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے، سیکیورٹی ادارے اس واقعے کی مزید تفصیلات جلد جاری کریں گے۔

11/06/2025

کُردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے اپنی جماعت کو تحلیل کرنے اور ہتھیار ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے جو ترکی کے ساتھ چار دہائیوں سے زائد جاری رہنے والے تنازع کے خاتمے کی علامت ہے۔ اس تنازع میں اب تک 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ فیصلہ ان کے رہنما عبداللہ اوجلان کی جانب سے تنظیم کو تحلیل کرنے کی اپیل کے تین ماہ بعد سامنے آیا ہے۔ وہ سنہ 1999 سے قید میں ہیں۔

ترکی نے ابھی تک اس بارے میں کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے لیکن پی کے کے کی جانب سے یہ اعلان صدر رجب طیب اردوغان کے لیے ایک بڑی کامیابی سمجھا جا رہا ہے۔

اس کا خطے، بالخصوص ہمسایہ ملک شام میں گہرا اثر پڑے گا۔

کُرد کون ہیں اور ان کی اپنی ریاست کیوں نہیں ہے؟
کُرد قوم میسوپوٹامیا کے پہاڑوں اور میدانوں میں بسنے والی قدیم اقوام میں سے ایک ہے۔ یہ علاقہ جنوب مشرقی ترکی، شمال مشرقی شام، شمالی عراق، شمال مغربی ایران، اور جنوب مغربی آرمینیا پر مشتمل ہے۔

اس علاقے میں اندازاً ڈھائی کروڑ سے ساڑھے تین کروڑ کرد آباد ہیں۔ وہ (عرب، ایرانی، اور ترک کے بعد) مشرق وسطیٰ کی چوتھی بڑی نسلی اکثریت ہیں، لیکن ان کی اپنی کوئی قومی ریاست نہیں ہے۔

صدیوں تک کرد سلطنتِ عثمانیہ کے تحت آباد رہے۔ جب پہلی عالمی جنگ کے بعد سلطنت عثمانیہ ختم ہو گئی تو بہت سے کردوں نے اپنی علیحدہ ریاست ’کردستان‘ کے قیام پر غور و خوض شروع کیا۔ مغربی اتحادیوں نے سنہ 1920 کے سیورے معاہدہ میں اس کے امکان پر غور کیا۔

لیکن پھر سنہ 1923 میں ہونے والے معاہدۂ لوزان سے پہلے والے معاہدے کو بدل دیا گيا۔ اس کے تحت جدید ترکی کی سرحدیں طے کر دی گئیں اور اس میں کرد ریاست کے لیے کوئی گنجائش نہیں رکھی گئی۔

کرد جن ممالک میں آباد تھے، وہاں وہ اقلیت میں رہ گئے۔ اگلے 80 سال میں کردوں کی ہر کوشش کو طاقت سے دبایا گیا۔

ترکی پی کے کے کو خطرہ کیوں سمجھتا ہے؟
کرد ترکی کی کل آبادی کا 15 سے 20 فیصد کے درمیان ہیں۔

سنہ 1920 اور 1930 کی دہائیوں میں ترکی میں کردوں کی بغاوتوں کے جواب میں بہت سے کردوں کو ملک کے دوسرے علاقوں میں منتقل کر دیا گیا، کرد ناموں اور لباس پر پابندی لگا دی گئی، کرد زبان کے استعمال کو محدود کر دیا گیا، اور کردوں کے نسلی وجود کو تسلیم کرنے سے انکار کیا گیا، اور انھیں ’پہاڑی ترک‘ کہا گیا۔

سنہ 1978 میں جنوب مشرقی ترکی سے تعلق رکھنے والے بائیں بازو کے سیاسی کارکن عبداللہ اوجلان نے پی کے کے قائم کیا جس کا مقصد ترکی کے اندر ایک آزاد ریاست کا قیام تھا۔ سنہ 1984 میں انھوں نے مسلح جدوجہد کا آغاز کیا۔

اس کے بعد سے اب تک ترکی، شام اور عراق کے سرحدی علاقوں میں پی کے کے اور ترکی سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں تقریباً 40,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

پی کے کے کو ترکی، امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کی جانب سے دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔

پی کے کے کے ترکی میں مقاصد کیا ہیں؟
سنہ 1990 کی دہائی میں پی کے کے نے آزاد ریاست کے مطالبے سے پیچھے ہٹ کر کردوں کے لیے زیادہ خودمختاری کا مطالبہ کرنا شروع کیا۔

سنہ 2016 میں بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں پی کے کے کے فوجی رہنما جمیل بائیک نے کہا: ’ہم ترکی سے علیحدہ ہو کر ریاست بنانا نہیں چاہتے۔ ہم ترکی کی سرحدوں کے اندر، اپنے علاقوں میں، آزادی کے ساتھ جینا چاہتے ہیں۔‘

انھوں نے مزید کہا: ’جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کردوں کے فطری حقوق کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔‘

تاہم ترکی کا مؤقف یہ رہا ہے کہ پی کے کے ’ترکی کے اندر ایک علیحدہ ریاست قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘

سنہ 1990 کی دہائی کے وسط میں ترکی کی سکیورٹی فورسز اور پی کے کے کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ جنوب مشرقی اور مشرقی ترکی کے کرد اکثریتی علاقوں میں ہزاروں دیہات تباہ کر دیے گئے، جس کے باعث لاکھوں کرد دوسرے شہروں کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے۔

  Admission 2023
30/07/2023

Admission 2023

‏وزیراعظم شہبازشریف کی خصوصی دلچسپی سے ایم ایل ون منصوبے پر پاکستان اورچین کے درمیان فنانسنگ کے معاملات طے پا گئے ہیں او...
29/07/2023

‏وزیراعظم شہبازشریف کی خصوصی دلچسپی سے ایم ایل ون منصوبے پر پاکستان اورچین کے درمیان فنانسنگ کے معاملات طے پا گئے ہیں اور اگست کے پہلے ہفتے میں دستخط ہوں.یہ پاکستان ریلوے کی تاریخ کا سب سے بڑا پراجیکٹ ہے.منصوبے کے تحت کراچی سے پشاور 1733 کلو میٹر ریلوے ٹریک اپ گریڈ اور دو رویہ جبکہ ٹریک کے ساتھ سگنلز اور ٹیلی کام کا جدید ترین نظام نصب کیا جائے گا،ٹرین 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکے گی،آبادی والے علاقوں میں ریلوے ٹریک کے گرد باڑ لگائی جائے گی.وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے منصوبے کی لاگت کم کرنے کے لئے چینی حکام کو قائل کیا اب منصوبے پر 6 ارب 50 کروڑ ڈالرز لاگت آئے اور اسکا %15 پاکستان مہیا کرے گا اس سے پہلے یہ لاگت 8 ارب 50 کروڑ ڈالرز تھی.

Fully-funded PhD position in University of South Carolina, USA 🇺🇸 for Mechanical/Aerospace/Electrical\Computer Engineeri...
29/07/2023

Fully-funded PhD position in University of South Carolina, USA 🇺🇸 for Mechanical/Aerospace/Electrical\Computer Engineering

All the info is in the attached Image:

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sahafat Pakistan صحافت پاکستان posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share